• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

وضوء ٹوٹ جانے پر امام ایسےمقتدی کو آگے کرلیتا ہے جس کی خود ایک دو رکعت چھوٹ گئی ہیں

کلیم حیدر

ناظم خاص
رکن انتظامیہ
شمولیت
فروری 14، 2011
پیغامات
9,748
ری ایکشن اسکور
26,379
پوائنٹ
995
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
ایک امام اور دو مقتدی جماعت کراتے ہیں۔ایک،دو رکعتیں پڑھنے کےبعد ایک آدمی آکر جماعت میں مل جاتا ہے۔لیکن امام کو معلوم نہیں کہ ان میں سے کونسا آدمی نیو آیاہے جس کی رکعتیں رہتی ہیں۔اب امام صاحب کا وضوء ٹوٹ جاتا ہے۔تو مقتدیوں میں سے امام اس آدمی کو آگے مصلے پہ کردیتا ہے جس کی اپنی ایک،دو رکعتیں چھوٹی ہوئی ہیں۔اور وہ مصلے پہ چلا جاتا ہے۔اب اس کوکیا کرنا چاہیے۔؟
 

ابوالحسن علوی

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 08، 2011
پیغامات
2,521
ری ایکشن اسکور
11,552
پوائنٹ
641
اب اس کوکیا کرنا چاہیے۔؟
اس کو چاہیے کہ وہ پیچھے آ جائے اور اس کو آگے کر دے کہ جس نے امام کے ساتھ نماز شروع کی تھی۔ یہی اس کی بہتر صورت ہے۔
بصورت دیگر اگر وہ پیچھے نہیں آتا ہے تو اپنی ترتیب سے نماز مکمل کرے اور مقتدیوں کو چاہیے کہ وہ اپنی نماز مکمل ہونے پر پیچھے بغیر سلام پھیرے بیٹھے رہیں اور امام صاحب نماز مکمل کر لیں تو ان کے ساتھ سلام پھیر لیں یعنی صلاۃ الخوف سے رہنمائی لیں۔ واللہ اعلم بالصواب
 

کلیم حیدر

ناظم خاص
رکن انتظامیہ
شمولیت
فروری 14، 2011
پیغامات
9,748
ری ایکشن اسکور
26,379
پوائنٹ
995
اس سے پھر ایک سوال ذہن میں آتا ہے کہ امام بھی پیچھے نہیں آتا اور مقتدیوں کو علم نہیں کہ وہ اپنے رکعات مکمل کرکے بیٹھ جائیں اور سلام امام کے ساتھ پھیر لیں۔مقتدی بھی اقتداء امام میں مزید رکعات پڑھ لیتے ہیں۔یعنی جب سلام ہوگا تو امام کی پوری نماز اور مقتدیوں کی ایک یا دو رکعات زیادہ ہونگی ۔تو اب کیا کرنا ہوگا۔نماز لوٹانی ہوگی یانہیں ۔؟
 

ابوالحسن علوی

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 08، 2011
پیغامات
2,521
ری ایکشن اسکور
11,552
پوائنٹ
641
اگر فرائض پر سہوا اضافہ ہو جائے تو وہ نوافل میں شمار ہو جاتے ہیں اور سجدہ سہو سے ازالہ ہو جاتا ہے جبکہ فرض نماز میں عمدا اضافہ جائز نہیں ہے۔ اس سے زیادہ کا مجھے علم نہیں ہے۔
 
Top