• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

واٹس ایپ گروپ "اسلامیات" کے سوالات اور اس کے اڈمن کے جوابات

مقبول احمد سلفی

سینئر رکن
شمولیت
نومبر 30، 2013
پیغامات
1,391
ری ایکشن اسکور
453
پوائنٹ
209
جوابات از شیخ مقبول احمد سلفی

سوال (1) : نماز تسبیح کی شرعی حیثیت کیا ہے ؟
جواب : نماز تسبیح کے متعلق علماء کا اختلاف ہے ، بعض نے جائز کہا ہے اور بعض نے ناجائز کہا ہے ۔ اس اختلاف کی وجہ تسبیح سے متعلق وارد روایات میں صحت وضعف کا اختلاف ہے ۔ جو تسبیح والی روایت کو صحیح قرار دیتے ہیں وہ جائز کہتے اور جو ضعیف قرار دیتے وہ ناجائز کہتے ہیں ۔ شیخ محمد صالح العثیمین رحمہ اللہ لکھتے ہیں:
وقد اختلف الناس في صلاة التسبيح في صحة حديثها والعمل به:فمنهم من صحَّحه، ومنهم من حسَّنه، ومنهم من ضعَّفه ومنهم من جعله في الموضوعات، وقد ذكر "ابن الجوزي" أحاديث صلاة التسبيح وطرقها وضعَّفها كلها، وبين ضعفها وذكره في كتابه الموضوعات.(مجموع فتاوى ورسائل الشيخ محمد صالح العثيمين - المجلد الرابع عشر - باب صلاة التطوع)
ترجمہ: اور لوگوں نے نماز تسبیح والی حدیث کی صحت اور اس پر عمل کرنے کے متعلق اختلاف کیا ہے ۔ ان میں سے بعض نے اسے صحیح کہاہے ، بعض نے حسن قرار دیا ہے، بعض نے ضعیف کہا ہے اور بعض نے اس حدیث کو موضوعات میں شمار کیا ہے ۔ ابن الجوزی نے تسبیح والی نماز کی احادیث اور ان کے طرق کو جمع کیا ہے اور تمام کی تمام کو ضعیف قرار دیا ہے اور انہیں اپنی کتاب "الموضوعات" میں ذکر کیا ہے ۔
راحج یہی معلوم ہوتا ہے کہ نماز تسبیح والی احادیث ضعیف ہونے کی وجہ سے اس پر عمل نہیں کرنا چاہئے ۔

سوال (2): حدیث کی تحقیق: جو شخص اچھی طرح وضو کرے اور وضو کے بعد یہ کہے "اشھد ان لاالہ الااللہ اشھد ان محمد اعبدہ ورسولہ " تو جنت کے آٹھوں دروازے کھول دئے جاتے ہیں ۔ اس حدیث کی کیا حقیقت ہے ؟
جواب : یہ روایت صحیح ہے بلکہ مسلم شریف سمیت کئی کتب حدیث میں موجود ہے مثلا ابوداؤد، نسائی، ترمذی، ابن ماجہ اور مسند احمد۔ روایت اس طرح سے ہے :
ما منكمْ من أحدٍ يتوضأ فيبلغُ ( أو فيُسبغُ ) الوضوءَ ثم يقول : أشهدُ أن لاّ إلهَ إلا اللهُ وأنَّ محمدًا عبدُ اللهِ ورسولُهُ، إلا فتحتْ له أبوابُ الجنةِ الثمانيةُ، يدخلُ من أيّها شاءَ(صحیح مسلم : 234)
ترجمہ: جو شخص بھی اچھی طرح وضو کرے، پھر وضو سے فارغ ہونے کے بعد یہ دعا پڑھے: «أشهد أن لا إله إلا الله وحده لا شريك له وأن محمدا عبده ورسوله» میں اس بات کی گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں، وہ اکیلا ہے، اس کا کوئی شریک نہیں، اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم اس کے بندے اور اس کے رسول ہیں تو اس کے لیے جنت کے آٹھوں دروازے کھول دیے جائیں گے، وہ جس دروازے سے چاہے داخل ہو ۔

سوال (3) : غیرمسلم افطاری کرائے تو اس کی دعوت قبول کرنا کیسا ہے ؟
جواب : اسلام میں جن چیزوں کا کھانا حلال ہے غیرمسلم کی طرف سے ان چیزوں کی بطور افطار دعوت قبول کرنا جائز ہے ۔
سوال(4): زکوۃ کا پیسہ عصری علوم کے لڑکے اور لڑکیوں پر صرف کرنا کیسا ہے ؟
جواب :زکوۃ کا پیسہ فقیر ومسکین طالب علموں پر صرف کرسکتے ہیں جو دینی مدارس میں تعلیم حاصل کرتے رہے ہوں ، اسی طرح اگر عصری علوم جو مسلمانوں کے لئے مباح اور جن کے حصول کی ضرورت ہے ایسے علوم کے فقیر ومسکین طالبان پر زکوۃ کا پیسہ صرف کرنا جائز ہے ۔
سوال (5): اگر ہم حنفی دیوبندی کے پیچھے آٹھ رکعت تراویح کی نماز پڑھ لیں تو کیا پوری رات قیام کا ثواب ملے گا جس کا ذکر حدیث میں ہےجبکہ امام کی نماز ابھی باقی ہی ہوتی ہے؟ ۔
جواب : پہلے وہ حدیث پیش کرتا ہوں جس کی طرف سائل کا اشارہ ہے ۔ نسائی کی روایت ہے جسے البانی صاحب نے صحیح کہا ہے :
إنَّهُ من قامَ معَ الإمامِ حتَّى ينصرِفَ كتبَ اللَّهُ لَهُ قيامَ ليلةٍ(صحيح النسائي:1604)
ترجمہ: جس نے امام کے ساتھ قیام کیا یہاں تک کہ وہ فارغ ہوجائے تو اس کے لئے پوری رات کا قیام لکھا جائے گا۔
اس حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ پوری رات کا قیام امام کے ساتھ آخر تک رہنے پر منحصر ہے ، جس نے آٹھ رکعت نماز تراویح امام کے ساتھ پڑھی اس نے نبی ﷺ کی تراویح کی سنت کو پالیا لیکن پوری رات کے قیام کا اجر اس وقت ملے گا جب امام کے ساتھ آخر تک رہے ۔ لہذا کوشش کریں کہ اہل حدیث امام کے پیچھے نماز پڑھیں تاکہ تراویح کی مسنون رکعات ادا کریں، نماز کے ارکان کی ادائیگی میں اعتدال بھی قائم رہے اور پوری رات قیام کا بھی اجر ملے ۔

سوال (6): کیا قے آنے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے ؟
جواب : اگر آپ خود قے آجائے تو روزہ نہیں ٹوٹتا لیکن جان بوجھ کر قے کرنے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے ۔
سوال (7) : ایک بیوہ عورت کی تین لڑکیاں تھیں ، اس سے ایک آدمی نے شادی کی اور حالت حمل میں طلاق دے دیا، کیا وہ طلاق واقع ہوگئی اور دوبارہ رجوع کا کیا طریقہ ہے ؟
جواب : حالت حمل میں دی گئی طلاق واقع ہوجاتی ہے لہذا یہ طلاق شمار ہوگی ۔ حمل میں دی گئی طلاق کی عدت وضع حمل ہے ، وضع حمل سے پہلے بیوی سے رجوع کرسکتے ہیں لیکن اگر وضع حمل ہوگیا تو پھر نکاح جدید کے ذریعہ دوبارہ اکٹھا ہوسکتے ہیں ۔
سوال(8): حرام وحلال کمائی کرنے والے آدمی کی دعوت کھانا کیسا ہے ؟
جواب : ایک مسلمان کے لئے جائز نہیں کہ وہ حرام کمائی کرے ، ایسے آدمی سے اگر ہمارا سابقہ ہو تو اسے نصیحت کریں تاآنکہ وہ اس سے رک جائے ۔ رہا مسئلہ ایسے شخص کی دعوت کھانے کا جس کی کمائی میں حلال وحرام دونوں کمائی کی آمیزش ہے تو اس کی دعوت کھائی جاسکتی ہے جیساکہ نبی ﷺ سے یہودی کی دعوت کھانا ثابت ہے مگر اول وحلہ میں ہم اسے نصیحت کریں ، اگر وہ آپ کی بات سے نرمی اپناتا اور آئندہ اس سے بچنے کا وعدہ کرتا ہے تو اچھی بات ہے لیکن اگر اپنی حرام کمائی پر اتراتا ہے تو پھر اس کی دعوت سے دور رہنا بھلا ہے تاکہ اس کی حوصلہ شکنی ہو۔ ایک مسلمان ہونے کے تئیں منکر کی بابت ہمارا یہی طرز عمل ہونا چاہئے ۔
سوال (9): میری بیوی کو شاد ی پر دو گولڈ ملے ، اور میں اپنی تنخواہ سے بچا بچا کر کمیٹی ڈال کر کچھ پیسے بچایا ہوں جو تقریبا 350000 ہے اس سے پلاٹ خریدنے کا ارادہ ہے ،کیا اس پہ زکوۃ ہے ؟
جواب :آپ پیسے کسی بھی نیت سے رکھے ہوں اگر نصاب زکوۃ تک پہنچ جاتا ہے اور اس پر ایک سال مکمل ہوجاتاہےتو پھر اس کی زکوۃ دینی ہوگی اور گولڈ بیوی کی ملکیت ہے تو اس کی زکوۃ 85 گرام یا اس سے زیادہ سونا ہونے اوراس پر ایک سال گزرنے پر ہے۔
سوال (10): کیا عورت چھت کے اوپر جماعت کے ساتھ تراویح کی نماز پڑھ سکتی ہے جبکہ نماز پڑھانے والی بھی عورت ہے ؟
جواب : عورت گھر میں ، مسجد میں ،گھر کی چھت پر اور کسی محفوظ جگہ میں جماعت کے ساتھ تراویح کی نماز پڑھ سکتی ہے ۔ یہ نماز انفرادی اور اجتماعی دونوں شکل میں انجام دی جاسکتی ہے جیساکہ نبی ﷺ نے اکیلے گھر میں پڑھی ہے اور جماعت سے صحابہ کرام کو پڑھا یا بھی ہے ۔ عورت جب عورت کوتراویح کی نماز پڑھائے تو وہ عورتوں کے درمیان میں کھڑی ہونہ کہ مردوں کی طرح اکیلے اگلی صف میں ۔ دوسری بات یہ ہے کہ جہاں عورت جماعت کرائے وہاں اس کی آواز سننے والا غیرمحرم نہ ہواور قرات کی آواز زیادہ بلند نہ رہے۔
 
Top