• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

وہابیوں سے ایک نہایت ہی سادہ سوال۔۔۔۔؟

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
اس کا جواب یہ ہے کہ حضرت حسن بن علی رضی اللہ عنہ نے امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کے لئے خلافت سے ایسے موقع پر دستبرداری اور مصالحت کا اعلان کیوں کیا جس وقت اُن کے پاس جان نثار بھی موجود تھے اور امیر معاویہ رضی اللہ عنہ سے جنگ جاری رکھنا بھی ممکن تھا اس کے برخلاف آپ رضی اللہ عنہ کے بھائی حضرت حسین رضی اللہ عنہ نے یرید کے خلاف اپنے چند اقارب کے ساتھ جنگ کو ترجیح دی جبکہ باعتبار وقت، آپ رضی اللہ عنہ کے لئے نرمی اور مصلحت اندیشی کا پہلو اختیار کرنا زیادہ مناست تھا۔۔۔

مذکور صورت حال اس نتیجے سے خالی نہیں کے دونوں سرداران جنت میں سے ایک حق پر تھے اور دوسرے غلطی پر، یعنی اگر حضرت حسن رضی اللہ عنہ کا لڑنے کی صلاحیت کے باوجود اپنے حق سے دستبرداری اختیار کرنا برحق ہے تو حضرت حسین رضی اللہ عنہ کا مصالحت کا امکان ہوتے ہوئے اور طاقت وقوت کے تہی دامن ہونے کی وجہ سے خروج کرنا باطل ہوگا۔۔۔ اور حضرت حسین رضی اللہ عنہ کا کمزوری اور ناتوانی کے باوجود خروج کرنا برحق تھا تو حضرت حسن رضی اللہ عنہ کا قوت کے باوجود مصالحت اختیار کرنا اور اپنے حق خلافت سے دستبردار ہونا باطل ہوگا۔۔۔

اس سوال کا شیعہ رافضی کے پاس کوئی جواب نہیں ہے کیونکہ اگر وہ یہ کہیں کے حضرات حسنین رضی اللہ عنہ دونوں ہی حق پر تھے تو انہوں نے اجتماع ضدین کا ارتکاب کیا۔۔۔

اور اگر وہ حضرت حسن رضی اللہ عنہ کے فعل کے بطلان کی بات کرتے ہیں تو ان کے قول سے حضرت حسین رضی اللہ عنہ کی امامت کا بطلان لازم آتا ہے اور ان کی امامت کے باطل ہونے سے ان کے والد علی رضی اللہ کی امامت اور عصمت خودبخود باطل ہوجاتی ہے کیونکہ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے آپ کے بارے میں وصیت کی تھی اور شیعہ کے مطابق امام معصوم اپنے جیسے معصوم شخص کے لئے ہی وصیت کرسکتا ہے۔۔۔

اور اگر وہ حضرت حسین رضی اللہ عنہ کے فعل کے بطلان کی بات کرتے ہیں تب بھی ان کے لئے مفر نہیں ہے کیونکہ ان کے اس قول سے حضرت حسین رضی اللہ عنہ کی امامت وعصمت پرزد پڑتی ہے اور ان کی امامت اور عصمت کے باطل قرار پانے سے ان کے تمام بیٹوں اور ساری اولاد کی امامت اور عصمت باطل ہوجاتی ہے کیونکہ حضرت حسین رضی اللہ عنہ کے دم سے ہی ان کی ذریت کی امامت وعصمت قائم ہے جب اصل کا بطلان ہوگیا تو فروع خودبخود باطل ہوگئی۔۔۔
 

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
ہمیں ایسے لوگوں!۔
پر نظر رکھنی چاہئے جو اہلحدیث حضرات پر وہابی ہونے کی مہرثبت کرتے ہیں۔۔۔
کیونکہ امام محمدبن عبدالوہاب نے ہر باطل عقیدے کا رد۔۔۔
کتاب اللہ اور حدیث رسولﷺ کی کسوٹی پر رکھ کر کیا ہے۔۔۔
اور جو گروہ یا فرقہ اُن پر یہ الزام لگاتا ہے وہ دراصل قرآن وحدیث کا انکار کرتے ہیں۔۔۔
ہمیں اس قسم کے ہر مواد پر نظر رکھنی چاہئے۔۔۔ تاکہ اُمت میں پیدا کی جانے والی۔۔۔
غلط فہمیوں اور شبہات کا ازالہ کیا جاسکے۔۔۔
واللہ المستعان۔۔۔
 

کفایت اللہ

عام رکن
شمولیت
مارچ 14، 2011
پیغامات
4,999
ری ایکشن اسکور
9,800
پوائنٹ
722

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
یہ وہی سبائی تھے جنہوں نے خطوط لکھ کر۔۔۔
آپ رضی اللہ عنہ کو بلایا اور وہاں کی صورتحال دیکھنے بعد۔۔۔
جب آپ نے تین شروط رکھیں۔۔۔ تو ان فسادیوں نے آپ رضی اللہ عنہ کو۔۔۔
آپ کے ساتھیوں سمیت شہید دیا۔۔۔ جس میں ایک شرط یہ بھی تھی۔۔۔
کہ مجھے میرے بھائی یزید کے پاس جانے دو۔۔۔ اگر آپ رضی اللہ عنہ۔۔۔
یزید رحمۃ اللہ کے پاس چلے جاتے تو جو خطوط آپ کے پاس تھے۔۔۔
لازمی وہ خطوط یزید رحمۃ اللہ کی خدمت میں پیش کرتے۔۔۔
اس کے بعد یزید رحمۃ اللہ نے لسٹ بنا کر سب کے سر تن سے جدا ہی کرنے تھے۔۔۔
اس ہی وجہ سے جب یہ معرکہ شروع ہوا تو خیمے کو سب سے پہلے آگ لگائی گئی۔۔۔
 

قاری مصطفی راسخ

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 07، 2012
پیغامات
664
ری ایکشن اسکور
742
پوائنٹ
301
اس کا جواب یہ ہے کہ حسین رضی اللہ عنہ یزید رحمہ اللہ کی بیعت کرنا چاہتے تھے لیکن سبائیوں اور شیعوں نے اس سے پہلے ہی انہیں شہید کرڈالا ۔


جزاکم اللہ خیرا،اللھم زد فزد
 
شمولیت
اکتوبر 31، 2013
پیغامات
85
ری ایکشن اسکور
54
پوائنٹ
28
کون بے عقل اور ایمان سے خالی شخص یزید کو رسول ﷺ کا خلیفہ کہتا ہے؟
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
کون بے عقل اور ایمان سے خالی شخص یزید کو رسول ﷺ کا خلیفہ کہتا ہے؟
بھائی آپ دیگر موضوعات میں اس طرح کے پرانے مسائل پر گفتگو کرنے پر سخت ناراضی کا اظہا رکرنے کےساتھ ساتھ بھاری بھر کم نصیحتیں بھی کر آئے ہیں ۔
لہذا ان موضوعات کو چھوڑ کر آپ کی نظر میں امت کو جن مسائل کی ضرورت ہے اس پر گفتگو شروع کریں تاکہ دیگر حضرات بھی غیر ضروری باتوں سےہٹ کر مفید موضوعات پر آ جائیں ۔
 

کفایت اللہ

عام رکن
شمولیت
مارچ 14، 2011
پیغامات
4,999
ری ایکشن اسکور
9,800
پوائنٹ
722
کون بے عقل اور ایمان سے خالی شخص یزید کو رسول ﷺ کا خلیفہ کہتا ہے؟
حسین رضی اللہ عنہ یزید بن معاویہ کو خلیفہ اور امیر المؤمنین سمجھتے تھے۔
اس کے برخلاف کیا آپ کوئی ایک بھی صحیح روایت پیش کرسکتے ہیں جس میں یہ ذکر ہو کہ حسین رضی اللہ عنہ نے یزید کی خلافت سے انکار کیا یا ان کی بیعت سے انکار کیا ؟
ساری دنیا کے علماء سے مدد لے لیں اور صرف ایک صحیح روایت پیش فرمادیں۔
 
شمولیت
اکتوبر 28، 2013
پیغامات
61
ری ایکشن اسکور
30
پوائنٹ
17
حسین رضی اللہ عنہ یزید بن معاویہ کو خلیفہ اور امیر المؤمنین سمجھتے تھے۔
اس کے برخلاف کیا آپ کوئی ایک بھی صحیح روایت پیش کرسکتے ہیں جس میں یہ ذکر ہو کہ حسین رضی اللہ عنہ نے یزید کی خلافت سے انکار کیا یا ان کی بیعت سے انکار کیا ؟
ساری دنیا کے علماء سے مدد لے لیں اور صرف ایک صحیح روایت پیش فرمادیں۔
سبحان اللہ
کیا بات کی ہے شیخ صاحب نے۔
آپ صحیح روایت پیش کردے کہ حضرت حسین رضی اللہ عنہ یزید کو خلیفہ اور امیر المؤمنین سمجھتے تھے؟
 
Top