محمد ارسلان
خاص رکن
- شمولیت
- مارچ 09، 2011
- پیغامات
- 17,861
- ری ایکشن اسکور
- 41,093
- پوائنٹ
- 1,155
بسم اللہ الرحمن الرحیم
پاکستان کی غلط فہمی
پاکستان کے حکمرانوں کو کسی غلط فہمی میں نہیں رہنا چاہیے کہ وہ کفار کے مطالبات سر بسر تسلیم کرتے چلے جانے سے بچ جائیں گے۔کفار کے مطالبات کا سلسلہ اس وقت تک ختم نہیں ہو گا جب تک ان کے منصوبوں کے مطابق پورا عالم اسلام ان کا غلام اور محکوم نہیں بن جاتا اور تمام اسلامی ممالک پر ان پر شیطانی تہذیب اور کلچر مسلط نہیں کر دیا جاتا۔ارشاد باری تعالیٰ ہے:
وَلَن تَرْضَىٰ عَنكَ ٱلْيَهُودُ وَلَا ٱلنَّصَٰرَىٰ حَتَّىٰ تَتَّبِعَ مِلَّتَهُمْ ۗ
کفار کے مطالبات کے حوالے سے تاریخ کا یہ عبرت آموز واقعہ بھی پڑھ لیجئے:ترجمہ: اورتم سے یہود اور نصاریٰ ہرگز راضی نہ ہوں گے جب تک کہ تم ان کے ملت کی پیروی نہیں کرو گے (سورۃ البقرۃ،ایت 120)
بعثت نبوی ﷺ کے پانچویں سال روم اور ایران میں جنگ شروع ہوئی جس کا ذکر قرآن مجید میں ان الفاظ کے ساتھ کیا گیا
غُلِبَتِ ٱلرُّومُ ﴿2﴾فِىٓ أَدْنَى ٱلْأَرْضِ
رومیوں کی شکست کے بعد یروشلم پر ایرانی جھنڈا لہرانے لگا،عیسائیوں کے سارے عبادت خانے مسمار کر دیے گئے ،ساٹھ ہزار بے گناہ عیسائیوں کا قتل عام ہوا،تیس ہزار مقتولوں کے سر سے شہنشاہ ایران کا محل سجایا گیا،رومیوں نے صلح کی درخواست کی تو شہنشاہ ایران نے پہلے اڑھائی لاکھ پونڈ سونا اور چاندی ، ایک ہزار ریشمی تھان اور ایک ہزار گھوڑے طلب کئے۔یہ مطالبہ پورا کیا گیا تو فاتح نے دوسرا مطالبہ کیا کہ ایک ہزار کنواری لڑکیاں بھی پیش کی جائیں۔یہ مطالبہ بھی پورا کیا گیا تو تیسرا مطالبہ یہ تھا کہ ہرقل زنجیروں میں جکڑا ہوا میرے تخت کے نیچے ہونا چاہیے اور آخری مطالبہ یہ تھا کہ جب تک شہنشاہ روم اپنے مصلوب خدا کو چھوڑ کر سورج دیوتا کے آگے سر نہیں جھکائے گا،میں صلح نہیں کروں گا۔(غزوات مقدس،از محمد عنایت اللہ وارثی،صفحہ258)ترجمہ: قریبی سر زمین میں رومی (ایرانیوں سے ) مغلوب ہو گئے (سورۃ الروم،آیت 2-3)
فاعتبرو یا اولی الابصار
کتاب "دوستی اور دشمنی کتاب و سنت کی روشنی میں" از محمد اقبال کیلانی سے اقتباس