• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

پندرہ 15 برسوں سے پاکستان خود کش دھماکوں کی زد میں .... ایک مکمل رپورٹ

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,423
پوائنٹ
521
پندرہ 15 برسوں سے پاکستان خود کش دھماکوں کی زد میں .... ایک مکمل رپورٹ​


لاہور (رپورٹ: یونس باٹھ) ملک بھر میں 2000 سے شروع ہونے والے 400 سے زائد خودکش دھماکوں میں 6 ہزار سے زائد فراد ہلاک جبکہ 13000 سے زائد زخمی ہوئے‘


پشاور میں 9 سال کے دوران سب سے زیادہ 40 خودکش حملے ہوئے جن میں 400 سے زائد افراد ہلاک جبکہ 1000 سے زائد زخمی ہوئے۔

پشاور میں 13 نومبر 2009ء کو حساس ادارے کے دفتر پر بھی خود کش حملہ ہوا جس میں 14 اہلکار شہید جبکہ 60 افراد زخمی ہوئے۔


خودکش حملوں کے دوران سب سے زیادہ جانی نقصان 18 اکتوبر 2007ء کو محترمہ بینظیر بھٹو کے کراچی میں استقبال کے دوران ہوا جس میں 144 افراد ہلاک جبکہ 560 سے زائد زخمی ہوئے

جبکہ لاہور میں پہلا خودکش حملہ 10 اکتوبر 2004ء میں موچی گیٹ کے مقام پر ہوا جس میں 6 افراد ہلاک جبکہ 7 زخمی ہوئے۔

2002ء میں ایک خودکش دھماکہ ہوا جس میں 34 افراد ہلاک جبکہ 15 زخمی ہوئے۔

27 دسمبر کو لیاقت باغ میں ہونے والے خودکش حملہ میں محترمہ بینظیربھٹو شہید ہوئیں جبکہ دیگر 32 افراد ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہوئے۔

10 جولائی 2008ء کو لاہور ہائیکورٹ کے باہر خودکش حملہ میں پولیس اہلکاروں سمیت 25 افراد ہلاک جبکہ 80 زخمی ہوئے‘

11 مارچ 2008ء کو لاہور میں ایف آئی اے کے ہیڈ کوارٹر پر خودکش حملہ ہوا جس میں 31 افراد ہلاک جبکہ 200 زخمی ہوئے‘

27 مئی 2009ء کو لاہور میں پولیس ایمرجنسی 15 اور سی سی پی او آفس پر خودکش حملہ ہوا جس میں پولیس افسران اور اہلکاروں سمیت 28 افراد ہلاک جبکہ 328 زخمی ہوئے۔

2003ء میں 2 خودکش حملے ہوئے جن میں 69 افراد ہلاک جبکہ 103 زخمی ہوئے۔

2004ء میں 7 خودکش دھماکوں میں 89 افراد ہلاک 321 زخمی ہوئے۔

2005ءمیں 4 خودکش دھماکے ہوئے جن میں 84 افراد ہلاک جبکہ 219 زخمی ہوئے۔

2006ء میں 7 خودکش دھماکے ہوئے جن میں 161 افراد ہلاک جبکہ 352 زخمی ہوئے۔

2007ء میں 54 خودکش دھماکے ہوئے جن میں 765 افراد ہلاک 1677 زخمی ہوئے۔

2008ء میں 59 خودکش دھماکے ہوئے جن میں 893 افراد ہلاک جبکہ 1846 زخمی ہوئے۔

2009ء میں 76 خودکش دھماکے ہوئے جن میں 949 افراد ہلاک جبکہ 2356 زخمی ہوئے۔

2010ءمیں 49 خودکش دھماکے ہوئے جن میں 1167 افراد ہلاک جبکہ 2199 زخمی ہوئے۔

2011ء میں 41 خودکش دھماکے ہوئے جن میں 628 افراد ہلاک جبکہ 1183 زخمی ہوئے۔

2012ء میں 39 خودکش دھماکے ہوئے جن میں 365 افراد ہلاک جبکہ 607 زخمی ہوئے


جبکہ رواں سال کے دوران کل 31 خودکش دھماکوں میں 671 افراد ہلاک جبکہ 1300 سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ 2002ء سے شروع ہونے والے خودکش دھماکے 2014ء میں بھی جاری ہیں۔


8 مئی 2002ء کو پہلا خودکش حملہ شیرٹن ہوٹل کراچی میں ہوا جس میں 15 افراد ہلاک جبکہ 34 زخمی ہوئے۔


2003ء میں پہلا خودکش دھماکہ 4 جولائی کو کوئٹہ میں ہوا جس میں 54 افراد ہلاک جبکہ 37 زخمی ہوئے‘

دوسرا خودکش دھماکہ 25 دسمبر کو راولپنڈی میں ہوا جس میں 15 افراد ہلاک جبکہ 46 زخمی ہوئے۔

2004ء کے دوران پہلا خودکش حملہ 28 فروری کو راولپنڈی میں ہوا جس میں ایک شخص ہلاک جبکہ 4 زخمی ہوئے‘

دوسرا حملہ 7 فروری کو کراچی میں ہوا جس میں 16 افراد ہلاک جبکہ 215 زخمی ہوگئے‘

تیسرا حملہ 31 مئی کو کراچی میں ہوا جس میں 25 افراد ہلاک جبکہ 34 زخمی ہوئے‘

چوتھا حملہ 3 جولائی کو وزیرستان میں ہوا جس میں 2 افراد ہلاک جبکہ 3 زخمی ہوئے‘

پانچواں دھماکہ 30 جولائی کو اٹک میں ہوا جس میں 7 افراد ہلاک ہو گئے‘

چھٹا حملہ یکم اکتوبر کو سیالکوٹ میں ہوا جس میں 32 افراد ہلاک جبکہ 75 زخمی ہوئے

جبکہ ساتواں خودکش حملہ 10 اکتوبر کو موچی گیٹ لاہور میں ہوا جس میں 6 افراد ہلاک جبکہ 7 زخمی ہو گئے تھے‘ صوبائی دارالحکومت میں یہ پہلا خودکش حملہ تھا۔


2013ء میں پہلا خودکش حملہ 10 جولائی کو علمدار روڈ کوئٹہ کے مقام پر ہوا جس میں 106 افراد ہلاک جبکہ 170 سے زائد زخمی ہوئے‘

دوسرا حملہ اسی روز مینگورہ سوات میں ہوا جس میں 31 افراد ہلاک جبکہ 70 سے زائد زخمی ہوئے۔

یکم فروی کو ہنگو میں ہونے والے خودکش حملہ میں 29 افراد ہلاک جبکہ 47 زخمی ہوئے‘

2 فروری کو لکی مروت میں ہونے والے حملہ میں 36 افراد ہلاک جبکہ 12 زخمی ہوئے‘

14 فروری کو ہنگو میں ہونے والے حملہ میں 11 افراد ہلاک جبکہ 24 زخمی ہوئے‘

اسی روز بنوں میں بھی خودکش حملہ ہوا جس میں 6 افراد ہلاک جبکہ 5 زخمی ہوئے‘

18 فروری کو پشاور میں ہونے والے خود کش حملہ میں 8 افراد ہلاک جبکہ 6 زخمی ہوئے‘

18 مارچ کو جوڈیشل کمپلیکس پشاور میں ہونے والے حملہ میں 5 افراد ہلاک جبکہ 49 زخمی ہوئے‘

19 مارچ کو خیبر ایجنسی میں خودکش حملہ میں 48 افراد ہلاک جبکہ 12 زخمی ہوئے‘

23 مارچ کو میرانشاہ میں ہونے والے حملہ میں 19 افراد ہلاک جبکہ 25 زخمی ہوئے‘

29 مارچ کو پشاور میں ہونے والے خود کش حملہ میں 12 افراد ہلاک جبکہ 35 زخمی ہوئے‘

18جون کو مردان میں ہونے والے خود کش حملہ میں 36 افراد ہلاک جبکہ 57 زخمی ہوئے‘

21 جون کو پھر گلشن کالونی پشاور میں خودکش حملہ ہوا جس میں 15 افراد ہلاک جبکہ 25 زخمی ہوئے‘

30 جون کو کوئٹہ میں خودکش حملہ ہوا جس میں 29 افراد ہلاک جبکہ 60 زخمی ہوئے‘

26 جولائی پارا چنار میں خود کش حملہ ہوا جس میں 62 افراد جبکہ 180 زخمی ہوئے‘

8 اگست کو پولیس لائن کوئٹہ میں ہونے والے خودکش حملہ میں ڈی آئی جی فیاض سنبل سمیت 39 پولیس افسران اور اہلکار ہلاک جبکہ 40 سے زائد زخمی ہوئے۔


2012ء کے دوران 2 مارچ کو خیبر ایجنسی میں ہونے والے خودکش حملہ میں 26 افراد ہلاک جبکہ 22 زخمی ہوئے‘

11 مارچ کو پشاور میں ہونے والے خودکش حملہ میں 18 افراد ہلاک جبکہ 32 زخمی ہوئے‘

4 مئی کو باجوڑ میں ہونے والے خودکش حملہ میں 30 افراد ہلاک جبکہ 72 زخمی ہوئے‘

8 جون کو پشاور میں ہونے والے خودکش حملہ میں 22 افراد ہلاک جبکہ 40 زخمی ہوئے‘

21 نومبر کو راولپنڈی میں ہونے والے خودکش حملہ میں 21 افراد ہلاک جبکہ 30 زخمی ہوئے‘

29 نومبر کو فاٹا میں ہونے والے خودکش حملہ میں 8 افراد ہلاک جبکہ 15 زخمی ہوئے۔

اسلا م آباد‘ پشاور کراچی، واہگہ بارڈر کے بعد اب گزشتہ روز پولیس لائن قلعہ گجر سنگھ میں ہو نے والے خودکش دھماکے نے ملک کی فضا ایک بار پھر سوگوار کر دی ہے۔ لاہور پولیس کی سخت سکیورٹی کے پیش نظر حملہ آور اپنے ٹارگٹ تک نہیں پہنچ سکا اور اس نے اہلکاروں کے قریب پہنچ کر خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔

ح
 
Top