ساجد
رکن ادارہ محدث
- شمولیت
- مارچ 02، 2011
- پیغامات
- 6,602
- ری ایکشن اسکور
- 9,378
- پوائنٹ
- 635
٭ پاکستانی مصاحف میں کلمہ ’’ لِّأَنْعُمِہٖ اِجْتَبٰہُ ‘‘ (النحل: ۱۲۱) کا ضبط ہاء کی کھڑی زیر اور ہمزۂ وصلی کے نیچے زیر کے ساتھ مرسوم ہے۔ حد تو یہ ہے کہ بعض مصاحف میں اسے مد منفصل سمجھتے ہوئے ’’لِّأَنْعُمِہٖ‘‘ کی ہاء پر مد بھی ڈالی ہوئی ہے۔ اگر ’’لِّأَنْعُمِہٖ‘‘ پر وقف کرکے ’’اِجْتَبٰہُ‘ سے ابتداء کی جائے تو مذکورہ ضبط کی کچھ سمجھ آجاتی ہے، مگر وصلاً اس ضبط کی کچھ سمجھ نہیں آتی کہ اس کو کیسے پڑھا جائے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ ضبط وصل کے موافق ہوتا ہے، لہٰذا یہاں بھی وصل کا اعتبار کرتے ہوئے ہاء کے نیچے زیر جبکہ ہمزۂ وصلی کو حرکت سے خالی ہونا چاہئے تھا۔ مجمع ملک فہد کے مصاحف میں ایسے ہی لکھا گیا ہے۔