• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

٭ نبی ﷺ کی قبرپر موجود درود پہنچانے والا فرشتہ !!!

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
٭ نبی ﷺ کی قبرپر موجود درود پہنچانے والا فرشتہ


سیدنا عمار بن یاسر سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:

” إن اللہ وکل بقبري ملکا أعطاہ أسماع الخلائق، فلایصلّي علي أحدً إلیٰ یوم القیامۃ، إلّا بلغني باسمہ واسم أبیہ، ھذا فلان بن فلان، قد صلّٰی علیک“

” اللہ تعالیٰ میری قبر پر ایک فرشتہ مقر فرمائے گا جسے تمام مخلوقات کی آوازیں سننے کی صلاحیت عطا کی گئی ہوگی۔ روز قیامت تک جو شخص بھی مجھ پر درود پڑھے گا، وہ فرشتہ درود پڑھنے والے اور اس کے والد کا نام مجھ تک پہنچائے گا اور عرض کرے گا: اللہ کے رسول ! فلاں کے بیٹے فلاں نے آپ پر درود بھیجا ہے۔“
(مسند البزّار:254/2، ح:1425، التاریخ الکبیر للبخاری:416/6، مسند الحارث: 962/2،ح:1063، الترغیب لابي القاسم التیمي:319/2، ح:1671)

سخت ضعیف: یہ روایت سخت ضعیف ہے، کیونکہ:

1: اس کا راوی عمران بن حمیری جعفی "مجہول الحال" ہے۔ سوائے ابن حبان رحمہ اللہ کے کسی نے اس کی توثیق نہیں کی۔

٭امام بخاری رحمہ اللہ فرماتے ہیں: "یہ منکر روایات بیان کرتا ہے۔" (التاریخ الکبیر:416/6)

٭علامہ ذہبی رحمہ اللہ اس کے بارے میں فرماتے ہیں: "یہ مجہول راوی ہے۔" (میزان الاعتدال:236/3)


٭حافظ منذری رحمہ اللہ نے بھی یہی فرمایا ہے۔ (القول البدیح للسخاوي: ص 119)

٭حافظ ہیثمی، حافظ ذہبی پر اعتماد کرتےہوئے فرماتے ہیں: "صاحبِ میزان الاعتدال (علامہ ذہبی رحمہ اللہ) کا کہنا ہے کہ یہ راوی مجہول ہے۔" (مجمع الزوائد:162/10)

٭علامہ عبد الرؤف مناوی، علامہ ہیثمی کے حوالے سے نقل کرتے ہوئے لکھتے ہیں: "میں اسے پہچان نہیں پایا۔" (فیض القدیر:612/2)



2:اس کا راوی نعیم بن ضمضم ضعیف ہے۔ اس کے بارے میں:


٭حافظ ذہبی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ یہ ضعیف الحدیث راوی ہے۔ (المغني في الضعفاء:701/2)

٭علامہ ہیثمی لکھتے ہیں: "نعیم بن ضمضم ضعیف راوی ہے" (مجمع الزوائد: 162/10)

http://zaeefhadees.blogspot.com/2014/09/Durood.html
اس کے بارے میں ادنیٰ کلمہ توثیق بھی ثابت نہیں۔
 
Top