• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

نیکی کرکے احسان جتلانا !!!

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
نیکی کرکے احسان جتلانا

اللہ تعالیٰ فرماتا ہے :

الآية: 264 { يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لا تُبْطِلُوا صَدَقَاتِكُمْ بِالْمَنِّ وَالأَذَى كَالَّذِي يُنْفِقُ مَالَهُ رِئَاءَ النَّاسِ وَلا يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الآخِرِ فَمَثَلُهُ كَمَثَلِ صَفْوَانٍ عَلَيْهِ تُرَابٌ فَأَصَابَهُ وَابِلٌ فَتَرَكَهُ صَلْداً لا يَقْدِرُونَ عَلَى شَيْءٍ مِمَّا كَسَبُوا وَاللَّهُ لا يَهْدِي الْقَوْمَ الْكَافِرِينَ }


اے ایمان والو! اپنی خیرات کو احسان جتا کر اور ایذا پہنچا کر برباد نہ کرو! جس طرح وه شخص جو اپنا مال لوگوں کے دکھاوے کے لئے خرچ کرے اور نہ اللہ تعالیٰ پر ایمان رکھے نہ قیامت پر، اس کی مثال اس صاف پتھر کی طرح ہے جس پر تھوڑی سی مٹی ہو پھر اس پر زوردار مینہ برسے اور وه اسے بالکل صاف اور سخت چھوڑ دے، ان ریاکاروں کو اپنی کمائی میں سے کوئی چیز ہاتھ نہیں لگتی اور اللہ تعالیٰ کافروں کی قوم کو (سیدھی) راه نہیں دکھاتا

حدیث:


عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ، عَنْ بَعْضِ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: قِيلَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ مَنْ أَحَبُّ النَّاسِ إِلَى اللَّهِ؟ قَالَ: " أَنْفَعُهُمْ لِلنَّاسِ، وَإِنَّ أَحَبَّ الْأَعْمَالِ إِلَى اللَّهِ سُرُورٌ تَدْخِلُهُ عَلَى مُؤْمِنٍ: تَكْشِفُ عَنْهُ كَرْبًا، أَوْ تَقْضِي عَنْهُ دَيْنًا، أَوْ تَطْرُدُ عَنْهُ جُوعًا، وَلَأَنْ أَمْشِيَ مَعَ أَخِي الْمُسْلِمِ فِي حَاجَةٍ أَحَبُّ إِلَيَّ مِنْ أَنْ أَعْتَكِفَ شَهْرَيْنِ فِي مَسْجِدٍ، وَمَنْ كَفَّ غَضَبَهُ سَتَرَ اللَّهُ عَوْرَتَهُ، وَمَنْ كَظَمَ غَيْظَهُ، وَلَوْ شَاءَ أَنْ يُمْضِيَهُ أَمْضَاهُ، مَلَأَ اللَّهُ قَلْبَهُ رِضًى، وَمَنْ مَشَى مَعَ أَخِيهِ الْمُسْلِمِ فِي حَاجَةٍ حَتَّى يُثْبِتَهَا لَهُ ثَبَّتَ اللَّهُ قَدَمَيْهِ يَوْمَ تَزِلُّ الْأَقْدَامُ، وَإِنَّ سُوءَ الْخُلُقِ لَيُفْسِدُ الْعَمَلَ كَمَا يُفْسِدُ الْخَلُّ الْعَسَلَ " (قضاء الحوائج لابن أبی الدنیا ص: 47 36 صصحیحہ ٩٠٦)

عبداللہ بن دینا بعض اصحاب رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ کہا گیا: اے اللہ کے رسول اللہ کے ہاں محبوب ترین شخص کون ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:


اللہ کے ہاں محبوب ترین شخص وہ ھے جو لوگوں کو سب سے زیادہ فائدہ پہنچائے، اوراللہ کے ہاں محبوب ترین عمل یہ ہے کہ کسی مسلمان کو آپ خوش کر دیں،یا کسی مسلمان کی تکلیف دور کر دیں، یا اسکا قرضہ ادا کر دیں، یا بھوک لگی ہو تو اسکو کھانا کھلا دیں، اور ہاں میرا اپنے بھائی کے ساتھ اسکی ضرورت کو پورا کرنے کے لئے چلنا مسجد میں ایک ماہ کے اعتکاف سے زیادہ مجھے پسند ہے، جو اپنے غصہ کو تھام لے اللہ اسکے علیحدگی اور خلوت کے گناہ چھپا دیتا ہے، اور جو انتقام کی طاقت کے باوجود اپنے انتقامی جذبے کو پی جائے اللہ تعالی قیامت کے دن اسکے دل کو رضا مندی سے بھر دے گا، اور جو شخص اپنے مسلمان بھائی کی ضرورت پوری کرنے کیلئے نکلے اور اسکو پورا بھی کردے اللہ تعالی اسکے قدم کو ایسے دن جما دے گا جس دن پاوں پھسلیں گے، اور یقینا بد اخلاقی عمل کو ایسے بگاڑ دیتی ہے جیسے سرکہ شہد کو

(ترجمہ ابن مبارک)
 
Top