• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

پرویز رشید کی اسلام کے بارے میں سرعام گستاخی.

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,747
پوائنٹ
1,207
السلام علیکم ورحمۃ اللہ
مصدقہ خبر بمعہ حوالہ شیئر کریں.
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,472
پوائنٹ
964
و علیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ !
میں نے موبائل میں اس کی ویڈیو سنی تھی ، اس میں واقعتا اسلامی تعلیمات کا مذاق اڑاگیا ہے ۔
یہ تین مئی کی ویڈیو ہے ، غالبا "آج" نیوز پر آئی ہے - ایک لنک یہ ہے چیک کرکے دیکھ لیں ۔
http://stayconnecting.com/tag/pervaiz-rasheed-media-talk-3-may-2015-in-karachi/
یا یہاں سے۔
 
Last edited:

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,472
پوائنٹ
964
مدارس جہالت کی فیکٹریاں ہیں !! حکومتی ترجمان کا پالیسی بیان؟؟؟

وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر پرویز رشید نے ارشاد فرمایا ہے کہ مدارس جہالت کی فیکٹریاں ہیں. ان میں پڑھنے والے پچیس لاکھ سے زائد طلبہ نفرت اور جہالت کی تعلیم حاصل کر رہے ہیں. پرویز رشید صاحب عام طور پر انتہائی دھیمے انداز میں گفتگو کرتے ہیں لیکن اپنی اس تقریر میں وہ کافی پرجوش دیکھائی دئیے اور اسی جوش خطابت میں جہنم اور موت کے بعد اسلامی عقائد کو بھی طنز کا نشانہ بناتے رہے. کراچی کے کلچرل سینٹر میں ہونیوالی اس گفتگو میں انہوں نے مدارس . علما اور دینی طبقے کو خوب لتاڑا اور انہیں جہالت کے علمبردار قرار دیا. ہم تو ابھی تک یہی سمجھتے رہے کہ مدارس میں قرآن و حدیث کے علوم ہی سیکھائے جاتے ہیں لیکن بھلا ہو وفاقی وزیر کا کہ جنہوں نے نہ صرف پوری قوم بلکہ دنیا بھر کی اصلاح کر دی ہے. وفاقی وزیر اطلاعات ملک کا آفیشل ترجمان ہوتا ہے. ایک سادہ سا سوال ہے کہ کیا اسلامی جمہوریہ پاکستان کے ترجمان کو یہ زیب دیتاہے کہ وہ اس اساس اور نظریے کو تنقید کا نشانہ بنائے کہ جس کی بنیاد پر یہ مملکت قائم کی گئی تھی.
ایک اور اہم سوال یہ بھی اٹھتا ہے کہ وفاقی وزیر اطلاعات حکومت کا پالیسی بیان جاری کرتا ہے تو کیا اب نواز حکومت کی پالیسی یہی ہو گی. بہت سی فارن فنڈڈ این جی اوز اور بیرونی قوتیں تو پہلے مدارس اور دینی طبقے کے خلاف بھرپور طریقے سے سرگرم ہیں . ان کا بھی تو یہی موقف ہے کہ جہالت کے ان مراکز کو بند کر دینا چاہیے بلکہ بہت سے تو مشرف صاحب کے مشہور زمانہ عسکری آپریشن کے نظریے کو ہر روز برپا ہوتا دیکھنا چاہتے ہیں یعنی مدارس پر بمباری کرکے ان کو اڑا دینا چاہیے. اور کچھ ہو نہ ہو پرویز رشید صاحب نے اپنے ارشادات عالیہ سے اس طبقے کو ایک” روحانی خوشی “ ضرور دی ہے. اور جہاں تک دینی طبقے پر اس حکومتی بیان کے اثرات کی بات ہے تو وہ بیچارے حکومت کا کیا بگاڑ لیں گے. ان کی بے وقوفی اور سادہ دلی کی انتہا تو یہ ہے کہ وہ نواز لیگ کو دائیں بازو اور اسلامی ذہن والی پارٹی سمجھتے ہیں. سینیٹر صاحب نے اپنے اس دھواں دھار بیان سے ایک خاص طبقے . سیکولر ذہنیت والے دانشوروں اور بیرونی آقاوں کو تو خوش کرنے کی کوشش کی ہے لیکن شائد انہیں احساس نہیں کہ ایسے بیانات اخبارات اور ٹی وی چینلز پر توشائد کچھ دیر کے لئے نمودار ہوتے ہیں لیکن دلوں میں بہت دیر تک زندہ رہتے ہیں . یہ ہر جگہ پہنچتے ہیں حتی کہ وہاں بھی کہ جہاں بعض نوجوانوں کی زہن سازی کی جا رہی ہوتی ہے کہ یہ ریاست کفار سے ملکر اسلام پسندوں کو کٹہرے میں لا رہی ہے. وفاقی وزیر کے اس قدر غیر ذمہ دارانہ بیان سے بڑھ کر اور کیا ثبوت ہوگا کہ آپ نے ایک ہی سانس میں سارے کے سارے دینی طبقے کو جاہل اور مدارس میں پڑھائے جانیوالے علوم دینیہ کو جہالت کا علم قرار دے دیا. سوال یہ بھی ہے کہ جب بیرونی طاقتیں ان جہالت کے مراکز کو ختم کرنے کا مطالبہ کریں گی تو تب حکومت کا موقف کیا ہوگا . وفاقی وزیر صاحب کو شائد احساس نہیں کہ انہوں نے ان علما و سکالرز کے لئے کس قدر مشکل کھڑی کر دی ہے کہ جو گمراہ اور ریاست مخالف بنتے نوجوانوں کو یہ سمجھانے کی کوشش میں مصروف ہیں کہ ریاست کفار کی آلہ کار نہیں اس ملک کی اساس اور نظریہ اب بھی اسلام ہی ہے جبکہ دینی طبقے کو دیوار سے لگانے کی بات درست نہیں. لیکن جب حکومتی ترجمان ہی دینی علوم کو جہالت قرار دیں تو پھر اس سے بڑھ کر اور کیا بدقسمتی ہو گی. غلطیاں،کوتاہیاں، غلط فہمیاں تو ہر جگہ موجود ہیں جبکہ کچھ گروہوں کی سرگرمیوں کی سزا پورے طبقے کو دینا کونسی دانشمندی ہے۔ کیا وفاقی وزیر یہ چاہتے ہیں کہ ان مدارس کو بند کر دیا جائے اور ان پچیس لاکھ طلبہ کو ”جاہل “بنانے اور مساجد کی خدمت اور قرآن و حدیث کی تعلیم کے فروغ کے لئے مصروف رکھنے کی بجائے آزاد چھوڑ دیا جائے وہ جہاں مرضی جائیں چاہے وہ ان گروہوں سے جا ملیں کہ جو اس انتظار میں بیٹھے ہیں کہ ریاست کے رویوں اور اس کے دینی
طبقے کے خلاف اقدامات کے جذبات سینے میں سمائے بہت سے نوجوان ان کے ساتھی بنیں اور پھر شائد ایسے ہی کچھ شدت پسند وہ بھی ہوتے ہیں کہ جو اپنی غلط فہمیوں اور جذبات کو کچھ حد تک لے جاتے ہیں کہ جن سے پھر کئی ” سانحہ پشاور “ جنم لیتے ہیں ۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,472
پوائنٹ
964
"رجل رشيد" اور پرویز رشید

یہ دو تصویریں ہیں .دو منظر ہیں . ایک تصویر میں چالیس سالہ علمی تجربہ بولتا ہے سچائی چھلکتی ہے . اور دوسری تصویر و منظر میں چالیس سالہ عقل و دانش کا دیوالیہ و جنازہ چیختا ہے .پہلی تصویر ...کراچی کا مدرسہ جامعة الرشيد ...تقریب دستار بندی ...فراغت پانے والے طلبہ کے اعزاز میں ....اسٹیج پر تشریف لاتے ہیں پروفیسر ضابطہ خان شینواری ... پاکستان اکیڈمی آف سائنسز اسلام آباد کے جنرل سیکرٹری ...مجمع میں نگاہ ڈالتے ہیں ...مجمع نورانی چہروں سے بهرا ہوا. ... سر پر عمامے .....چہروں پر متانت وقار اور سنت رسول. ...تن پر پاک وصاف کردار کی طرح سفید لباس (آگے ہمارے دوست اور صحافی عبدالجبار ناصر کی زبانی آنکهوں دیکها حال سنیے ) پروفیسر صاحب گویا ہوتے ہیں . "میں تین یونیورسٹیوں کا وائس چانسلر رہا ، ہائیر ایجوکیشن کے شعبہ الحاق کا اہم زمہ دار ہوں اور میرا طویل تجربہ و تحقیق هے ، جس کی بنیاد پر یہ بات دعوے سے کہہ سکتا ہوں کہ جامعة الرشيد کا نظام تعلیم و تربیت اور دیگر شعبوں میں معیار کے حوالے سے پاکستان کی 80 فیصد یونیورسٹیوں سے بہتر ہے ." یہ ایک تصویر تهی ...ذکر ایک مدرسہ کا تها ... بولنے والے تجربہ رکهنے والی ایک ہستی ... ایک رجل رشید ...اس تصویر کو ناصر صاحب کے شکریہ کے ساتهه یہی سنبھال رکهو...آپ کو دوسری تصویر دکهاتا ہوں .دوسری تصویر آرٹ کونسل کراچی کی هے .وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید اسٹیج پر آتے ہیں . مدارس کو لتاڑنا شروع کرتے ہیں .مدارس جہالت کی فیکٹریاں ہیں .مدارس میں زیر تعلیم لاکهوں طلبہ جہالت و نفرت کی تعلیم حاصل کرتے ہیں .لوگوں کو تقسیم کرنے کا درس یہی سے ملتا ہے .موصوف نے لگے ہاتهوں اخروی زندگی کی سچائیوں اور احوال پر لکهے گیے لیٹریچر کا بهی مذاق اڑایا .!!
پرویز رشید صاحب یہ وہی صاحب ہیں .جب کچهه عرصہ پہلے اسلام آباد میں علماء کونسل کے زیر اہتمام گستاخانہ خاکوں کے خلاف کنونشن ہورہا تها تو یہ موصوف حکومتی نمائندہ اور مہمان خصوصی وہاں شریک تهے اپنی تقریر کے دوران میں مسلمانوں پر ہی برس پڑے .جس پر دوران تقریر ہی پی ٹی آئی راہنما فیاض الحسن چوہان ،پرویز رشید کی کلاس لینے لگے اور بہت بے مزگی ہوئی .!
مختصر یہ کہ:
--پرویز رشید صاحب پاکستانی قوم اور مسلمانوں کے ترجمان ہیں یا پهر انگریزوں و غیر ملکی این جی اوز کے ؟
--مدارس میں زیر تعلیم پچیس لاکهه سے زائد طلبہ پر جہالت کا فتوی لگاکر ، ان کے جذبات مجروح کرکے موصوف خود نفرت پهیلانے کا کیا مرتکب نہیں ہوا ہے .؟
--پاکستان میں تکفیری و خارجی فکر بہت تیزی سے پروان چڑهه رہی ہے جو اس حکومت اور نظام کو کفر اور غیروں کا آلہ کار سمجهتے ہیں .اپنے بیان سے پرویز رشید صاحب نے تکفیریوں کو اپنا مقدمہ عوام کے سامنے رکهنے میں آسانی ،دلیل و مدد نہیں کی ہے کیا ؟
--مدارس، نظریہ پاکستان کے قلعے اور محافظ ہیں .پرویز رشید صاحب حکومتی ترجمان ہیں انہوں نے اس اساس کو کمزور کرنے کی کوشش کی هے یہ ان کی ذاتی خرافات ہیں یا پهر حکومتی پالیسی ؟
--کیا قوم کو لسانیت ،علاقائیت اور صوبائیت پر تقسیم بهی مدارس نے کیا هے .؟
-- قومی اسمبلی کے تهیٹر پر کهڑے ہوکر اپنے سیاسی حریفوں پر بازاری جملے کسنا ، کچهه شرم ہوتی هے کچهه حیا ہوتی هے .
صبح دوپہر شام ٹاک شوز میں سیاسی اکهاڑا لگاکر قوم کو ہیجان میں مبتلا کرنا انہیں تقسیم کرنا یہ سب کام بهی مدارس کرتے ہیں ؟
--اب بس ایک ہی حل رہ گیا ہے جہالت کی ان یونیورسٹیوں و فیکٹریوں کو دانش گاہوں میں تبدیل کرنے کا کہ پرویز رشید و رحمان ملک جیسے لوگوں کے ان فیکٹریوں میں لیکچرز رکهے جائیں تاکہ یہ" اہل دانش" اہل مدارس کو سکھاسکیں کہ "قل هو الله " کیسے پڑها جاتا ہے .!!
فردوس جمال
(مدینہ یونیورسٹی -مدینہ منورہ)​
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
Last edited:
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
اس تقرير کا جواب جناب جماعت اهلحديث كي امير ساجد مير اور حافظ عبد الكريم حفظه الله دينا چاہیے تھا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔بے شرمی کی بھی حد ہوتی ہے علماء ان کے ساتھ بیٹھے ہیں جواب تو مانگیں۔
 

مون لائیٹ آفریدی

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 30، 2011
پیغامات
640
ری ایکشن اسکور
409
پوائنٹ
127
یہ سیکولر سیاست دان ہے ، جب بھی موقع ملتا ہے اسلام کے خلاف بھونکتے رہتے ہیں ۔اگر آج اسلامی نظام اس ملک میں قائم ہوتا تو " فضربوا فوق الاعناق " کے تحت اس کا معاملہ تمام کیا جاتا ۔ ان شاءاللہ ۔
 
Top