• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

پہلے شوہر سے طلاق لئے بغیر دوسری شادی

مقبول احمد سلفی

سینئر رکن
شمولیت
نومبر 30، 2013
پیغامات
1,391
ری ایکشن اسکور
453
پوائنٹ
209
کسی مسلمان عورت کے لئے جائز نہیں ہے کہ پہلے شوہر کے رہتے ہوئے طلاق کے بغیر دوسرے مرد سے شادی کرلے ۔ یہ ناجائز اور سراسر حرام ہے ۔

پہلے تو میاں بیوی سمجھوتہ کرنے کی ہر ممکن کوشش کرے، اگر کوشش بے سود ہو اور طلاق کی نوبت آگئی ہو تو پھر بیوی شوہر سے طلاق کا مطالبہ کرے اور طلاق کے بعد تین مہینے کی عدت گذار کر دوسری شادی کرے ۔

اگر شوہر طلاق دینے کے لئے راضی نہیں ہے اور بیوی کے لئے شوہر سے الگ رہنے کا عذر پیش آگیا ہے تو شرعی عدالت یا پنچایت کے ذدیعہ خلع کرالے ۔ خلع کرانے کی صورت میں ایک حیض عدت گذارے اور پھر دوسری شادی کرلے ۔

اگر کسی عورت نے پہلے شوہر سے طلاق یا خلع کے بغیر دوسری شادی کرلی تو یہ شادی باطل ہے، جب تب دونوں اس حال میں رہیں گے گناہ گار ہوں گے ۔ لہذا دونوں کے درمیان جدائی کرادی جائے گی اور اسلامی صورت اختیار کی جائے گی جیساکہ اوپر بیان کیا گیا ہے ۔


واللہ اعلم
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
اگر کسی عورت نے پہلے شوہر سے طلاق یا خلع کے بغیر دوسری شادی کرلی تو یہ شادی باطل ہے، جب تب دونوں اس حال میں رہیں گے گناہ گار ہوں گے ۔
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
محترم شیخ صاحب! اس صورت میں کوئی شرعی سزا موجود ہے۔ جزاک اللہ خیرا!
 

مقبول احمد سلفی

سینئر رکن
شمولیت
نومبر 30، 2013
پیغامات
1,391
ری ایکشن اسکور
453
پوائنٹ
209
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
محترم شیخ صاحب! اس صورت میں کوئی شرعی سزا موجود ہے۔ جزاک اللہ خیرا!
ابن قدامہ نے المغنی میں ذکر کیا ہے کہ شادی شدہ عورت کو دوسرے مرد سے شادی کرنے کی حرمت دونوں کو معلوم تھا تو دونوں زانی ہیں ، ان دونوں پر حد قائم کی جائے گی اور اس میں نسب ثابت نہیں ہوگا۔انتہی

ان دونوں کو سچی توبہ کرنا چاہئے اور آئندہ اس گناہ سے بچنے کا عزم مصمم کرنا چاہئے ۔
واللہ اعلم
 
Top