محمد عامر یونس
خاص رکن
- شمولیت
- اگست 11، 2013
- پیغامات
- 17,117
- ری ایکشن اسکور
- 6,783
- پوائنٹ
- 1,069
پندرہ شعبان کی رات دعا رد نہیں ہوتی :
سیدنا ابو امامہ الباہلی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
خَمْسُ لَيَالٍ لا تُرَدُّ فِيهِنَّ الدَّعْوَةُ : أَوَلُ لَيْلَةٍ مِنْ رَجَبٍ ، وَلَيْلَةُ النِّصْفِ مِنْ شَعْبَانَ ، وَلَيْلَةُ الْجُمُعَةِ ، وَلَيْلَةُ الْفِطْرِ ، وَلَيْلَةُ النَّحْرِ .
” پانچ راتیں ایسی ہیں کہ جس میں دعا رد نہیں کی جاتی؛ ۱: رجب کی پہلی رات، ۲:پندرہ شعبان، ۳: جمعرات اور جمعہ کی درمیانی رات ، ۴: عید الفطر کی رات، ۵:عید الاضحیٰ کی رات۔۔“
(تاریخ دمشق لابن عساکر: ج۱۰ص ۴۰۸))
موضوع (من گھڑت): یہ روایت من گھڑت ہے، کیونکہ ؛
۱: اس کا راوی ابو سعید بندار بن عمر الرویاني "کذاب " ہے، جیسا کہ؛
٭تاریخ دمشق میں ابن عساکر نے یہ قول نقل کیا ہے: " لا تسمع منه ، فإنه كذاب." (یعنی عبد العزیز النخشبی کہتے ہیں کہ) بندار سے روایت نہ سنو یہ جھوٹا ہے۔
۲:اس کا راوی ابراہیم بن ابی یحییٰ اگر "الاسلمی" ہے تو جمہور کے نزدیک "ضعیف و متروک" ہے۔
۳: اس روایت کا راوی ابو قعنب بھی مجہول ہے۔
۴: نیز ابو قعنب کا سیدنا ابو امامہ رضی اللہ عنہ سے سماع بھی مطلوب ہے۔
۵: اس روایت میں اور بھی علت ہے۔