• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

نیکیوں کا دارومدار اختتام پر ہے! حوالہ درکار ہے؟

abu khuzaima

رکن
شمولیت
جون 28، 2016
پیغامات
77
ری ایکشن اسکور
14
پوائنٹ
46
نیکیوں کا دارومدار اختتام پر ہے! کیا ایسی کوئی روایت کتب احادیث میں موجود ہے؟

Sent from my SM-G920F using Tapatalk
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,562
پوائنٹ
791
نیکیوں کا دارومدار اختتام پر ہے! کیا ایسی کوئی روایت کتب احادیث میں موجود ہے؟
السلام علیکم ورحمۃ اللہ
صحیحین (صحیح بخاری ،صحیح مسلم ) میں حدیث شریف ہے :
عن سهل بن سعد الساعدي، ‏‏‏‏‏‏قال:‏‏‏‏ نظر النبي صلى الله عليه وسلم إلى رجل يقاتل المشركين، ‏‏‏‏‏‏وكان من اعظم المسلمين غناء عنهم، ‏‏‏‏‏‏فقال:‏‏‏‏ من احب ان ينظر إلى رجل من اهل النار، ‏‏‏‏‏‏فلينظر إلى هذا، ‏‏‏‏‏‏فتبعه رجل فلم يزل على ذلك حتى جرح فاستعجل الموت، ‏‏‏‏‏‏فقال:‏‏‏‏ بذبابة سيفه فوضعه بين ثدييه فتحامل عليه حتى خرج من بين كتفيه، ‏‏‏‏‏‏فقال النبي صلى الله عليه وسلم:‏‏‏‏ "إن العبد ليعمل فيما يرى الناس عمل اهل الجنة، ‏‏‏‏‏‏وإنه لمن اهل النار، ‏‏‏‏‏‏ويعمل فيما يرى الناس عمل اهل النار وهو من اهل الجنة، ‏‏‏‏‏‏وإنما الاعمال بخواتيمها".
ترجمہ :
سیدنا سہل بن سعد ساعدی رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کو دیکھا جو مشرکین سے جنگ میں مصروف تھا، یہ شخص مسلمانوں کے صاحب مال و دولت لوگوں میں سے تھا۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اگر کوئی چاہتا ہے کہ کسی جہنمی کو دیکھے تو وہ اس شخص کو دیکھے۔ اس پر ایک صحابی اس شخص کے پیچھے لگ گئے وہ شخص برابر لڑتا رہا اور آخر زخمی ہو گیا۔ پھر اس نے چاہا کہ جلدی مر جائے۔ پس اپنی تلوار ہی کی دھار اپنے سینے کے درمیان رکھ کر اس پر اپنے آپ کو ڈال دیا اور تلوار اس کے شانوں کو چیرتی ہوئی نکل گئی (اس طرح وہ خودکشی کر کے مر گیا) نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ بندہ لوگوں کی نظر میں اہل جنت کے کام کرتا رہتا ہے حالانکہ وہ جہنم میں سے ہوتا ہے۔ ایک دوسرا بندہ لوگوں کی نظر میں اہل جہنم کے کام کرتا رہتا ہے حالانکہ وہ جنتی ہوتا ہے اور اعمال کا اعتبار تو خاتمہ پر موقوف ہے۔))
(صحیح بخاری 6493 ) نیز دیکھئے مصنف ابن ابی شیبہ ، مسند امام احمد22835 ،معجم کبیر طبرانی 5784 )
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,562
پوائنٹ
791
صحیح ابن حبان میں ام المومنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی حدیث
أخبرنا عبد الله بن صالح البخاري ببغداد قال حدثنا الحسن بن علي الحلواني قال حدثنا نعيم بن حماد قال حدثنا عبد العزيز بن أبي حازم عن هشام بن عروة عن أبيه
عن عائشة أن النبي صلى الله عليه وسلم قال " إنما الأعمال بالخواتيم"

سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت فرماتی ہیں کہ آپ نے فرمایا : اعمال کا دارو مدار تو خاتمہ پر موقوف ہے "
(موارد الظمآن 1820 )
 
Top