• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

پاکستان میں سونے کی سب سے بڑی کان میں کتنے کھربوں کا سونا ہے

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,423
پوائنٹ
521
کیا آپ کو معلوم ہے پاکستان میں سونے کی سب سے بڑی کان میں کتنے کھربوں کا سونا ہے اور یہ کہاں واقعہ ہے؟
وہ بات جسے جان کر پاکستانیوں کی حیرت کی انتہا نہ رہے گی
روزنامہ پاکستان، 13 جون 2016

چاغی (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان کی بدقسمتی ہے کہ اسے کبھی اچھے حکمران نصیب نہ ہو سکے، ورنہ قدرت نے تو اس ملک پر عنایات میں کوئی کمی نہ کی تھی۔ صرف ریکوڈک کی سونے کی کانوں کو دیکھ لیں تو یہ سوچ کر آنکھیں نم ہو جاتی ہیں کہ خدا نے اس ملک کو کیسے کیسے خزانے عنایت کئے ہیں۔


ریکو ڈک بلوچستان کے ضلع چاغی میں واقع صحرائی علاقہ ہے۔ مقامی زبان میں ریکو ڈک کا لفظی مطلب ”ریت کا ٹیلا“ ہے۔ اس علاقے کو قدرت نے سونے ، تانبے اور شیل گیس جیسی نعمتوں سے نواز رکھا ہے۔ ویب سائٹ amazingpoint کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کی سب سے بڑی سونے کی کان بھی یہیں واقع ہے، جس کے متعلق مندرجہ ذیل چند حقائق آپ کو حیران کر دیں گے۔

1: یہ دنیا کی پانچویں بڑی سونے کی کان ہے۔

2: یہ تقریباً سو کلو میٹر پر محیط ہے۔

3: یہاں موجود سونے کے ذخائر کا اندازہ تقریباً 54 ملین ٹن لگایا گیا ہے۔

4: اس سونے کی مالیت تقریباً دو کھرب ڈالر (تقریباً دوسو کھرب پاکستانی روپے ) ہے۔

5: 1994ء میں اسے آسٹریلیا کی کمپنی "بی ایچ پی" کو لیز پر دے دیا گیا۔

6: بی ایچ پی نے 2004 میں یہاں کان کنی کے حقوق تیسیان کاپر کمپنی کو بیچ دیئے۔ یہ کمنپی سٹیٹ بینک آف پاکستان یا کسی بھی اور کو بتائے بغیر یہاں سے سونے کا ایک ایک اونس برآمد کر سکتی تھی۔

7: اس کمپنی نے کان کنی کیلئے چارسو کلو میٹر کا رقبہ اپنے قبضہ میں لیا۔

8: اسے آڈٹ سے مستثنیٰ زون قرار دیا گیا۔

9: ریکو ڈک میں سونے اور تانبے کے علاوہ درجنوں دیگر معدنیات بھی موجود ہیں۔

10: یہاں شیل گیس کے دنیا کے دوسرے بڑے ذخائر موجود ہیں۔ اس گیس کو پٹرول کے متبادل کے طورپر استعمال کیا جا سکتا ہے۔ امریکا کی مثال ہمارے سامنے موجود ہے، جو اپنی شیل گیس نکالنے کے بعد سعودی عرب کے تیل کا محتاج نہیں رہا۔

11: 2013ء میں ریکوڈک واپس حکومت بلوچستان کو سونپ دی گئی۔

 
Top