• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

پیغام قرآن: بیسویں پارے کے مضامین

سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,396
پوائنٹ
891
۳۶۔ نوحؑ ساڑھے نو سو برس تک جیے
ہم نے نوحؑ کو اس کی قوم کی طرف بھیجا اور وہ پچاس کم ایک ہزار برس ان کے درمیان رہا۔ آخرکار ان لوگوں کو طوفان نے آگھیرا،اس حال میں کہ وہ ظالم تھے۔ پھر نوحؑ کو اور کشتی والوں کو ہم نے بچالیا اور اسے دنیا کے لیے ایک نشان عبرت بناکر رکھ دیا۔ (سورۃ العنکبوت۱۵)

۳۷۔اللہ سے رزق مانگو اور اُسی کی بندگی کرو
اور ابراہیمؑ کو بھیجا جب کہ اس نے اپنی قوم سے کہا ’’اللہ کی بندگی کرو اور اس سے ڈرو۔ یہ تمہارے لیے بہتر ہے اگر تم جانو۔ تم اللہ کو چھوڑ کر جنہیں پُوج رہے ہو وہ تو محض بُت ہیں اور تم ایک جھوٹ گھڑ رہے ہو۔ درحقیقت اللہ کے سوا جن کی تم پرستش کرتے ہو وہ تمہیں کوئی رزق بھی دینے کا اختیار نہیں رکھتے۔اللہ سے رزق مانگو اور اُسی کی بندگی کرو اور اس کا شکر ادا کرو، اسی کی طرف تم پلٹائے جانے والے ہو۔اور اگر تم جھٹلاتے ہو تو تم سے پہلے بہت سی قومیں جھٹلا چکی ہیں ، اور رسول ﷺپر صاف صاف پیغام پہنچا دینے کے سوا کوئی ذمہ داری نہیں ہے‘‘۔ (سورۃالعنکبوت۱۸)

۳۸۔ اللہ سے بچانے والا کوئی مددگارنہیں
کیا ان لوگوں نے کبھی دیکھا ہی نہیں ہے کہ کس طرح اللہ خلق کی ابتدا کرتا ہے، پھر اس کا اعادہ کرتا ہے؟ یقینا یہ (اعادہ تو) اللہ کے لیے آسان تر ہے۔ ان سے کہو کہ زمین میں چلو پھرو اور دیکھو کہ اس نے کس طرح خلق کی ابتداء کی ہے، پھر اللہ بارِ دیگر بھی زندگی بخشے گا۔ یقینا اللہ ہر چیز پر قادر ہے۔ جسے چاہے سزا دے اور جس پر چاہے رحم فرمائے، اُسی کی طرف تم پھیرے جانے والے ہو۔ تم نہ زمین میں عاجز کرنے والے ہونہ آسمان میں ، اور اللہ سے بچانے والا کوئی سرپرست اور مددگار تمہارے لیے نہیں ہے۔ (سورۃ العنکبوت۲۲)

۳۹۔جنہوں نے اللہ سے ملاقات کا انکار کیا
جن لوگوں نے اللہ کی آیات کا اور اس سے ملاقات کا انکار کیاہے۔ وہ میری رحمت سے مایوس ہوچکے ہیں اور ان کے لیے دردناک سزا ہے۔پھر ابراہیمؑ کی قوم کا جواب اس کے سوا کچھ نہ تھا کہ انہوں نے کہا ’’قتل کردو اسے یاجلا ڈالو اس کو‘‘۔آخرکار اللہ نے اسے آگ سے بچالیا یقینا اس میں نشانیاں ہیں ، ان لوگوں کے لیے جو ایمان لانے والے ہیں ۔ اور اُس نے کہا ’’تم نے دنیا کی زندگی میں تو اللہ کو چھوڑ کر بتوں کو اپنے درمیان محبت کا ذریعہ بنالیا ہے۔ مگر قیامت کے روز تم ایک دوسرے کا انکار اور ایک دوسرے پر لعنت کرو گے اور آگ تمہارا ٹھکانا ہوگی اور کوئی تمہارا مددگار نہ ہوگا‘‘۔ اس وقت لوطؑ نے اس کو مانا۔ اور ابراہیمؑ نے کہا میں اپنے رب کی طرف ہجرت کرتا ہوں ، وہ زبردست ہے اور حکیم ہے۔ اور ہم نے اسے اسحاقؑ اور یعقوبؑ (جیسی اولاد) عنایت فرمائی اور اس کی نسل میں نبوت اور کتاب رکھ دی، اور اسے دنیا میں اُس کا اجر عطا کیا اور آخرت میں وہ یقینا صالحین میں سے ہوگا۔ (سورۃ العنکبوت۲۷)

۴۰۔قومِ لوطؑ نے فحش کام کا آغاز کیا
اور ہم نے لوطؑ کو بھیجا جب کہ اس نے اپنی قوم سے کہا ’’تم تو وہ فحش کام کرتے ہو جو تم سے پہلے دنیا والوں میں سے کسی نے نہیں کیا ہے۔ کیا تمہارا حال یہ ہے کہ مَردوں کے پاس جاتے ہو، اور رہزنی کرتے ہو اور اپنی مجلسوں میں بُرے کام کرتے ہو‘‘؟ پھر کوئی جواب اُس کی قوم کے پاس اس کے سوا نہ تھا کہ انہوں نے کہا ’’لے آ اللہ کا عذاب اگر تو سچا ہے‘‘۔ لوطؑ نے کہا ’’اے میرے رب، ان مفسدوں کے مقابلے میں میری مدد فرما‘‘ (سورۃ العنکبوت۳۰)
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,396
پوائنٹ
891
۴۱۔قومِ لوطؑ کی تباہی کی خبر ابراہیمؑ کودی گئی
اور جب ہمارے فرستادے ابراہیمؑ کے پاس بشارت لے کر پہنچے تو انہوں نے اس سے کہا ’’ہم اس بستی کے لوگوں کو ہلاک کرنے والے ہیں ، اس کے لوگ سخت ظالم ہوچکے ہیں ‘‘۔ ابراہیمؑ نے کہا ’’وہاں تو لوطؑ موجود ہے‘‘۔ انہوں نے کہا ’’ہم خوب جانتے ہیں کہ وہاں کون کون ہے۔ ہم اُسے، اور اُس کی بیوی کے سوا، اس کے باقی سب گھر والوں کو بچالیں گے‘‘۔ اس کی بیوی پیچھے رہ جانے والوں میں سے تھی۔پھر جب ہمارے فرستادے لوطؑ کے پاس پہنچے تو ان کی آمد پر وہ سخت پریشان اور دل تنگ ہوا۔ انہوں نے کہا ’’نہ ڈرو اور نہ رنج کرو۔ ہم تمہیں اور تمہارے گھر والوں کو بچالیں گے، سوائے تمہاری بیوی کے جو پیچھے رہ جانے والوں میں سے ہے۔ ہم اس بستی کے لوگوں پر آسمان سے عذاب نازل کرنے والے ہیں اس فسق کی بدولت جو یہ کرتے رہے ہیں ‘‘۔ اور ہم نے اس بستی کی ایک کھلی نشانی چھوڑ دی ہے ان لوگوں کے لیے جو عقل سے کام لیتے ہیں ۔ (سورۃ العنکبوت۳۵)

۴۲۔زمین میں مفسد بن کر زیادتیاں نہ کرو
اور مدین کی طرف ہم نے ان کے بھائی شعیبؑ کو بھیجا۔ اس نے کہا ’’اے میری قوم کے لوگو، اللہ کی بندگی کرو اور روزِآخر کے امیدوار رہو اور زمین میں مفسد بن کر زیادتیاں نہ کرتے پھرو‘‘۔ مگر انہوں نے اسے جھٹلا دیا۔ آخرکار ایک سخت زلزلے نے انہیں آلیا اور وہ اپنے گھروں میں پڑے کے پڑے رہ گئے۔ (سورۃ العنکبوت۳۷)

۴۳۔جنہوں نے زمین میں اپنی بڑائی کا زعم کیا
اور عاد و ثمود کو ہم نے ہلاک کیا، تم وہ مقامات دیکھ چکے ہو جہاں وہ رہتے تھے۔ ان کے اعمال کو شیطان نے ان کے لیے خوشنما بنادیا اور انہیں راہ راست سے برگشتہ کردیا حالانکہ وہ ہوش گوش رکھتے تھے۔ اور قارون و فرعون و ہامان کو ہم نے ہلاک کیا۔ موسٰیؑ ان کے پاس بینات لے کر آیا، مگر انہوں نے زمین میں اپنی بڑائی کا زعم کیا، حالانکہ وہ سبقت لے جانے والے نہ تھے۔ آخرکار ہر ایک کو ہم نے اس کے گناہ میں پکڑا۔ پھر ان میں سے کسی پر ہم نے پتھراؤ کرنے والی ہوا بھیجی، اور کسی کو ایک زبردست دھماکے نے آلیا، اور کسی کو ہم نے زمین میں دھنسادیا، اور کسی کو غرق کردیا۔ اللہ ان پر ظلم کرنے والا نہ تھا، مگر وہ خود ہی اپنے اوپر ظلم کررہے تھے۔(سورۃ العنکبوت۴۰)

۴۴۔غیر اللہ کی سرپرستی یا مکڑی کا گھر
جن لوگوں نے اللہ کو چھوڑ کردوسرے سرپرست بنالیے ہیں ان کی مثال مکڑی جیسی ہے جو اپنا ایک گھر بناتی ہے اور سب گھر وں سے زیادہ کمزور گھر مکڑی کا گھر ہی ہوتا ہے۔ کاش یہ لوگ علم رکھتے۔ یہ لوگ اللہ کو چھوڑ کر جس چیز کو بھی پکارتے ہیں اللہ اسے خوب جانتا ہے اور وہی زبردست اور حکیم ہے۔ یہ مثالیں ہم لوگوں کی فہمائش کے لیے دیتے ہیں ۔ مگر ان کو وہی لوگ سمجھتے ہیں جو علم رکھنے والے ہیں ۔ اللہ نے آسمانوں اور زمین کو برحق پیدا کیا ہے، درحقیقت اس میں ایک نشانی ہے اہل ایمان کے لیے۔ (سورۃ العنکبوت۴۴)


-------------------------------٭-------------------------------
 
سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔
Top