• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

وطن سے محبت

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
وطن سے محبت
حب الوطن من الایمان
وطن کی محبت ایمان ہے
یہ حدیث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم نہیں۔۔۔
سخاوی فرماتے ہیں میں نے اس پر اطلاع نہیں پائی (المقاصد الحسنہ صفحہ ١٨٢)۔۔۔
صفوی کہتے ہیں ثابت نہیں (المضوعات الکبیر صفحہ ١٦)۔۔۔
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,551
پوائنٹ
304
وطن سے محبت
حب الوطن من الایمان
وطن کی محبت ایمان ہے
یہ حدیث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم نہیں۔۔۔
سخاوی فرماتے ہیں میں نے اس پر اطلاع نہیں پائی (المقاصد الحسنہ صفحہ ١٨٢)۔۔۔
صفوی کہتے ہیں ثابت نہیں (المضوعات الکبیر صفحہ ١٦)۔۔۔
وطن سے محبّت شرک کے زمرے میں آ تی ہے -یہ سر زمین الله کی ہے - ان سرحدوں کی بنیاد ہم نے خود رکھی ہے الله نے نہیں بنائی -اور ویسے بھی الله کے نبی صل الله علیہ وسلم کا فرمان ہے " کسی عجمی کو کسی عربی پر- کسی گورے کو کسی کالے پر کوئی فوقیت نہیں - الله کے نزدیک وہی معتبر ہے جو تم میں سے تقویٰ میں بڑھا ہوا ہے -" (متفق علیہ)
 

حیدرآبادی

مشہور رکن
شمولیت
اکتوبر 27، 2012
پیغامات
287
ری ایکشن اسکور
500
پوائنٹ
120
وطن سے محبّت شرک کے زمرے میں آ تی ہے -
یہ اگر آپ کا ذاتی قول ہے تو خیر سے کوئی بات نہیں۔ :)
لیکن اگر کوئی دینی اصول ہے تو حوالہ عنایت کیجیے۔ اور ساتھ ہی اس سوال کا جواب بھی دیتے جائیں کہ :
کیا اللہ کے محبوب نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو مدینہ یا مکہ سے قطعاَ کوئی محبت نہیں تھی؟
 

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
یہ اگر آپ کا ذاتی قول ہے تو خیر سے کوئی بات نہیں۔ :)
لیکن اگر کوئی دینی اصول ہے تو حوالہ عنایت کیجیے۔ اور ساتھ ہی اس سوال کا جواب بھی دیتے جائیں کہ :
کیا اللہ کے محبوب نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو مدینہ یا مکہ سے قطعاَ کوئی محبت نہیں تھی؟
مکہ اور مدینہ شہر ہیں۔۔۔
یہاں پر بات وطن کی ہورہی ہے۔۔۔
 

محمد آصف مغل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
2,677
ری ایکشن اسکور
4,006
پوائنٹ
436
بسا اوقات اپنے اپنے شہر کو وطن بھی کہا جاتا ہے۔ لہٰذا شہر ہو یا وطن، خطہ ارضی ہو یا پوری زمین، یا کائنات میں پائے جانے والی کوئی بھی جاندارو بے جان چیز(اللہ کے سوا)۔ ان کی محبت کا اللہ تعالی کی محبت پر غالب آنا اکثر اوقات فساد فی الارض کی جڑ بنتی ہے۔

بقول شاعر

ان تازہ خداؤں میں بڑا سب سے وطن ہے
جو پیرہن اس کا ہے ، وہ مذہب کا کفن ہے

حالانکہ اس ضمن میں متعلق بہت سی آیات قرآنی ہیں۔ مثلاً:

يُّحِبُّوْنَہُمْ كَحُبِّ اللہِ۰ۭ وَالَّذِيْنَ اٰمَنُوْٓا اَشَدُّ حُبًّا لِّلہِ (سورۃ البقرۃ:165)
قُلْ اِنْ كَانَ اٰبَاؤُكُمْ وَاَبْنَاؤُكُمْ وَاِخْوَانُكُمْ وَاَزْوَاجُكُمْ وَعَشِيْرَتُكُمْ وَاَمْوَالُۨ اقْتَرَفْتُمُوْہَا وَتِجَارَۃٌ تَخْشَوْنَ كَسَادَہَا وَمَسٰكِنُ تَرْضَوْنَہَآ اَحَبَّ اِلَيْكُمْ مِّنَ اللہِ وَرَسُوْلِہٖ وَجِہَادٍ فِيْ سَبِيْلِہٖ فَتَرَبَّصُوْا حَتّٰي يَاْتِيَ اللہُ بِاَمْرِہٖ (التوبہ:24)
چنانچہ اس امر کا فیصلہ قیامت کے روز علیم بالذات الصدور ہی کرے گا
اِنَّ اللہَ يَفْصِلُ بَيْنَہُمْ يَوْمَ الْقِيٰمَۃِ۰ۭ اِنَّ اللہَ عَلٰي كُلِّ شَيْءٍ شَہِيْدٌ (سورۃ الحج:17)
اِنَّ رَبَّكَ ہُوَيَفْصِلُ بَيْنَہُمْ يَوْمَ الْقِيٰمَۃِ فِيْمَا كَانُوْا فِيْہِ يَخْتَلِفُوْنَ (السجدۃ:25)

شہر و وطن کی محبت جب اللہ کی محبت کے تابع ہو گی تو وہ مستحسن عمل ہے۔ جیسا کہ بہت سی احادیث اس امر پر دال ہیں۔
چنانچہ افراط و تفریط اور بحث برائے بحث سے بچنا ہی عافیت کی راہ ہے۔

واللہ اعلم بالصواب
 

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
جزاکم اللہ خیرا
محمد آصف مغل بھائی۔۔۔
بسا
شہر و وطن کی محبت جب اللہ کی محبت کے تابع ہو گی تو وہ مستحسن عمل ہے۔
واللہ اعلم بالصواب
محبت صرف اللہ اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے تابع ہونے چاہییے۔۔۔ یہ ہی مسلمان کی پہچان ہے۔۔۔
 

حیدرآبادی

مشہور رکن
شمولیت
اکتوبر 27، 2012
پیغامات
287
ری ایکشن اسکور
500
پوائنٹ
120
شہر و وطن کی محبت جب اللہ کی محبت کے تابع ہو گی تو وہ مستحسن عمل ہے۔ جیسا کہ بہت سی احادیث اس امر پر دال ہیں۔
چنانچہ افراط و تفریط اور بحث برائے بحث سے بچنا ہی عافیت کی راہ ہے۔
آپ کے یہ جملے قابل تحسین ہیں اور اصولی بھی۔
ویسے ۔۔۔ محبت اختیاری جذبہ نہیں غیراختیاری جذبہ ہے جس کی مثال خود نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے اس قول سے ملتی ہے جس میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے امہات المومنین سے اپنی محبت کے تقابل کے طور پر اللہ تعالیٰ سے عرض کیا تھا۔ اور ایک قول بھی مشہور ہے کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم مکہ سے ہجرت کرنے لگے تو سرزمین مکہ سے مخاطب ہو کر جو کہا تھا اس کا کچھ مفہوم یہ ہے کہ اے سرزمین مکہ مجھے تجھ سے محبت ہے لیکن تیرے یہ باشندے اگر مجھے مجبور نہ کرتے تو میں یہاں سے نہ جاتا۔
آپ نے جو افراط و تفریط سے بچنے کی بات کی ہے میں بھی کچھ یہی کہنا چاہتا ہوں کہ یہ آنکھ بند کر کے "شرک" کے دھڑا دھڑ الزامات لگائے چلے جانے کی عادت درست نہیں۔
 

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
حیدرآبادی بھائی بلاگنگ کی دنیا میں آپ کا نام کسی تعارف کا محتاج نہیں ہے۔۔۔
اور اسی طرح سے آپ کی خدمات فورمز پر اکثر نظروں کی زینت بنتی رہتی ہیں۔۔۔
میں نے اعتراض کس بات پر کیا۔۔۔
ایک شخص اگر اپنی لاعلمی کی بنیاد پر کوئی بات کہتا ہے تو اصول یہ بتاتا ہے ہم اس سے دلیل مانگیں۔۔۔

قُلْ هَاتُوا بُرْهَانَكُمْ إِن كُنتُمْ صَادِقِينَ (ربط)
اگر تم اپنے قول میں صحیح ہے تو دلیل پیش کردو۔

اب آپ نے پہلے جو فرمایا!۔
کیا اللہ کے محبوب نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو مدینہ یا مکہ سے قطعاَ کوئی محبت نہیں تھی؟
اب آپ یہ فرمارہے ہین!۔
جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم مکہ سے ہجرت کرنے لگے تو سرزمین مکہ سے مخاطب ہو کر جو کہا تھا اس کا کچھ مفہوم یہ ہے کہ اے سرزمین مکہ مجھے تجھ سے محبت ہے
حدیث میں ہے کہ جب حشر میں لوگوں کو اٹھایا جائے گا تو سوائے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے ہر شخص نفسی نفسی پکارہا ہوگا۔۔۔ تو یہ کیا ہے؟؟؟۔۔۔ دوسری بات حدیث میں ہے عراق کے کچھ لوگ آئے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے دعا کرنے کا کہا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے شام اور یمن کے لئے برکت کی دعا فرمائی۔۔۔ حالانکہ نہ وہاں پر کوئی شامی تھا اور نہ ہی کوئی یمنی تھا لیکن جو چیز موجود تھی وہ محبت!۔


میری غلطی یہ تھی کے میں ایک قول کے غلط ہونے کو یہاں پیش کردیا۔۔۔
اس وجہ سے ایک نیک کام اعتراضات اور علم میں برتری کی نظر ہوگیا۔۔۔
لیکن جو بات ہم نے یہاں پر سمجھی وہ یہ ہے کہ جو بھائی بھی سب ہمارے دوست ہیں۔۔۔
کوئی بات کرے وہ دلیل کے ساتھ کرے۔۔۔ کیونکہ شیطان کبھی بھی کہیں بھی کام دکھا سکتا ہے۔۔۔
بس کردار بدل جاتے ہیں لیکن مقصد وہی ہے۔۔۔ فتنہ وفساد۔۔۔
 
Top