• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

واجب , کی تعریف اقسام اور حکم

ناصر رانا

رکن مکتبہ محدث
شمولیت
مئی 09، 2011
پیغامات
1,171
ری ایکشن اسکور
5,451
پوائنٹ
306
واجب , کی تعریف اقسام اور حکم


واجب:

لغت میں واجب ’ثابت ‘ اور ’لازم‘ کو کہتے ہیں، جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے: ”﴿ فَإذَا وَجَبَتْ جُنُوبُهَا فَكُلُوا مِنْهَا ﴾ [الحج:36]

ترجمہ: تو جب وہ (اونٹ)اپنے پہلو کے بل گر جائیں (اور زمین پر قرار پکڑ لیں) تو ان میں سےکھاؤ۔

اور شاعر کہتا ہے:

أطاعت بنو بكر أميرًا نهاهموا عن السلم حتى كان أول واجب​

ترجمہ: بنوبکر نے ایسے امیر کی اطاعت کی جس نے انہیں صلح سے اس وقت تک کےلیے روک روکے رکھا جب تک ان کا پہلا آدمی نہیں گرا(یعنی مقتول ہوا)۔

اصطلاح میں واجب اس حکم کو کہتے ہیں جس کے سرانجام دینے والے کو فرمانبرداری کی وجہ سے ثواب ملے اور چھوڑنے والا سزا کا مستحق ٹھہرے۔

واجب کی اقسام:


1 فاعل کے اعتبار سے واجب کی دو قسمیں ہیں:

۱۔ فرض عین ۲۔ فرض کفایہ

فرض عین: اگر فعل ہر ہربندے سے مطلوب ہو تو اسے فرض عین کہتے ہیں جیسا کہ پنجگانہ نمازیں۔

فرض کفایہ: اگر بعض افراد کے کام کرنے پر فعل ادا ہوجائے یعنی کفایت کرجائے تو اسے فرض کفایہ کہتے ہیں جیسے کہ نمازِ جنازہ۔

اس کی وجہ یہ ہے کہ شارع اس (فرض کفایہ) میں کام کرنے والوں کو نہیں دیکھتا بلکہ وہ صرف فعل کا سرانجام دیا جاناچاہتا ہے، چاہے کرنے والا کوئی بھی ہو۔

2 وقت کے محدود ہونے کے اعتبار سے بھی اس کی دو قسمیں ہیں:

۱۔ مضیق ۲۔ موسع

مضیق: اگر دیئے گئے وقت میں صرف وہی فعل ہوسکے اور اس کی جنس میں سے (یعنی اس جیسا) کوئی اور کام نہ ہوسکے تو اسے مضیق کہتے ہیں۔

جیساکہ رمضان میں روزے کا وقت کیونکہ روزے کا وقت طلوع فجر سے غروب آفتا ب تک ہے ۔ لہٰذا اس فرضی روزے کے ساتھ کوئی نفلی روزہ نہیں رکھا جاسکتا(کیونکہ وقت اتنا ہی ہوتا ہے جس میں صرف فرضی روزہ رکھا جاسکتا ہے۔)

اسی طرح نمازوں کے آخری اوقات جن میں صرف فرض نماز ادا وہوسکتی ہے جیسے صبح کی نسبت طلوع آفتاب سے بالکل تھوڑا سا پہلے کا وقت اور عصر کی نسبت غروب ِ آفتاب سے تھوڑا سا پہلے کا وقت۔

موسع: اگر مطلوبہ فعل کے ساتھ اسی کی جنس کا کوئی اور فعل بھی سرانجام دیا جاسکے تو اس واجب کو موسع کہتے ہیں۔

جیسا کہ پنجگانہ نمازوں کے اوقات کیونکہ ان میں سے ہر ایک کے وقت میں ان کو ادا کرنے کے ساتھ ساتھ نوافل بھی ادا کی جاسکتے ہیں۔

3 فعل کے اعتبار سے بھی واجب کی دو ہی قسمیں ہیں:

۱۔ معین ۲۔ مبہم

معین: اگر کوئی فعل متعین کرکے کہا جائے کہ اسے ادا کرو تو اسے معین کہتے ہیں ۔

جیسا کہ نماز ، روزہ اور حج وغیرہ۔

مبہم: اگرچند ایک کام بتا کر کہا جائے کہ ان میں سے کوئی کرلو اور وہ کفایت کرجائے گا تو اسے مبہم کہتے ہیں۔
جیسا کہ قسم کا کفارہ ہے کہ گردن آزاد کرنے ، کھانا کھلانے یا روزے رکھنے میں سے کوئی بھی ایک کام کرسکتے ہیں، کیونکہ ان میں سے صرف ایک کام کرنا واجب ہے نہ کہ سارے۔

از:ترجمہ کتاب تسہیل الوصول از محمد رفیق طاہر
[LINK=http://deenekhalis.net/play.php?catsmktba=1118]لنک[/LINK]
 
Top