• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

پیغام قرآن: بائیسویں پارے کے مضامین

سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,396
پوائنٹ
891
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم


پیغام قرآن

بائیسویں پارہ کے مضامین

مؤلف : یوسف ثانی، مدیر اعلیٰ پیغام قرآن ڈاٹ کام




یوسف ثانی بھائی کے شکریہ کے ساتھ کہ انہوں نے کمال شفقت کا مظاہرہ کرتے ہوئے ان پیج فائلز مہیا کیں۔
احباب سے درخواست ہے کہ کہیں ٹائپنگ یا گرامر کی کوئی غلطی پائیں تو ضرور بتائیں۔ علمائے کرام سے گزارش ہے کہ ترجمے کی کسی کوتاہی پر مطلع ہوں تو ضرور یہاں نشاندہی کریں تاکہ یوسف ثانی بھائی کے ذریعے آئندہ ایڈیشن میں اصلاح کی جا سکے۔
پی ڈی ایف فائلز کے حصول کے لئے ، وزٹ کریں:
Please select from ::: Piagham-e-Quran ::: Paigham-e-Hadees


 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,396
پوائنٹ
891

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,396
پوائنٹ
891
و من یقنت کے مضامین

۱۔ دورِ جاہلیت کی سی سَج دھج نہ دکھاتی پھرو
۲۔خدائی فیصلہ کے بعدذاتی فیصلہ کا اختیار نہیں
۳۔منہ بولے بیٹے کی مطلقہ سے نکاح جائز ہے
۴۔محمدﷺاللہ کے رسول اور خاتم النبیین ہیں
۵۔ کفار کی اذیت رسانی کے سبب ان سے نہ دبو
۶۔رخصتی سے قبل طلاق پر کوئی عدت نہیں
۷۔ نبی ﷺ کے لیے خصوصی رعایتِ نکاح
۸۔ نبیﷺ کے گھروں میں جانے کے آداب
۹۔اللہ اور فرشتے نبیﷺ پردرود بھیجتے ہیں
۱۰۔خواتین چادروں کے پلو لٹکا لیا کریں
۱۱۔ہیجان انگیز افواہیں پھیلانے والے
۱۲۔اللہ نے کافروں پر لعنت کی ہے
۱۳۔اطاعتِ رسول ﷺ بڑی کامیابی ہے
۱۴۔ انسان نے بارِ امانت اٹھا لیا
۱۵۔اللہ ہر چیز کو جانتا ہے
۱۶۔قیامت جزا و سزا کے لیے آئے گی
۱۷۔ منکرینِ آخرت عذاب میں مبتلا ہوں گے
۱۸۔ لوہا داؤدؑ کے لیے نرم کردیا گیاتھا
۱۹۔ جن سلیمانؑ کے لیے تعمیراتی کام کرتے
۲۰۔جن غیب کا علم نہیں رکھتے
۲۱۔ملکِ سبا والوں کے لیے نشانی
۲۲۔بستیوں کے درمیان برکت والی بستیاں
۲۳۔جسے اللہ نے سفارش کی اجازت دی
۲۴۔آسمانوں اور زمین سے رزق دینے والا
۲۵۔ نبیﷺ بشیر و نذیر بناکر بھیجے گئے
۲۶۔ ’’اگر تم نہ ہوتے تو ہم مومن ہوتے‘‘

۲۷۔ کھاتے پیتے لوگوں کا رویہ
۲۸۔ مال و اولاد خدا سے قرب کا ذریعہ نہیں
۲۹۔جِنوں کی عبادت کرنے والے
۳۰۔ رسولوں کو جھٹلانے والوں کی سزاسخت ہے
۳۱۔تمام پوشیدہ حقیقتوں کا جاننے والا
۳۲۔بلا تحقیق دُور کی کوڑیاں لانے والے
۳۳۔دو، تین اور چار بازو والے فرشتے
۳۴۔اللہ کے احسانات کو یاد رکھو
۳۵۔ دنیا کی زندگی دھوکے میں نہ ڈالے
۳۶۔جس کے لیے بُرا عمل خوشنما بنا دیا جائے
۳۷۔پاکیزہ قول اور عملِ صالح
۳۸۔انسان کی مقررہ عمر میں کمی بیشی نہیں ہوتی
۳۹۔کھارے اور میٹھے پانی سے تازہ گوشت
۴۰۔ اللہ کے سوا کوئی دعا نہیں سُن سکتا
۴۱۔ کوئی کسی دُوسرے کا بوجھ نہ اُٹھائے گا
۴۲۔ زندے اور مُردے مُساوی نہیں ہوسکتے
۴۳۔ علم رکھنے والے ہی اللہ سے ڈرتے ہیں
۴۴۔ راہِ خدا خرچ کرنا منافع بخش تجارت ہے
۴۵۔اللہ باخبر ہے، ہرچیز پر نگاہ رکھنے والا ہے
۴۶۔جہنم میں کبھی موت نہیں آئے گی
۴۷۔ کافروں کے لیے خسارہ ہے، ترقی نہیں
۴۸۔اللہ ہی زمین و آسمان کو تھامے ہوئے ہے
۴۹۔ اللہ کی سنت کو کوئی طاقت بدل نہیں سکتی
۵۰۔اللہ لوگوں کے کرتُوتوں پر مُہلت دیتا ہے
۵۱۔عذاب کے مستحق لوگوں کو کچھ نہیں سوجھتا
۵۲۔لوگوں کے اعمال ریکارڈہورہے ہیں
۵۳۔نبی کی ذمہ داری صرف پیغام پہنچاناہے
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,396
پوائنٹ
891
۱۔ دورِ جاہلیت کی سی سَج دھج نہ دکھاتی پھرو
اور تم میں سے جو اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کرے گی اور نیک عمل کرے گی اس کو ہم دُوہرا اجر دیں گے اور ہم نے اس کے لیے رزقِ کریم مہیا کررکھا ہے۔نبیﷺ کی بیویو، تم عام عورتوں کی طرح نہیں ہو۔ اگر تم اللہ سے ڈرنے والی ہو تو دبی زبان سے بات نہ کیا کرو کہ دل کی خرابی کا مُبتلاکوئی شخص لالچ میں پڑجائے، بلکہ صاف سیدھی بات کرو۔ اپنے گھروں میں ٹِک کر رہو اور سابق دورِ جاہلیت کی سی سَج دھج نہ دکھاتی پھرو۔ نماز قائم کرو، زکوٰۃ دو اور اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کرو۔ اللہ تو یہ چاہتا ہے کہ تم اہل بیت نبیﷺ سے گندگی کو دُور کرے اور تمہیں پُوری طرح پاک کردے۔ یاد رکھو اللہ کی آیات اور حکمت کی اُن باتوں کو جو تمہارے گھروں میں سنائی جاتی ہیں ۔ بے شک اللہ لطیف اور باخبر ہے۔ (سورۃ الاحزاب۳۴)

۲۔خدائی فیصلہ کے بعدذاتی فیصلہ کا اختیار نہیں
بالیقین جو مرد اور جو عورتیں مسلم ہیں ،مومن ہیں ، مطیع فرمان ہیں ، راست باز ہیں ، صابر ہیں ،اللہ کے آگے جُھکنے والے ہیں ، صدقہ دینے والے ہیں ، روزے رکھنے والے ہیں ، اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کرنے والے ہیں ، اور اللہ کو کثرت سے یاد کرنے والے ہیں ، اللہ نے ان کے لیے مغفرت اور بڑا اجر مہیاکررکھا ہے۔کسی مومن مرد اور عورت کو یہ حق نہیں ہے کہ جب اللہ اور اس کا رسولﷺ کسی معاملے کا فیصلہ کردے تو پھر اُسے اپنے اُس معاملے میں خود فیصلہ کرنے کا اختیار حاصل نہیں ہے۔ اور جو کوئی اللہ اور اس کے رسولﷺ کی نافرمانی کرے تو وہ صریح گمراہی میں پڑگیا۔ (سورۃ الاحزاب۳۶)

۳۔منہ بولے بیٹے کی مطلقہ سے نکاح جائز ہے
اے نبیﷺ، یاد کرو وہ موقع جب تم اس شخص سے کہہ رہے تھے جس پراللہ نے اور تم نے احسان کیا تھا کہ ’’اپنی بیوی کو نہ چھوڑ اور اللہ سے ڈر‘‘۔اس وقت تم اپنے دل میں وہ بات چھپائے ہوئے تھے جسے اللہ کھولنا چاہتا تھا، تم لوگوں سے ڈررہے تھے،حالانکہ اللہ اس کا زیادہ حقدار ہے کہ تم اسے سے ڈرو۔پھر جب زیدؓ اس سے اپنی حاجت پوری کرچکا تو ہم نے اس (مطلقہ خاتون) کا تم سے نکاح کردیا تاکہ مومنوں پر اپنے منہ بولے بیٹوں کی بیویوں کے معاملہ میں کوئی تنگی نہ رہے جبکہ وہ ان سے اپنی حاجت پوری کرچکے ہوں ۔(سورۃ الاحزاب۳۷)

۴۔محمداللہ کے رسول اور خاتم النبیینؐ ہیں
اور اللہ کا حکم تو عمل میں آنا ہی چاہیے تھا۔ نبی ﷺ پر کسی ایسے کام میں رکاوٹ نہیں ہے جو اللہ نے اس کے لیے مقرر کردیا ہو۔ یہی اللہ کی سنت ان سب انبیاءؑ کے معاملہ میں رہی ہے جو پہلے گزر چکے ہیں اور اللہ کا حکم ایک قطعی طے شدہ فیصلہ ہوتا ہے۔ (یہ اللہ کی سنت ہے ان لوگوں کے لیے) جو اللہ کے پیغامات پہنچاتے ہیں اور اسی سے ڈرتے ہیں اور ایک خدا کے سوا کسی سے نہیں ڈرتے اور محاسبہ کے لیے بس اللہ ہی کافی ہے۔(لوگو) محمدﷺ تمہارے مَردوں میں سے کسی کے باپ نہیں ہیں ، مگر وہ اللہ کے رسول اور خاتم النبیین ہیں ، اور اللہ ہر چیز کا علم رکھنے والا ہے۔ (سورۃ الاحزاب۴۰)

۵۔ کفار کی اذیت رسانی کے سبب ان سے نہ دبو
اے لوگو جو ایمان لائے ہو، اللہ کو کثرت سے یاد کرو اور صبح و شام اس کی تسبیح کرتے رہو۔ وہی ہے جو تم پر رحمت فرماتا ہے اور اس کے ملائکہ تمہارے لیے دعائے رحمت کرتے ہیں تاکہ وہ تمہیں تاریکیوں سے روشنی میں نکال لائے، وہ مومنوں پر بہت مہربان ہے۔ جس روز وہ اس سے ملیں گے، ان کا استقبال سلام سے ہوگا اور ان کے لیے اللہ نے بڑا باعزت اجر فراہم کررکھا ہے۔اے نبیﷺ، ہم نے تمہیں بھیجا ہے گواہ بناکر، بشارت دینے والا اور ڈرانے والا بناکر، اللہ کی اجازت سے اس کی طرف دعوت دینے والا بناکر اور روشن چراغ بناکر۔ بشارت دے دو ان لوگوں کو جو (تم پر) ایمان لائے ہیں کہ ان کے لیے اللہ کی طرف سے بڑا فضل ہے۔ اور ہرگز نہ دبو کفار و منافقین سے، کوئی پروا نہ کرو ان کی اذیت رسانی کی اور بھروسہ کرلو اللہ پر، اللہ ہی اس کے لیے کافی ہے کہ آدمی اپنے معاملات اس کے سپرد کردے( الاحزاب:۴۸)
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,396
پوائنٹ
891
۶۔رخصتی سے قبل طلاق پر کوئی عدت نہیں
اے لوگو جو ایمان لائے ہو، جب تم مومن عورتوں سے نکاح کرو اور پھر انہیں ہاتھ لگانے سے پہلے طلاق دے دو تو تمہاری طرف سے ان پر کوئی عدت لازم نہیں ہے جس کے پُورے ہونے کا تم مطالبہ کرسکو۔لہٰذا انہیں کچھ مال دو اور بھلے طریقے سے رخصت کردو۔ (الاحزاب۴۹)

۷۔ نبی کے لیے خصوصی رعایتِ نکاح
اے نبیﷺ، ہم نے تمہارے لیے حلال کردیں تمہاری وہ بیویاں جن کے مہر تم نے ادا کیے ہیں ، اور وہ عورتیں جو اللہ کی عطا کردہ لونڈیوں میں سے تمہاری ملکیت میں آئیں ، اور تمہاری وہ چچازاد اور پھوپھی زاد اورماموں زاد اور خالہ زاد بہنیں جنہوں نے تمہارے ساتھ ہجرت کی ہے، اور وہ مومن عورت جس نے اپنے آپ کو نبیﷺ کے لیے ہبہ کیا ہو اگر نبیﷺ اسے نکاح میں لینا چاہے۔ یہ رعایت خالصۃً تمہارے لیے ہے، دوسرے مومنوں کے لیے نہیں ہے۔ ہم کو معلوم ہے کہ عام مومنوں پر ان کی بیویوں اور لونڈیوں کے بارے میں ہم نے کیا حُدود عائد کئے ہیں ۔ (تمہیں ان حُدود سے ہم نے اس لیے مستثنیٰ کیا ہے) تاکہ تمہارے اوپر کوئی تنگی نہ رہے، اور اللہ غفور و رحیم ہے۔ تم کو اختیار دیاجاتا ہے کہ اپنی بیویوں میں سے جس کو چاہو اپنے سے الگ رکھو، جسے چاہو اپنے ساتھ رکھو اور جسے چاہو الگ رکھنے کے بعد اپنے پاس بلالو۔اس معاملہ میں تم پر کوئی مضائقہ نہیں ہے۔ اس طرح زیادہ متوقع ہے کہ ان کی آنکھیں ٹھنڈی رہیں گی اور وہ رنجیدہ نہ ہوں گی، اور جو کچھ بھی تم ان کو دو گے اس پر وہ سب راضی رہیں گی ۔ اللہ جانتا ہے جو کچھ تم لوگوں کے دلوں میں ہے،اور اللہ علیم وحلیم ہے۔ اس کے بعد تمہارے لیے دوسری عورتیں حلال نہیں ہیں ، اور نہ اس کی اجازت ہے کہ ان کی جگہ اوربیویاں لے آؤخواہ ان کا حسن تمہیں کتنا ہی پسند ہو، البتہ لونڈیوں کی تمہیں اجازت ہے۔ اللہ ہر چیز پر نگراں ہے۔ (سورۃ الاحزاب۵۲)

۸۔ نبی کے گھروں میں جانے کے آداب
اے لوگو جو ایمان لائے ہو، نبیﷺ کے گھروں میں بلااجازت نہ چلے آیا کرو۔نہ کھانے کا وقت تاکتے رہو۔ ہاں اگر تمہیں کھانے پر بلایاجائے تو ضرور آؤ۔مگر جب کھانا کھالو تو منتشر ہوجاؤ، باتیں کرنے میں نہ لگے رہو۔ تمہاری یہ حرکتیں نبی ﷺکو تکلیف دیتی ہیں ، مگر وہ شرم کی وجہ سے کچھ نہیں کہتے۔ اور اللہ حق بات کہنے میں نہیں شرماتا۔ نبیﷺ کی بیویوں سے اگر تمہیں کچھ مانگنا ہو تو پردے کے پیچھے سے مانگا کرو، یہ تمہارے اور ان کے دلوں کی پاکیزگی کے لیے زیادہ مناسب طریقہ ہے۔ تمہارے لیے یہ ہرگز جائز نہیں کہ اللہ کے رسولﷺ کو تکلیف دو، اور نہ یہ جائز ہے کہ ان کے بعد ان کی بیویوں سے نکاح کرو، یہ اللہ کے نزدیک بہت بڑا گناہ ہے۔ تم خواہ کوئی بات ظاہر کرو یا چھپاؤ، اللہ کو ہر بات کا علم ہے۔ (سورۃ الاحزاب۵۴)

۹۔اللہ اور فرشتے نبی پردرود بھیجتے ہیں
ازواجِ نبیﷺ کے لیے اس میں کوئی مضائقہ نہیں ہے کہ ان کے باپ، ان کے بیٹے، ان کے بھائی، ان کے بھتیجے، ان کے بھانجے، ان کے میل جول کی عورتیں اور ان کے مملوک گھروں میں آئیں ۔ (اے عورتو) تمہیں اللہ کی نافرمانی سے پرہیز کرنا چاہیے۔ اللہ ہر چیز پر نگاہ رکھتا ہے۔اللہ اور اس کے ملائکہ نبیﷺ پردرود بھیجتے ہیں ، اے لوگو جو ایمان لائے ہو، تم بھی ان پردرود و و سلام بھیجو۔جو لوگ اللہ اور اس کے رسولﷺ کو اذیت دیتے ہیں ان پر دنیا اور آخرت میں اللہ نے لعنت فرمائی ہے اور ان کے لیے رُسواکُن عذاب مہیا کردیا ہے۔ اور جو لوگ مومن مردوں اور عورتوں کو بے قصور اذیت دیتے ہیں انہوں نے ایک بڑے بہتان اور صریح گناہ کا وبال اپنے سر لے لیا ہے۔(سورۃ الاحزاب۵۸)

۱۰۔خواتین چادروں کے پلو لٹکا لیا کریں
اے نبیﷺ اپنی بیویوں اور بیٹیوں اور اہل ایمان کی عورتوں سے کہہ دو کہ اپنے اوپر اپنی چادروں کے پلو لٹکا لیا کریں ۔یہ زیادہ مناسب طریقہ ہے تاکہ وہ پہچان لی جائیں اور نہ ستائی جائیں ۔ اللہ تعالیٰ غفور و رحیم ہے۔ (سورۃ الاحزاب۵۹)
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,396
پوائنٹ
891
۱۱۔ہیجان انگیز افواہیں پھیلانے والے
اگر منافقین ، اور وہ لوگ جن کے دلوں میں خرابی ہے، اور وہ جو مدینہ میں ہیجان انگیز افواہیں پھیلانے والے ہیں ، اپنی حرکتوں سے باز نہ آئے تو ہم ان کے خلاف کارروائی کرنے کے لیے تمہیں اُٹھاکھڑا کریں گے، پھر وہ اس شہر میں مشکل ہی سے تمہارے ساتھ رہ سکیں گے۔ ان پر ہر طرف سے لعنت کی بوچھاڑ ہوگی، جہاں کہیں پائے جائیں گے پکڑے جائیں گے اور بُری طرح مارے جائیں گے۔ یہ اللہ کی سنت ہے جو ایسے لوگوں کے معاملے میں پہلے سے چلی آرہی ہے، اور تم اللہ کی سنت میں کوئی تبدیلی نہ پاؤ گے۔ (سورۃ الاحزاب۶۲)

۱۲۔اللہ نے کافروں پر لعنت کی ہے
لوگ تم سے پوچھتے ہیں کہ قیامت کی گھڑی کب آئے گی۔ کہو اس کا علم تو اللہ ہی کو ہے۔ تمہیں کیا خبر، شاید کہ وہ قریب ہی آلگی ہو۔ بہرحال یہ امر یقینی ہے کہ اللہ نے کافروں پرلعنت کی ہے اور ان کے لیے بھڑکتی ہوئی آگ مہیا کردی ہے جس میں وہ ہمیشہ رہیں گے، کوئی حامی ومددگار نہ پاسکیں گے۔جس روز ان کے چہرے آگ پر اُلٹ پُلٹ کیے جائیں گے اس وقت وہ کہیں گے کہ ’’کاش ہم نے اللہ اور رسول ﷺکی اطاعت کی ہوتی‘‘۔ اور کہیں گے ’’اے رب ہمارے ہم نے اپنے سرداروں اور اپنے بڑوں کی اطاعت کی اور انہوں نے ہمیں راہ راست سے بے راہ کردیا۔اے رب، ان کو دوہرا عذاب دے اور ان پر سخت لعنت کر‘‘۔ (سورۃ الاحزاب۶۸)

۱۳۔اطاعتِ رسول بڑی کامیابی ہے
اے لوگو جو ایمان لائے ہو، اُن لوگوں کی طرح نہ بن جاؤ جنہوں نے موسٰیؑ کواذیتیں دی تھیں ، پھر اللہ نے ان کی بنائی ہوئی باتوں سے اس کی براء ت فرمائی اور وہ اللہ کے نزدیک باعزت تھا۔ اے ایمان لانے والو، اللہ سے ڈرو اور ٹھیک بات کیاکرو۔اللہ تمہارے اعمال درست کردے گا اور تمہارے قصوروں سے درگزار فرمائے گا۔ جو شخص اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کرے اس نے بڑی کامیابی حاصل کی۔(سورۃ الاحزاب۷۱)

۱۴۔ انسان نے بارِ امانت اٹھا لیا
ہم نے اس امانت کو آسمانوں اور زمین اور پہاڑوں کے سامنے پیش کیا تو وہ اُسے اٹھانے کے لیے تیار نہ ہوئے اور اس سے ڈر گئے۔، مگر انسان نے اسے اٹھالیا، بے شک وہ بڑا ظالم اور جاہل ہے۔ (اس بارِ امانت کو اُٹھانے کا لازمی نتیجہ ہے) تاکہ اللہ منافق مردوں اور عورتوں ، اور مشرک مَردوں اور عورتوں کو سزا دے اور مومن مردوں اور عورتوں کی توبہ قبول کرے اللہ درگزر فرمانے والا اور رحیم ہے(الاحزاب۷۳)

۱۵۔اللہ ہر چیز کو جانتا ہے
سورۂ سبا:اللہ کے نام سے جو بے انتہا مہربان اور رحم فرمانے والا ہے۔ حمد اس خدا کے لیے ہے جو آسمانوں اور زمین کی ہر چیز کا مالک ہے اور آخرت میں بھی اُسی کے لیے حمد ہے۔وہ دانا اور باخبر ہے۔جو کچھ زمین میں جاتا ہے اور جو کچھ اس سے نکلتا ہے اور جو کچھ آسمان سے اترتا ہے اور جو کچھ اس میں چڑھتا ہے،ہر چیز کو وہ جانتا ہے، وہ رحیم اور غفور ہے۔( سبا۲)
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,396
پوائنٹ
891
۱۶۔قیامت جزا و سزا کے لیے آئے گی
منکرین کہتے ہیں کیا بات ہے کہ قیامت ہم پر نہیں آرہی ہے! کہو، ’’قسم ہے میرے عالم الغیب پروردگار کی، وہ تم پر آکر رہے گی۔اس سے ذرہ برابر کوئی چیز نہ آسمانوں میں چھپی ہوئی ہے نہ زمین میں ۔ نہ ذرے سے بڑی اور نہ اس سے چھوٹی۔ سب کچھ ایک نمایاں دفتر میں درج ہے‘‘۔ اور یہ قیامت اس لیے آئے گی کہ جزا دے اللہ ان لوگوں کو جو ایمان لائے ہیں اور نیک عمل کرتے رہے ہیں ۔ ان کے لیے مغفرت ہے اور رزق کریم۔ اور جن لوگوں نے ہماری آیات کو نیچا دکھانے کے لیے زور لگایا ہے، ان کے لیے بدترین قسم کا دردناک عذاب ہے۔ اے نبیﷺ، علم رکھنے والے خوب جانتے ہیں کہ جو کچھ تمہارے رب کی طرف سے تم پرنازل کیاگیا ہے وہ سراسر حق ہے اور خدائے عزیز و حمید کا راستہ دکھاتا ہے۔ ( سبا۶)

۱۷۔ منکرینِ آخرت عذاب میں مبتلا ہوں گے
منکرین لوگوں سے کہتے ہیں ’’ہم بتائیں تمہیں ایسا شخص جو خبر دیتا ہے کہ جب تمہارے جسم کا ذرہ ذرہ منتشر ہوچکا ہوگا اس وقت تم نئے سرے سے پیدا کردیئے جاؤ گے؟ نہ معلوم یہ شخص اللہ کے نام سے جھوٹ گھڑتا ہے یا اسے جنون لاحق ہے‘‘۔ نہیں ، بلکہ جو لوگ آخرت کو نہیں مانتے وہ عذاب میں مبتلا ہونے والے ہیں اور وہی بُری طرح بہکے ہوئے ہیں ۔ کیا انہوں نے کبھی اس آسمان و زمین کو نہیں دیکھا جو انہیں آگے اور پیچھے سے گھیرے ہوئے ہے؟ ہم چاہیں تو انہیں زمین میں دھنسا دیں ، یا آسمان کے کچھ ٹکڑے ان پر گرادیں ۔ درحقیقت اس میں ایک نشانی ہے ہر اس بندے کے لیے جو خدا کی طرف رجوع کرنے والا ہو۔(سورۃ سبا۹)

۱۸۔ لوہا داؤدؑ کے لیے نرم کردیا گیاتھا
ہم نے داؤدؑ کو اپنے ہاں سے بڑا فضل عطا کیا تھا۔ (ہم نے حکم دیا کہ) اے پہاڑو، اس کے ساتھ ہم آہنگی کرو (اور یہی حکم ہم نے) پرندوں کو دیا۔ ہم نے لوہے کو اس کے لیے نرم کردیا اس ہدایت کے ساتھ کہ زِرہیں بنا اور ان کے حلقے ٹھیک اندازے پر رکھ۔ (اے آل داؤد،) نیک عمل کرو، جو کچھ تم کرتے ہو اس کو میں دیکھ رہا ہوں ۔ (سورۃ سبا۱۱)

۱۹۔ جن سلیمانؑ کے لیے تعمیراتی کام کرتے
اور سلیمانؑ کے لیے ہم نے ہواکو مسخر کردیا، صبح کے وقت اس کا چلنا ایک مہینے کی راہ تک اور شام کے وقت اس کا چلنا ایک مہینے کی راہ تک۔ ہم نے اس کے لیے پگھلے ہوئے تانبے کا چشمہ بہادیا اور ایسے جِن اس کے تابع کردیئے جو اپنے رب کے حکم سے اس کے آگے کام کرتے تھے۔ ان میں سے جو ہمارے حکم سے سرتابی کرتا اس کو ہم بھڑکتی ہوئی آگ کا مزہ چکھاتے۔ وہ اس کے لیے بناتے تھے جو کچھ وہ چاہتا، اونچی عمارتیں ، تصویریں ،بڑے بڑے حوض جیسے لگن اور اپنی جگہ سے نہ ہٹنے والی بھاری دیگیں ۔ اے آل داؤدؑ، عمل کرو شکر کے طریقے پر، میرے بندوں میں کم ہی شکرگزار ہیں ۔ (سورۃ سبا۱۳)

۲۰۔جن غیب کا علم نہیں رکھتے
پھر جب سلیمانؑ پر ہم نے موت کا فیصلہ نافذ کیا تو جِنوں کو اس کی موت کا پتہ دینے والی کوئی چیز اس گُھن کے سوا نہ تھی جو اس کے عصا کو کھا رہا تھا۔ اس طرح جب سلیمانؑ گرپڑا تو جِنوں پر یہ بات کُھل گئی کہ اگر وہ غیب کے جاننے والے ہوتے تو اس ذلت کے عذاب میں مُبتلا نہ رہتے۔ (سورۃ سبا۱۴)
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,396
پوائنٹ
891
۲۱۔ملکِ سبا والوں کے لیے نشانی
سبا کے لیے ان کے اپنے مسکن ہی میں ایک نشانی موجود تھی، دو باغ دائیں اور بائیں ۔کھاؤ اپنے رب کا رزق اور شکر بجالاؤ اس کا۔ملک ہے عمدہ و پاکیزہ اور پروردگار ہے بخشش فرمانے والا۔ مگر وہ منہ موڑ گئے۔ آخرکار ہم نے ان پر بند توڑ سیلاب بھیج دیا اور ان کے پچھلے دو باغوں کی جگہ دو اور باغ انہیں دیئے جن میں کڑوے کسیلے پھل اور جھاؤ کے درخت تھے اور کچھ تھوڑی سی بیریاں ۔ یہ تھا ان کے کفر کا بدلہ جو ہم نے ان کو دیا، اور ناشکرے انسان کے سوا ایسا بدلہ ہم اور کسی کو نہیں دیتے۔ (سورۃ سبا۱۷)

۲۲۔بستیوں کے درمیان برکت والی بستیاں
اور ہم نے ان کے اور ان بستیوں کے درمیان، جن کو ہم نے برکت عطا کی تھی، نمایاں بستیاں بسادی تھیں اور ان میں سفر کی مسافتیں ایک اندازے پر رکھ دی تھیں ۔ چلو پھرو ان راستوں میں رات دن پورے امن کے ساتھ۔ مگر انہوں نے کہا ’’اے ہمارے رب، ہمارے سفر کی مسافتیں لمبی کردے‘‘۔ انہوں نے اپنے اوپر آپ ظلم کیا۔ آخرکار ہم نے انہیں افسانہ بناکر رکھ دیا اور انہیں بالکل تِتربِتر کرڈالا۔ یقینا اس میں نشانیاں ہیں ہر اس شخص کے لیے جو بڑا صابر و شاکر ہو۔ ان کے معاملہ میں ابلیس نے اپنا گمان صحیح پایا اور انہوں نے اسی کی پیروی کی، بجُز ایک تھوڑے سے گروہ کے جو مومن تھا۔ ابلیس کو ان پر کوئی اقتدار حاصل نہ تھا، مگر جو کچھ ہوا وہ اس لیے ہوا کہ ہم یہ دیکھنا چاہتے تھے کہ کون آخرت کا ماننے والا ہے اور کون اس کی طرف سے شک میں پڑا ہوا ہے۔ تیرا رب ہر چیز پر نگراں ہے۔(سورۃ سبا۲۱)

۲۳۔جسے اللہ نے سفارش کی اجازت دی
(اے نبیﷺ، ان مشرکین سے) کہو کہ ’’پکار دیکھو اپنے ان معبودوں کو جنہیں تم اللہ کے سوا اپنا معبود سمجھے بیٹھے ہو۔ وہ نہ آسمانوں میں کسی ذرہ برابر چیزکے مالک ہیں نہ زمین میں ۔ وہ آسمانوں و زمین کی ملکیت میں شریک بھی نہیں ہیں ۔ ان میں سے کوئی اللہ کا مددگار بھی نہیں ہے۔ اور اللہ کے حضور کوئی شفاعت بھی کسی کے لیے نافع نہیں ہوسکتی بجُز اس شخص کے جس کے لیے اللہ نے سفارش کی اجازت دی ہو۔حتیٰ کہ جب لوگوں کے دلوں سے گھبراہٹ دُور ہوگی تو وہ (سفارش کرنے والوں سے) پوچھیں گے کہ تمہارے رب نے کیا جواب دیا؟ وہ کہیں گے کہ ٹھیک جواب ملا ہے اور وہ بزرگ و برتر ہے‘‘۔ (سورۃ سبا۲۳)

۲۴۔آسمانوں اور زمین سے رزق دینے والا
(اے نبیﷺ) ان سے پوچھو، ’’کون تم کو آسمانوں اور زمین سے رزق دیتا ہے‘‘؟ کہو، ’’اللہ۔ اب لامحالہ ہم میں اور تم میں سے کوئی ایک ہی ہدایت پر ہے یا کھلی گمراہی میں پڑا ہوا ہے‘‘۔ ان سے کہو، ’’جو قصور ہم نے کیا ہو اس کی کوئی بازپرس تم سے نہ ہوگی اور جو کچھ تم کررہے ہوں اس کی کوئی جواب طلبی ہم سے نہیں کی جائے گی‘‘۔ کہو، ’’ہمارا رب ہم کو جمع کرے گا، پھر ہمارے درمیان ٹھیک ٹھیک فیصلہ کردے گا۔ وہ ایسا زبردست حاکم ہے جو سب کچھ جانتا ہے‘‘۔ان سے کہو، ’’ذرا مجھے دکھاؤ تو سہی وہ کون ہستیاں ہیں جنہیں تم نے اس کے ساتھ شریک لگا رکھا ہے‘‘۔ہرگز نہیں ، زبردست اور دانا تو بس وہ اللہ ہی ہے (سورۃ سبا۲۷)

۲۵۔ نبی بشیر و نذیر بناکر بھیجے گئے
اور (اے نبیﷺ) ہم نے تم کو تمام ہی انسانوں کے لیے بشیر و نذیر بناکر بھیجا ہے، مگر اکثر لوگ جانتے نہیں ہیں ۔ یہ لوگ تم سے کہتے ہیں کہ ’’وہ (قیامت کا) وعدہ کب پورا ہوگا اگر تم سچے ہو‘‘؟ کہو ’’تمہارے لیے ایک ایسے دن کی معیاد مقرر ہے جس کے آنے میں نہ ایک گھڑی بھر کی تاخیر تم کرسکتے ہو اور نہ ایک گھڑی بھر پہلے اسے لاسکتے ہو‘‘۔(سورۃ سبا۳۰)
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,396
پوائنٹ
891
۲۶۔ ’’اگر تم نہ ہوتے تو ہم مومن ہوتے‘‘
یہ کافر کہتے ہیں کہ ’’ہم ہرگز اس قرآن کو نہ مانیں گے اور نہ اس سے پہلے آئی ہوئی کسی کتاب کو تسلیم کریں گے‘‘۔کاش تم دیکھو ان کا حال اس وقت جب یہ ظالم اپنے رب کے حضور کھڑے ہوں گے۔ اس وقت یہ ایک دوسرے پر الزام دھریں گے۔ جو لوگ دنیا میں دباکر رکھے گئے تھے وہ بڑے بننے والوں سے کہیں گے کہ ’’اگر تم نہ ہوتے تو ہم مومن ہوتے‘‘۔ وہ بڑے بننے والے ان دبے ہوئے لوگوں کو جواب دیں گے ’’کیا ہم نے تمہیں اُس ہدایت سے روکا تھا جو تمہارے پاس آئی تھی؟ نہیں ، بلکہ تم خود مجرم تھے‘‘۔ وہ دبے ہوئے لوگ اُن بڑے بننے والوں سے کہیں گے، ’’نہیں ، بلکہ شب و روز کی مکاری تھی جب تم ہم سے کہتے تھے کہ ہم اللہ سے کفر کریں اور دوسروں کو اس کا ہمسر ٹھیرائیں ‘‘۔ آخرکار جب یہ لوگ عذاب دیکھیں گے تو اپنے دلوں میں پچھتائیں گے اور ہم ان مُنکرین کے گلوں میں طَوق ڈال دیں گے۔کیالوگوں کو اس کے سوا اور کوئی بدلہ دیا جاسکتا ہے کہ جیسے اعمال ان کے تھے ویسی ہی جزا وہ پائیں ؟ ( سبا۳۳)

۲۷۔ کھاتے پیتے لوگوں کا رویہ
کبھی ایسا نہیں ہوا کہ ہم نے کسی بستی میں ایک خبردار کرنے والا بھیجا ہو اور اس بستی کے کھاتے پیتے لوگوں نے یہ نہ کہا ہو کہ ’’جو پیغام تم لے کر آئے ہو اس کو ہم نہیں مانتے‘‘۔ انہوں نے ہمیشہ یہی کہا کہ ’’ہم تم سے زیادہ مال اولاد رکھتے ہیں اور ہم ہرگز سزا پانے والے نہیں ہیں ‘‘۔ اے نبیﷺ، ان سے کہو ’’میرا رب جسے چاہتا ہے، کشادہ رزق دیتا ہے اور جسے چاہتا ہے نَپا تُلا عطا کرتا ہے، مگر اکثر لوگ اس کی حقیقت نہیں جانتے‘‘۔ (سورۃ سبا۳۶)

۲۸۔ مال و اولاد خدا سے قرب کا ذریعہ نہیں
یہ تمہاری دولت اور تمہاری اولاد نہیں ہے جو تمہیں ہم سے قریب کرتی ہو۔ہاں مگر جو ایمان لائے اور نیک عمل کرے۔یہی لوگ ہیں جن کے لیے ان کے عمل کی دُہری جزا ہے، اور وہ بلند و بالا عمارتوں میں اطمینان سے رہیں گے۔ رہے وہ لوگ جو ہماری آیات کو نیچادکھانے کے لیے دَوڑ دھوپ کرتے ہیں ، تو وہ عذاب میں مُبتلا ہوں گے۔ اے نبیﷺ، ان سے کہو ’’میرا رب اپنے بندوں میں سے جسے چاہتا ہے کُھلا رزق دیتا ہے اور جسے چاہتا ہے نپا تُلا دیتا ہے۔ جو کچھ تم خرچ کردیتے ہو اس کی جگہ وہی تم کو اور دیتا ہے، وہ سب رازقوں سے بہتر رازق ہے‘‘۔ (سورۃ سبا۳۹)

۲۹۔جِنوں کی عبادت کرنے والے
اور جس دن وہ تمام انسانوں کو جمع کرے گا پھر فرشتوں سے پوچھے گا ’’کیا یہ لوگ تمہاری ہی عبادت کیا کرتے تھے‘‘؟ تو وہ جواب دیں گے کہ ’’پاک ہے آپ کی ذات، ہمارا تعلق تو آپ سے ہے نہ کہ ان لوگوں سے۔دراصل یہ ہماری نہیں بلکہ جِنوں کی عبادت کرتے تھے، ان میں سے اکثر انہی پر ایمان لائے ہوئے تھے‘‘۔ (اس وقت ہم کہیں گے کہ) آج میں سے کوئی نہ کسی کو فائدہ پہنچا سکتا ہے نہ نقصان۔ اور ظالموں سے ہم کہہ دیں گے کہ اب چکھواس عذابِ جہنم کا مزہ جسے تم جُھٹلایا کرتے تھے۔ (سورۃ سبا۴۲)

۳۰۔ رسولوں کو جھٹلانے والوں کی سزاسخت ہے
ان لوگوں کو جب ہماری صاف صاف آیات سُنائی جاتی ہیں تو یہ کہتے ہیں کہ ’’یہ شخص تو بس یہ چاہتا ہے کہ تم کو ان معبودوں سے برگشتہ کردے جن کی عبادت تمہارے باپ دادا کرتے آئے ہیں ‘‘۔ اور کہتے ہیں کہ ’’یہ (قرآن) محض ایک جُھوٹ ہے گھڑا ہوا‘‘۔ ان کافروں کے سامنے جب حق آیا تو انہوں نے کہہ دیا کہ ’’یہ تو صریح جادو ہے‘‘۔ حالانکہ نہ ہم نے ان لوگوں کو پہلے کوئی کتاب دی تھی کہ یہ اسے پڑھتے ہوں اور نہ تم سے پہلے ان کی طرف کوئی متنبہ کرنے والا بھیجا تھا۔ان سے پہلے گزرے ہوئے لوگ جُھٹلا چکے ہیں ۔جو کچھ ہم نے انہیں دیا تھا اس کے عُشرِ عَشیر کو بھی یہ نہیں پہنچے ہیں ۔ مگر جب انہوں نے میرے رسولوں کو جھٹلایا تو دیکھ لو کہ میری سزا کیسی سخت تھی۔ (سورۃ سبا۴۵)
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,396
پوائنٹ
891
۳۱۔تمام پوشیدہ حقیقتوں کا جاننے والا
اے نبیﷺ، ان سے کہو کہ ’’ میں تمہیں بس ایک بات کی نصیحت کرتا ہوں ۔ خدا کے لیے تم اکیلے اکیلے اور دو دو مل کر اپنا دماغ لڑاؤ اور سوچو، تمہارے صاحب میں آخر کون سی بات ہے جو جُنون کی ہو؟ وہ تو ایک سخت عذاب کی آمد سے پہلے تم کو متنبہ کرنے والا ہے‘‘۔ ان سے کہو، ’’اگر میں نے تم سے کوئی اجرمانگا ہے تو وہ تم ہی کو مبارک رہے۔ میرا اجرتو اللہ کے ذمہ ہے اور وہ ہر چیز پر گواہ ہے‘‘۔ان سے کہو ’’میرا رب (مجھ پر) حق کا القا کرتا ہے اور وہ تمام پوشیدہ حقیقتوں کا جاننے والا ہے‘‘۔ کہو ’’حق آگیا اور اب باطل کے لیے کچھ نہیں ہوسکتا‘‘۔ کہو ’’اگر میں گمراہ ہوگیا ہوں تو میری گمراہی کا وبال مجھ پر ہے، اور اگر میں ہدایت پر ہوں تو اس وحی کی بنا پر ہوں جو میرا رب میرے اوپرنازل کرتا ہے، وہ سب کچھ سنتا ہے اور قریب ہی ہے‘‘۔ (سورۃ سبا۵۰)

۳۲۔بلا تحقیق دُور کی کوڑیاں لانے والے
کاش تم دیکھوانہیں اس وقت جب یہ لوگ گھبرائے پھر رہے ہوں گے اور کہیں بچ کر نہ جاسکیں گے، بلکہ قریب ہی سے پکڑ لیے جائیں گے۔ اس وقت یہ کہیں گے کہ ہم اس پر ایمان لے آئے۔ حالانکہ اب دور نکلی ہوئی چیز کہاں ہاتھ آسکتی ہے۔ اس سے پہلے یہ کفر کرچکے تھے اور بلاتحقیق دُور دُور کی کوڑیاں لایا کرتے تھے۔ اس وقت جس چیز کی یہ تمنا کررہے ہوں گے اس سے محروم کردیئے جائیں گے جس طرح ان کے پیش رو ہم مشرب محروم ہوچکے ہوں گے۔ یہ بڑے گمراہ کن شک میں پڑے ہوئے تھے۔ (سورۃ سبا۵۴)

۳۳۔دو، تین اور چار بازو والے فرشتے
سورۃ فَاطِر: اللہ کے نام سے جو بے انتہا مہربان اور رحم فرمانے والا ہے ۔تعریف اللہ ہی کے لیے ہے جو آسمانوں اور زمین کا بنانے والا اور فرشتوں کو پیغام رساں مقرر کرنے والا ہے، (ایسے فرشتے) جن کے دو دو اور تین تین اور چار چار بازو ہیں ۔ وہ اپنی مخلوق کی ساخت میں جیسا چاہتا ہے اضافہ کرتا ہے۔ یقینا اللہ ہر چیز پر قادر ہے۔اللہ جس رحمت کا دروازہ بھی لوگوں کے لیے کھول دے اسے کوئی روکنے والا نہیں اور جسے وہ بند کردے اسے اللہ کے بعد پھر کوئی دوسرا کھولنے والا نہیں ۔ وہ زبردست اور حکیم ہے۔( فاطر۲)

۳۴۔اللہ کے احسانات کو یاد رکھو
لوگو، تم پر اللہ کے جو احسانات ہیں انہیں یاد رکھو۔ کیا اللہ کے سوا کوئی اور خالق بھی ہے جو تمہیں آسمان اور زمین سے رزق دیتا ہو؟… کوئی معبود اس کے سوا نہیں ، آخر تم کہاں سے دھوکا کھارہے ہو؟ اب اگر (اے نبیﷺ) یہ لوگ تمہیں جھٹلاتے ہیں (تو یہ کوئی نئی بات نہیں )، تم سے پہلے بھی بہت سے رسول جھٹلائے جاچکے ہیں ، اور سارے معاملات آخرکار اللہ ہی کی طرف سے رجوع ہونے والے ہیں ۔(سورۃ فاطر۴)

۳۵۔ دنیا کی زندگی دھوکے میں نہ ڈالے
لوگو، اللہ کا وعدہ یقینا برحق ہے، لہٰذا دنیا کی زندگی تمہیں دھوکے میں نہ ڈالے اور نہ وہ بڑا دھوکے باز تمہیں اللہ کے بارے میں دھوکہ دینے پائے۔ درحقیقت شیطان تمہارا دشمن ہے اس لیے تم بھی اسے اپنا دشمن ہی سمجھو۔ وہ تو اپنے پیروؤں کو اپنی راہ پر اس لیے بُلارہا ہے کہ وہ دوزخیوں میں شامل ہوجائیں ۔ جو لوگ کفر کریں گے ان کے لیے سخت عذاب ہے اور جو ایمان لائیں گے اور نیک عمل کریں گے ان کے لیے مغفرت اور بڑا اجرہے۔(سورۃ فاطر۷)
 
سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔
Top