مقبول احمد سلفی
سینئر رکن
- شمولیت
- نومبر 30، 2013
- پیغامات
- 1,391
- ری ایکشن اسکور
- 453
- پوائنٹ
- 209
کسی مسلمان عورت کے لئے جائز نہیں ہے کہ پہلے شوہر کے رہتے ہوئے طلاق کے بغیر دوسرے مرد سے شادی کرلے ۔ یہ ناجائز اور سراسر حرام ہے ۔
پہلے تو میاں بیوی سمجھوتہ کرنے کی ہر ممکن کوشش کرے، اگر کوشش بے سود ہو اور طلاق کی نوبت آگئی ہو تو پھر بیوی شوہر سے طلاق کا مطالبہ کرے اور طلاق کے بعد تین مہینے کی عدت گذار کر دوسری شادی کرے ۔
اگر شوہر طلاق دینے کے لئے راضی نہیں ہے اور بیوی کے لئے شوہر سے الگ رہنے کا عذر پیش آگیا ہے تو شرعی عدالت یا پنچایت کے ذدیعہ خلع کرالے ۔ خلع کرانے کی صورت میں ایک حیض عدت گذارے اور پھر دوسری شادی کرلے ۔
اگر کسی عورت نے پہلے شوہر سے طلاق یا خلع کے بغیر دوسری شادی کرلی تو یہ شادی باطل ہے، جب تب دونوں اس حال میں رہیں گے گناہ گار ہوں گے ۔ لہذا دونوں کے درمیان جدائی کرادی جائے گی اور اسلامی صورت اختیار کی جائے گی جیساکہ اوپر بیان کیا گیا ہے ۔
واللہ اعلم
پہلے تو میاں بیوی سمجھوتہ کرنے کی ہر ممکن کوشش کرے، اگر کوشش بے سود ہو اور طلاق کی نوبت آگئی ہو تو پھر بیوی شوہر سے طلاق کا مطالبہ کرے اور طلاق کے بعد تین مہینے کی عدت گذار کر دوسری شادی کرے ۔
اگر شوہر طلاق دینے کے لئے راضی نہیں ہے اور بیوی کے لئے شوہر سے الگ رہنے کا عذر پیش آگیا ہے تو شرعی عدالت یا پنچایت کے ذدیعہ خلع کرالے ۔ خلع کرانے کی صورت میں ایک حیض عدت گذارے اور پھر دوسری شادی کرلے ۔
اگر کسی عورت نے پہلے شوہر سے طلاق یا خلع کے بغیر دوسری شادی کرلی تو یہ شادی باطل ہے، جب تب دونوں اس حال میں رہیں گے گناہ گار ہوں گے ۔ لہذا دونوں کے درمیان جدائی کرادی جائے گی اور اسلامی صورت اختیار کی جائے گی جیساکہ اوپر بیان کیا گیا ہے ۔
واللہ اعلم