• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

وَلاَمُتَّخِذَاتِ اَخْدَانٍ + غلام عورتوں سے نکاں کی شرائط۔ تفسیر السراج۔ پارہ:۵

محمد آصف مغل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
2,677
ری ایکشن اسکور
4,006
پوائنٹ
436
وَمَنْ لَّمْ يَسْتَطِعْ مِنْكُمْ طَوْلًا اَنْ يَّنْكِحَ الْمُحْصَنٰتِ الْمُؤْمِنٰتِ فَمِنْ مَّا مَلَكَتْ اَيْمَانُكُمْ مِّنْ فَتَيٰتِكُمُ الْمُؤْمِنٰتِ۝۰ۭ وَاللہُ اَعْلَمُ بِاِيْمَانِكُمْ۝۰ۭ بَعْضُكُمْ مِّنْۢ بَعْضٍ۝۰ۚ فَانْكِحُوْھُنَّ بِاِذْنِ اَھْلِہِنَّ وَاٰتُوْھُنَّ اُجُوْرَھُنَّ بِالْمَعْرُوْفِ مُحْصَنٰتٍ غَيْرَ مُسٰفِحٰتٍ وَّلَا مُتَّخِذٰتِ اَخْدَانٍ۝۰ۚ فَاِذَآ اُحْصِنَّ فَاِنْ اَتَيْنَ بِفَاحِشَۃٍ فَعَلَيْہِنَّ نِصْفُ مَا عَلَي الْمُحْصَنٰتِ مِنَ الْعَذَابِ۝۰ۭ ذٰلِكَ لِمَنْ خَشِيَ الْعَنَتَ مِنْكُمْ۝۰ۭ وَاَنْ تَصْبِرُوْا خَيْرٌ لَّكُمْ۝۰ۭ وَاللہُ غَفُوْرٌ رَّحِيْمٌ۝۲۵ۧ
اور جو تم سے مسلمان (آزاد) بیبیوں کے ساتھ نکاح کا مقدور نہ رکھتا ہو وہ تمہاری مسلمان باندیوں کے ساتھ جو تمہاری ملک ہوں نکاح کرلے اور خدا تمہارے ایمان کو خوب جانتا ہے ۔ تم آپس میں ایک ہو۔ سوباندیوں سے نکاح ان کے مالکوں کی اجازت سے کرو اور دستور کے مطابق ان کو ان کے مہردو۔ جب کہ باندیاں قید نکاح میں آنے والیاں ہوں نہ کہ مستی نکالنے والیاں اور نہ پوشیدہ۱؎یار رکھنے والیاں۔پھر جب وہ قید نکاح میں آجائیں،پھر زنا کریں تو جس قدر عذاب آزاد عورت کے لیے مقرر ہے ، اس کا نصف ان پر ہوگا۔ یہ حکم ان کے لیے ہے جو تم میں بدکاری سے ڈرے اور اگرتم صبر کرو توتمہارے حق میں بہتر ہے اور خدا بخشنے والا مہربان ہے۔(۲۵)
وَلاَمُتَّخِذَاتِ اَخْدَانٍ
۱؎ ان آیات میں بتایا ہے کہ جو لوگ آزاد عورتوں سے قلت سرمایہ کی وجہ سے نکاح نہ کرسکیں، وہ غلام عورتوں سے نکاح کرلیں ، کیوں کہ وہ سستے داموں رشتہ ٔ ازدواجی میں منسلک ہوجاتی ہیں مگر اس میں چار باتیں ملحوظ رکھیے:
۱-مومن ہو۔
۲- مالک کی اجازت حاصل کرلی جائے ۔
۳-انھیں مہردیا جائے۔
۴-اوریہ کہ وہ مالک سے الگ آشنا نہ رکھتی ہوں۔
یعنی وہ عورتیں جو مالک کے سوا اور احباب ودوست بھی رکھتی ہیں، ان سے رشتہ ٔ مناکحت درست نہیں۔ موجودہ تمدن اس دفعہ کی مکمل تشریح ہے۔ فرق یہ ہے کہ اس زمانے میں شرفا کی عورتیں اس سے محفوظ تھیں۔ اب شریف وہ ہے جو دس پانچ دوست رکھتی ہو۔اللہ اکبر۔ اخلاق کی دنیا میں کتنا بڑا انقلاب پیدا ہوگیا ہے ۔ اب ہربرائی شرافت وتہذیب کے نام پر جائز ہے۔

لونڈی کی سزا نصف اس لیے رکھی ہے کہ اسے برائی سے بچنے کے مواقع بہت کم ملتے ہیں۔ اب بھی وہ عورتیں جو گھروں میں کام کاج کرتی ہیں۔ بمشکل برائی سے محفوظ رہتی ہیں اور وہ عورتیں جو کونسلوں ،ملوں اورایوانوں میں مردوں کے پہلو بہ پہلو مل کر بیٹھتی ہیں کیوں کر رداء عصمت کوبچاسکتی ہیں؟

یہ حقیقت ہے کہ مردوعورت کا اجتماع کسی صورت میں بھی خوش آئند نہیں، وہ لوگ جو اس کا دعویٰ کرتے ہیں، فریب نفس میں مبتلا ہیں۔ میں نہیں کہتا کہ اس میں عورت کا قصور ہے اور نہ مرد کو ملزم ٹھہراتاہوں مگریہ واقعہ ہے کہ ہرمرد اورعورت کے درمیان تیسرا شیطان ہوتا ہے ۔ صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّدٍ۔
حل لغات

{کطَوْلٌ}مقدور۔ گنجائش اور وسعت {اَخْدَانٍ }جمع خدن خفیہ آشنا۔ دوست ۔ {العنت} بدکاری۔
 
Top