• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ٖقران کی نئی تفسیر کا دعویٰ

زاہدہ خان

مبتدی
شمولیت
جون 04، 2017
پیغامات
15
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
21
؂ اسحاق سلفی کے نام پیغام
اسحاق سلفی پہلے تم نے میری ویب سائیٹ سے میری پوسٹ میری اجازت کے بغیر چوری کر کے اپنی دکان فسا د چمکانے کی غرض سے سجائی۔اور اعلان کیے ۔کہ اہل علم اس کا جائزہ لیں۔ یہاں سب تمھاری طرح اہل جاہل ہیں ۔ سب کو اپنے فرقے کے بارے میں پتہ ہے ۔ سب اپنے فرقے کے نام نہاد مفسر جن کو تم نے اپنا رب بنایا ہوا ہے ۔اس کی باتون کا پتہ ہے کہ اُس نے کیا کہا ہے ۔ یہ کسی کو پتہ نہیں ہے کہ سچے رب نے کیا کہا ہے ۔ اُس کا کیا پیغام ہے ۔وہ کیاکہتا ہے۔ اور کسی کے پاس قرآن پاک کا رتی بھر علم نہیں۔ نہ تم خود قرآن پاک کھولتے ہو ۔نہ کسی کو کھولنے دیتے ہو۔کسی کو آپ جیسے لوگوں نے قرآن پاک پر کام کرنے دیا ہوتا ۔تو کسی کے پاس قرآن پاک کا علم ہوتا۔ تم سب قرآن پاک کو جھٹلانے والے ہو۔اوار ظالم ہو ۔تمھارے لیے جہنم میں کافی جگہ ہے ۔ اور اگر قرآن پاک کی سچائی کو مان لیتے توپرہیزگار کہلاتے ۔اوراحسان کرنے والا کہلاتے ۔
) سو رہ زمر آیات 32 تا36 پارہ 24
پھر اس سے بڑا ظالم کون ہو گا۔جو اللہ تعالی پر جھوٹ بنائے۔اور جب سچ اس کے سامنے آئے ۔تو اسے جھٹلادے۔تو کیا ایسے کافروں کا ٹھکانہ جہنم نہیں ہے۔اور جو سچ لے کر آیا۔اور جنہوں نے اس کو سچ مانا۔ وہی لوگ پرہیز گار ہیں۔ان کے لئے ان پروردگار کے پاس وہ سب کچھ ہے جو وہ چاہیں گے ۔ احسان کرنے والوں کا یہی بد لہ ہے۔تا کہ اللہ تعالی ان کے بر ے کام جو انہوں نے کئے ان سے دور کردے ۔ اور ان کے بہترین اعما ل کا ان کو بہتر بدلہ دے ۔کیا اللہ تعالی اپنے غلام کے لئے کافی نہیں ہے۔اوریہ آپ کو اوروں سے ڈراتے ہیں۔ اللہ تعالی جس کو گمراہ کر دے۔ اس کو کوئی ہدایت دینے والا نہیں ہے۔اور جس کو اللہ تعالی ہدایت دے اس کو کو ئی گمراہ کرنے والا نہیں ہے۔
خواتین و حضرات!
آپ نے دیکھا کہ جو قرآن پاک کو سچ سمجھتا ہے وہی پرہیز گار ہے۔اللہ تعالی اس کے اعمال کوبہترین اعمال کہہ رہے ہیں ۔ اور و ہ احسان کرنے والا ہے ۔اور جو بر ے کام انہوں کیئے۔اللہ تعالی معاف کر کے اسے جنت کا مہمان بنائے گا۔کیا اللہ تعالی اپنے غلام کے لئے کافی نہیں ہے۔جو لو گ قرآن پاک کو سچ سمجھنے والے ہیں اور اس کی تصدیق کرنے والے ہیں ۔اللہ تعالی ان کے گناہ معاف کردے گا اور وہ جو چاہیں گے ان کو ملے گا۔یہ ان کے اعمال کا بدلہ ہے۔
اسحاق سلفی
یہ تم جو ڈرانے دھمکانے پر اُتر آئے ہو۔ اور تم نے یہ کہا ہے کہ غیر مسلم کسی مسلم کو کافر کہے تو نتیجہ کیا نکلتا ہے ۔ اس بات کا کیا مطلب ہے ۔ شائد تم نہیں جانتے کہ میرے ساتھ دنیا کی سب سے بڑی طا قت اللہ اب العا لمین ہے ۔ سوائے اس کے کہ اللہ تعالیٰ ہی مجھے کوئی نقصان پہنچانا چاہے ۔اگر مجھے زرا کسی قسم کا بھی نقصان پہنچا تو اس کی زمہ دار یہ محدث فورم ہو گا۔اور پھر انشاء اللہ قرآن پاک کی روشنی دنیا کے کونے کونے میں پہنچے گی ۔ اور ساری دنیا قرآن پاک کی روشنی سے چمکے گا۔اور تمھارے فرقوں کااختتام ہوگا ۔ اور ایک دن ضرور ایسا آئے گا کہ فرقوں کاخاتمہ ہو گا۔اور تمام دنیا قرآن پاک کے نور سے جگمائے گی ۔انشاء اللہ تعالیٰ

زاہدہ خان
www. whatisquranpak.com
 

نسیم احمد

مشہور رکن
شمولیت
اکتوبر 27، 2016
پیغامات
747
ری ایکشن اسکور
128
پوائنٹ
108
محتر مہ زاہدہ صاحبہ
آپ کسی پر بھی الزام لگانے سے پہلے اس کی تحقیق کرلیں۔آپ کی ویب سائٹ کا جب مجھے علم ہوا تو میں نے ہی اس کو یہاں پیسٹ کیا تھا اور اہل علم سے اس کی تحقیق کی درخواست کی تھی ۔ محترم اسحاق صاحب نے نہیں پیسٹ کیا تھا۔ اگر آپ سچی ہیں اورآپ کو اس بات کا کامل یقین ہے کہ آپ کی تحقیق درست ہے تو پھر اس کو علماء کے سامنے پیش کرنے سے خائف کیوں ہیں۔

upload_2017-6-12_10-13-2.png
 

زاہدہ خان

مبتدی
شمولیت
جون 04، 2017
پیغامات
15
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
21
حضر حیات
تم میری جب تحریر دیکھتے ہو ۔تمھیں قادیانی کیوں یاد آجاتا ہے ۔اُس نے قرآن پاک کی کون سی خدمت کی ہے ۔تمھیں قادیانی اس لیے یاد آتا ہے ۔کہ اُس نے بھی قرآن پاک کو جھٹلایا تھا اور خود رسول بن بیٹھا تھا۔اور تم نے بھی قرآن پاک کو جھٹلایا ہے ۔اللہ تعالیٰ کے بجائے اپنے نام نہاد مفسر کی بات کو مانتے ہو۔ اور اُس کو خدا بنا رکھا ہے ۔اس لیے تم دونوں میں ایک بات مشترک ہے ۔کہ وہ خود رسول بن بیٹھا اور تم نے اللہ تعالیٰ کے بجائے نام نہاد مفسر کو خدا بناکر اس کی غلامی کر رہے ہو۔چونکہ تمھارا انجام ایک جیسا ہونا ہے ۔یعنی حشر ایک جیساہونا ہے ۔اس لیے وہ تمھیں بہت یاد آتا ہے ۔
خواتین و حضرات!
بہت ہی عجیب بات ہے ۔کہ میں ان کو قرآن پاک سے دکھارہی ہوں ۔ہونا تو یہ چاہیے کہ یہ لوگ قرآن پا ک کھولیں ۔ان آیات کو قرآن پاک سے چیک کریں اور قرآن پاک کا پیغام پہنچانے میں میرا ساتھ دیں ۔ اور رسولﷺ کی اطاعت کا ثبوت دیں۔اِن کو الٹا قادیانی یا د آجاتا ہے ۔اُس نے کس دن قرآن پاک کا سچ بیان کیا تھا ۔اس کے پاس اگر قرآن پاک کا علم ہوتا تووہ رسول نہ بنتا بلکہ قرآن پاک کی سچائی کا اقرار کرکے اللہ تعالیٰ سے بدلے میں جنت پاتا۔قیامت تک آنے والے جو لوگ بھی قرآن پاک کی سچائی کا اقرارکریں گے ۔اور قرآن پاک پر ایمان لائیں گے ۔اس بات کے بدلے میں انہیں جنت بدلے میں ملے گی ۔
) سورہ المائدہ آیات83تا86 پارہ 7
اور جو رسولﷺ کی طرف نازل کیاگیاہے۔ جب اسے سنتے ہیں۔ تو آپ ﷺ دیکھتے ہیں کہ ان کی آنکھوں سے آنسو بہنے لگتے ہیں اس لیے کہ وہ سچ کو پہچان گئے ہیں ۔کہتے ہیں کہ اے ہمار ے رب ہم ایمان لے آئے ہمارا نام گواہی دینے والوں میں لکھ لے۔آخر ہم اللہ تعالی پر اور اس سچ پر جو ہمارے پاس پہنچ چکا ہے۔اس پر ایمان کیوں نہ لائیں۔ اور ہم امید رکھتے ہیں کہ ہمارارب ہمیں صالح لوگوں کے ساتھ داخل کرے گا۔بس اُن کے اس کہنے کے بد لے میں اللہ تعالی انہیں باغات عطا کرے گا۔ جس میں نہریں جاری ہونگی۔ جس میں ہمیشہ رہیں گے اور احسان کرنے والوں کا یہی بد لہ ہے۔اور جن لوگوں نے کفر کیایعنی فرقے بنائے ۔ اور ہماری آیات کو جھٹلایاوہی دوزخ میں ہمیشہ رہنے والے ہیں۔
خواتین و حضرات!آآپ نے دیکھا اللہ تعالی کہہ رہے ہیں کہ جب لوگ قرآن پاک سنتے ہیں تو�آپ دیکھتے ہیں کہ ان کی آنکھو ں سے آنسو بہتے ہیں۔ اس لیے کہ انہوں نے سچ کو پہچان لیا ہے۔وہ کہتے ہیں کہ ہم ایمان لائے۔یعنی ہم قرآن پاک کو سچ مانتے ہیں۔اور اس کی اطاعت کرتے ہیں۔ہمارا نام گواہی دینے والوں میں لکھ لے۔ آخر ہم اللہ تعالی پر اور اُس سچ پر جو ہمارے پاس پہنچ چکاہے اس پر ایمان کیوں نہ لائیں۔ہم تو امید رکھتے ہیں کہ اللہ تعالی ہمیں صالح لوگوں میں شا مل کرے گا۔ان کی اس گواہی کے بدلہ میں اللہ تعالی انہیں جنت عطاکرے گا۔یہ ایمان والے لوگ ہیں۔اور احسان کرنے والے لوگ ہیں ۔اور جن لوگوں نے کفر کیا۔ اور ہماری آیات کو جھٹلایاوہی دوزخ میں ہمیشہ رہنے والے ہیں۔
حضر حیات
اگر تم بھی قرآن پاک کی سچائی کی گواہی دو۔تو بدلے میں آپ کوبھی جنت مل سکتی ہے ۔
حضر حیات
تم قرآن پاک کو سچ مان کیوں نہیں لیتے ۔اگر تم ایسا کرو۔ تو اللہ تعالیٰ تمھارے سارے گناہ مٹادے گا۔
ایمان کسے کہتے ہیں ۔
) سورہ محمد آیات 2تا3 پارہ 26
اور جو لوگ ایمان لائے اور صالح عمل کرتے رہے ۔
اور ایمان لائے اُس پر جو محمدﷺ پر نازل ہوا ہے اور وہی اُن کے رب کی طرف سے سچ ہے ۔
اللہ تعالیٰ اِن کی برائیاں دور کردے گا اور ان کی حالت سنوار دے گا ۔یہ اس لیے ہو اکہ کافروں نے جھوٹ کی اطاعت کی ۔اور جو لوگ ایمان لائے۔انہوں نے اپنے رب کی طرف سے آئے ہوئے سچ کی اطاعت کی ۔اس طرح اللہ تعالیٰ لوگوں کیلئے ان کی مثالیں بیان کرتا ہے۔
حضر حیات
آپ نے دیکھا کہ قرآن پاک کی ڈکشنری سے اللہ تعالیٰ نے ایمان کی یہ مثال پیش کی ۔کہ جو محمد ﷺپر نازل ہوا ہے۔یعنی قرآن پاک۔ اس کو سچ ماننے والااور اس کی اطاعت کرنے والا ایمان والا ہے۔آپ ان آیات میں غور کریں ۔ترجمہ کو باربار پڑھیں ۔ایمان کا مکمل جواب اور تفسیر موجود ہے ۔قیامت والے دن ایمان والوں کے گناہ اللہ تعالیٰ دور کرکے ان کی حالت درست کردے گا ۔یعنی گناہ معاف کر دیگا ۔اس لیے کہ انہوں نے سچ کی اطاعت کی ۔
حضر حیات
کیا ایسا نہیں ہو سکتا کہ آپ لوگ قرآن پاک کا پیغام میرے ساتھ مل کر لوگوں تک پہنچائیں۔ اور لوگوں کو فرقہ واریت سے نکال کر لوگوں کے ہاتھ میں قرآن پاک کی نعمت پکڑا دیں ۔
زاہدہ خان
www. whatisquranpak.co
 

نسیم احمد

مشہور رکن
شمولیت
اکتوبر 27، 2016
پیغامات
747
ری ایکشن اسکور
128
پوائنٹ
108
محترمہ
آپ جن کو مخاطب کر رہی ہیں کم از کم ان کے نام کے ہجے تو درست لکھ لیں۔
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,684
ری ایکشن اسکور
751
پوائنٹ
290
کیا ایسا نہیں ہو سکتا کہ آپ لوگ قرآن پاک کا پیغام میرے ساتھ مل کر لوگوں تک پہنچائیں۔ اور لوگوں کو فرقہ واریت سے نکال کر لوگوں کے ہاتھ میں قرآن پاک کی نعمت پکڑا دیں ۔
محترمہ @زاہدہ خان صاحبہ
آپ سے کچھ سوالات کرنے کی جسارت کر سکتا ہوں؟ کچھ پوچھنے کی؟
 

T.K.H

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 05، 2013
پیغامات
1,121
ری ایکشن اسکور
330
پوائنٹ
156
قرآن مجید پر مبنی اپنے محدود اور ناقص خیالات و تصورات کے بل بوتے پر کسی مسلمان کو کافر کہنا انتہا درجہ کی ضلالت و گمراہی ہے ۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
حضر حیات
تم میری جب تحریر دیکھتے ہو ۔تمھیں قادیانی کیوں یاد آجاتا ہے ۔اُس نے قرآن پاک کی کون سی خدمت کی ہے ۔تمھیں قادیانی اس لیے یاد آتا ہے ۔کہ اُس نے بھی قرآن پاک کو جھٹلایا تھا اور خود رسول بن بیٹھا تھا۔اور تم نے بھی قرآن پاک کو جھٹلایا ہے ۔اللہ تعالیٰ کے بجائے اپنے نام نہاد مفسر کی بات کو مانتے ہو۔ اور اُس کو خدا بنا رکھا ہے ۔اس لیے تم دونوں میں ایک بات مشترک ہے ۔کہ وہ خود رسول بن بیٹھا اور تم نے اللہ تعالیٰ کے بجائے نام نہاد مفسر کو خدا بناکر اس کی غلامی کر رہے ہو۔چونکہ تمھارا انجام ایک جیسا ہونا ہے ۔یعنی حشر ایک جیساہونا ہے ۔اس لیے وہ تمھیں بہت یاد آتا ہے ۔
خواتین و حضرات!
بہت ہی عجیب بات ہے ۔کہ میں ان کو قرآن پاک سے دکھارہی ہوں ۔ہونا تو یہ چاہیے کہ یہ لوگ قرآن پا ک کھولیں ۔ان آیات کو قرآن پاک سے چیک کریں اور قرآن پاک کا پیغام پہنچانے میں میرا ساتھ دیں ۔ اور رسولﷺ کی اطاعت کا ثبوت دیں۔اِن کو الٹا قادیانی یا د آجاتا ہے ۔اُس نے کس دن قرآن پاک کا سچ بیان کیا تھا ۔اس کے پاس اگر قرآن پاک کا علم ہوتا تووہ رسول نہ بنتا بلکہ قرآن پاک کی سچائی کا اقرار کرکے اللہ تعالیٰ سے بدلے میں جنت پاتا۔قیامت تک آنے والے جو لوگ بھی قرآن پاک کی سچائی کا اقرارکریں گے ۔اور قرآن پاک پر ایمان لائیں گے ۔اس بات کے بدلے میں انہیں جنت بدلے میں ملے گی ۔
) سورہ المائدہ آیات83تا86 پارہ 7
اور جو رسولﷺ کی طرف نازل کیاگیاہے۔ جب اسے سنتے ہیں۔ تو آپ ﷺ دیکھتے ہیں کہ ان کی آنکھوں سے آنسو بہنے لگتے ہیں اس لیے کہ وہ سچ کو پہچان گئے ہیں ۔کہتے ہیں کہ اے ہمار ے رب ہم ایمان لے آئے ہمارا نام گواہی دینے والوں میں لکھ لے۔آخر ہم اللہ تعالی پر اور اس سچ پر جو ہمارے پاس پہنچ چکا ہے۔اس پر ایمان کیوں نہ لائیں۔ اور ہم امید رکھتے ہیں کہ ہمارارب ہمیں صالح لوگوں کے ساتھ داخل کرے گا۔بس اُن کے اس کہنے کے بد لے میں اللہ تعالی انہیں باغات عطا کرے گا۔ جس میں نہریں جاری ہونگی۔ جس میں ہمیشہ رہیں گے اور احسان کرنے والوں کا یہی بد لہ ہے۔اور جن لوگوں نے کفر کیایعنی فرقے بنائے ۔ اور ہماری آیات کو جھٹلایاوہی دوزخ میں ہمیشہ رہنے والے ہیں۔
خواتین و حضرات!آآپ نے دیکھا اللہ تعالی کہہ رہے ہیں کہ جب لوگ قرآن پاک سنتے ہیں تو�آپ دیکھتے ہیں کہ ان کی آنکھو ں سے آنسو بہتے ہیں۔ اس لیے کہ انہوں نے سچ کو پہچان لیا ہے۔وہ کہتے ہیں کہ ہم ایمان لائے۔یعنی ہم قرآن پاک کو سچ مانتے ہیں۔اور اس کی اطاعت کرتے ہیں۔ہمارا نام گواہی دینے والوں میں لکھ لے۔ آخر ہم اللہ تعالی پر اور اُس سچ پر جو ہمارے پاس پہنچ چکاہے اس پر ایمان کیوں نہ لائیں۔ہم تو امید رکھتے ہیں کہ اللہ تعالی ہمیں صالح لوگوں میں شا مل کرے گا۔ان کی اس گواہی کے بدلہ میں اللہ تعالی انہیں جنت عطاکرے گا۔یہ ایمان والے لوگ ہیں۔اور احسان کرنے والے لوگ ہیں ۔اور جن لوگوں نے کفر کیا۔ اور ہماری آیات کو جھٹلایاوہی دوزخ میں ہمیشہ رہنے والے ہیں۔
حضر حیات
اگر تم بھی قرآن پاک کی سچائی کی گواہی دو۔تو بدلے میں آپ کوبھی جنت مل سکتی ہے ۔
حضر حیات
تم قرآن پاک کو سچ مان کیوں نہیں لیتے ۔اگر تم ایسا کرو۔ تو اللہ تعالیٰ تمھارے سارے گناہ مٹادے گا۔
ایمان کسے کہتے ہیں ۔
) سورہ محمد آیات 2تا3 پارہ 26
اور جو لوگ ایمان لائے اور صالح عمل کرتے رہے ۔
اور ایمان لائے اُس پر جو محمدﷺ پر نازل ہوا ہے اور وہی اُن کے رب کی طرف سے سچ ہے ۔
اللہ تعالیٰ اِن کی برائیاں دور کردے گا اور ان کی حالت سنوار دے گا ۔یہ اس لیے ہو اکہ کافروں نے جھوٹ کی اطاعت کی ۔اور جو لوگ ایمان لائے۔انہوں نے اپنے رب کی طرف سے آئے ہوئے سچ کی اطاعت کی ۔اس طرح اللہ تعالیٰ لوگوں کیلئے ان کی مثالیں بیان کرتا ہے۔
حضر حیات
آپ نے دیکھا کہ قرآن پاک کی ڈکشنری سے اللہ تعالیٰ نے ایمان کی یہ مثال پیش کی ۔کہ جو محمد ﷺپر نازل ہوا ہے۔یعنی قرآن پاک۔ اس کو سچ ماننے والااور اس کی اطاعت کرنے والا ایمان والا ہے۔آپ ان آیات میں غور کریں ۔ترجمہ کو باربار پڑھیں ۔ایمان کا مکمل جواب اور تفسیر موجود ہے ۔قیامت والے دن ایمان والوں کے گناہ اللہ تعالیٰ دور کرکے ان کی حالت درست کردے گا ۔یعنی گناہ معاف کر دیگا ۔اس لیے کہ انہوں نے سچ کی اطاعت کی ۔
حضر حیات
کیا ایسا نہیں ہو سکتا کہ آپ لوگ قرآن پاک کا پیغام میرے ساتھ مل کر لوگوں تک پہنچائیں۔ اور لوگوں کو فرقہ واریت سے نکال کر لوگوں کے ہاتھ میں قرآن پاک کی نعمت پکڑا دیں ۔
زاہدہ خان
www. whatisquranpak.co
قادیانی مجھے اس لیے یاد آجاتا ہے ، کہ وہ بھی آپ کی طرف ’ جاہل و گمراہ ‘ تھا ۔ گھر میں بیٹھ کر علماء وقت پر فتوی جڑتا رہتا تھا ، لیکن جب علماء کے سامنے آیا تو بہت جلد اس دنیا سے ذلیل و رسوا ہو کر چلتا بنا ۔
آپ کا کھیل بھی تب تک چلے گا ، جب تک اپنے ہوائی تیر چلاتی رہیں گی ، جونہی کسی عالم دین کے ساتھ نشست ہوگئی ، دماغ ٹھکانے آجائے گا ۔
لائیو بات کا انتظام کرلیتے ہیں ، اور صرف قرآن مجید سے بات کرتے ہیں ، قرآن کی تلاوت اور اس کے معنی و مفہوم کے متعلق ایک دوسرے سے سوال کرلیتے ہیں ، پتہ چل جائے گا ، آپ قرآن کو سمجھنا دور کی بات ، پڑھنا بھی جانتی ہیں کہ نہیں ۔
 

زاہدہ خان

مبتدی
شمولیت
جون 04، 2017
پیغامات
15
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
21
ابن داؤد نے کہا کہ قرآن پاک کا ترجمہ وحی نہیں ہے ۔
ابن داؤد صاحب اگرچہ وحی اُردو میں نازل نہیں ہوئی ۔مگر یہ وحی کاترجمہ تو ہے ۔
) سورہ حٰم السجدہ۔آیت 44۔پارہ 24
اور اگر ہم اس قرآن کو غیر زبان عربی بنا دیتے تو لوگ کہتے کہ اس کی آیات کو تفصیل سے بیان کیوں نہیں کیا گیا۔یہ کیا کہ کتاب تو عجمی زبان میں ہو اور مخاطب عربی ہوں اآپ ﷺ کہہ دیجئے کہ جو لوگ ایمان لاتے ہیں اس کیلئے تو یہ کتاب ہدایت اور شفا ہے اور جو لوگ ایمان نہیں لاتے یہ ان کیلئے کانوں کی ڈاٹ ہے اور آنکھوں کی پٹی ہے ان کا حال تو ایسے ہے جیسے ان کو دور جگہ سے پکارا جارہا ہو۔
خواتین وحضرات
آ پ نے دیکھا کہ اللہ تعالیٰ فرمارہے ہیں کہ قرآ ن پاک کو عربی میں نا زل کرنے کی وجہ وہا ں کی مقامی زبان تھی ۔ جو کہ ان لوگو ں کی تھی ۔اگر قرآ ن پاک عر بی کے بجائے کسی اور زبان میں نا زل ہو تا ۔ تو لوگو ں نے کہنا تھا ۔ کہ یہ کیا بات ہو ئی کہ ہماری زبان تو عربی ہے اور قرآن پا ک کی زبان کو ئی اورہے۔ ہم قرآن پاک کی با تو ں کو تفصیل سے کیسے سمجھیں گے ۔ اللہ تعالیٰ قرآن پاک کو عربی میں نا زل کرنے کی وجہ وہا ں کے با شندوں کی مقامی زبان بتا رہے ہیں پھر اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں ۔ کہ جو اس قرآن پر ایمان لاتے ہیں ۔یعنی اس کو کو سچ مانتے اور اسکی اطاعت کرتے ہیں ان کے لیے یہ تو قرآن ہدایت اور شفا ہے ۔ اور جو اس پر ایمان نہیں لاتے ۔ اس قرآ ن سے ان کے کان بند ہیں اور اس قرآن سے ان کی آنکھیں بند ہیں ۔ ان کا حال تو ایسے ہے کہ کہیں دو ر سے انہیں پکا را جا رہا ہے ۔ انسان سمجھتا تو ہے ۔کہ اسے پکا راجارہا ہے۔ مگروہ یہ نہیں سمجھتا ۔ کہ پکا رنے والا دو رسے کیا با ت سمجھانے کی کو شش کررہا ہے ۔ کیا بات سمجھانا چاہتا ہے ۔ بس پکا ر سنا ئی دیتی ہے ۔ اس طرح جن لوگو ں نے قرآن پاک سے کان اور آنکھیں بند کی ہوئیں ہیں ۔ وہ یہ تو جانتے ہیں کہ یہ قرآ ن ہمارے لیے ہی آیا ہے ۔اور قیامت تک کے لیے اللہ اور رسو ل کا پیغا م ہے ۔ اورہمیں ہدایت دینے کے لیے اور گمراہ ہونے سے بچانے کے لیے آیا ہے ۔ یعنی ہماری شفا اسی میں ہے ۔ اورہمیں اپنی طرف ہدایت کے لیے بلاتا ہے ۔

سورہ ابراہیم ۔ آیت 4۔پا رہ نمبر 13
ا ور ہم نے جو بھی رسو ل بھیجا ہے ۔ اُس نے اپنی قوم کی زبان میں پیغام دیا ۔ تاکہ وہ انہیں ہر بات واضاحت سے بیا ن کرسکیں ۔ پھر اللہ تعالیٰ جیسے چا ہتے ہیں ۔ گمراہ کرتے ہیں اور جیسے چا ہتے ہیں ہدا یت دیتے ہیں اور وہ غا لب حکمت والا ہے ۔
خواتین و حضرات!
آپ نے دیکھا کہ اللہ تعالیٰ فرما تے ہیں کہ ہم نے جب بھی کسی قوم کی طرف رسول کو بھیجا ہے ۔ اُس نے اپنی قوم کی زبان میں پیغا م دیا ۔ قرآن پاک کو عربی میں نا زل کرنے کی وجہ وہا ں کے مقا می لو گو ں کی زبان تھی ۔ جو عربی تھی ۔ اور آپ ﷺکی زبان بھی عربی تھی ۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ ہم نے جس قوم میں بھی رسول یعنی پیغام پہنچانے والے کو بھیجا۔ اُس کی قو م کی زبان میں پیغا م دے کر بھیجا ۔ تاکہ وہ ان کے لیے ہر با ت کھو ل کھو ل کر بیا ن کرے یعنی وضا حت کرسکے۔
خواتین و حضرات!
عربی ہماری زبان نہیں ہے ہم اللہ تعالیٰ کے پیغام کو اردو ترجمے کے ذریعے سمجھیں گے تب ہمیں اللہ تعالیٰ کی باتوں کی سمجھ آئے گی ۔ ان آیات سے ثابت ہوا کہ قرآن پا ک کو اردو میں سمجھنا کتنا ضروری ہے ۔ اس کیلئے تعلیم کتنی ضروری ہے ۔ ہم نے اسلام کا وارث بن کر ان تعلیمات کو لوگوں تک پہنچانا ہے اور ان کی زبان میں پہنچانا ہے۔اور ہر زبان مین پہنچانا ہے ۔ کیونکہ یہ قرآن پاک آخری کتاب ہے اورآپﷺ آخری رسول ہیں۔

قرآن پاک کو عربی مین نازل کرنے کی وجہ ؟ اس کا جواب اور تفصیل قرآ ن پاک سے جاننے کے میری ویب سائیٹ میری کتاب پڑھ سکتے ہیں۔
زاہدہ خان
www. whatisquranpak.com
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,417
ری ایکشن اسکور
2,730
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
ابن داؤد صاحب اگرچہ وحی اُردو میں نازل نہیں ہوئی ۔مگر یہ وحی کاترجمہ تو ہے ۔
وحی کا ترجمہ وحی نہیں ہوتا، اور ترجمہ میں مترجم کا فہم شامل ہوتا ہے!
) سورہ حٰم السجدہ۔آیت 44۔پارہ 24
اور اگر ہم اس قرآن کو غیر زبان عربی بنا دیتے تو لوگ کہتے کہ اس کی آیات کو تفصیل سے بیان کیوں نہیں کیا گیا۔یہ کیا کہ کتاب تو عجمی زبان میں ہو اور مخاطب عربی ہوں اآپ ﷺ کہہ دیجئے کہ جو لوگ ایمان لاتے ہیں اس کیلئے تو یہ کتاب ہدایت اور شفا ہے اور جو لوگ ایمان نہیں لاتے یہ ان کیلئے کانوں کی ڈاٹ ہے اور آنکھوں کی پٹی ہے ان کا حال تو ایسے ہے جیسے ان کو دور جگہ سے پکارا جارہا ہو۔
خواتین وحضرات
آ پ نے دیکھا کہ اللہ تعالیٰ فرمارہے ہیں کہ قرآ ن پاک کو عربی میں نا زل کرنے کی وجہ وہا ں کی مقامی زبان تھی ۔ جو کہ ان لوگو ں کی تھی ۔اگر قرآ ن پاک عر بی کے بجائے کسی اور زبان میں نا زل ہو تا ۔ تو لوگو ں نے کہنا تھا ۔ کہ یہ کیا بات ہو ئی کہ ہماری زبان تو عربی ہے اور قرآن پا ک کی زبان کو ئی اورہے۔ ہم قرآن پاک کی با تو ں کو تفصیل سے کیسے سمجھیں گے ۔ اللہ تعالیٰ قرآن پاک کو عربی میں نا زل کرنے کی وجہ وہا ں کے با شندوں کی مقامی زبان بتا رہے ہیں پھر اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں ۔ کہ جو اس قرآن پر ایمان لاتے ہیں ۔یعنی اس کو کو سچ مانتے اور اسکی اطاعت کرتے ہیں ان کے لیے یہ تو قرآن ہدایت اور شفا ہے ۔ اور جو اس پر ایمان نہیں لاتے ۔ اس قرآ ن سے ان کے کان بند ہیں اور اس قرآن سے ان کی آنکھیں بند ہیں ۔ ان کا حال تو ایسے ہے کہ کہیں دو ر سے انہیں پکا را جا رہا ہے ۔ انسان سمجھتا تو ہے ۔کہ اسے پکا راجارہا ہے۔ مگروہ یہ نہیں سمجھتا ۔ کہ پکا رنے والا دو رسے کیا با ت سمجھانے کی کو شش کررہا ہے ۔ کیا بات سمجھانا چاہتا ہے ۔ بس پکا ر سنا ئی دیتی ہے ۔ اس طرح جن لوگو ں نے قرآن پاک سے کان اور آنکھیں بند کی ہوئیں ہیں ۔ وہ یہ تو جانتے ہیں کہ یہ قرآ ن ہمارے لیے ہی آیا ہے ۔اور قیامت تک کے لیے اللہ اور رسو ل کا پیغا م ہے ۔ اورہمیں ہدایت دینے کے لیے اور گمراہ ہونے سے بچانے کے لیے آیا ہے ۔ یعنی ہماری شفا اسی میں ہے ۔ اورہمیں اپنی طرف ہدایت کے لیے بلاتا ہے ۔
اس کی وحی یعنی قرآن کی عربی عبارت پیش کیجئے!
اور آپ کے کلام میں کتنا اس وحی کا آپ کا ترجمہ ہے اور کتنی آپ کی تفسیر؟
آپ سے جو مطالبہ ہے اسے پورا کیجئے گا!
 
Last edited:

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,564
پوائنٹ
791
اس کی وحی یعنی قرآن کی عربی عبارت پیش کیجئے!
اور آپ کے کلام میں کتنا اس وحی کا آپ کا ترجمہ ہے اور کتنی آپ کی تفسیر؟
آپ اتنا مشکل مطالبہ کیوں کرتے ہیں ،
یقین کریں اس بی بی صاحبہ کو عربی بالکل نہیں آتی ، اسلئے وہ عربی سے مکمل گریز اور پرہیز کرتی ہیں،
ایک مشہور مفسر کا کلام ترجمہ کیلئے میں گذشتہ پوسٹ میں پیش کرچکا ہوں ، لیکن بی بی صاحبہ نے اسکی طرف نظر اٹھا کر نہیں دیکھا ،
نہ جوابی پوسٹ میں اس کے متعلق کچھ بات کی ۔۔۔۔ صرف ڈرا دھمکا کر ۔۔ اور ایک لمبی سی پوسٹ پھینک کر اپنی راہ لی ۔

میں نے اس تھریڈ میں اپنی پہلی پوسٹ میں بتادیا تھا کہ :
یہ زاہدہ صاحبہ ۔۔۔علوم اسلامیہ سے دور ۔۔۔ اور حدیث و سنت مصطفی ﷺ سے سخت پرہیز و گریز کرنے والی بی بی ؛
قرآنی الفاظ ( أَطِيعُوا اللَّهَ وَأَطِيعُوا الرَّسُولَ ) کو تقریباً ہر جگہ ( اطیع اللہ و اطیع الرسول ) لکھا ہے ،
جس کو (اطیعوا ) لکھنا نہ آتا ہو ، وہ دوسروں کو قرآن کے مفاہیم و مطالب سمجھانے کا بار گراں اٹھانے کا دعوی کرے ،
یہ تو ایسے ہی ہے جیسے کوئی مٹی کے کھلونے بنانے والا ۔۔ نیوکلئیر ٹیکنالوجی پر لیکچر دینا شروع کردے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 
Top