• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

وصیت۔ تفسیر السراج۔ پارہ:2

محمد آصف مغل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
2,677
ری ایکشن اسکور
4,006
پوائنٹ
436
كُتِبَ عَلَيْكُمْ اِذَا حَضَرَ اَحَدَكُمُ الْمَوْتُ اِنْ تَرَكَ خَيْرَۨا۝۰ۚۖ الْوَصِيَّۃُ لِلْوَالِدَيْنِ وَالْاَقْرَبِيْنَ بِالْمَعْرُوْفِ۝۰ۚ حَقًّا عَلَي الْمُتَّقِيْنَ۝۱۸۰ۭ فَمَنْۢ بَدَّلَہٗ بَعْدَ مَا سَمِعَہٗ فَاِنَّمَآ اِثْمُہٗ عَلَي الَّذِيْنَ يُبَدِّلُوْنَہٗ۝۰ۭ اِنَّ اللہَ سَمِيْعٌ عَلِيْمٌ۝۱۸۱ۭ فَمَنْ خَافَ مِنْ مُّوْصٍ جَنَفًا اَوْ اِثْمًا فَاَصْلَحَ بَيْنَہُمْ فَلَآ اِثْمَ عَلَيْہِ۝۰ۭ اِنَّ اللہَ غَفُوْرٌ رَّحِيْمٌ۝۱۸۲ۧ
تم پر فرض کیا گیا ہے کہ جب تم میں سے کسی کو موت آپکڑے اور وہ کچھ مال چھوڑے تو وہ اپنے والدین اورناطے داروں کے لیے حسب دستور وصیت کرکے مرے(یہ ) حق ہے متقیوں پر۔۱؎(۱۸۰) پھرجو کوئی سننے کے بعد اس وصیت کو بدلے گا اس کا گناہ بدلنے والے پرہوگا اورخدا جانتا سنتا ہے ۔(۱۸۱) پھر جوکوئی وصیت کرنے والے کی طرفداری یا گناہ سے ڈرا اور اس نے ان کے درمیان صلح کرادی، اس پر کچھ گناہ نہیں۔بیشک خدا بخشنے والا مہربان ہے۔(۱۸۲)
۱؎ ان آیات میں یہ بتایا گیا ہے کہ کوئی شخص مال کثیر رکھتا ہو(خیراً سے مراد مال کثیر ہے ) تو وہ والدین اوراقربا کے لیے علاوہ مقرر حصوں کے کچھ اور بھی بطور احسان ومعونت کے وصیت کرے۔ بعض لوگوں نے اس حکم کو آیت وراثت کی وجہ سے منسوخ سمجھا ہے لیکن یہ صحیح نہیں۔ اس لیے کہ آیت کا انداز بیان اس کی مخالفت کرتا ہے ۔حَقًّاعَلَی الْمُتَّقِیْنَ کے الفاظ بتارہے ہیں کہ یہ غیرمنسوخ آیت ہے اور یہ مال کی بہتات کی صورت میں کوئی حرج نہیں کہ وصی والدین کے لیے کچھ زائد وصیت کرجائے، کیوں کہ اس صورت میں دوسرے ورثا گھاٹے میں نہیں رہتے۔ بعض کے خیال میں یہاں والدین واقربا سے وہ مراد ہیں جو بسبب غیرمسلم ہونے کے وارث نہ ہو سکیں مگر آیت میں اس قسم کا کوئی قرینہ موجو د نہیں ۔
 
Top