• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

واٹساپ اور فیس بک دنیا

شمولیت
دسمبر 01، 2016
پیغامات
141
ری ایکشن اسکور
26
پوائنٹ
71
واٹساپ اور فیس بک کی دنیا
☆☆☆۔۔۔۔۔بسم اللہ الرحمن الرحیم۔۔۔۔۔☆☆☆​
برادران ملت:
آج کل فیس بک اور واٹساپ لوگوں کا مشغلہ بن چکا ہے اور اکثر لوگ اسکا استعمال کر رہے ہیں انہیں لوگوں میں علماء دین کا ایک طبقہ بھی ہے مگر افسوس کہ علماء دین نے اس کے مقصد کو نہیں پہچانا اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ آج ہر کوی دین کو بدنام کرنے کی کوشش میں لگا رہتا ہے ۔
بہر کیف مضمون کو طول نہ دیتے ہوے یہ کہنا چاہتا ہوں کہ علماء اپنی ذمہ داری کو پہچانیں اور اس پر عمل بھی کریں مگر افسوس کہ علماء فیس بک اور واٹساپ کا استعمال تو کرتے ہیں مگر ان کا استعمال دین کے لئے نہیں بلکہ دنیا کے لئے ہے ۔
فیس بک پر لوگ ناشائستہ فوٹوز اپلوڈ کرتے ہیں تو علماء بھی یہی کرتے ہیں کریلا نیم چڑھا یہ کہ ان فوٹوز کو پسند (Like) بھی کرتے ہیں۔
میں ان علماء سے یہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ آپ نے آٹھ سال تک جو تعلیم حاصل کی اس کا مقصد کیا تھا اور کیا ہے ؟
ماں ، باپ اور بھائی ، بہن کو قربان کر کے تعلیم حاصل کرنے کا مقصد کیا تھا؟
میرے خیال سے ہر ایک كى زبان سے یہی لفظ نکلے گا کہ دین کی خدمت کرنا اور اپنی آخرت سنوارنا وغیرہ وغیرہ۔
برادران اسلام : زبان حال سے کہہ دینا کافی نہیں بلکہ عمل کر کے بتلانا ضروری ہے.
بقول شاعر:
گفتار کا غازی بن تو گیا کردار کا غازی بن نہ سکا
علماء دین سے میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ ہم تمام فیس بک اور واٹساپ کا استعمال ضرور کریں اور ساتھ ہی اپنے اصل مقصد کو نہ بھولیں ۔
واٹساپ اور فیس بک کے ذریعہ دین کی خدمت کی جاسکتی ہے لہذا اس پر توجہ دیں نہ کہ بے کار فوٹوز اپلوڈ کرنے پر۔
طے کئے یوں ہم نےسارے مرحلے گر پڑے گر کر اٹھے اٹھ کر چلے
ضرورت اس بات کی ہے کہ علماء اپنی ذمہ داریوں کو پہچانیں اور عوام الناس کو گمراہی کے دلدل سے بچانے کی کوشش کریں ۔
اگر ہم نے اپنے مقصد کو بھلا دیا اور دعوت الی اللہ کے میدان کو چھوڑ دیا تو یقین مانئے کہ اللہ ہم سے اس کے بارے میں باز پرس کرے گا تو اس وقت ہم کیا جواب دیں گے ۔
دعا ہے کہ اللہ تعالی علماء دین کو اپنی ذمہ داری سمجھ کر اس پر عمل کی توفیق عطا فرمائے(آمین)
✍ تحریر: حافظ عبدالکریم کڑموری۔
 
Top