- شمولیت
- مارچ 24، 2011
- پیغامات
- 2,075
- ری ایکشن اسکور
- 3,040
- پوائنٹ
- 432
وہابیوں کے متعلق جیمس البوٹ کی رپورٹ
کئی مواقع پر حکومت کی توجہ اس طرف منعطف کی جا چکی تھی کہ ہندستان میں باغیانہ مراسلات کا ایک جال اور سرحد کی نو آبادی کو آدمی اور روپے کی فراہمی کا سلسلہ موجود ہے، جس کا صدر مرکز پٹنہ تھا۔
جیمس البوٹ ڈپٹی کمشنر ہزارا نے 1849ء ہی میں پنجاب کے بورڈ آف ایڈ منسٹریشن کی توجہ اس امر کی طرف منعطف کی تھی کہ ہندستان سے ہجرت کرنے والوں کا ایک عجب جتھا یہاں آباد ہو گیاہے۔یہ اپنے اصلحہ اور گزارنے کا سامان ساتھ لاتا ہےاور ستھانہ میں آجما ہے۔ یہ مقام ان سب لوگوں کا مرجع ہے۔ جو ایک کامیاب غزوہ کے دیکھنے کے منتظر ہیں۔اس نے ان مہاجرین کے خفیہ طور پر اپنے جسموں پر اور کھوکھلے بانس کی لاٹھیوں میں خطوط او رسونا لے آنے کا ذکر بھی کیا۔یہ بھی رپورٹ کی گئی کہ نواب وزیر محمد خان والی ٹونک مرید سید احمد ؒ بھی بڑی بڑی سالانہ رقوم بھیجا کرتے تھے ۔ گزشتہ دو سالوں میں ان کی تعداد60 یا 80 نفر ہو گی مگر گزشتہ دو ہفتے میں بڑھ کر دو سو سے زیادہ ہو چکی ہے او رہزاروں کی امید کی جاتی ہے۔جیمس البوٹ نے اپنے بعد کے خطوط نے میں بورڈ کی توجہ دوبارہ اس امر کی طرف موڑی کہ ہندستان کے مختلف حصوں سے خاص کر کے راجپوتانہ اور روہیلکھنڈ سے ستھانہ میں آدمیوں کا اجتماع جاری ہے۔وہ فقیروں او رطالب علموں کے بھیس میں اٹک کی راہ سے آتے اور ستھانہ پہنچ کر اپنی میلی کچیلی گدڑیاں اتار پھینکتے ہیں۔ ستھانہ میں گودام بھی بن رہے ہیں جہاں گندم کا ایک بڑا ذخیرہ اونٹ پر لایا او رجمع کیا جاتا ہے۔
(ڈکٹر قیام الدین احمد کی کتاب: ہندستان میں وہابی تحریک سے اقتباس اور پروفیسر محمد مسلم عظیم آبادی نے اس کتاب کا ترجمہ کیا ہے۔ تاریخ گردانی کا شوک رکھنے والوں کے لیے یہ ایک بہت ہی پیاری کتاب ہے او رانشاء اللہ کتاب و سنت ڈاٹ کام پہ جلد دستاب ہوگی)
رانا ابوبکر