• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

پولیو ویکسینیشن

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,472
پوائنٹ
964
اللہ معاف کرے ، پتہ نہیں کیا کیا کھیل کھیلے جارہے ہیں معصوم مسلمانوں کے ساتھ ۔
خیر یہ بات تو پکی ہے کہ اگر یہی کام کوئی مسلمان ملک امریکہ و اسرائیل میں جاکر کرنا شروع کردے فلاح انسانیت کے نام پر ، تو پھر ہر ایک یہ راگ الاپے گا کہ جناب کسی کے ذاتی معاملات میں دخل دینا اچھی بات نہیں ، اگر آپ کو بیماری کا خطرہ ہے تو ایسی احتیاطی تدابیر اپنے ملک میں داخل ہونے والوں کےبارے میں اختیار کریں ۔
پولیو کی ویکسنیشن پر انکار کیا تو،علاقہ بھر کی انتطامیہ حرکت میں آگئی،میرا گھر تو شاید میڈیکل یونٹ کا اکھاڑا بن گیا،کافی لے دے ہوئی،حوالہ جات بھی دیے لیکن بات نہ بنی،میڈیکل افیسر نے دھمکی دی کی متعلقہ ایس ایچ او کو انفارم کیا جائے تو آپ کو کوٹ کچری کا منہ دیکھنا پڑے گا،گھر والے ہمت ہار گئے۔۔۔میں بھی ان افسران بالا کی بک بک سے جان چھڑانا چاہتا تھا۔۔۔اب چپ چاپ قطرے پلوا لیتا ہوں کبھی جھوٹ سے اس قاتل نما ڈراپس سے جان چھڑا لیتا ہوں۔۔۔اللہ سے دعا یہی ہے کہ ان بچوں کو اپنی حفاظت میں رکھنا۔آمین
جب معلوم ہو کہ ’’ انسانیت کے ہمدرد ‘‘ کسی بستی کا رخ کر رہے ہیں تو :
’’و جعلنا من بینہم أیدیہم و من خلفہم سدا فأغشینہم فہم لا یبصرون ‘‘ اور آیت الکرسی وغیرہ کا کثرت سے ذکر کریں ، امید ہے جان چھوٹ جائے گی ،
لیکن اگر اس کے باوجود اللہ کو آزمائش منظور ہوئی تو پھر قطرے پلانے یا پلوانے سے پہلے یہ دعا پڑھ لیں :
’’بسم اللہ الذی لا یضر مع اسمہ شیئ فی الأرض و لا فی السماء و ہو السمیع العلیم ۔‘‘
 

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
نہیں عکرمہ بھائی یہ اتنا آسان نہیں ہے میرے ساتھ بھی ایسا ہی ہوا تھا تو میں نے تو کہہ دیا تھا کہ جی شوق سے ایس ایچ او تک رپورٹ کروائیں میں تھانہ کچہری بھی کر لوں گا لیکن یہ کام نہیں کرواوں گا اور اسی ٹیم میں ایک صاحب نے جب دھمکی دی تھی تو جوابی طور پر میں نے یہ کہا تھا کہ بھائی میں کراچی میں رہتا ہوں ایسی دھمکیاں مجھے بھی دینی آتی ہیں اگر کہیں تو میں بھی دے سکتا ہوں اور
خضر حیات بھائی اذکار کے اثرات سے انکار نہیں جب ایک چیز مکمل طور پر مشکوک بن چکی ہے تو ایسے میں یہ رسک ہی کیوں لیا جائے
 
شمولیت
مارچ 08، 2012
پیغامات
215
ری ایکشن اسکور
147
پوائنٹ
89
اگر صرف مرد حضرات ہوں تو پھر تو انکو باہر سے ہی گولیاں کرا دی جاتی ہیں، ایک دفعہ کہیں دروازہ کھلا رہ گیا تو ان کی خاتون ورکر اندر آگئ۔ کافی تو تو میں میں بھی ہوئ، پھر میں نے اسے کہا کہ آپی دیکھیں آپ ایک ملازمہ ہیں بس آپ نے وہ کرنا ہے جو آپکو احکامات ملتے ہیں، اسی طرح میں بھی کسی نہ کسی جگہ ملازم ہوں مجھے بھی وہ کرنا ہوتا ہے جو مجھے حکم ملتا ہے، لیکن بسا اوقات میں اس حکم میں ایسی حکمت عملی بھی اپنا لیتا ہوں جس سے حکم عدولی بھی نہیں ہوتی اور کسے دوسرے کا فائیدہ بھی ہو جاتا ہے،
لہذا قصہ مختصر میں ان قطرات کو زہر سمجھتا ہوں، اب آپ میری مسلمان بہن ہیں، چاہیں تو زبردستی ان بچوں کو یہ یہودی کی ڈونیٹڈ زہر پلوا جائیں تو میں منع نہیں کر سکتا کیونکہ اس وقت لاٹھی آپ کے پاس ہے، اس پر وہ سمجھ گئ اور کہنے لگی کہ چلیں بھائ ٹھیک ہے اگر آپ نہیں پلوانا چاہتے تو جیسے آپکی مرضی اور چلی گئ۔۔
(بیچاری شریف سی ورکر ہی تھی کہ چلی گئ نہیں ورنہ بلا لیتی پولیس کو کہ ایک دہشت گرد یہاں بیٹھا ہے۔۔۔ ابتسامہ)
 

مون لائیٹ آفریدی

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 30، 2011
پیغامات
640
ری ایکشن اسکور
409
پوائنٹ
127
سب سے اہم نقطہ نظر یہ ہے کہ یہ کفار کے ایڈورٹائزنگ کا ایک ذریعہ ہے ۔
جب معلوم ہو کہ ’’ انسانیت کے ہمدرد ‘‘ کسی بستی کا رخ کر رہے ہیں تو :
’’و جعلنا من بینہم أیدیہم و من خلفہم سدا فأغشینہم فہم لا یبصرون ‘‘ اور آیت الکرسی وغیرہ کا کثرت سے ذکر کریں ، امید ہے جان چھوٹ جائے گی ،
لیکن اگر اس کے باوجود اللہ کو آزمائش منظور ہوئی تو پھر قطرے پلانے یا پلوانے سے پہلے یہ دعا پڑھ لیں :
’’بسم اللہ الذی لا یضر مع اسمہ شیئ فی الأرض و لا فی السماء و ہو السمیع العلیم ۔‘‘
ہم تو بچوں کو نہیں پینے دیتے ۔ بلکہ ان کو واپس کردیتے ہیں ۔ اکثر اتوار کے دن آتے ہیں ۔ اور اگر کسی وجہ سے کہیں پر جانا پڑے ، تو یہاں اتحادی فوجی چوکیوں پر بچوں کو زبردستی روک کر ان کو پلاتے ہیں ، تو توریہ کی صورت میں
پہلے ہی سے مارکر سے ان کی انگلیوں پر مارک کردیتے ہیں تاکہ ان دشمنوں کو دھوکہ کر اپنے بچوں کو ان کی شر سے محفوظ کیا جاسکے ۔
 

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
مفید بحث چل رہی ہے۔۔۔لیکن جہاں تک ہمارے دین دار طبقہ کا خیال ہے کہ اس سے نسل کشی کی جارہی ہے ، یا ایسے عزائم کی خاطر یہ قطرے مسلمانوں کو پلائے جاتے ہیں تو کیا اس
مہم کے بعد
لوگوں کے گھروں میں اولاد نہیں ہوئی ؟؟ بلکہ دنیا میں آبادی کم کرنے کے مختلف طریقے زیادہ استعمال کیئے گئے ہیں ، چین اور انڈیا کیا پولیو ویکسینشن کے خلاف کہلائے جائیں گے ؟؟
اس کے برعکس جب پولیو قطروں کا رجحان نہیں تھا جیسا کہ اب سے پہلے وقتوں میں ، تب بھی اللہ کی رضا سے اولاد ہوتی یا نہیں ہوتی تھی۔۔۔میں مانتی ہوں کہ کفار ہمارا بھلا نہیں چاہیں گے ، لیکن کم از کم ہمارا "الزام" یا "دلیل" تو واضح ہونی چاہیئے۔پولیو کا مسئلہ کوئی نیا بھی نہیں، اگر سائنس کے شعبے سے وابستہ افراد ذرا بھی اس کے اجزاء کی تحقیق پر توجہ دیں تو کیا ہی بہتر ہو جائے !
 
Last edited:

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,423
پوائنٹ
521
السلام علیکم

جتنے بھی ممبران نے اس دھاگہ میں حصہ لیا ھے کیا انہوں کے والدین نے انہیں یہ قطرے نہیں پلائے ہوئے؟ اور وہ اولاد سے محروم ہیں کیا؟ ہم نے ہر سال سکول اور گھروں میں بھی انجیکشن اور قطرے پئیے ہوئے ہیں اور ہمارے جو بچے گلف میں پیدا ہوئے ان کی 6 سال تک ویکسینیشن کی ہوئی ھے۔

آپ اپنے یا بچوں کی بیماریوں پر جتنی بھی اینٹی باییوٹکس میڈیسن استعمال کرتے ہیں، سب میں ایسے افیکٹس ہوتے ہیں جن پر پولیو ویکسینیشن کے حوالہ سے بات ہو رہی ھے مگر ان میڈیسن کا استعمال اتنا ہی کروایا جاتا ھے جس پر بیماری سے شفاء حاصل ہو پھر بھی ان افیکٹس کے لئے معاون ادویات بھی ساتھ دی جاتی ہیں جس سے ان افیکٹس کا اثر کم ہو۔

پاکستان میں جو سبزیاں آپ روز مرہ استعمال کرتے ہیں جتنی کمزوری ان میں ھے اس کے مقابلہ میں پولیو ویکسینیشن کچھ بھی نہیں ان سبزیوں پر بھی تحقیق کر کے دیکھیں آپ جان جائیں گے۔

اپنے بچوں کو پولیو ویکسینیشن کے قطرے پلائیں انہیں کچھ نہیں ہو گا، فارم میں بچے بھی ہوتے ہیں اس لئے اس پر کھلے انداز میں بات نہیں کر سکتا سمجھنے کے لئے اتنا ہی کافی ھے۔

والسلام
 

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
کنعان بھائی اس طرح دیکھیں گے تو ہمیں تو پانی بھی صاف نہیں ملتا تو جس حکومت میں لوگوں کو پانی صاف نہ ملے آٹا کے اندر جو کچھ نکلتا ہے وہ اگر آپ دیکھ لیں تو کھانا چھوڑ دیں پھل ، سبزیاں وغیرہ اور گوشت تو وہ پانی لگا ہوا الغرض کس کس بات کا رونا رویا جائے وہاں کیا بچوں میں کیا یہی ایک بیماری رہ گئی ہے جس کے سدباب کے لیے حکومت اپنی پوری طاقت لگا دے۔
میں نے پچھلے دنوں ڈاکٹروں کی ایک نشست میں اپنے درس قرآن کے بعد ان سے اسی حوالے سے پوچھا تھا تو کچھ مسکرا کر خاموش ہو گئے اور کچھ نے کہا یہ گورکھ دھندا ہماری سمجھ میں بھی نہیں آرہا جب کے ماحولیاتی آلودگی کے نتیجے میں بچوں میں سانس کی بیماریاں انتہائی خوفناک طریقے سے بڑھ رہی ہیں اور دور نہیں تو میں اپنے بچے کی بیماری کی بات کر لیتا ہوں جس کے لیے میں کراچی میں آغا خان ہسپتال، لیاقت جنرل ، این ایم سی، پٹیل فوجی فاوندیشن وغیرہ جیسے معروف ہسپتال چھان مارے وہاں تمام نیوروفزیش کا یہی کہنا تھا کہ پہلے 100 میں سے ایک بچہ اس کی زد میں تھا اور اب 100 میں سے 15 بچے اس زد میں آرہے ہیں اور یہ نسبت ہر سال معمولی اضافے کے ساتھ بڑھ ہی رہی ہے
تو ایسے میں صرف پولیو کی ویکسی نیشن ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
میرے پورے خاندان میں ہم نے کوئی ایسی ویکسی نیشن نہ کی اور نہ کروائی الحمدللہ ایسا کوئی مسئلہ نہیں ہے تو ایسا کچھ بھی نہی ہوا ۔
اور میں مسئلہ تقدیر عدم ایمان کی بات نہیں کر رہا بلکہ صرف یہ کہہ رہا ہوں کہ جہاں ایسی ویکسی نیشن کے بعد بھی پولیو ہو گئے میرا کچھ عمل دخل صحافت کے ساتھ بھی ہے میں نے ایسی فیملیز کے ساتھ بھی ملاقات کی جنہوں نے یہ ویکسی نیشن کروائی اور ان کے بچوں کو پولیو ہوا بقول ان کے ان کے بڑے بچوں میں سے کسی کو ہم نے یہ ویکسی نیشن نہیں کروائی وہ ٹھیک ٹھاک ہیں
پھر یہاں مسائلستان ہیں کوئی ایک مسئلہ تو ہے نہیں جو ویکسی نیشن استعمال کروائی جا رہی ہے ایک تو وہ پہلے ہی مشکوک اوپر سے ایکسپائرڈ؟
اور جہاں تک دعا سسٹر کی بات ہے کہ باقاعدہ ثبوت اور دلائل دیے جائیں تو کس قسم کے دلائل درکار ہیں وہ بھی مہیا کیے جا سکتے ہیں اگر بات صرف لیبارٹریز کی ہو تو ؟
پولیو فری پاکستان؟ ایک بہت بڑا لطیفہ ہے جس پر مجھے تو بہت ہنسی آتی ہے ذرا پولیو کی جگہ کوئی اور بیماری لگا کر دیکھیں ذرا غش نہ پڑ جائے کہیں ان کو
 
Last edited:

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
اور یہ بھی کہ گلف کی مثالیں پاکستان میں نہ دیا کریں ہمارے ساتھ تو وہ کچھ ہوتا ہے جو کسی کے ساتھ نہیں ہو رہا
تجربہ کرنا ہو تو صرف موبائل اور گاڑیاں یا لیپ ٹاپ ہی دیکھ لیں ہماری مارکیٹ میں باقاعدہ یہ بتایا جاتا ہے کہ یہ باہر کی ہے اور یہ پاکستان کی جب کہ پاکستان میں وہ چیزیں بنائی ہی نہیں جاتی
تنظیم اسلامی ضلع شرقی کے مسوول میرے جاننے والے ہیں وہ ہنڈا اٹلس میں جنرل منیجر رہے ہیں ان کی اٹلس دیکھی اور پاکستان میں جو اٹلس بیچی جا رہی ہے ؟
جب دل کرے گا باقاعدہ ثبوت دے سکتا ہوں لہذا پاکستان میں صرف پاکستان کی مثالیں چل سکتی ہیں
 

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
اور اگر انٹی بائیوٹک کے استعمال کی بات ہے تو اگر آپ باہر رہتے ہیں تو مجھے بھئ یہ معلومات درکار ہیں کہ وہاں بچوں کو کس عمر سے یہ استعمال کروائی جاتی ہیں اور اگر کروائی جاتی ہیں تو کس نوعیت کی اور کس طرح پھر میں آپ کو یہاں کی صورت حال بتاوں گا
کہنے کا مقصد یہ ہے کہ یہاں آوے کا آوا ہی بگڑا ہوا ہے صرف ایک پولیو ویکسی نیشن پر اتنی شفقت کیوں؟
 

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
کنعان بھائی اس طرح دیکھیں گے تو ہمیں تو پانی بھی صاف نہیں ملتا تو جس حکومت میں لوگوں کو پانی صاف نہ ملے آٹا کے اندر جو کچھ نکلتا ہے وہ اگر آپ دیکھ لیں تو کھانا چھوڑ دیں پھل ، سبزیاں وغیرہ اور گوشت تو وہ پانی لگا ہوا الغرض کس کس بات کا رونا رویا جائے وہاں کیا بچوں میں کیا یہی ایک بیماری رہ گئی ہے جس کے سدباب کے لیے حکومت اپنی پوری طاقت لگا دے۔
میں نے پچھلے دنوں ڈاکٹروں کی ایک نشست میں اپنے درس قرآن کے بعد ان سے اسی حوالے سے پوچھا تھا تو کچھ مسکرا کر خاموش ہو گئے اور کچھ نے کہا یہ گورکھ دھندا ہماری سمجھ میں بھی نہیں آرہا جب کے ماحولیاتی آلودگی کے نتیجے میں بچوں میں سانس کی بیماریاں انتہائی خوفناک طریقے سے بڑھ رہی ہیں اور دور نہیں تو میں اپنے بچے کی بیماری کی بات کر لیتا ہوں جس کے لیے میں کراچی میں آغا خان ہسپتال، لیاقت جنرل ، این ایم سی، پٹیل فوجی فاوندیشن وغیرہ جیسے معروف ہسپتال چھان مارے وہاں تمام نیوروفزیش کا یہی کہنا تھا کہ پہلے 100 میں سے ایک بچہ اس کی زد میں تھا اور اب 100 میں سے 15 بچے اس زد میں آرہے ہیں اور یہ نسبت ہر سال معمولی اضافے کے ساتھ بڑھ ہی رہی ہے
تو ایسے میں صرف پولیو کی ویکسی نیشن ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
میرے پورے خاندان میں ہم نے کوئی ایسی ویکسی نیشن نہ کی اور نہ کروائی الحمدللہ ایسا کوئی مسئلہ نہیں ہے تو ایسا کچھ بھی نہی ہوا ۔
اور میں مسئلہ تقدیر عدم ایمان کی بات نہیں کر رہا بلکہ صرف یہ کہہ رہا ہوں کہ جہاں ایسی ویکسی نیشن کے بعد بھی پولیو ہو گئے میرا کچھ عمل دخل صحافت کے ساتھ بھی ہے میں نے ایسی فیملیز کے ساتھ بھی ملاقات کی جنہوں نے یہ ویکسی نیشن کروائی اور ان کے بچوں کو پولیو ہوا بقول ان کے ان کے بڑے بچوں میں سے کسی کو ہم نے یہ ویکسی نیشن نہیں کروائی وہ ٹھیک ٹھاک ہیں
پھر یہاں مسائلستان ہیں کوئی ایک مسئلہ تو ہے نہیں جو ویکسی نیشن استعمال کروائی جا رہی ہے ایک تو وہ پہلے ہی مشکوک اوپر سے ایکسپائرڈ؟
اور جہاں تک دعا سسٹر کی بات ہے کہ باقاعدہ ثبوت اور دلائل دیے جائیں تو کس قسم کے دلائل درکار ہیں وہ بھی مہیا کیے جا سکتے ہیں اگر بات صرف لیبارٹریز کی ہو تو ؟
پولیو فری پاکستان؟ ایک بہت بڑا لطیفہ ہے جس پر مجھے تو بہت ہنسی آتی ہے ذرا پولیو کی جگہ کوئی اور بیماری لگا کر دیکھیں ذرا غش نہ پڑ جائے کہیں ان کو
محترم بھائی !
آپ کی پریشانی بالکل بجا ہے۔میں تو صرف اس نقطہ پر پریشان ہوں کہ یہ جواز دینا کہ مسلمانوں کی نسل ختم کرنے کی سازش ہے ، یا تو اس سے یہ سلسلے رک گئے ہوں یا دیگر ممالک جو رات دن آبادی کے بڑھتے رہنے کے غم میں مبتلا ہیں ، وہ بھی اس کو خوب استعمال کریں تو مانا بھی جائے۔دوسری جانب میں کفار کے حق میں نہیں ہوں ، لیکن ہو سکتا ہے کہ اس کی وجوہات کچھ اور ہوں اور توپوں کا "رخ" کہیں اور موڑا جا رہا ہے۔پاکستان کے علاوہ دنیا بھر میں کثرت سے لوگ شوگر کے معض میں مبتلا ہیں، اور ان کی "انسولین" بھی غیر ملکی ہوتی ہے ، جو کہ اس بیماری کے ہر عمر کے مریض کے لیے بے حد ضروری ہے ، تب بھی اس پر کوئی مہم نہیں چلائی جاتی!
مجھے محسوس ہوتا ہے کہ ہمارے ہاں" نقالی" کا رجحان بہت ہے ، کہ عرصہ دراز پہلے انگریزوں سے سیکھا کہ ایک لیڈی گھر گھر جا کر بچوں کو قطرے پلا رہی ہے ، حکومت کو مہذب لگا اور لوگوں میں بھی یہ "شعور" اجاگر کرنے چل نکلے، اس پر کچھ لوگوں نے شکوک و شبہات کا اعتراض کیا ، اور یہ ایسا بڑا مسئلہ بن گیا کہ دنیا بھر میں مشہور ہے کہ پاکستان کے مسلمان بچوں کو پولیو قطرے نہیں پلاتے۔میں خود بارہا یہ سن چکی ہوں! نتیجہ یہ کہ پولیو کیسز میں پاکستان کا نام خوب آتا ہے ، اور معذرت کے ساتھ کہ نام اسلام کا لگتا ہے۔

میں ایک بات اور بھی واضح کر دوں کہ سعودیہ میں بھی خواتین ایک مرد کے ساتھ گھروں میں پولیو قطرے پلانے آتی ہیں۔ علماء کرام یہاں بھی ہیں ، پھر کیوں کوئی یہ نہیں کہتا کہ آپ کیوں گھروں تک پلانے آ رہیں ہیں اور یہ سازش ہیں!!
 
Top