• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

وقولوا للناس حسنا ۔۔۔

shinning4earth

مبتدی
شمولیت
اپریل 11، 2013
پیغامات
71
ری ایکشن اسکور
173
پوائنٹ
26
"روح بلند ہو تو اس کی بلندی کو پانے کے لئے سخت محنت کرنا پڑتی ہے "
ایک ایماندارا نسان صرف اللہ کی رضا کے لئے سب لوگوں سے یکساں حسن سلوک سے پیش آتا ہے ۔ اس کا یہ کریکٹر نہ دنیاوی منفعت کے لئے ہوتا ہے نہ کسی وقتی مادی فائدے کی خاطر ۔ وہ جیسا برتاؤ ایک مالدار شخص سے کرتا ہے ویسا برتاؤ نادار شخص سے کرتا ہے ۔ سڑک پر جھاڑو لگانے والے خاک روب کے لئے بھی وہ احترام کے وہی جذبات رکھتا ہے ۔ جو کسی اونچے ادارے کے ڈایرکٹر کے لئے رکھتا ہے ۔
اس سلسلے میں رسول اللہ ﷺ کا اسوہ ہمارے سامنے ہے ۔اسلام نے انسان ہونے کے ناتے تمام ا انسانوں کو یکساں حقوق کا حقدارٹھہرایا ہے ۔ دیگر مذاہب و ادیان پر اسلام کی برتری کا ایک روشن پہلو یہ بھی ہے ۔
رسول اللہ ﷺ نے فرما یا
" روز قیامت میرے محبوب ترین اور نذدیک ترین لوگوں میں تمہارے وہ افراد بھی شامل ہوں گے جن کے اخلاق اچھے ہوں گے ۔(جامع ترمذی ۲۰۱۸)
قبیلہ ٗ عبدالقیس کے زخم خوردہ آدمی سے کہا تھا ،
"آپ میں دو خصلتیں ایسی ہیں جنہیں اللہ اور اس کا رسول پسند کرتے ہیں "
وہ دو خصلتیں کیا تھیں ؟ رات کا قیام یا دن کے روزے ؟ نہیں ۔
اس نے خوش ہوکر پوچھا ؛" اے اللہ کے رسول وہ کون سی خصلتیں ہیں ؟"
فرمایا؛ "تحمل اور ٹھہراؤ"۔ (صحیح مسلم ۱۸)
رسول اللہ ﷺ سے نیکی کے متعلق پوچھا گیا تو فرمایا؛
"نیکی حسن اخلاق کا نام ہے "(صحیح مسلم ۲۵۵۳)
آپ سے استفسار کیا گیا اکثر لوگ کس چیز کے سبب جنت جایئں گے ؟
آپ ﷺ نے جواب دیا ؛
"اللہ کا تقوی اور حسن اخلاق"(جامع ترمذی ۲۰۰۴)
آپ نے فرمایا؛
مؤمنین میں سے کامل ایمان والے لوگ وہ ہیں جن کے اخلاق اچھے ہیں ، جو نرم پہلو ہیں ، جو مانوس بناتے ہیں مانوس بنتے ہیں ۔ اور اس آدمی میں کوئی خیر نہیں جو نہ مانوس بنائے نہ مانوس بنے " (السلسلۃ الصحیحہ ؛۳۷۸/۲ حدیث ۷۵۱ و جامع ترمذی ۱۱۶۲)
آپ نے فرمایا :
"آدمی اپنے حسن اخلاق کی بدولت رات کو ہمیشہ نماز پڑھنے والے اور دن کو ہمیشہ روزہ رکھنے والے کا مرتبہ حاصل کرلیتا ہے "(سنن ابی داؤد ۴۷۹۸)
ایک روز ام سلمہ ؓ رسول اللہ ﷺ کے ساتھ بیٹھی آخرت اور اس میں اللہ کی تیار کردہ نعمتوں کا تذکرہ کر رہی تھیں ۔ ام المؤمنین نے استفسار کیا : " اے اللہ کے رسول ! ایک عورت کے دنیا میں دو شوہر ہوں ۔ عورت اور وہ دونوں جنت میں چلے جائیں تو وہ عورت ان دونوں میں سے کسے ملے گی؟"
فرمایا:
"وہ اس شوہر کو ملے گی جس کا اخلاق زیادہ اچھا ہوگا"
اس پر ام سلمہ کو تعجب ہوا آپ نے ان کی حیرت دیکھی توفرمایا :
" ام سلمہ ! دنیا اور آخرت کی بھلائیاں حسن اخلاق کو حاصل ہیں" (مجمع الزوائد ۴۱۹/۱۰ حدیث ۱۸۷۵۵)
جی ہاں دنیا و آخرت کی بھلائیاں
دنیا کی بھلائی یہ ہے کہ حسن اخلاق کی وجہ سے سب لوگ اس سے محبت کرنے لگیں اور آخرت کی بھلائی سے مراد اجر عظیم ہے ۔ انسان کیسا ہی اعمال صالحہ پر کار بند ہو ،بد اخلاق ہے تو سارے اعمال ضائع ہوجاتے ہیں ۔
اللہ تعالی نے قرآن میں رسول اللہ ﷺ کی تعریف کی جسے قیامت تک تلاوت کیا جاتا رہے گا، اللہ تعالی فرماتا ہے
وانک علی خلق عظیم
"اور بلاشبہ آپ خلق عظیم پر فائز ہیں "(القلم ۴:۶۸)
آپ ﷺ ہمارا قدوہ ہیں ۔ آپ کا راستہ ہی ہمارا راستہ ہے ۔ آپ ﷺ ع مو ما اللہ سے دعا کیا کرتے
"الہی جیسی تو نے میری صورت اچھی بنائی ، سیرت بھی اچھی کردے "(مسند احمد)
آپ یہ بھی دعا کیا کرتے
الہی مجھے بہترین اخلاق کی ہدایت دے کہ اس کی رہنمائی تیرے سوا کوئی نہیں کرسکتا ، اور مجھ سے بد اخلاق کو دور کردے کہ اسے بھی تیرے سوا کوئی دور نہیں کرسکتا" (صحیح مسلم ۷۷۱)
 
Top