• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

پیغام قرآن: پہلے پارے کے مضامین

سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,395
پوائنٹ
891
۴۱۔بنی اسرائیل کو عطا کردہ نعمت
اے بنی اسرائیل! یاد کرو میری وہ نعمت، جس سے میں نے تمہیں نوازا تھا، اور یہ کہ میں نے تمہیں دنیا کی تمام قوموں پر فضیلت دی تھی۔ اور ڈرو اس دن سے جب کوئی کسی کے ذرا کام نہ آئے گا، نہ کسی سے فدیہ قبول کیا جائے گا، نہ کوئی سفارش ہی آدمی کو فائدہ دے گی اور نہ مجرموں کو کہیں سے کوئی مدد پہنچ سکے گی۔ (البقرۃ…۱۲۳)

۴۲۔حضرت ابراہیم ؑ کی آزمائش
یاد کرو کہ جب ابراہیم ؑکو اس کے رب نے چند باتوں میں آزمایا اور وہ ان سب میں پورا اترگیا۔ تو اس نے کہا: ’’میں تجھے سب لوگوں کا پیشوا بنانے والا ہوں‘‘۔ ابراہیم ؑنے عرض کیا: ’’اور کیا میری اولاد سے بھی یہی وعدہ ہے‘‘؟اس نے جواب دیا: ’’میرا وعدہ ظالموں سے متعلق نہیں ہے‘‘۔(البقرۃ…۱۲۴)

۴۳۔کعبہ امن کی جگہ ہے
اور یہ کہ ہم نے اس گھر (کعبے) کو لوگوں کے لیے مرکز اور امن کی جگہ قرار دیا تھا اورلوگوں کو حکم دیا تھا کہ ابراہیم ؑ جہاں عبادت کے لیے کھڑا ہوتا ہے اس مقام کو مستقل جائے نماز بنالو، اور ابراہیم ؑاور اسماعیل ؑ کو تاکید کی تھی کہ میرے اس گھر کو طواف اور اعتکاف اور رکوع اور سجدہ کرنے والوں کے لیے پاک رکھو۔(البقرۃ…۱۲۵)

۴۴۔سامانِ زندگی توکافروں کو بھی ملے گا
اور یہ کہ ابراہیم ؑنے دُعا کی: ’’اے میرے رب، اس شہر کو امن کا شہر بنا دے، اور اس کے باشندوں میں سے جو اللہ اور آخرت کو مانیں، انہیں ہر قسم کے پھلوں کا رزق دے‘‘۔ جواب میں اس کے رب نے فرمایا: ’’اور جو نہ مانے گا، دنیا کی چند روزہ زندگی کا سامان تو میں اسے بھی دوں گا، مگر آخرکار اسے عذابِ جہنم کی طرف گھسیٹوں گا، اور وہ بدترین ٹھکانا ہے‘‘۔ (البقرۃ…۱۲۶)

۴۵۔تعمیر کعبہ اور ابراہیمؑ و اسمٰعیل ؑ کی دعا
اور یاد کرو، ابراہیم ؑاور اسمٰعیل ؑجب اس گھر کی دیواریں اٹھا رہے تھے، تو دعا کرتے جاتے تھے: ’’اے ہمارے رب، ہم سے یہ خدمت قبول فرمالے، تو سب کی سننے اور سب کچھ جاننے والا ہے۔ اے رب، ہم دونوں کو اپنا مسلم (مُطیع فرمان) بنا، ہماری نسل سے ایک ایسی قوم اٹھا، جو تیری مسلم ہو، ہمیں اپنی عبادت کے طریقے بتا، اور ہماری کوتاہیوں سے درگزر فرما، تو بڑا معاف کرنے والا اور رحم فرمانے والا ہے۔ اور اے رب، ان لوگوں میں خود انہی کی قوم سے ایک رسول اٹھائیو، جو انہیں تیری آیات سنائے، ان کو کتاب اور حکمت کی تعلیم دے اور ان کی زندگیاں سنوارے۔ تو بڑا مقتدر اور حکیم ہے‘‘۔(البقرۃ…۱۲۹)
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,395
پوائنٹ
891
۴۶۔ دین ِابراہیم ؑسے نفرت کرنے والے
اب کون ہے جو ابراہیم ؑ کے طریقے سے نفرت کرے؟ جس نے خود اپنے آپ کو حماقت و جہالت میں مبتلا کرلیا ہو اس کے سوا کون یہ حرکت کرسکتا ہے؟ ابراہیم ؑ تو وہ شخص ہے جس کو ہم نے دنیا میں اپنے کام کے لیے چُن لیا تھا اور آخرت میں اس کا شمار صالحین میں ہوگا۔ اس کا حال یہ تھا کہ جب اس کے رب نے اس سے کہا: ’’مسلم ہوجا‘‘، تو اس نے فوراً کہا: ’’میں مالکِ کائنات کا ’’مسلم‘‘ ہوگیا۔‘‘ اسی طریقے پر چلنے کی ہدایت اس نے اپنی اولاد کو کی تھی ۔(البقرۃ…۱۳۱)

۴۷۔ حضرت یعقوبؑ کی وصیت
اور اسی کی وصیت ابراہیمؑ اور یعقوبؑ اپنی اولاد کو کر گیا تھا۔ اس نے کہا تھا کہ ’’میرے بچّو، اللہ نے تمہارے لیے یہی دین پسند کیا ہے۔ لہٰذا مرتے دم تک مسلم ہی رہنا‘‘۔ پھر کیا تم اس وقت موجود تھے جب یعقوبؑ اس دنیا سے رخصت ہورہا تھا؟ اس نے مرتے وقت اپنے بیٹوں سے پوچھا:’’بچّو، میرے بعد تم کس کی بندگی کرو گے؟‘‘ ان سب نے جواب دیا: ’’ہم اسی ایک خدا کی بندگی کریں گے جسے آپ نے اور آپ کے بزرگوں ابراہیم ؑ، اسماعیل ؑ اور اسحاق ؑ نے خدا مانا ہے اور ہم اسی کے مسلم ہیں‘‘۔وہ کچھ لوگ تھے، جوگزر گئے۔ جو کچھ انہوں نے کمایا، وہ ان کے لیے ہے اور جو کچھ تم کماؤ گے، وہ تمہارے لیے ہے۔ تم سے یہ نہ پوچھا جائے گا کہ وہ کیا کرتے تھے۔ (البقرۃ…۱۳۴)

۴۸۔یہودی عیسائی راہ ِراست پر نہیں
یہودی کہتے ہیں: یہودی ہو، تو راہ راست پاؤ گے۔ عیسائی کہتے ہیں: عیسائی ہو، تو ہدایت ملے گی۔ ان سے کہو: ’’نہیں، بلکہ سب کو چھوڑ کر ابراہیم ؑ کا طریقہ۔ اور ابراہیم ؑ مشرکوں میں سے نہ تھا‘‘۔ مسلمانو! کہو کہ: ’’ہم ایمان لائے اللہ پر اور اس ہدایت پر جو ہماری طرف نازل ہوئی ہے اور جو ابراہیم ؑ، اسماعیل ؑ، اسحاق ؑ ، یعقوب ؑ اور اولادِ یعقوب ؑ کی طرف نازل ہوئی تھی اور جو موسٰی ؑ اور عیسٰی ؑاور دوسرے تمام پیغمبروں کو ان کے رب کی طرف سے دی گئی تھی۔ ہم ان کے درمیان کوئی تفریق نہیں کرتے اور ہم اللہ کے مسلم ہیں‘‘۔
پھر اگر وہ اسی طرح ایمان لائیں، جس طرح تم ایمان لائے ہو، تو ہدایت پر ہیں، اور اگر اس سے منہ پھیریں، تو کھلی بات ہے کہ وہ ہٹ دھرمی میں پڑ گئے ہیں، لہٰذا اطمینان رکھو کہ ان کے مقابلے میں اللہ تمہاری حمایت کے لیے کافی ہے۔ وہ سب کچھ سنتا اور جانتا ہے۔(البقرۃ…۱۳۷)

۴۹۔اللہ کا رنگ سب سے بہتر ہے
کہو: ’’اللہ کا رنگ اختیار کرو۔ اس کے رنگ سے اچھا اور کس کا رنگ ہوگا؟ اور ہم اسی کی بندگی کرنے والے لوگ ہیں‘‘۔ اے نبیﷺ! ان سے کہو: ’’کیا تم اللہ کے بارے میں ہم سے جھگڑتے ہو؟ حالانکہ وہی ہمارا رب بھی ہے اور تمہارا رب بھی۔ ہمارے اعمال ہمارے لیے ہیں، تمہارے اعمال تمہارے لیے، اور ہم اللہ ہی کے لیے اپنی بندگی کو خالص کرچکے ہیں۔ (البقرۃ…۱۳۹)


۵۰۔انبیاؑیہودی یا نصرانی نہ تھے
یا پھر تمہارا کہنا یہ ہے کہ ابراہیم ؑ، اسمٰعیل ؑ، اسحاق ؑ، یعقوب ؑ اور اولادِ یعقوب ؑ سب کے سب یہودی تھے یا نصرانی تھے؟ کہو: ’’تم زیادہ جانتے ہو یا اللہ؟اس شخص سے بڑا ظالم اور کون ہوگا، جس کے ذمے اللہ کی طرف سے ایک گواہی ہو اور وہ اسے چھپائے؟ تمہاری حرکات سے اللہ غافل تو نہیں ہے وہ کچھ لوگ تھے جو گزر چکے ان کی کمائی ان کے لیے تھی اور تمہاری کمائی تمہارے لیے۔ تم سے ان کے اعمال کے متعلق سوال نہیں ہوگا‘‘۔(البقرۃ…۱۴۱)
----------------------٭٭٭٭٭----------------------​
 
سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔
Top