• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

پاکستان کا فخر وہ خاندان جس کے 9 سگے بھائیوں نے پاک فوج میں شامل ہو کر قوم کیلئے زندگی وقف کر دی

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,423
پوائنٹ
521
پاکستان کا فخر وہ خاندان جس کے 9 سگے بھائیوں نے پاک فوج میں شامل ہو کر قوم کیلئے زندگی وقف کر دی
09 ستمبر 2015
روزنامہ پاکستان

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان کی تاریخ ایسے کئی گمنام ہیروز کی حیران کن کہانیوں سے بھری پڑی ہے جو بہت زیادہ شہرت کے مستحق تھے مگر ہم ان کے متعلق کچھ نہیں جانتے۔ ہمارے میڈیا میں منفی خبریں، تصاویر اور کہانیاں بہت زیادہ مقبول ہوتی ہیں لیکن کئی متاثرکن لوگ اور ان کی کہانیاں نظرانداز کر دی جاتی ہیں۔ آج ہم آپ کو ایک ایسی کہانی سنانے جا رہے ہیں جس پر آپ یقیناً فخر کریں گے۔ یہ کہانی ’’عالم خان برادرز‘‘ کی ہے۔ یہ کہانی محبوب عالم خان اور امیرالنساء بیگم کے 9 بیٹوں کی ہے۔

محبوب عالم خان متحدہ ہندوستان میں سروے سپروائزر تھے۔ ان کے 9 بیٹوں نے افواج پاکستان میں شمولیت اختیار کی اور 1965 اور 1971ء کی جنگوں میں بہادری کے جوہر دکھائے اور بہت سی نیک نامی اور عزت کمائی۔ ان میں سے ایک بھائی نے 1967ء میں بھارت کے خلاف ایک معرکے میں جام شہادت نوش کیا جبکہ ایک بھائی نے 1971ء کی جنگ میں وطن کی حرمت پر اپنی جان وار دی۔

ایک وقت میں اتنے سارے بیٹے جنگ کے محاذ پر بھیجنے والی مہرالنساء بیگم نے جب اپنے بیٹے کی شہادت کی خبر سنی تو اس عظیم ماں نے ایک عظیم فقرہ بولا، کہا کہ ’’اگر میرے اتنے اور بیٹے ہوتے تو میں انہیں بھی خوشی خوشی جنگ کے محاذ پر روانہ کر دیتی۔‘‘ پاکستان کیا دنیا بھر میں ایسی کوئی مثال نہیں ملتی کہ اتنی تعداد میں بھائیوں نے ایک ساتھ وطن کے دشمنوں کے خلاف جنگ میں حصہ لیا ہو اور دو مادرِ وطن پر وارے گئے ہوں۔

ان 9 بھائیوں کے نام

بریگیڈیئر ظاہر عالم خان،
کرنل فیروز عالم خان،
سکوارڈن لیڈر شعیب عالم خان،
جنرل شمیم عالم خان،
وائس ایڈمرل شمعون عالم خان،
ونگ کمانڈر آفتاب عالم خان،
فلائٹ آفیسر مشتاق عالم خان،
کیپٹن اعجاز عالم خان،
لیفٹیننٹ جنرل جاوید عالم خان تھے۔

ان میں سے ونگ کمانڈر آفتاب عالم خان کو 1965 کی جنگ میں دادِ شجاعت دینے پر ستارہ جرأت دیا گیا لیکن انہوں نے یہ کہہ کر لینے سے انکار کر دیا کہ میں نے فوج صرف اپنا فرض ادا کرنے کے لیے جوائن کی ہے۔

جنرل شمیم عالم خان ریٹائرمنٹ سے قبل چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کے عہدے پر فائز رہے۔
 
Top