• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ویلنٹائینز ڈے اور عملی اقدام

اخت ولید

سینئر رکن
شمولیت
اگست 26، 2013
پیغامات
1,792
ری ایکشن اسکور
1,296
پوائنٹ
326
بسم اللہ الرحمن الرحیم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
اس تحریر کو کاپی پیسٹ کرنے کی مکمل اجازت ہے۔بھلے سے اپنا نام بطور لکھاری لکھ لیجیے۔اس تحریر سے میرا مقصد صرف نیکی کا پیغام آگے تک پہنچانا ہے۔وما توفیقی الا باللہ،علیہ توکلت والیہ انیب!
ـــــــــــــــــــــــــــــــ
ولید بھیا ہمیشہ سے نوجوانوں کے لیے نمونہ رہے ہیں۔چھوٹی عمر میں بڑے بڑے کام سر انجام دینا انہیں کا شیوہ تھا۔جہاں جاتے،ہر دلعزیز لیڈر بن جاتے اور یوں دین کی اشاعت کا سبب بھی۔
ان دنوں ہم ٹون سیٹیز میں رہائش پذیر تھے۔14 فروری کی آمد آمد تھی اور بھیا کچھ مگن مگن سے تھے۔بعد میں پتا چلا کہ "عید الحب" کے موضوع پر چند عربی پمفلٹس کا ترجمہ کر رہے تھے۔شائد اسلامک سنٹر لے گئے تھے یا پھر والدِ محترم کے پاس۔مجھے یاد نہیں کہ ان تراجم کا کیا بنا؟ہاں یہ ضرور یاد ہے کہ 14 فروری کو بیس برس کے ولید بھیا نے دو چار دوست احباب اکھٹے کیے اور ویلنٹائینز ڈے کے موضوع پر سی ڈیز اور پمفلٹس لیے کمرشل مارکیٹ چلے گئے۔ان دنوں علاقہ تو پہلے ہی بے حیائی زدہ تھا ،اس پر طرہ یہ کہ کمرشل مارکیٹ۔شام سے رات گئے تک نوجوانوں کو جا جا کر سمجھاتے رہے۔کہیں گالیاں سننے کو ملیں،کسی نے جھڑک دیا اور کسی نے ہوٹنگ کی لیکن بات سننے اور سمجھنے والے بھی موجود تھے۔اس مہم سے چاہے ایک بھی نوجوان بدلا یا نہ بدلا لیکن ایک اچھی روایت ضرور قائم ہو گئی اور بھیا سے یہ بات کافی عرصے بعد باتوں باتوں میں پتا چلی۔یہ وہ لوگ ہیں جو نیکی کر کے چھپا دیتے ہیں اس کل کے لیے ،جب ہم سے ریاکار ایک ایک نیکی کو ڈھونڈ رہے ہوں گے!!
آج ہم سب سوشل میڈیا پر ویلنٹائینز ڈے کے خلاف جنگ لڑ رہے ہیں۔صاحب!یہ جنگ اب ہمیں سوشل میڈیا پر نہیں ،اپنے گلی کوچوں میں لڑنی ہے۔ہم نیکی کو سراہتے ہیں لیکن جو بس میں ہو،وہ کر کے دوسروں کو بھی آگے آنے کا موقع کیوں نہیں دیتے۔خواتین ہوں یا لڑکیاں،مرد ہوں یا لڑکے۔۔یقینا ہم سب کچھ نہ کچھ کر سکتے ہیں۔
1)گھر میں ہی فنڈ ریزنگ کریں اور گھر میں مرد حضرات سے کہہ کر اپنی گلی،قریبی کمرشل ایریا میں بینر لگوائیں۔
2)اپنے ادارے میں اس دن فری سٹال لگائیے،کسی سپیکر کو مدعو کیجیے یا خود ہی ہمت کریں۔کچھ بھی نا ممکن نہیں!!
3)مرد حضرات قریبی مارکیٹ،پارک میں جائیں اور پبلک سپیکر بنیں۔۔بولیں۔۔بات کریں۔لازم نہیں کہ تقریر ہی ہو۔فردا فردا جائیں۔اس کے لیے ابھی سے مطالعہ کیجیے اور لیکچرز سنیے۔اس دفعہ آپ کا ویلنٹائینز سے مختلف ہونا چاہیے۔
4)کسی ایک شخص کو ٹارگٹ بنا کر اس پر کام کیجیے۔ایسے افراد ہمارے ارد گرد موجود ہیں۔
ہمیں سب سے پہلے اپنا اردگرد بدلنا ہے تا کہ کل ہماری نسل کو اچھی صحبت مل سکے۔ہم میں سے جو بھی اسکی استطاعت رکھتا ہو،ضرور کرے۔کم از کم اس روایت کو عام بنانے کی دعوت دیجیے۔خصوصا گھر میں بھائیوں،بیٹوں اور دیگر مرد اعزا کو۔
الداعی علی الخیر کفاعلہ
 
Last edited by a moderator:
Top