• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

پاکستانی انٹرنیٹ صارفین کیلئے انتہائی ضروری خبر، انٹرنیٹ پر نفرت انگیز یا شدت پسندی پر مبنی مواد نظر

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,423
پوائنٹ
521
پاکستانی انٹرنیٹ صارفین کیلئے انتہائی ضروری خبر،
انٹرنیٹ پر نفرت انگیز یا شدت پسندی پر مبنی مواد نظر آئے تو یہ کام ضرور کر لیں!
حکومت نے اعلان کر دیا
روزنامہ پاکستان، 2 اپریل 2016
pic.png

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) سوشل میڈیا کے بڑھتے ہوئے استعمال کے ساتھ ہی اس کے ذریعے ہونے والے جرائم جیسا کہ ، فرقہ واریت، نفرت پھیلانا، شرانگیز اور شدت پسندی کی تعداد میں بھی بے انتہاء اضافہ ہو چکا ہے جس کے سدباب کیلئے دنیا بھر میں قوانین متعارف کرائے جا چکے ہیں۔


پاکستان ایک عرصے سے دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑ رہا ہے اور آپریشن ضرب عضب کے ذریعے اس میں کامیابی بھی حاصل ہو رہی ہے۔ دہشت گردی اور شدت پسندی کے خاتمے کیلئے نیشنل ایکشن پلان بھی متعارف کرایا گیا جس کے تحت شرانگیز اور انتشار پیدا کرنے والی تقاریر اور سوشل میڈیا پر اس جیسے دیگر مواد کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے۔

حکومت پنجاب نے سوشل میڈیا کو اپنے گھناﺅنے مقاصد کیلئے استعمال کرنے والوں کے خلاف شکنجہ تیار کر لیا گیا ہے اور ایسے عناصر کی نشاندہی کیلئے مختلف نمبرز اور ویب سائٹ متعارف کرا دی ہے جس پر شہری اپنی شکایات درج کرا سکتے ہیں جس پر فوری ایکشن لیتے ہوئے کارروائی کی جائے گی۔

پنجاب حکومت کی جانب سے مختلف اخبارات اور ٹی وی چینلوں کے ذریعے آگاہی مہم جاری ہے اور شہریوں سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ کسی بھی مشکوک فرد، سرگرمیوں، فرقہ واریت پر مبنی تقاریر اور وال چاکنگ کی اطلاع فوراً 15 یا پھر ٹال فری نمبر 0800-11-111 پر دے سکتے ہیں۔

اس کے علاوہ اگر کوئی شہری انٹرنیٹ پر نفرت، انتشار یا شدت پسندی پر مبنی مواد دیکھیں تو www.peacepak.pk/report ویب سائٹ پر جا کر اطلاع دے سکتے ہیں۔ شکایات ملنے پر ملک دشمن عناصر کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
 
Top