• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ولیمہ بعد ازرخصتی ؟

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,409
پوائنٹ
562
دلیل کی روشنی میں یہی بات درست ہے کہ ولیمہ رخصتی وہمبستری کے بعد ہی ہو۔
اب اگرجس دن شادی ہو اسی دن رخصتی اور ہمبستری بھی ہوجائے تو ہمبستری کے بعد اسی دن ولیمہ بھی درست ہے ۔
لیکن اگر جس دن شادی ہو اسی دن ہمبستری نہ ہو تو ایسی صورت میں محض شادی ہے کے بعد ولیمہ کرنا خلاف سنت ہے ( لنک)
یہ بات تو سمجھ میں آتی ہے کہ بعد از رخصتی ہی ولیمہ کرنا سنت ہے۔ اور رخصتی کے بعد خلوت صحیحہ اور مباشرت وغیرہ بھی ہو ہی جاتی ہے۔ لیکن کیا ولیمہ سے قبل مجامعت (دخول) بھی لازمی شرط ہے، جیسا کہ عوام میں مشہور ہے کہ مجامعت کے بغیر ولیمہ حرام ہے۔ ہم نے تو اچھے خاصے (دنیوی طور پر) سمجھدار اور پڑھے لکھے مسلمانوں کو یہ کہتے ہوئےسنا ہے کہ وہ اس قسم کے ولیمہ (اگر انہیں پتہ چل جائے تو) کا کھانا نہیں کھاتے، خواہ وہ تقریب میں شریک ہی کیوں نہ ہوں۔

واضح رہے کہ اگر رخصتی کے بعد یا رخصتی سے پہلے ہی دلہن کے مخصوص ایام شروع ہوجائیں تو مجامعت ممکن نہیں ہوتا ۔ اور آجکل شہروں میں شادیوں اور ولیمہ کے ہال کی بکنگ مہینوں پہلے ہوجاتی ہے، جس میں رد و بدل، موجودہ صورتحال میں عملاً ناممکن ہوتا ہے۔
 

کفایت اللہ

عام رکن
شمولیت
مارچ 14، 2011
پیغامات
4,999
ری ایکشن اسکور
9,800
پوائنٹ
722
اس قدر تشدد کی بھی ضرورت نہیں ہے ۔
سنت یہی ہے رخصتی کے بعد ولیمہ ہو ، اب رخصتی کے بعد اگر مجامعت ممکن نہ ہو تو مباشرت اور زوجین کا خلوت میں ملنا ہی کافی ہے کیونکہ یہ بھی مجامعت کے مقدمات ہی ہیں ۔

نیز
{ فَاتَّقُوا اللَّهَ مَا اسْتَطَعْتُمْ } [التغابن: 16]۔

{ لَا يُكَلِّفُ اللَّهُ نَفْسًا إِلَّا وُسْعَهَا} [البقرة: 286]۔


عقد(نکاح) اور ولیمہ ایک ہی دن؟
 
Top