• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

وتر کی تیسری رکعت میں قراءت کے بعد رفع الیدین۔ ایک سوال

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,101
ری ایکشن اسکور
1,462
پوائنٹ
344
کسی وحید احمد ریاض نامی شخص نے رفیق طاہر صاحب سے ایک سوال پوچھا جو کہ درج ذیل ہے:
السلام علیکم

دیکھا گیا ہے کہ اکثریت میں لوگ وتر کی تیسری رکعت میں رفع یدین کرتے ہیں
میرے علم کے مطابق وہ کسی ضعیف حدیث پر عمل کرتے ہیں۔۔کیا وہ حدیث اردو ترجمہ کے ساتھ مل سکتی ہے؟؟؟؟اور اس حدیث کی تخریج بھی چاہیے؟؟؟؟
جزاک اللہ
اس پر رفیق طاہر صاحب نے مزید استفسار اس طرح کیا:
قراءت کے بعد اور قنوت وتر سے قبل والی رفع الیدین کے بارہ میں پوچھ رہے ہیں یا تیسری رکعت کے لیے کھڑے ہوتے ہی کی جانے والی رفع الیدین کے بارہ میں ؟؟؟

تو وحید احمد ریاض نے اس طرح وضاحت کی:
السلام علیکم!
قراءت کے بعد
اس پرجناب رفیق طاہر صاحب نے یوں جواب دیا: صحیح تو کیا یہ ضعیف روایت سے بھی ثابت نہیں ہے !
یعنی اسکی کوئی بھی صحیح یا ضعیف مرفوع روایت نہیں !
حتى کہ ہمارے طلبہ " بعض الناس " سے مناظرہ کرتے ہوئے ان کے جن اعمال کی ضعیف روایت طلب کرتے ہیں، اس میں سے ایک یہ بھی ہے , کہ اس عمل کی ضعیف یا موضوع مرفوع روایت دکھادو !
لیکن جواب
ندارد
http://www.urdumajlis.net/threads/وتر-کی-تیسری-رکعت-میں-بعد-قرآت-رفع-یدین.17793/ ............

کیا ان کا یہ فتوی درست ہے؟
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,101
ری ایکشن اسکور
1,462
پوائنٹ
344

اٹیچمنٹس

Last edited:

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,684
ری ایکشن اسکور
751
پوائنٹ
290
محترم بھائی!
پہلے والا سوال وتر کے بارے میں ہے اور دوسرا سوال علی زئیؒ سے غالبا قنوت نازلہ کے بارے میں ہے۔
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,101
ری ایکشن اسکور
1,462
پوائنٹ
344
محترم بھائی!
پہلے والا سوال وتر کے بارے میں ہے اور دوسرا سوال علی زئیؒ سے غالبا قنوت نازلہ کے بارے میں ہے۔
اشماریہ بھائی کیا آپ کو اس بارے کوئی علم نہیں کہ ہمارے معاشرے میں قنوت وتر اور قنوت نازلہ کو جمع کیا جاتا ہے،اسی طرح عرب ممالک میں بھی یہی رواج ہے کہ رمضان مبارک میں وتر کی نماز میں قنوتین جمع ہوجاتی ہیں تو اس بارے میں جناب کی کیا رائے ہے؟
اس پر مزید دلائل بھی موجود ہیں،ابن ابی شیبہ میں یہ روایت صحیح سند کے ساتھ مروی ہے:
عن شعبة قال: "سمعت الحكم وحماداً وأبا إسحاق يقولون: في قنوت الوتر إذا فرغ كبر ثم قنت" .أخرجه ابن أبي شيبة: (2/307) بسند صحيح
تابعی جلیل جناب امام شعبہ سے مروی ہے وہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے حکم،حماد اور ابو اسحاق کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ نمازی جب قراءت سے فارغ ہو تو قنوت وتر کے لیے تکبیر کہے اور پھر قنوت کرے۔
عن إبراهيم النخعي رحمه الله قال: "إذا أردت أن تقنت فكبر للقنوت وكبر إذا أردت أن تركع". أخرجه ابن أبي شيبة في المصنف (2/307) بسند صحيح
تابعی جلیل جناب ابراہیم نخعی سے مروی ہے انھوں نے فرمایا:جب تو قنوت کا ارادہ کرے تو قنوت کے لیے تکبیر کہہ اور رکوع جانے سے پہلے بھی تکبیر کہا کر۔
وعن سفيان قال: كانوا يستحبون إذا فرغ من القراءة في الركعة الثالثة من الوتر أن يكبر ثم يقنت . مختصر قيام الليل ص136
.جناب سفیان ثوری بیان کرتے ہیں کہ سلف صالحین اس بات کو پسند کرتے تھے کہ جب نمازی وتروں کی تیسری رکعت سے فارغ ہوتو تکبیر کرے اور پھر قنوت کرے

وقال أحمد بن حنبل رحمه الله: "إذا كان يقنت قبل الركوع افتتح القنوت بتكبيرة" مسائل أبي داود لأحمد بن حنبل ص
101
امام احمد بن حنبل نے فرمایا:جن نمازی رکوع سے پہلے قنوت کرے تو اس کو چاہیے کہ قنوت کو رکوع سے پہلے تکبیر کہے۔
جن آثار میں قنوت کا مطلق ذکر آیا ہے ان میں دونوں طرح کی قنوت مراد ہے۔ کیا یہ دلائل اس بات کو ثابت کرنے کے لیے کافی نہیں ہیں کہ قنوت وتر میں قراءت کے بعد رکوع سے پہلے اللہ اکبر کہا جائے گااوررفع الیدین بھی کیا جائے گا۔
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,684
ری ایکشن اسکور
751
پوائنٹ
290
اشماریہ بھائی کیا آپ کو اس بارے کوئی علم نہیں کہ ہمارے معاشرے میں قنوت وتر اور قنوت نازلہ کو جمع کیا جاتا ہے،اسی طرح عرب ممالک میں بھی یہی رواج ہے کہ رمضان مبارک میں وتر کی نماز میں قنوتین جمع ہوجاتی ہیں تو اس بارے میں جناب کی کیا رائے ہے؟
مجھے اس بارے میں علم نہیں.

اس پر مزید دلائل بھی موجود ہیں،ابن ابی شیبہ میں یہ روایت صحیح سند کے ساتھ مروی ہے:
عن شعبة قال: "سمعت الحكم وحماداً وأبا إسحاق يقولون: في قنوت الوتر إذا فرغ كبر ثم قنت" .أخرجه ابن أبي شيبة: (2/307) بسند صحيح
تابعی جلیل جناب امام شعبہ سے مروی ہے وہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے حکم،حماد اور ابو اسحاق کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ نمازی جب قراءت سے فارغ ہو تو قنوت وتر کے لیے تکبیر کہے اور پھر قنوت کرے۔
عن إبراهيم النخعي رحمه الله قال: "إذا أردت أن تقنت فكبر للقنوت وكبر إذا أردت أن تركع". أخرجه ابن أبي شيبة في المصنف (2/307) بسند صحيح
تابعی جلیل جناب ابراہیم نخعی سے مروی ہے انھوں نے فرمایا:جب تو قنوت کا ارادہ کرے تو قنوت کے لیے تکبیر کہہ اور رکوع جانے سے پہلے بھی تکبیر کہا کر۔
وعن سفيان قال: كانوا يستحبون إذا فرغ من القراءة في الركعة الثالثة من الوتر أن يكبر ثم يقنت . مختصر قيام الليل ص136
.جناب سفیان ثوری بیان کرتے ہیں کہ سلف صالحین اس بات کو پسند کرتے تھے کہ جب نمازی وتروں کی تیسری رکعت سے فارغ ہوتو تکبیر کرے اور پھر قنوت کرے

وقال أحمد بن حنبل رحمه الله: "إذا كان يقنت قبل الركوع افتتح القنوت بتكبيرة" مسائل أبي داود لأحمد بن حنبل ص
101
امام احمد بن حنبل نے فرمایا:جن نمازی رکوع سے پہلے قنوت کرے تو اس کو چاہیے کہ قنوت کو رکوع سے پہلے تکبیر کہے۔
جن آثار میں قنوت کا مطلق ذکر آیا ہے ان میں دونوں طرح کی قنوت مراد ہے۔ کیا یہ دلائل اس بات کو ثابت کرنے کے لیے کافی نہیں ہیں کہ قنوت وتر میں قراءت کے بعد رکوع سے پہلے اللہ اکبر کہا جائے گااوررفع الیدین بھی کیا جائے گا۔
یہ آثار تابعین ہیں.
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,101
ری ایکشن اسکور
1,462
پوائنٹ
344
مجھے اس بارے میں علم نہیں.


یہ آثار تابعین ہیں.
عن سفيان قال: كانوا يستحبون إذا فرغ من القراءة في الركعة الثالثة من الوتر أن يكبر ثم يقنت . مختصر قيام الليل ص136
.جناب سفیان ثوری بیان کرتے ہیں کہ سلف صالحین(ہمارے زمانے کے لوگ
صحابہ و تابعین) اس بات کو پسند کرتے تھے کہ جب نمازی وتروں کی تیسری رکعت سے فارغ ہوتو تکبیر کرے اور پھر قنوت کرے
اشماریہ بھائی اس بارے میں آپ کو کہ علم ہونا چاہیے کہ ہمارے معاشرے میں قنوت وتر اور قنوت نازلہ کو جمع کیا جاتا ہے،اسی طرح عرب ممالک میں بھی یہی رواج ہے کہ رمضان مبارک میں وتر کی نماز میں قنوتین جمع ہوجاتی ہیں اگر وتر میں دونوں طرح کی قنوت یعنی قنوت نازلہ و قنوت وتر ہوتو پھر بھی رفع الیدین اور تکبیر یہ دونوں کام نہیں کرنا چاہیں؟
اشماریہ بھائی یہ تو صرف آپ کے مسلک کے لوگ کرتے ہیں اور کوئی نہیں کرتا کیا،ہاں میں بھی اسی طریقے سے وتر پڈھتا ہوں اس پر مزید دلائل موجود ہیں تو سامنے لائیں،جزاک اللہ
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,684
ری ایکشن اسکور
751
پوائنٹ
290
عن سفيان قال: كانوا يستحبون إذا فرغ من القراءة في الركعة الثالثة من الوتر أن يكبر ثم يقنت . مختصر قيام الليل ص136
.جناب سفیان ثوری بیان کرتے ہیں کہ سلف صالحین(ہمارے زمانے کے لوگ
صحابہ و تابعین) اس بات کو پسند کرتے تھے کہ جب نمازی وتروں کی تیسری رکعت سے فارغ ہوتو تکبیر کرے اور پھر قنوت کرے

اشماریہ بھائی اس بارے میں آپ کو کہ علم ہونا چاہیے کہ ہمارے معاشرے میں قنوت وتر اور قنوت نازلہ کو جمع کیا جاتا ہے،اسی طرح عرب ممالک میں بھی یہی رواج ہے کہ رمضان مبارک میں وتر کی نماز میں قنوتین جمع ہوجاتی ہیں اگر وتر میں دونوں طرح کی قنوت یعنی قنوت نازلہ و قنوت وتر ہوتو پھر بھی رفع الیدین اور تکبیر یہ دونوں کام نہیں کرنا چاہیں؟
اشماریہ بھائی یہ تو صرف آپ کے مسلک کے لوگ کرتے ہیں اور کوئی نہیں کرتا کیا،ہاں میں بھی اسی طریقے سے وتر پڈھتا ہوں اس پر مزید دلائل موجود ہیں تو سامنے لائیں،جزاک اللہ
احناف کے یہاں قنوت نازلہ غالبا فجر میں ہی پڑھی جاتی ہے.
بہر حال میں تحقیق کرتا ہوں اب.
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,684
ری ایکشن اسکور
751
پوائنٹ
290
جی صاحب آپ کی تحقیق کہاں پہنچی ہے؟
ابتداء کی منتظر ہے۔
محترم! کچھ ناسازی طبیعت، کچھ قلت فرصت اور کچھ غموم تعلیم۔ مجھے اضافی سرگرمیوں کا موقع نہیں ملتا۔
جب کبھی موقع ملے گا تو اس موضوع کو بھی دیکھوں گا۔
 
Top