بسم اللہ الرحمن الرحیم
پندرہویں شعبان سے متعلق احادیث- ایک جا ئزہ
ڈاکٹرعبداللطیف الکندی---------------- استاذ الکلیۃ السلفیۃ مومن آباد سرینگر
جب ماہ شعبان آتا ہے توامت اسلامیہ ماہ مبارک"شہررمضان" کے استقبال کی تیاریوں میں لگ جاتی ہے –اس لئے کہ یہ مبارک مہینہ اپنے اندربے شمارخوبیاں,محاسن اوراجروثواب رکھتا ہے- یہ نزول قرآن کریم کا مہینہ ہے -اورمسلمان ماہ مبارک کی راتوں کوسربسجود رہنے اورنہاررمضان میں روزہ رکھنے کی مشق ماہ شعبان ہی سے کرنے لگتے ہیں- اوریہی نبی کریم صلى اللہ علیہ وسلم کی سنت مبارکہ بھی ہے کہ شعبان سے ہی روزوں کی انجام دہی کثرت سے فرماتے تھے - حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا روایت فرماتی ہیں کہ :
(كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يصوم حتى نقول:لا يفطرويفطرحتى نقول:لايصوم,ومارأيت رسول الله صلى الله عليه وسلم استكمل صيام شهرإلا رمضان وما رأيته أكثرصياما منه في شعبان)
(رواه البخاري في صحيحه مع الفتح: 4/251): كتاب الصيام ,باب صوم شعبان برقم 1969,ومسلم في صحيحه :2/811 برقم 1156(175) 8/37كتاب الصيام)
"رسول الله صلى الله عليه وسلم نفل روزہ رکھنے لگتے توہم (آپس میں) کہتے کہ اب آپ روزہ رکھنا چھوڑیں گے ہی نہیں, اورجب روزہ چھوڑدیتے توہم کہتے اب آپ روزہ رکھیں گے ہی نہیں,میں نے رمضان کوچھوڑکررسول صلى اللہ علیہ وسلم کوکبھی پورے مہینے کا نفلی روزہ رکھتے نہیں دیکھا اورجتنے روزے آپ شعبان میں رکھتے میں نے کسی مہینہ میں اس سے زیادہ روزے رکھتے آپ کونہیں دیکھا-(ترجمہ داود راز3/218)-
نیزعائشہ رضی اللہ عنہا ہی کا بیان ہے کہ:
(لم يكن النبي صلى الله عليه وسلم يصوم شهرا أكثرمن شعبان ,وكان يصوم شعبان كله.
(أخرجه البخاري في صحيحه :كتاب الصوم ,باب صوم شعبان( مع الفتح:4/251 برقم 1970),ومسلم في صحيحه :2/118) (8/38) كتاب الصيام حديث نمبر782 جبكہ مسلم میں شعبان کلہ کے بعد "کان یصوم شعبان إلاقلیلا" کی زیادتی ہے)-
"رسول صلى اللہ علیہ وسلم شعبان سے زیادہ اورکسی مہینہ میں روزہ نہیں رکھتے تھے,شعبان کے پورے دنوں میں آپ روزہ رکھتے,مسلم کی روایت میں "کان یصوم شعبان إلا قلیلا" کی زیادتی سے پتہ چلتا ہے- کہ پورےشعبان کے روزے مقصود نہیں بلکہ شعبان کے اکثرروزے رکھتے تھے-
جب کہ ابن حجررحمہ اللہ نے بھی فتح الباری(4/252) میں پورے شعبان سے مراد اکثرشعبان لیا ہے-ان احادیث سےشعبان میں روزہ رکھنے کی تاکید اوررسول صلى اللہ علیہ وسلم کی سنت ثابت ہوتی ہے-
جیسا کہ عبد اللہ بن أبی قیس کی روایت میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کا یہ فرمان منقول ہے:
(كان أحب الشهورإلى رسول الله صلى الله عليه وسلم أن يصومه شعبان ثم يصله برمضان)-
(أخرجه أحمد في مسنده 6/188,وأبوداؤد في سننه: كتاب الصوم ,باب في صوم شعبان 2/812 برقم 2431,والنسائي في سننه:كتا ب الصيام ,باب صوم النبي صلى الله عليه وسلم 4/169,وابن خزيمه في صحيحه: جماع أبواب صوم التطوع 3/282 برقم 2077,والحاكم في المستدرك:كتاب الصوم 1/434,وقال: هذاحديث صحيح على شرط الشيخين ولم يخرجاه ووافقه الذهبي في تلخيصه)-
"رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم کوجس ماہ میں روزہ سب سے زیادہ محبوب تھا,ماہ شعبان ہے پھرآپ اسے رمضان کے ساتھ ملاتے تھے"-