• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

پتے کا آپریشن۔۔۔دعاؤں کی درخواست

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,396
پوائنٹ
891
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ،
ہماری ایک بہن نے ایک اہم حدیث کی طرف یہاں توجہ دلائی کہ:
نبی كريم حضرت محمد صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا:

دَعْوَةُ الْمَرْءِ الْمُسْلِمِ لأَخِيهِ بِظَهْرِ الْغَيْبِ مُسْتَجَابَةٌ عِنْدَ رَأْسِهِ مَلَكٌ مُوَكَّلٌ كُلَّمَا دَعَا لأَخِيهِ بِخَيْرٍ قَالَ الْمَلَكُ الْمُوَكَّلُ بِهِ آمِينَ وَلَكَ بِمِثْلٍ

"کسى مسلمان كى اپنے مسلمان بھائی كى غير موجودگی ميں كى گئی دعا يقينا قبول ہوتی ہے، اس(دعا كرنے والے مسلمان) كے سر پر ايك فرشتہ مقرر ہوتا ہے اور جب بھی وہ مسلمان اپنے مسلمان بھائی كے ليے نیک دعا كرتا ہے تو فرشتہ آمين كہتا ہے اور ساتھ ہی کہتا ہے كہ اللہ تعالى تمہیں بھی وہ بھلائى عطا كرے جو تم اس کے ليے مانگ رہے ہو ۔"
( صحيح مسلم: ابواب الذكر والدعاء والتوبة، باب : فضل الدعاء للمسلمين بظهر الغيب، حديث نمبر 7105)

میری نصف بہتر کا ٢ جون بروز جمعرات کو لیپرواسکوپک کو لی سسٹ ایکٹومی کے ذریعے سرجری کر کے پتہ نکالا جائے گا۔ سب بھائیوں سے درخواست ہے کہ اپنی دعاؤں میں یاد رکھئے گا کہ اللہ تعالیٰ یہ مشکل مرحلہ بخیر و خوبی نمٹا دیں۔اور اس بیماری کو ان کے درجات کی بلندی کا ذریعہ بنا دیں۔ آمین۔۔
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا أَتَى مَرِيضًا أَوْ أُتِيَ بِهِ قَالَ أَذْهِبْ الْبَاسَ رَبَّ النَّاسِ اشْفِ وَأَنْتَ الشَّافِي لَا شِفَاءَ إِلَّا شِفَاؤُكَ شِفَاءً لَا يُغَادِرُ سَقَمًا(صحیح بخاری)

اللہ تعالی اس مشکل مرحلہ کو بخیرو خوبی نمٹا دے۔اور اس بیماری کو ان کے درجات کی بلندی کا ذریعہ بنا دے۔آمین
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,346
پوائنٹ
800
اللهم اشفها شفاء كاملا عاجلا غير آجل ... آمين
أذهب البأس رب الناس واشفها أنت الشافي لا شفاء إلا شفاؤك شفاء لا يغادر سقما ... آمين
أسأل الله العظيم رب العرش العظيم أن يشفيها ... آمين
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا أَتَى مَرِيضًا أَوْ أُتِيَ بِهِ قَالَ أَذْهِبْ الْبَاسَ رَبَّ النَّاسِ اشْفِ وَأَنْتَ الشَّافِي لَا شِفَاءَ إِلَّا شِفَاؤُكَ شِفَاءً لَا يُغَادِرُ سَقَمًا(صحیح بخاری)
آمین
اللہ تعالی اس مشکل مرحلہ کو بخیرو خوبی نمٹا دے۔اور اس بیماری کو ان کے درجات کی بلندی کا ذریعہ بنا دے۔آمین
آمین
’’اذهب الباس رب الناس واشف انت شافي لاشفاء الا شفاءك شفاءالله يغادرسقما‘‘
آمین
اللهم اشفها شفاء كاملا عاجلا غير آجل ... آمين
أذهب البأس رب الناس واشفها أنت الشافي لا شفاء إلا شفاؤك شفاء لا يغادر سقما ... آمين
أسأل الله العظيم رب العرش العظيم أن يشفيها ... آمين
آمین
 

عمیر

تکنیکی ذمہ دار
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
221
ری ایکشن اسکور
703
پوائنٹ
199
وعلیکم السلام،
اللهم اشفها شفاء كاملا عاجلا غير آجل ... آمين
أذهب البأس رب الناس واشفها أنت الشافي لا شفاء إلا شفاؤك شفاء لا يغادر سقما ... آمين
أسأل الله العظيم رب العرش العظيم أن يشفيها ... آمين
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,346
پوائنٹ
800
شاکر بھائی! اللہ تعالیٰ آپ اور بھابھی کیلئے آسانی فرمائے، کیونکہ مشکل کے ساتھ ہی آسانی ہے، مشکل کے ساتھ ہی آسانی ہے۔ دُنیا میں انسان کو جو بھی آزمائش اور مشکل آتی ہے، وہ اپنے اعمال کی بناء پر یا اللہ تعالیٰ کی طرف سے آزمائش کے طور پر آتی ہے، جس سے اللہ تعالیٰ مومن کے درجات بلند کرنا اور خطائیں مٹانا چاہتے ہیں۔ ﴿ أَوَلَمَّا أَصَابَتْكُم مُّصِيبَةٌ قَدْ أَصَبْتُم مِّثْلَيْهَا قُلْتُمْ أَنَّىٰ هَـٰذَا ۖ قُلْ هُوَ مِنْ عِندِ أَنفُسِكُمْ ۗ إِنَّ اللهَ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ * وَمَا أَصَابَكُمْ يَوْمَ الْتَقَى الْجَمْعَانِ فَبِإِذْنِ اللهِ وَلِيَعْلَمَ الْمُؤْمِنِينَ * وَلِيَعْلَمَ الَّذِينَ نَافَقُوا ﴾ کہ ’’(کیا بات ہے) کہ جب تمہیں ایک ایسی تکلیف پہنچی کہ تم اس جیسی دو چند پہنچا چکے، تو یہ کہنے لگے کہ یہ کہاں سے آگئی؟ آپ کہہ دیجئے کہ یہ خود تمہاری طرف سے ہے، بے شک اللہ تعالیٰ ہر چیز پر قادر ہے (١٦٥) اور تمہیں جو کچھ اس دن پہنچا جس دن دو جماعتوں میں مڈ بھیڑ ہوئی تھی، وه سب اللہ کے حکم سے تھا اور اس لئے کہ اللہ تعالیٰ ایمان والوں کو ظاہری طور پر جان لے (١٦٦) اور منافقوں کو بھی معلوم کر لے۔‘‘
فرمانِ نبویﷺ ہے: « ما يصيب المسلم ، من نصب ولا وصب ، ولا هم ولا حزن ولا أذى ولا غم ، حتى الشوكة يشاكها ، إلا كفر الله بها من خطاياه »کہ ’’مسلمان کو جو بھی تھکاوٹ، بیماری، غم، فکر، پریشانی، تکلیف اور غم وغیرہ پہنچے حتیٰ کہ وہ اگر اسے کانٹا بھی چب جائے تو اللہ تعالیٰ اس سے اس کی خطائیں مٹا دیتے ہیں۔‘‘ اسی لئے بیمار شخص کی تیمار داری کے وقت یہ کہنا مسنون ہے: « لا بأس ، طهور إن شاء الله »کہ ’’کوئی بات نہیں! (گناہوں سے) پاک ہو جاؤ گے، ان شاء اللہ!‘‘
یہ دُنیا جنت نہیں ہے، کہ اس میں تمام مشکلات اور آزمائشیں ختم ہوجائیں، اگر ایسا ہونا ہوتا تو کم از کم انبیاء کرام﷩، ہمارے حبیب نبی اکرمﷺ، سیدنا ابراہیم﷤ پر کوئی آزمائش ومصیبت نہ آتی ہے، لیکن آپ دیکھئے کہ سب سے زیادہ آزمائشوں کا سامنا انہیں ہی کرنا پڑا اور وہ ان پر مکمل طور پر پورا اترے، ایک انسان جتنا دین پختہ ہوتا ہے، اس کے مطابق آزمائش آتی ہے، اور انسان پر مستقل آزمائش آتی رہتی ہے، حتیٰ کہ ایک وقت ایسا آتا ہے کہ اس کا ایک گناہ بھی باقی نہیں رہتا۔ فرمانِ باری ہے: ﴿ مَّا كَانَ اللهُ لِيَذَرَ الْمُؤْمِنِينَ عَلَىٰ مَا أَنتُمْ عَلَيْهِ حَتَّىٰ يَمِيزَ الْخَبِيثَ مِنَ الطَّيِّبِ﴾ کہ ’’جس حال میں تم ہو اسی پر اللہ ایمان والوں کو نہ چھوڑ دے گا جب تک کہ پاک اور ناپاک کو الگ الگ نہ کر دے۔‘‘ نیز فرمایا: ﴿ الم * أَحَسِبَ النَّاسُ أَن يُتْرَكُوا أَن يَقُولُوا آمَنَّا وَهُمْ لَا يُفْتَنُونَ * وَلَقَدْ فَتَنَّا الَّذِينَ مِن قَبْلِهِمْ ۖ فَلَيَعْلَمَنَّ اللهُ الَّذِينَ صَدَقُوا وَلَيَعْلَمَنَّ الْكَاذِبِينَ ﴾ کہ ’’الم (١) کیا لوگوں نے یہ گمان کر رکھا ہے کہ ان کے صرف اس دعوے پر کہ ہم ایمان لائے ہیں ہم انہیں بغیر آزمائے ہوئے ہی چھوڑ دیں گے؟ (٢) ان سے اگلوں کو بھی ہم نے خوب جانچا۔ یقیناً اللہ تعالیٰ انہیں بھی جان لے گا جو سچ کہتے ہیں اور انہیں بھی معلوم کرلے گا جو جھوٹے ہیں۔‘‘ پھر جو لوگ ان آزمائشوں پر پورا اترتے ہیں وہ ہدایت یافتہ اور اللہ تعالیٰ کی رحمتوں اور برکتوں کے سزاوار ہوتے ہیں۔
انسان کو کبھی بھی اپنے ایمان پر بھروسہ کرتے ہوئے اللہ تعالیٰ کی آزمائشیں نہیں مانگی چاہئیں، لیکن اگر اللہ تعالیٰ آزما لیں تو پھر صبر وشکر، حوصلہ اور درجات وثواب کی اُمید رکھتے ہوئے خندۂ پیشانی سے ان کا سامنا کرنا چاہئے، اللہ تعالیٰ سے اپنے گناہوں کی معافی مانگنی چاہئے۔ فرمانِ نبویﷺ ہے: « لا تتمنوا لقاء العدو ، وسلوا الله العافية ، فإذا لقيتموهم فاصبروا » کہ’’دشمن سے لقاء کی تمنا نہ کرو، اور اللہ تعالیٰ سے عافیت طلب کرو، لیکن اگر ان سے مڈ بھیڑ ہو ہی جائے تو صبر وثابت قدمی سے کام لو۔‘‘ انبیاء کرام﷩ اور صالحین﷭ کے متعلّق آتا ہے کہ جس طرح ہم لوگ انعامات الٰہی پر خوش ہوتے ہیں وہ اس طرح اللہ تعالیٰ کی آزمائش پر راضی برضا رہتے ہیں۔
اللهم فرج هم المهمومين من المسلمين، ونفس كرب المكروبين، واقض الدين عن المدينين، واشف مرضانا ومرضى المسلمين ... آمين يا رب العٰلمين
 
Top