• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

وحدت اسلامیہ اور کیا اسلامی جماعتیں گمراہ فرقوں میں سے ہیں (تہتر فرقے 73

رانا اویس سلفی

مشہور رکن
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
387
ری ایکشن اسکور
1,609
پوائنٹ
109
اس شخص کے بارے میں آپ کی رائے کیا ہے جو یہ کہتا ہے کہ: یہ اسلامی جماعتیں ان فرقوں میں سے ہیں جو کہ جہنم کی طرف دعوت دیتی ہیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے جن سے علیحدہ ر ہنے کا حکم دیا ہے ۔

کیا اس کی یہ بات صحیح ہے ؟



الحمدللہ

جوکتاب اللہ اورسنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی دعوت دے وہ فرقہ ضالہ نہیں بلکہ وہ فرقہ ناجیہ اور کامیاب فرقہ اورگروہ ہے جس کاذ کر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے اس فرمان میں آیا ہے :

( یہودی ا کہتر (71) اورعیسائی بہتر (72) فرقوں میں بٹے اورمیری امت تہتر (73) فرقوں میں بٹے گی سوائے ایک کے سب کے سب جہنم میں جائیں گے ، تورسول صلی اللہ علیہ وسلم کو کہا گیا کہ وہ کو ن سا ہے ؟ تو آپ نے فرمایا : جو اس پر عمل کرے گا جس پرآج میں اورمیرے صحا بہ ہیں ، اور ایک روایت کے لفظ ہیں ، وہ جماعت ہے )

اورفرقہ ناجیہ کا معنی یہ ہے کہ :

یہ وہ جماعت مستقیم ہے جوکہ اس طریقے پرہوجس پرنبی صلی اللہ علیہ وسلم اوران کے صحا بہ رضی اللہ تعالی عنہم تھے اللہ تعالی کی توحید اوراس کے احکام کی اطاعت اوراس کی منہیات اور منع کردہ اشیاء سے رکنا اور پھر اس پرقولی اورعملی اورعقیدہ کے لحاظ سے استقامت اختیارکرناجس میں یہ کام پائے جائیں وہ اہل حق اورہدایت وخیر کی دعو ت دینے والے ہیں ۔

اگرچہ اس جماعت کے لوگ مختلف ممالک میں بٹ جائیں اوربکھرے ہوں ، ان میں سے کچھ جزیرہ عرب میں اور کچھ شام میں اورکچھ امر یکا میں اورکچھ مصرمیں اورکچھ افریقی ممالک میں اورکچھ ایشیامیں ہوں تووہ بہت سی جماعتیں ہوں اورجن کاعقیدہ اوراعمال معروف ہوں تواگر یہ سب عقیدہ توحیداوراللہ تعالی اوراس کے رسول پرایمان رکھتے ہوں اوراللہ تعالی کے دین پراستقامت رکھتے ہوں جوکہ کتاب اللہ اوراللہ تعالی کے رسول صلی علیہ وسلم کی سنت میں آیا ہے تووہ اہل وسنت والجماعت ہیں اگرچہ وہ بہت سی جگہوں میں پائے جاتے ہوں لیکن آخری زما نے اور دورمیں انکی تعداد بہت ہی قلیل ہوگی ۔

تواس ساری بحث کا حاصل یہ ہے کہ اصول اورضابطہ یہ ہے کہ وہ لوگ حق پراستقامت اختیار کریں ۔

تواگرکوئی شخص یا کوئی جماعت کتاب اللہ اورسنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی دعوت توحید اوراللہ تعالی کی شریعت کی اتباع کرنے کی دعوت دےتو یہی جماعت اوریہی فرقہ ناجیہ وکامیاب ہے ۔

لیکن وہ جوکہ کتاب اللہ اورسنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کوچھوڑ کرکسی اورچیزکی دعوت دے تویہ جماعت میں سےنہی بلکہ یہ گمر اہ فرقہ ہے جوکہ ہلاک ہونےوالاہے ۔

کامیاب اورفرقہ ناجیہ توکتاب وسنت کی دعوت والے ہی ہیں اگر چہ ان میں ایک جماعت یہاں اورایک وہاں ہو جب تک ہدف اورمنہج اورعقیدہ ایک ہوتو پھریہ چیز کوئی نقصان نہیں دیتی کہ ایک کانام انصارالسنہ اور دوسری کانام اہل حدیث اورایک کانام اخوان المسلمین ہو یا کو‏ئی بھی نام ہو ۔

سب سے اہم چیز یہ ہے کہ عقیدہ اورعمل کتاب وسنت کے مطا بق ہو ناچاہیے اگروہ اللہ تعالی کی توحید اورحق پراستقامت اختیارکریں اوراللہ تعالی کے لئے اخلاص قولی عملی اورعقیدہ کے اعتبارسے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی اتباع کرتے ہوں تو انہیں نام کوئی نقصان نہیں دیں گے لیکن انہیں اللہ تعالی کاتقوی اورڈراختیارکرنا اوراس میں سچائی اختیارکرنی چاہۓ ۔

توپھراگرکوئی انصا رالسنہ یااہل حدیث یاسلفی یا اخوان المسلمین یا کوئی اورنام رکھ لے اگران میں سچائی اورحق پراستقامت اورکتاب وسنت کی اتباع اوران دونوں کے مطابق فیصلے کرتے ہوں توکوئی نقصان نہیں انہیں عقیدہ اورقول وفعل اورعمل میں استقامت اختیارکرنی چاہۓ ، اوراگرکوئی جماعت کسی چیزمیں غلطی کرلے اوراس کی دلیل واضح ہو جائے تواہل علم اورعلماء کے ذمہ واجب ہے کہ وہ انہیں تنبیہ کریں اورحق کی دعوت دیں ۔

اور مقصودیہ ہے کہ ہم نیکی اورخیروتقوی کے کا موں میں ایک دوسرے کاتعاون کرتے رہیں اوراپنی مشکلا ت کاحل اورعلاج حکمت ودانا‏ئی اوراچھے اسلوب سے تلاش کریں اگران جماعتوں میں سے یا کوئی اورعقیدے کے اعتبارسے یا پھراللہ تعالی نے جوکچھ واجب قراردیا ہے اس میں یا اللہ تعالی کی حرام کردہ اشیاء میں غلطی کربیٹھے تو اسے شرعی دلائل اورحکمت ودانائی اورنرمی اوراحسن اسلوب سے انہیں اس پرتنبیہ کی اورسمجھایاجائے تا کہ وہ حق کی طرف آجائیں اوراسے قبول کرلیں تا کہ اس سے نفرت کرکے دورنہ ہوں ۔

اہل اسلام پرواجب یہ ہے کہ وہ ایک دوسر ے کا نیکی اورتقوی کے کاموں میں تعاون کرتے رہیں اورں آپس میں ایک دوسر ے کو نصیحت کر تے رہیں اورآپس میں ایک دوسرے کی مدد کرنی نہ چھوڑیں تا کہ دشمن ان پرچڑھائی کرنے کاسوچناشروع کردے ۔ .





دیکھیں : کتاب مجمو ع فتاوی ومقالات متنوعتہ ۔ الشیخ علامہ عبدالعزیزبن عبداللہ بن بازرحمہ اللہ تعالی ۔جلدنمبر۔(8)ص

اسلام وحدت پرکس طرح ابھارتا ہے ؟



الحمد للہ

سب لوگ توحید پر ایک ہی امت تھے لیکن بعد میں اختلاف کا شکار ہوگۓ ، ان میں سے کچھ توایمان لاۓ اورکچھ نے کفرکا ارتکاب کرنا شروع کردیا لھذا اللہ تعالی نے انبیاء کوخوشخبری دینے اورڈرانے والے بنا کر مبعوث کیا ، اب جو بھی ایمان لاۓ گا وہ جنت میں داخل ہوگا اورجوبھی کفرکا ارتکاب کرے اسے جہنم کے داخلے سے دوچار ہونا پڑے گا ۔

شروع سے لیکر اب تک ایمان وکفراور حق وباطل کے درمیان مقابلہ جاری ہے اورروز قیامت تک یہ جاری رہے گا حتی کہ اللہ تعالی زمین اوراس پررہنے والوں کا وارث بن جاۓ ۔

اوراسلام سب لوگوں کا دین ہے جس کی سب لوگوں تک تبلیغ کا اللہ تعالی نے حکم دیا جوکہ قوت وطاقت کے بغیر مکمل نہيں ہوگی اورقوت کا انحصار ایمان و اتحاد پر ہے اسی لیے اللہ تعالی نے مومنوں کوحکم دیا ہے کہ وہ اپنے دین کومضبوطی سے تھامیں اوراس پر عمل پیرا ہوں اوراتحاد اورعدم تفرق کا مظاہرہ کریں ۔

اللہ سبحانہ وتعالی نے اپنے اس حکم کا ذکر کرتے ہوۓ فرمایا :

{ تم سب کے سب اللہ تعالی کی رسی کومضبوطی سے تھامے رکھواورآپس میں تفرقہ کا شکارنہ ہونا } آل عمران ( 103 ) ۔

لھذا تفریق واختلاف ، اورتنازع امت کی شکست وھزیمت اوراس کے زوال کا سبب ہے جیسا کہ اللہ سبحانہ وتعالی کا فرمان بھی ہے :

{ اوراللہ تعالی اوراس کے رسول ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کی اطاعت وفرمانبرداری کرتے رہو ، اورآپس میں اختلاف نہ کرو ورنہ بزدل ہوجاؤ گے اور تمہاری ہوا اکھڑ جاۓ گی اورصبرکرتے رہو یقینا اللہ تعالی صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے } الانفال ( 46 ) ۔

اجتماعیت اوروحدت دین اسلامی کے اصول میں سے ایک اصول ہے ، شریعت اسلامیہ میں وحدت واجتماعیت کے مظاہر بہت زيادہ ہیں تودیکھیں اللہ رب العالمین ایک ہے اورکتاب اللہ بھی ایک اورنبی بھی ایک تودین بھی ایک اورقبلہ بھی ایک اورامت بھی ایک ہے ۔

امت کی وحدت واجتماعیت کی تحقیق اوراسے ثابت کرنے کے لیے اسلام نے جماعت کے ساتھ رہنے کولازم قرار دیا ہے اورنبی صلی اللہ علیہ وسلم نے بیان کیا ہے کہ جماعت پراللہ تعالی کا ہاتھ ہوتا ہے اورجو بھی جماعت کو چھوڑ کرعلیحدہ ہوگا وہ آگ میں ڈالا جاۓ گا ۔

اوراسی وحدت واجتماعیت کو ثابت کرنے کےلیے سب عبادات اسلامیہ میں بھی اجتماعیت کومشروع کیا گيا ہے اوراللہ تعالی نے امت کوسب احکامات میں جماعت کے لفظ کے ساتھ مخاطب کیا ہے جس میں یہ اشارہ ہے کہ وہ سب ایک امت جوکہ ایک جسم کی طرح ہیں ، ان میں کوئ فرق نہیں ان سب کوحکم دیا جاتا ہے اورسب کوہی منع کیا جاتا ہے ۔

عبادت کے مقام پر اللہ تعالی کافرمان ہے :

{ اوراللہ تعالی کی عبادت کرو اوراس اس کے ساتھ کسی کوبھی شریک نہ ٹھراؤ } النساء ( 36 ) ۔

اللہ تعالی نےان سب کونماز کی پابندی کرنے کا حکم دیتے ہوۓ فرمایا :

{ نمازوں کی حفاظت وپابندی کرو ، اورخاص کر درمیان والی نماز کی اوراللہ تعالی کے لیے باادب کھڑے رہا کرو } البقرۃ ( 238 ) ۔

اورزکاۃ کے بارہ میں بھی ان سب کومخاطب کرتے ہوۓ حکم دیا گیا :

{ اورنماز کی پابندی کرو اورزکاۃ ادا کرتے رہو } البقرۃ ( 43 ) ۔

اوراللہ تعالی نے رمضان کے روزوں کے بارہ میں فرمایا :

{ اے ایمان والو ! تم پر روزے رکھنا فرض کیا گیا جس طرح کہ تم سے پہلے لوگوں پر فرض کيے گۓ تھے ، تا کہ تم تقوی اختیار کرو } البقرۃ ( 183 ) ۔

اورحج کے بارہ میں حکم دیتے ہوۓ اللہ تعالی نے فرمایا :

{ اوراللہ تعالی نے ان لوگوں پر جو اس کی طرف جانے کی استطاعت رکھتے ہوں حج فرض کردیا ہے } البقرۃ ( 97 ) ۔

اورجہاد فی سبیل اللہ کے بارہ میں اللہ تعالی نے کچھ اس طرح حکم دیا :

{ اوراللہ تعالی کے راستے میں اس طرح جہاد کروکہ جس طرح جہاد کرنے کا حق ہے } الحج ( 78 ) ۔

اسلام اللہ تعالی کی شریعت کے سامنے سب لوگوں کوبرابر قرار دیتا ہے چاہے وہ کالا ہو یا گورا ، عربی ہویا عجمی ، مرد ہویاعورت ، مالدارہو یا غنی ، فقیر ہویا تنگدست ، اسلام ان سب کوجمع کرتا ہے سب کو حکم دیا جاتا ہے اورسب کوہی منع کیا جاتا ہے ۔

جوبھی اللہ تعالی اوراس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت کرے وہ جنت میں داخل ہوں گے اورجوبھی اللہ تعالی اوراس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی نافرمانی اورمعصیت کرے تواسے آگ میں داخل کیا جاۓ گا ۔

جیسا کہ اللہ سبحانہ وتعالی نے اپنے اس فرمان میں ذکرکیا ہے :

{ جوشخص نیک اورصالح عمل کرے گا وہ اپنے نفع کے لیے اورجوبرا کام کرے گا اس کا وبال بھی اسی پر ہے اورآپ کا رب بندوں ظلم کرنےوالا نہیں } فصلت ( 46 ) ۔

واللہ اعلم .

یہ مضمون شیخ محمد بن ابراھیم التویجری کی کتاب اصول الدین الاسلامی سے لیا گيا ۔
 
Top