محمد آصف مغل
سینئر رکن
- شمولیت
- اپریل 29، 2013
- پیغامات
- 2,677
- ری ایکشن اسکور
- 4,006
- پوائنٹ
- 436
وعدہ خلافی پر مشتمل منافقت کا شاخسانہ
بعنوان
معاہدے
وطن عزیز کے لئے آپنے آپ کو ناگزیر کہنے والے سب کے سب لوگوں نے اپنے ناجائز سرپرستوں یعنی امریکی و غیر امریکی کافروں سے معاہدے کر رکھے ہیں۔ جن میں سے ایک معاہدہ یوں سمجھ لیجیے کہ
ملک میں بسنے والوں کو بجلی فراہم نہیں کی جائے گی۔
یہ ایک ایسا معاہدہ ہے کہ جس پر مختلف پہلوؤں سے عوام الناس میں بات چیت ہوتی ہے۔
ان میں سے ایک پہلو پر کچھ عرض کرنا مقصود ہے اور وہ یہ ہے کہ
۱۰ مئی بروز ہفتہ ۲۰۱۴ء کو سارا دن کام کر کر کے تھکن ہو گئی۔ لیکن بجلی نہ تھکی۔ رات آٹھ بجے عام طور پر بجلی معطل کر دی جاتی ہے اور مارکیٹ کے اکثر لوگ آٹھ بجے سے پہلے پہلے دکانیں بند کر کے گھروں کی راہ لیتے ہیں لیکن ۱۰ مئی کو سوا آٹھ بجے بھی کوئی شخص گھر جانے کے لئے تیار نہ تھا۔
سمجھ میں یہ بات آئی کہ پاکستان میں بجلی کی کمی تو نہیں ہے
اسی لئے تو
وطن عزیز کے لئے اپنے آپ کو ناگزیر کہنے والوں نے
پورے ملک میں سارا دل بجلی کی فراہمی کو یقینی بنایا۔
ہاں
آج 11 مئی 2014ء کا دن گذرنے کے بعد
اپنے سابقہ ریکارڈ کے مطابق (خواہ وہ قاتل ہو یا مقتول، کنٹرول اینڈ کمانڈ پر مکمل دسترس رکھنے والے کافر قادیانی ہوں یا شیعہ، یا اپنی جڑوں کو عوام الناس میں گہرا بتانے والے) سب نے یہی کام کیا کہ
جب بھی کسی کٹھ پتلی حکومتی حصہ دار نے بجلی معطلی کے خلاف احتجاج کرنے کے لئے عوام کو اُکسایا تو حکمرانوں نے ایک دو دِن کے لئے بجلی کی معطلی روک دی۔
تاکہ
اپنی منافقت کو بچانے کے لئے عوام الناس پر ''بجلی'' گراد دی جائے۔