• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

پاکستان میں مزار پر ملنگ بن کر رہنے والا یہ شخص دراصل کون ہے؟

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,423
پوائنٹ
521
پاکستان میں مزار پر ملنگ بن کر رہنے والا یہ شخص دراصل کون ہے؟
حقیقت جان کر آپ کی حیرت کی انتہا نہ رہے گی
13 اگست 2015

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) آپ نے مختلف مزاروں پر لمبے سبز چغے پہنے اور گلے میں بڑی بڑی مالائیں ڈالے ملنگ تو دیکھے ہوں گے جن کے متعلق یہی خیال کیا جاتا ہے کہ دنیاوی تعلیم کے حوالے سے وہ بالکل ان پڑھ ہوتے ہیں۔

آج ہم آپ کو ایک ایسے ملنگ کے بارے میں بتانے جا رہے ہیں جو امریکی شہری ہے اور اس نے امریکی ریاست میامی کی ایک یونیورسٹی سے ایم بی اے کر رکھا ہے۔ یہ ملنگ آج کل لاہور کے ایک دربار پر زندگی گزار رہا ہے۔

ایم بی اے کرنے کے بعد اس کو پاکستانی ثقافت اور اسلام کے متعلق جاننے کا شوق چرایا اور یہ امریکہ سے پاکستان چلا آیا۔ یہاں آ کر جب اس نے اسلام کا مطالعہ کیا تو اسلامی تعلیمات نے اس کے دل میں گھر کر لیا اور یہ مشرف بہ اسلام ہو گیا اور پاکستان ہی میں مستقل سکونت اختیار کر لی۔ اس شخص نے اسلام قبول کرنے کے بعد صوفی ازم کی راہ اختیار کر لی اور لاہور کے ایک دربار پر رہنے لگا۔ اس کا کہنا ہے کہ دربار پر آنے والے پاکستانی سمجھتے ہیں کہ میں نشے کا عادی ہوں لیکن میرا خیال ہے کہ لوگ اسلام کے مفہوم سے بخوبی آشنا نہیں جو ’’امن‘‘ ہے۔

ح

جاسوس؟
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,417
ری ایکشن اسکور
2,730
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اسی طرح ملنگوں میں جاسوس ہونے کا اعتراف انڈین جاسوس نے کیا ہے، نام میرے ذہن میں نہیں، آج کل وہ انڈین سکیورٹی کے کسی ادارے کا سربراہ بنایا گیا ہے!
 
Last edited:

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
جاسوس؟
بہت ممکن ہے ۔ لیکن جاسوس اس طرح ’’ اشتہار ‘‘ سے پرہیز کرتے ہیں ، کیونکہ اس طرح ’’ ادارے ‘‘ ان کے ’’ در پے ‘‘ ہو جاتے ہیں ۔
 
Top