• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

پیغام قرآن: انیسویں پارے کے مضامین

سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,396
پوائنٹ
891
۳۶۔ سلیمانؑ کے لشکر: جن ، انسان اور پرندے
(دوسری طرف) ہم نے داؤدؑ ، سلیمانؑ کو علم عطا کیا اورانہوں نے کہاکہ ’’شکر ہے اس خدا کا جس نے ہم کو اپنے بہت سے مومن بندوں پر فضیلت عطا کی‘‘ اور داؤدؑ کا وارث سلیمانؑ ہوا۔ اوراس نے کہا ’’لوگوں ہمیں پرندوں کی بولیاں سکھائی گئی ہیں اور ہمیں ہر طرح کی چیزیں دی گئی ہیں ، بے شک یہ (اللہ کا) نمایاں فضل ہے‘‘۔ سلیمانؑ کے لیے جن اور انسانوں اور پرندوں کے لشکر جمع کیے گئے تھے اور وہ پورے ضبط میں رکھے جاتے تھے۔ (ایک مرتبہ وہ ان کے ساتھ کوچ کررہا تھا) یہاں تک کہ جب یہ سب چیونٹیوں کی وادی میں پہنچے تو ایک چیونٹی نے کہا ’’اے چیونٹیو، اپنے بلوں میں گھس جاؤ، کہیں ایسا نہ ہو کہ سلیمان اور اس کے لشکر تمہیں کچل ڈالیں اور انہیں خبر بھی نہ ہو‘‘۔ سلیمانؑ اس کی بات پر مسکراتے ہوئے ہنس پڑا اور بولا…’’اے میرے رب، مجھے قابو میں رکھ کہ میں تیرے اس احسان کا شکر ادا کرتا ہوں جو تو نے مجھ پر اور میرے والدین پر کیا ہے اور ایسا عمل صالح کروں جو تجھے پسند آئے اور اپنی رحمت سے مجھ کو اپنے صالح بندوں میں داخل کر‘‘۔(النمل۱۹)

۳۷۔ملکہ سبا کی خبر سلیمانؑ کو ہدہد نے دی
(ایک اور موقع پر) سلیمانؑ نے پرندوں کا جائزہ لیا اور کہا ’’کیا بات ہے کہ میں فلاح ہُدہُد کو نہیں دیکھ رہا ہوں ؟ کیا وہ کہیں غائب ہوگیا ہے؟ میں اسے سخت سزا دوں گا۔ یا اسے ذبح کردوں گا۔ ورنہ اسے میرے سامنے معقول وجہ پیش کرنی ہوگی‘‘۔ کچھ زیادہ دیر نہ گزری تھی کہ اس نے آکر کہا ’’میں نے وہ معلومات حاصل کی ہیں ۔ جو آپ کے علم میں نہیں ہیں ۔ میں سبا کے متعلق یقینی اطلاع لے کر آیا ہوں ۔ میں نے وہاں ایک عورت دیکھی جو اس قوم کی حکمراں ہے۔ اس کو ہر طرح کا سروسامان بخشا گیا ہے۔ اور اس کا تخت بڑا عظیم الشان ہے۔ میں نے دیکھا کہ وہ اور اس کی قوم اللہ کے بجائے سورج کے آگے سجدہ کرتی ہے‘‘… شیطان نے ان کے اعمال ان کے لیے خوشنما بنادیئے اور انہیں شاہراہ سے روک دیا،اس وجہ سے وہ یہ سیدھا راستہ نہیں پاتے کہ اس خدا کو سجدہ کریں ۔ جو آسمانوں اور زمین کی پوشیدہ چیزیں نکالتا ہے۔ اور وہ سب کچھ جانتا ہے جسے تم لوگ چھپاتے اور ظاہر کرتے ہو۔اللہ کہ جس کے سواکوئی مستحقِ عبادت نہیں ، جو عرش عظیم کا مالک ہے۔ (النمل۲۶)

۳۸۔ملکہ سبا کو ہدہد نے سلیمانؑ کا خط پہنچایا
سلیمانؑ نے کہا ’’ابھی ہم دیکھے لیتے ہیں کہ تو نے سچ کہا ہے یا تو جھوٹ بولنے والوں میں سے ہے۔میرا یہ خط لے جااور اسے ان لوگوں کی طرف ڈال دے، پھر الگ ہٹ کر دیکھ کہ وہ کیا ردعمل ظاہر کرتے ہیں ‘‘۔ملکہ بولی ’’اے اہل دربار، میری طرف ایک بڑا اہم خط پھینکا گیا ہے۔وہ سلیمان کی جانب سے ہے اوراللہ رحمن و رحیم کے نام سے شروع کیا گیا ہے۔ مضمون یہ ہے کہ ’’میرے مقابلے میں سرکشی نہ کرو اور مسلم ہوکرمیرے پاس حاضر ہوجاؤ‘‘۔(النمل۳۱)

۳۹۔ملکہ سبا کا سلیمانؑ کو تحائف بھیجنا
(خط سناکر) ملکہ نے کہا ’’اے سردارانِ قوم، میرے اس معاملے میں مجھے مشورہ دو، میں کسی معاملہ کا فیصلہ تمہارے بغیر نہیں کرتی ہوں ‘‘۔ انہوں نے جواب دیا ’’ہم طاقت ور اورلڑنے والے لوگ ہیں ۔ آگے فیصلہ آپ کے ہاتھ میں ہے۔ آپ خود دیکھ لیں کہ آپ کو کیا حکم دینا ہے‘‘۔ملکہ نے کہاکہ ’’بادشاہ جب کسی ملک میں گھس آتے ہیں تو اسے خراب اور اس کے عزت والوں کو ذلیل کردیتے ہیں ۔ یہی کچھ وہ کیا کرتے ہیں ۔ میں ان لوگوں کی طرف ایک ہدیہ بھیجتی ہوں ،پھر دیکھتی ہوں کہ میرے ایلچی کیا جواب لے کر پلٹتے ہیں ‘‘۔جب وہ (ملکہ کا سفیر) سلیمانؑ کے ہاں پہنچا تو اس نے کہا ’’کیا تم لوگ مال سے میری مدد کرنا چاہتے ہو؟ جو کچھ خدا نے مجھے دے رکھا ہے وہ اس سے بہت زیادہ ہے جو تمہیں دیا ہے۔تمہارا ہدیہ تمہی کو مبارک رہے۔ (اے سفیر) واپس جا اپنے بھیجنے والوں کی طرف۔ ہم ان پر ایسے لشکر لے کر آئیں گے جن کا مقابلہ وہ نہ کرسکیں گے اورہم انہیں ایسی ذلت کے ساتھ وہاں سے نکالیں گے کہ وہ خوار ہوکر رہ جائیں گے‘‘۔ (النمل۳۷)

۴۰۔ملکہ سبا کا تخت سلیمانؑ کے دربار میں
سلیمانؑ نے کہا ’’اے اہلِ دربار، تم میں سے کون اس کا تخت میرے پاس لاتا ہے قبل اس کے کہ وہ لوگ مطیع ہوکر میرے پاس حاضر ہوں ؟ جنوں میں سے ایک قوی ہیکل نے عرض کیا ’’میں اسے حاضر کردوں گا قبل اس کے کہ آپ اپنی جگہ سے اٹھیں ۔میں اس کی طاقت رکھتا ہوں اور امانت دار ہوں ‘‘۔ جس شخص کے پاس کتاب کاایک علم تھا وہ بولا ’’میں آپ کی پلک جھپکنے سے پہلے اسے لائے دیتا ہوں ‘‘۔ جونہی کہ سلیمانؑ نے وہ تخت اپنے پاس رکھا ہوا دیکھا، وہ پکار اٹھا ’’یہ میرے رب کا فضل ہے تاکہ وہ مجھے آزمائے کہ میں شکر کرتا ہوں یا کافر نعمت بن جاتا ہوں ۔اور جو کوئی شکر کرتا ہے اس کا شکر اس کے اپنے ہی لیے مفید ہے، ورنہ کوئی ناشکری کرے تو میرا رب بے نیاز اوراپنی ذات میں آپ بزرگ ہے‘‘۔ (النمل۴۰)
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,396
پوائنٹ
891
۴۱۔ سلیمانؑ کے اوصاف دیکھ کر ملکہ سبا کا ایمان لانا
سلیمانؑ نے کہا ’’انجان طریقے سے اس کا تخت اس کے سامنے رکھ دو، دیکھیں وہ صحیح بات تک پہنچتی ہے یا ان لوگوں میں سے ہے جو راہ راست نہیں پاتے‘‘۔ ملکہ جب حاضر ہوئی تو اسے کہاگیا کہ کیا تیرا تخت ایسا ہی ہے؟ وہ کہنے لگی ’’یہ تو گویا وہی ہے۔ہم توپہلے ہی جان گئے تھے اورہم نے سراطاعت جھکا دیا تھا۔(یاہم مسلم ہوچکے تھے)‘‘۔اس کو (ایمان لانے سے) جس چیزنے روک رکھا تھا وہ ان معبودوں کی عبادت تھی جنہیں وہ اللہ کے سوا پوجتی تھیں ، کیوں کہ وہ ایک کافر قوم سے تھی۔ اس سے کہاگیا کہ محل میں داخل ہو۔ اس نے جو دیکھا تو سمجھی کہ پانی کا حوض ہے اوراترنے کے لیے اس نے اپنے پائنچے اٹھالیے۔ سلیمانؑ نے کہا ’’ یہ شیشے کا چکنا فرش ہے‘‘۔ اس پر وہ پکاراٹھی’’اے میرے رب (آج تک) میں اپنے نفس پر بڑا ظلم کرتی رہی، اور اب میں نے سلیمانؑ کے ساتھ اللہ رب العالمین کی اطاعت قبول کرلی‘‘۔ (النمل۴۴)

۴۲۔ نیک و بدشگون کا سر رشتہ اللہ کے پاس ہے
اور ثمود کی طرف ہم نے ان کے بھائی صالحؑ کو (یہ پیغام دے کر) بھیجا کہ اللہ کی بندگی کرو، تو یکایک وہ دو متخاصم فریق بن گئے۔ صالحؑ نے کہا، ’’اے میری قوم کے لوگو، بھلائی سے پہلے بُرائی کے لیے کیوں جلدی مچاتے ہو؟ کیوں نہیں اللہ سے مغفرت طلب کرتے؟ شاید کہ تم پر رحم فرمایاجائے‘‘؟ انہوں نے کہا ’’ہم نے تو تم کو اور تمہارے ساتھیوں کو بدشگونی کا نشان پایا ہے‘‘۔ صالحؑ نے جواب دیا ’’تمہارے نیک و بدشگون کا سر رشتہ تو اللہ کے پاس ہے۔ اصل بات یہ ہے کہ تم لوگوں کی آزمائش ہورہی ہے‘‘۔ (النمل۴۷)

۴۳۔جو ملک میں فساد پھیلاتے تھے
اس شہر میں نو جتھے دار تھے جو ملک میں فساد پھیلاتے اور کوئی اصلاح کا کام نہ کرتے تھے۔ انہوں نے آپس میں کہا ’’خدا کی قسم کھاکر عہد کرلو کہ ہم صالحؑ اور اس کے گھر والوں پر شب خون ماریں گے اور پھراس کے ولی سے کہہ دیں گے کہ ہم اس کے خاندان کی ہلاکت کے موقع پر موجود نہیں تھے، ہم بالکل سچ کہتے ہیں ‘‘۔ یہ چال تووہ چلے اور پھر ایک چال ہم نے چلی جس کی انہیں خبر نہ تھی۔ اب دیکھ لو کہ ان کی چال کا انجام کیا ہوا۔ہم نے تباہ کرکے رکھ دیاان کو اور ان کی پوری قوم کو۔ وہ ان کے گھر خالی پڑے ہیں ۔اس ظلم کی پاداش میں جو وہ کرتے تھے، اس میں ایک نشان عبرت ہے ان لوگوں کے لیے جو علم رکھتے ہیں ۔ اور بچالیا ہم نے ان لوگوں کو جو ایمان لائے تھے اور نافرمانی سے پرہیز کرتے تھے۔ (النمل۵۳)

۴۴۔قومِ لوطؑ کی بدکاری اور تباہی
اور لوطؑ کو ہم نے بھیجا ۔یاد کرو وہ وقت جب اس نے اپنی قوم سے کہا ’’کیا تم آنکھوں دیکھتے بدکاری کرتے ہو‘‘؟ کیا تمہارایہی چلن ہے کہ عورتوں کو چھوڑ کر مردوں کے پاس شہوت رانی کے لیے جاتے ہو؟ حقیقت یہ ہے کہ تم لوگ سخت جہالت کاکام کرتے ہو‘‘۔ مگر اس کی قوم کا جواب اس کے سوا کچھ نہ تھا کہ انہوں نے کہا ’’نکال دو لوطؑ کے گھروالوں کو اپنی بستی سے، یہ بڑے پاکباز بنتے ہیں ‘‘۔ آخرکار ہم نے بچالیا اس کو اور اس کے گھروالوں کو، بجز اس کی بیوی کے جس کا پیچھے رہ جانا ہم نے طے کردیا تھا، اور برسائی ان لوگوں پر ایک برسات، بہت ہی بری برسات تھی وہ ان لوگوں کے حق میں جو متنبہ کیے جاچکے تھے۔ (اے نبی ﷺ)کہو، حمد ہے اللہ کے لیے اور سلام اس کے ان بندوں پر جنہیں اس نے برگزیدہ کیا۔(ان سے پوچھو) اللہ بہترہے یاوہ معبود جنہیں یہ لوگ اس کا شریک بنا رہے ہیں ؟ (النمل۵۹)


----------------------٭----------------------
 
سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔
Top