• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

والدین ہماری جنت

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
والدین ہماری جنت
السلام علیکم!۔
حضرت ابو امامہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک شخص نےعرض کیا۔

یارسول اللہ ماحق الولادین علی ولدھما؟ قال ھما جنتک ونارک (ابن ماجہ)
اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم! ماں باپ کا اولاد پر کیا حق ہے؟۔ فرمایا تیری جنت ودوزخ وہی دونوں ہیں۔۔۔

یقینا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سچ فرمایا۔۔۔ انسان پر اللہ تعالٰی کے حق کے بعد بندوں میں سے سب سے بڑا حق والدین کا حق ہے جس نے والدین کے ساتھ اچھا برتاؤ کیا وہ دنیا وآخرت کے بھلائیاں سمیٹ گیا اور جس نے ان کو ستایا اس کے لئے دنیا وآخرت کی رسوائیاں ہیں۔۔۔

اللہ تعالٰی ہم سب کو والدین کے ساتھ نیک سلوک کرنے کی توفیق دے۔۔۔

رَّبِّ ارْحَمْهُمَا كَمَا رَبَّيَانِي صَغِيرًا
اور ان دونوں کے لئے نرم دلی سے عجز و انکساری کے بازو جھکائے رکھو اور (اﷲ کے حضور) عرض کرتے رہو: اے میرے رب! ان دونوں پر رحم فرما جیسا کہ انہوں نے بچپن میں مجھے (رحمت و شفقت سے) پالا تھا (ربط)
والدین ہماری جنت

اللہ تعالٰی کا لاکھ لاکھ شکر ہے کے اُس نے ہمیں انسان بنایا اور باقی ساری مخلوق کو ہمارے فائدے کیلئے پیدا کیا اللہ سبحان وتعالٰی فرماتا ہے۔۔۔

هُوَ الَّذِي خَلَقَ لَكُم مَّا فِي الْأَرْضِ جَمِيعًا
وہ اللہ جس نے تمہارے لئے زمین کی تمام چیزوں کو پیدا کیا (ربط)

اگر ہم غور کریں تو دیکھیں گے کے ہمارے آس پاس اللہ تعالٰی کی بےشمار نعمتیں ہیں اور یہ ساری نعمتیں ایسی ہیں کے جن میں ہمارے لئے فائدے بھی ہیں اور بہت بڑا سبق بھی ہے جب بھی سبزے کو دیکھیں تو یہ ہمارے لئے ٹھنڈک کا باعث بنتا ہے اگر کسی دریا یا سمندر کے کنارے لے جائیں تو انہیں دیکھ کر ہمارے اندر ایک خاص قسم کی راحت کا احساس پیدا ہوتا ہے رات کے وقت اگر آسمان کو دیکھیں تو آسمان پر پھیلے اور چمکتے ہوئے تارے گہری طمانیت بخشتے ہیں اگر پہاڑوں پر چلے جائیں تو وہاں جاکر بھی ایک خاص قسم کی خوشی کا احساس ہوتا ہے ہماری کیفیات بدل جاتی ہیں غرض قدرت کی کوئی بھی چیز دیکھیں تو ہمارے اندر ایک سکون اور خوشی پیدا ہوتی ہے لیکن اگر ہم غور کریں کہ ایسا کیوں ہوتا ہے؟؟؟۔۔۔ تو ایک اہم نکتہ جو سب میں مشترک نظر آتا ہے وہ یہ کے کائنات کی یہ تمام چیزیں اپنے اپنے دائرہ کار میں رہتے ہوئے اپنے کاموں میں مشغول ہیں اور اللہ تعالٰی کی اطاعت میں لگی ہیں۔۔۔
والدین کے حقوق

بچو!۔ قرآن مجید میں اللہ سبحان وتعالٰی اپنی عبادت کے بعد جن ہستیوں کی اطاعت اور شکر گزاری کا ہمیں حکم دیتا ہے وہ ہمارے والدین ہیں لیکن عام طور پر یہ دیکھا گیا ہے کے والدین شکوہ کرتے نظر آتے ہیں کے بچے بات نہیں سنتے، بچے بات نہیں مانتے، گویا بچے اپنی حدود میں نہیں۔۔۔ وہ اپنی حدود پار کرتے ہیں جس کے سبب وہ اپنے ماں باپ کے لئے تکلیف کا سامان پیدا کرتے ہیں چند ایک باتیں قرآن مجید کی آیات اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی احادیث مبارکہ کی روشنی میں والدین کے حقوق اور اُن کے مقام ومرتبہ کے بارے میں ذکر کی جائیں گی تاکہ ہم حقوق العباد کے سلسلے میں اپنی پہلی اور اہم ترین ذمہ داری کو ادا کرسکیں۔۔۔

بچو!۔ ہم سب جانتے ہیں کے اگر انسان سے اپنے رب کے حق میں کچھ کمی ہوجاتی ہے تو رب اُسے معاف کرنے والا ہے لیکن جب بندوں کا حق ادا نہیں کرتے تو ان کی کوئی معافی نہیں جب تک کے بندہ خود معاف نہ کردے اور خصوصا ہمارے والدین اگر کوئی بچہ اپنے والدین کو ناراض کررہا ہے، اگر کوئی اولاد اپنے والدین کی آنکھوں کی ٹھنڈک نہیں، ان کے لئے خوشی کا باعث نہیں، تو اُسے سوچنا چاہئے کے وہ اپنے لئے کیا کما رہا ہے؟؟؟۔۔۔

اسی سے متعلق ابن ماجہ میں سیدنا ابوامامہ رضی اللہ عنہ کی بیان کردہ روایت میں ہے۔
ان رجلا قال یارسول اللہ صلی اللہ ماحق الوالدین علی ولدھما قال ھما جنتک ونارک۔۔۔
کے ایک شخص نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا!۔ یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! ماں باپ کا اولاد پر کیا حق ہے؟؟؟۔۔۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا!۔ ماں باپ ہی تمہاری جنت ہیں اور ماں باپ ہی تمہاری دوزخ۔

اللہ سبحان وتعالٰی فرماتے ہیں۔۔۔
وَبِالْوَالِدَيْنِ إِحْسَانًا
ماں باپ کے ساتھ احسان کرنا۔ (ربط)
والدین کے ساتھ احسان کی صورتیں

قرآن پاک کا یہ حکم ے کے والدین کے ساتھ احسان کرو تو یہ احسان کیا ہے؟؟؟۔۔۔

بچو!۔ احسان کا لفظ حسن سے نکلا ہے اور حسن کہتے ہیں خوبصورتی کو احسان کا معنی دوسروں پر انعام کرنا اور پنے عمل میں حسن پیدا کرنا دوسروں کو ان کے حق سے بڑھا کر دینا گویا احسان کے معنی مراد ایسا معاملہ ہے جو خوبصورتی اور عمدگی پر مبنی ہو یونی اچھا معاملہ ہو اور ماں باپ کو نہ صرف یہ کہ اُن کے حق سے بڑھ کر دیا جائے بلکہ اُن کی زیادتیوں اور ناراضگیوں کے باوجود اُن سے اچھا سلوک اور اچھا رویہ رکھا جائے لیکن یہ سب کچھ کیسے ہو؟؟؟۔۔۔ اس کا کیا طریقہ ہے۔۔۔

عام طور پر ہم بہت سی باتیں سُن اور پڑھ لیتے ہیں لیکن درست طریقہ معلوم نہ ہونے کی وجہ سے نیت، کوشش اور چاہنے کے باوجود کچھ نہیں کرپاتے تو آئیے ہم دیکھتے ہیں کے احسان کی وہ کونسی عملی صورتیں ہیں جنھیں کرنے سے ہم یہ سمجھ سکتے ہیں کے واقعی ہم نے اپنے والدین کے ساتھ احسان پر مبنی معاملہ کیا۔۔۔

احسان کا پہلا طریقہ ماں باپ کی شکرگزاری ہے شکر عربی زبان کا لفظ ہے اور شکر کے معنی ہے، کسی نعمت کا احساس اور اس کا اظہار، نیز اپنے حق سے کم پانے کے باوجود اچھا رویہ رکھنا۔۔۔ اس کی مثال “دابة الشكور“ ہے یعنی وہ گائے جو چارہ تو کم کھائے لیکن دودھ زیادہ دے تو گویا شکر گزار انسان ایسا انسان ہے جو اپنا حق نہ ملنے کے باوجود دوسروں کے حقوق ادا کرنے والا ہو اولاد عموماََ والدین سے یہ شکوہ رکھتی ہے کے ہمارے والدین نے ہمارے ساتھ بہت زیادتیاں کی ہیں اب ہمارا دل نہیں چاہتا کے ہم ان سے اچھا برتاؤ کریں لیکن احسان کا تو مطلب ہی شکرگزاری ہے یعنی اگر وہ اچھا نہ بھی کریں تب بھی اُن کے ساتھ اچھا ہی کیا جائے اُن کا برتاؤ اچھا نہ ہونا اُن کا عمل ہے لیکن ہم پر اللہ تعالٰی کی طرف سے یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کے ہم اپنا فرض پورا کرنے والے ہوں۔۔۔

جیسا کے ہمیں معلوم ہے کے شکر دل کی کیفیت کا نام ہے اور اس کا احساس دل میں ہوتا ہے یعنی دل کے خیالات کا مثبت ہونا، دل میں اچھے خیالات کا ہونا ایسے خیالات کا ہونا، جن میں دوسروں کے لئے خیر خواہی ہو اگر ہم اپنے ماں باپ کے ساتھ اچھا سلوک کرنا چاہتے ہیں اور اُن کے شکر گزار بننا چاہتے ہیں تو ہمیں اپنے دل کو اُن کی طرف سے صاف کرنا ہوگا۔۔۔

قرآن کریم میں ارشاد ہوا۔
إِنَّ الشَّيْطَانَ يَنزَغُ بَيْنَهُمْ
کیونکہ شیطان آپس میں فساد ڈلواتا ہے (ربط)

یعنی شیطان کا کام تمہارے درمیان وسوسے ڈالنا، اختلاف پیدا کرنا، پھوٹ ڈالنا، تعلقات میں بگاڑ پیدا کرنا ہے۔۔۔ لیکن اختلافات اور زیادتیوں کے باوجود جو شخص یہ کوشش کرتا ہے کے وہ اس منفی باتوں کو بھول جائے تو وہی اس مقصد میں کامیاب ہوسکتا ہے اور ایسا شخص بھی کامیاب ہے جو دوسروے کی خیر چاہے اور اس کی اچھی بات و یاد رکھ کر اُس سے اچھا معاملہ کرے اور اس کا شکر گزار رہے۔۔۔

اللہ تعالٰی نے والدین کی شکرگزاری کے لئے کیا احساس دلایا ہے۔۔۔
وَوَصَّيْنَا الْإِنسَانَ بِوَالِدَيْهِ حَمَلَتْهُ أُمُّهُ وَهْنًا عَلَىٰ وَهْنٍ وَفِصَالُهُ فِي عَامَيْنِ أَنِ اشْكُرْ لِي وَلِوَالِدَيْكَ إِلَيَّ الْمَصِيرُ ﴿١٤﴾
ہم نے انسان کو اس کے ماں باپ کے متعلق نصیحت کی ہے، اس کی ماں نے دکھ پر دکھ اٹھا کر اسے حمل میں رکھا اور اس کی دودھ چھڑائی دو برس میں ہے کہ تو میری اور اپنے ماں باپ کی شکر گزاری کر، (تم سب کو) میری ہی طرف لوٹ کر آنا ہے (ربط)

تو گویا شکر گزاری دل میں دوسروں کے لئے اچھے خیالات کے پیدا ہونے اور اُن کے خلاف دل میں موجود بدگمانیوں کو دور کرنے کا نام ہے اور یہ تب ہی ممکن ہے جب ان کی بھلائی اورنیکی کو یاد رکھا جائے اور اُن کی جانب سے پہنچنے والی تکلیف کو بھلادیا جائے اگر ماں باپ کوئی زیادتی بھی کرجائیں تو بھی انسان ہونے کے ناطے اُن کے احسان اور نیکی کو یاد رکھنا چہئے مثلا یہ کے انہوں نے ہمیں بچپن میں بہت تکلیفوں سے پالا ہے خصوصا ماں نے مشقتوں اور تکلیفوں کے ساتھ پیٹ میں رکھا، جنم دیا، دودھ پلایا، اور پرورش کی، لہذا اگر بڑے ہوکر اس سے کوئی کمی بیشی ہو بھی گئی تو وہ تکلیف جو اس نے بچے کے دنیا میں آنے کے لئے برداشت کی ہے، اسی تکلیف کی بناء پر بچوں کو اُن کے ساتھ اچھا سلوک کرنا چہئے اس طرح کا خیال انسان کو اچھے رویئے پر مجبور کرتا رہے گا اور پھر یہ جس کے لئے ہمارے دل میں شکر گزاری ہوتی ہے ہماری زبان سے اس کے لئے کلمہ خیر ہی نکلتا ہے۔۔۔

اپنا جائزہ لیجئے۔
  • کیا والدین کے احسانات پر میں نے اُن کا شعوری طور پر شکر ادا کیا؟۔
  • کیا اُن کو سلام کرنے میں پہل کی؟۔
  • کیا اُن کا حال پوچھا؟۔
  • والدین کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے میرا لہجہ کیسا ہوتا ہے؟۔
  • میرا والدین کو مخاطب کرنے کا انداز کیسا ہوتا ہے؟۔
  • کیا میں نے والدین کے ساتھ کبھی محبت کا اظہار کیا؟۔
  • کیا بطور اظہار محبت کبھی والدین کو تحائف پیش کئے؟۔
  • کیا والدین کے بلانے پر فورا جواب دیا؟۔
  • والدین کا جائز حکم ماننے کی بجائے کسی دوسرے انسان کی بات کو اُن پر ترجیح تو نہیں دی؟۔
  • ان کی ڈانٹ یا ناراضگی پر اُن سے بدگمانی تو پیدا نہیں ہوئی؟۔
  • کہیں بدگمانی کی صورت میں، میں نے اپنے والدین کے خلاف کسی مجلس میں گفتگو تو نہیں کی؟۔
  • کیا والدین کے لباس اور کھانے پینے کا خیال رکھا؟۔
واللہ تعالٰی اعلم
والسلام علیکم!۔
والدین ہماری جنت سے اقتباس
 
Top