- شمولیت
- جنوری 08، 2011
- پیغامات
- 6,595
- ری ایکشن اسکور
- 21,395
- پوائنٹ
- 891
۳۶۔ سرکشوں کے لیے بدترین ٹھکانا جہنم ہے
۳۷۔ ابلیس نے تکبر میں آدمؑ کو سجدہ نہیں کیا
۳۸۔اللہ تک رسائی کے لیے غیر اللہ کی عبادت؟
۳۹۔اللہ نے آٹھ نر و مادہ مویشی پیدا کیے
۴۰۔ اللہ کافروں کے کفرسے بے نیاز ہے
اور سرکشوں کے لیے بدترین ٹھکانا ہے، جہنم جس میں وہ جھلسے جائیں گے، بہت ہی بُری قیام گاہ ۔ یہ ہے ان کے لیے، پس وہ مزا چکھیں کھولتے ہوئے پانی اور پیپ لہو اور اسی قسم کی دوسری تلخیوں کا۔ (وہ جہنم کی طرف اپنے پیروں کو آتے دیکھ کر آپس میں کہیں گے) ’’یہ ایک لشکر تمہارے پاس گھسا چلا آرہا ہے، کوئی خوش آمدید ان کے لیے نہیں ہے، یہ آگ میں جھلسنے والے ہیں ‘‘۔ وہ ان کو جواب دیں گے ’’نہیں بلکہ تم ہی جھلسے جارہے ہو، کوئی خیرمقدم تمہارے لیے نہیں ۔ تم ہی تو یہ انجام ہمارے آگے لائے ہو، کیسی بُری ہے یہ جائے قرار‘‘۔ پھر وہ کہیں گے ’’اے ہمارے رب، جس نے ہمیں اس انجام کو پہنچانے کا بندوبست کیا اس کو دوزخ کا دوہرا عذاب دے‘‘۔ اور وہ آپس میں کہیں گے ’’کیا بات ہے، ہم ان لوگوں کو کہیں نہیں دیکھتے جنہیں ہم دنیا میں بُرا سمجھتے تھے؟ ہم نے یونہی ان کا مذاق بنالیا تھا، یا وہ کہیں نظروں سے اوجھل ہیں ‘‘؟ بے شک یہ بات سچی ہے، اہل دوزخ میں یہی کچھ جھگڑے ہونے والے ہیں ۔( صٓ…۶۴)
۳۷۔ ابلیس نے تکبر میں آدمؑ کو سجدہ نہیں کیا
(اے نبیﷺ) ان سے کہو، ’’میں تو بس خبردار کردینے والا ہوں ۔کوئی حقیقی معبود نہیں مگر اللہ جو یکتا ہے، سب پر غالب، آسمانوں اور زمین کا مالک اور ان ساری چیزوں کا مالک جو ان کے درمیان ہیں ، زبردست اور درگزر کرنے والا‘‘۔ ان سے کہو’’یہ ایک بڑی خبر ہے جس کو سُن کر تم منہ پھیرتے ہو‘‘۔(ان سے کہو) ’’مجھے اس وقت کی کوئی خبر نہ تھی جب ملاء اعلیٰ میں جھگڑا ہورہا تھا۔مجھ کو تو وحی کے ذریعے سے یہ باتیں صرف اس لیے بتائی جاتی ہیں کہ میں کھلاکھلا خبردار کرنے والا ہوں ‘‘۔ جب تیرے رب نے فرشتوں سے کہا ’’میں مٹی سے ایک بشر بنانے والا ہوں ، پھر جب میں اسے پُوری طرح بنادوں اور اس میں اپنی روح پھونک دُوں تو تم اس کے آگے سجدے میں گرجاؤ‘‘۔ اس حکم کے مطابق فرشتے سب کے سب سجدے میں گرگئے، مگر ابلیس نے اپنی بڑائی کا گھمنڈ کیا اور وہ کافروں میں سے ہوگیا۔ رب نے فرمایا ’’اے ابلیس، تجھے کیا چیز اس کو سجدہ کرنے سے مانع ہوئی جسے میں نے اپنے دونوں ہاتھوں سے بنایا ہے؟ تو بڑا بن رہا ہے یا تو ہے ہی کچھ اونچے درجے کی ہستیوں میں سے‘‘؟ اس نے جواب دیا ’’میں اس سے بہتر ہوں ، آپ نے مجھ کو آگ سے پیدا کیا ہے اور اس کو مٹی سے‘‘۔ فرمایا ’’اچھا تو یہاں سے نکل جا، تو مردُود ہے اور تیرے اوپر یوم الجزاء تک میری لعنت ہے‘‘۔ وہ بولا ’’اے میرے رب، یہ بات ہے تو پھر اُس وقت تک کے لیے مجھے مُہلت دے دے جب یہ لوگ دوبارہ اٹھائے جائیں گے‘‘۔ فرمایا، ’’اچھا، تجھے اس روز تک کی مُہلت ہے جس کا وقت مجھے معلوم ہے‘‘۔ اس نے کہا ’’تیری عزت کی قسم، میں ان سب لوگوں کو بہکاکر رہوں گا، بجز تیرے ان بندوں کے جنہیں تو نے خالص کرلیا ہے‘‘۔ فرمایا ’’تو حق یہ ہے، اور میں حق ہی کہا کرتا ہوں ، کہ میں جہنم کو تجھ سے اور ان سب لوگوں سے بھر دوں گا جو ان انسانوں میں سے تیری پیروی کریں گے‘‘۔ (اے نبیﷺ) ان سے کہہ دو کہ میں اس تبلیغ پر تم سے کوئی اجر نہیں مانگتا، اور نہ میں بناوٹی لوگوں میں سے ہوں ۔ یہ تو ایک نصیحت ہے تمام جہان والوں کے لیے۔ اور تھوڑی مدت ہی گزرے گی کہ تمہیں اس کا حال خود معلوم ہوجائے گا۔(سورۃ صٓ…۸۸)
۳۸۔اللہ تک رسائی کے لیے غیر اللہ کی عبادت؟
سورۃ الزُمر:اللہ کے نام سے جو بے انتہا مہربان اور رحم فرمانے والا ہے ۔اس کتاب کا نزول اللہ زبردست اور دانا کی طرف سے ہے۔(اے نبیؐ) یہ کتاب ہم نے تمہاری طرف برحق نازل کی ہے، لہٰذا تم اللہ ہی کی بندگی کرو دین کو اسی کے لیے خالص کرتے ہوئے۔ خبردار، دین خالص اللہ کا حق ہے۔ رہے وہ لوگ جنہوں نے اس کے سوا دوسرے سرپرست بنا رکھے ہیں (اور اپنے اس فعل کی توجیہ یہ کرتے ہیں کہ) ہم تو ان کی عبادت صرف اس لیے کرتے ہیں کہ وہ اللہ تک ہماری رسائی کرادیں ، اللہ یقینا ان کے درمیان ان تمام باتوں کا فیصلہ کردے گا جن میں وہ اختلاف کررہے ہیں ۔ اللہ کسی ایسے شخص کو ہدایت نہیں دیتا جو جھوٹا اور منکر حق ہو۔( الزُمر…۳)
۳۹۔اللہ نے آٹھ نر و مادہ مویشی پیدا کیے
اگر اللہ کسی کو بیٹا بناناچاہتا تو اپنی مخلوق میں سے جس کو چاہتا برگزیدہ کرلیتا، پاک ہے وہ اس سے (کہ کوئی اس کا بیٹا ہو)، وہ اللہ ہے اکیلا اور سب پر غالب۔ اس نے آسمانوں اور زمین کو برحق پیدا کیا ہے۔ وہی دن پر رات اور رات پر دن کو لپیٹتا ہے۔ اُسی نے سُورج اور چاند کو اس طرح مسخر کررکھا ہے کہ ہر ایک ایک وقت مقرر تک چلے جارہا ہے۔ جان رکھو، وہ زبردست ہے اور درگزر کرنے والا ہے۔ اُسی نے تم کو ایک جان سے پیدا کیا، پھر وہی ہے جس نے اس جان سے اس کا جوڑا بنایا۔ اور اسی نے تمہارے لیے مویشیوں میں سے آٹھ نر و مادہ پیدا کیے۔ وہ تمہاری ماؤں کے پیٹوں میں تین تین تاریک پردوں کے اندر تمہیں ایک کے بعد ایک شکل دیتا چلا جاتا ہے۔ یہی اللہ (جس کے یہ کام ہیں ) تمہارا رب ہے، بادشاہی اسی کی ہے، کوئی معبود اس کے سوا نہیں ہے، پھر تم کدھر سے پھرائے جارہے ہو؟ (سورۃ الزُمر…۶)
۴۰۔ اللہ کافروں کے کفرسے بے نیاز ہے
اگر تم کفر کرو تو اللہ تم سے بے نیاز ہے، لیکن وہ اپنے بندوں کے لیے کفر کو پسند نہیں کرتا، اور اگر تم شکر کرو تو اسے وہ تمہارے لیے پسند کرتا ہے۔ کوئی بوجھ اٹھانے والا کسی دُوسرے کا بوجھ نہ اُٹھائے گا۔ آخرکار تم سب کو اپنے رب کی طرف پلٹنا ہے، پھر وہ تمہیں بتادے گا کہ تم کیا کرتے رہے ہو، وہ تو دلوں کا حال تک جانتا ہے۔ (سورۃ الزُمر…۷)