• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

پیغام قرآن: چوبیسویں پارے کے مضامین

سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,395
پوائنٹ
891
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم


پیغام قرآن

چوبیسویں پارہ کے مضامین

مؤلف : یوسف ثانی، مدیر اعلیٰ پیغام قرآن ڈاٹ کام




یوسف ثانی بھائی کے شکریہ کے ساتھ کہ انہوں نے کمال شفقت کا مظاہرہ کرتے ہوئے ان پیج فائلز مہیا کیں۔
احباب سے درخواست ہے کہ کہیں ٹائپنگ یا گرامر کی کوئی غلطی پائیں تو ضرور بتائیں۔ علمائے کرام سے گزارش ہے کہ ترجمے کی کسی کوتاہی پر مطلع ہوں تو ضرور یہاں نشاندہی کریں تاکہ یوسف ثانی بھائی کے ذریعے آئندہ ایڈیشن میں اصلاح کی جا سکے۔
پی ڈی ایف فائلز کے حصول کے لئے ، وزٹ کریں:
Please select from ::: Piagham-e-Quran ::: Paigham-e-Hadees


 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,395
پوائنٹ
891

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,395
پوائنٹ
891
فمن اظلم کے مضامین


۱۔اللہ نیک لوگوں کے بُرے اعمال ساقط کر دے گا
۲۔دیویاں نہ نفع پہنچا سکتی ہیں نہ نقصان
۳۔اللہ نیند میں روح قبض کر لیتا ہے
۴۔اللہ کے ذکر پر منکرینِ آخرت کا کُڑھنا
۵۔ رزق میں کشادگی و تنگی اللہ ہی کرتا ہے
۶۔ عذاب آنے سے قبل اللہ کی طرف پلٹ آؤ
۷۔ ’’کاش اللہ نے مجھے ہدایت بخشی ہوتی‘‘
۸۔اللہ ہرچیز پر نگہبان ہے
۹۔ شر ک کرنے والوں کا عمل ضائع ہوجائے گا
۱۰۔روزِ حشر دو بار صور پھونکا جائے گا
۱۱۔کافر جہنم کی طرف ہانکے جائیں گے
۱۲۔نافرمانی سے پرہیز کرنے والے
۱۳۔ باطل سے حق کو نیچا دکھانے کی کوشش
۱۴۔مومنوں کے حق میں فرشتوں کی دعا
۱۵۔دو دفعہ موت اور دو دفعہ زندگی
۱۶۔اللہ کی طرف رجوع کرنے والے
۱۷۔ اللہ نگاہوں کی چوری تک سے واقف ہے
۱۸۔زور آور گناہگاروں کے انجام سے سبق لینا
۱۹۔ میں موسٰیؑ کوقتل کیے دیتا ہوں ،فرعون
۲۰۔ اللہ کذّاب کو ہدایت نہیں دیتا
۲۱۔ اللہ ہرمتکبر و جبار کے دل پر ٹھپہ لگا دیتا ہے
۲۲۔جب بدعملی خوشنما بنا دی جائے
۲۳۔ جنت میں بے حساب رزق ملے گا
۲۴۔آلِ فرعون اور دوزخ کی آگ
۲۵۔ کافروں کی دعا اِکارت ہی جائے گی
۲۶۔مومنوں کو دنیا و آخرت میں اللہ کی مدد
۲۷۔اللہ کوپکارو،وہ دعائیں قبول کرتاہے
۲۸۔رات سکون حاصل کرنے کے لیے بنائی گئی
۲۹۔ اللہ نے زمین کو جائے قرار بنایا
۳۰۔ کوئی پہلے ہی واپس بلالیاجاتا ہے
۳۱۔ جب زنجیروں سے باندھ کر کھینچا جائے گا
۳۲۔ اِذن الٰہی کے بغیر کوئی نبی کچھ نہیں کر سکتا
۳۳۔مویشیوں میں بہت سے منافع ہیں
۳۴۔عذاب دیکھ لینے کے بعد ایمان نافع نہیں
۳۵۔قرآنی آیات صاف اور واضح ہیں
۳۶۔زکوٰۃ نہ دینے والوں کے لیے تباہی ہے
۳۷۔ زمین میں ضرورت کا سامان مہیا ہے
۳۸۔ آسمان کو اللہ نے چراغوں سے آراستہ کیا
۳۹۔ اچانک آ جانے والے عذاب سے ڈرو
۴۰۔عذابِ آخرت دنیا سے زیادہ رسوا کن ہے
۴۱۔ کان ، آنکھیں ، جسم کی کھالیں گواہی دیں گی
۴۲۔ منکرینِحق کاقرآن سننے میں خلل ڈالنا
۴۳۔ ثابت قدم رہے تو فرشتے بھی ساتھ ہیں
۴۴۔بدی کو اُس نیکی سے دفع کرو جو بہترین ہو
۴۵۔ سُورج ا ور چانداللہ کی نشانیاں ہیں
۴۶۔ خدا مری ہوئی زمین کو جِلا اُٹھاتا ہے
۴۷۔اللہ انسان کی ساری حرکتوں کو دیکھ رہا ہے
۴۸۔قرآن ایک زبر دست کتاب ہے
۴۹۔ قرآن مومنوں کے لیے ہدایت و شفا ہے
۵۰۔نیکی و بدی :ہر دو عمل اپنے لیے ہی ہوتا ہے
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,395
پوائنٹ
891
۱۔اللہ نیک لوگوں کے بُرے اعمال ساقط کر دے گا
پھر اس شخص سے بڑا ظالم کون ہوگا جس نے اللہ پر جھوٹ باندھا اور جب سچائی اس کے سامنے آئی تو اسے جھٹلادیا۔ کیا ایسے لوگوں کے لیے جہنم میں کوئی ٹھکانا نہیں ہے؟اور جو شخص سچائی لے کر آیا اور جنہوں نے اس کو سچ مانا، وہی عذاب سے بچنے والے ہیں ۔ اُنہیں اپنے رب کے ہاں وہ سب کچھ ملے گا جس کی وہ خواہش کریں گے۔ یہ ہے نیکی کرنے والوں کی جزا، تاکہ جو بدترین اعمال انہوں نے کیے تھے انہیں اللہ ان کے حساب سے ساقط کردے اور جو بہترین اعمال وہ کرتے رہے ان کے لحاظ سے ان کو اجر عطا فرمائے۔ (سورۃ الزُمر۳۵)

۲۔دیویاں نہ نفع پہنچا سکتی ہیں نہ نقصان
(اے نبیﷺ) کیا اللہ اپنے بندے کے لیے کافی نہیں ہے؟ یہ لوگ اس کے سوا دوسروں سے تم کو ڈراتے ہیں ۔ حالانکہ اللہ جسے گمراہی میں ڈال دے اسے کوئی راستہ دکھانے والا نہیں ہے اور جسے وہ ہدایت دے اسے بھٹکانے والا بھی کوئی نہیں ۔ کیا اللہ زبردست اور انتقام لینے والا نہیں ہے؟ ان لوگوں سے اگر تم پوچھو کہ زمین اور آسمانوں کو کس نے پیدا کیا ہے تو یہ خود کہیں گے کہ اللہ نے۔ ان سے پوچھو، جب حقیقت یہ ہے تو تمہارا کیا خیال ہے کہ اگر اللہ مجھے کوئی نقصان پہنچانا چاہے تو کیا تمہاری یہ دیویاں ، جنہیں تم اللہ کو چھوڑ کر پکارتے ہو، مجھے اس کے پہنچائے ہوئے نقصان سے بچالیں گی؟ یا اللہ مجھ پر مہربانی کرنا چاہے تو کیا یہ اس کی رحمت کو روک سکیں گی؟ بس ان سے کہہ دو کہ میرے لیے اللہ ہی کافی ہے، بھروسہ کرنے والے اسی پر بھروسہ کرتے ہیں ۔ا ن سے صاف کہو کہ ’’اے میری قوم کے لوگو، تم اپنی جگہ اپنا کام کیے جاؤ، میں اپنا کام کرتا رہوں گا، عنقریب تمہیں معلوم ہوجائے گا کہ کس پررُسواکن عذاب آتا ہے اور کسے وہ سزا ملتی ہے جو کبھی ٹلنے والی نہیں ‘‘۔ (اے نبیﷺ) ہم نے سب انسانوں کے لیے یہ کتاب برحق تم پرنازل کردی ہے۔ اب جو سیدھا راستہ اختیار کرے گا اپنے لیے کرے گا اور جو بھٹکے گا اس کے بھٹکنے کا وبال اسی پر ہوگا، تم ان کے ذمہ دار نہیں ہو۔(سورۃ الزُمر۴۱)

۳۔اللہ نیند میں روح قبض کر لیتا ہے
وہ اللہ ہی ہے جو موت کے وقت رُوحیں قبض کرتا ہے اور جو ابھی نہیں مرا ہے اس کی رُوح نیند میں قبض کرلیتا ہے، پھر جس پر وہ موت کا فیصلہ نافذ کرتا ہے اُسے روک لیتا ہے اور دُوسروں کی روحیں ایک وقت مقرر کے لیے واپس بھیج دیتا ہے۔ اس میں بڑی نشانیاں ہیں ان لوگوں کے لیے جو غور و فکر کرنے والے ہیں ۔ کیا اس خدا کو چھوڑ کر ان لوگوں نے دوسروں کو شفیع بنا رکھا ہے؟ ان سے کہو، کیا وہ شفاعت کریں گے خواہ ان کے اختیار میں کچھ ہو نہ ہو اور وہ سمجھتے بھی نہ ہوں ؟ کہو، شفاعت ساری کی ساری اللہ کے اختیار میں ہے۔ آسمانوں اور زمین کی بادشاہی کا وہی مالک ہے۔ پھر اُسی کی طرف تم پلٹائے جانے والے ہو۔ (سورۃ الزُمر۴۴)

۴۔اللہ کے ذکر پر منکرینِ آخرت کا کُڑھنا
جب اکیلے اللہ کا ذکر کیا جاتا ہے تو آخرت پر ایمان نہ رکھنے والوں کے دل کُڑھنے لگتے ہیں ، اور جب اس کے سوا دوسروں کا ذکر ہوتا ہے تو یکایک وہ خوشی سے کھِل اٹھتے ہیں ۔ کہو، خدایا، آسمانوں اور زمین کے پیدا کرنے والے، حاضر و غائب کے جاننے والے، تو ہی اپنے بندوں کے درمیان اس چیزکا فیصلہ کرے گا جس میں وہ اختلاف کرتے رہے ہیں ۔ اگر ان ظالموں کے پاس زمین کی ساری دولت بھی ہو، اور اتنی ہی اور بھی، تو یہ روزِ قیامت کے بُرے عذاب سے بچنے کے لیے سب کچھ فدیے میں دینے کے لیے تیار ہوجائیں گے۔ وہاں اللہ کی طرف سے ان کے سامنے وہ کچھ آئے گا جس کا انہوں نے کبھی اندازہ ہی نہیں کیا ہے۔ وہاں اپنی کمائی کے سارے بُرے نتائج ان پر کھل جائیں گے اور وہی چیز ان پر مسلط ہوجائے گی جس کا یہ مذاق اڑاتے رہے ہیں ۔(الزُمر۴۸)

۵۔ رزق میں کشادگی و تنگی اللہ ہی کرتا ہے
یہی انسان جب ذرا سی مصیبت اسے چُھو جاتی ہے تو ہمیں پکارتا ہے، اور جب ہم اسے اپنی طرف سے نعمت دے کر اَپھار دیتے ہیں تو کہتا ہے کہ یہ تو مجھے علم کی بنا پر دیاگیا ہے!نہیں ، بلکہ یہ آزمائش ہے، مگر ان میں سے اکثر لوگ جانتے نہیں ہیں ۔یہی بات ان سے پہلے گزرے ہوئے لوگ بھی کہہ چکے ہیں ، مگر جو کچھ وہ کماتے تھے وہ ان کے کسی کام نہ آیا۔ پھر اپنی کمائی کے بُرے نتائج انہوں نے بُھگتے، اور ان لوگوں میں سے بھی جو ظالم ہیں وہ عنقریب اپنی کمائی کے بُرے نتائج بھگتیں گے، یہ ہمیں عاجز کردینے والے نہیں ہیں ۔اور کیا انہیں معلوم نہیں ہے کہ اللہ جس کا چاہتا ہے رزق کشادہ کردیتا ہے اور جس کا چاہتا ہے تنگ کردیتا ہے؟ اس میں نشانیاں ہیں اُن لوگوں کے لیے جو ایمان لاتے ہیں ۔(سورۃ الزُمر۵۲)
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,395
پوائنٹ
891
۶۔ عذاب آنے سے قبل اللہ کی طرف پلٹ آؤ
(اے نبیﷺ) کہہ دو کہ اے میرے بندو، جنہوں نے اپنی جانوں پر زیادتی کی ہے، اللہ کی رحمت سے مایوس نہ ہوجاؤ، یقینا اللہ سارے گناہ معاف کردیتا ہے، وہ تو غفور رحیم ہے، پلٹ آؤ اپنے رب کی طرف اور مطیع بن جاؤ اس کے قبل اس کے کہ تم پر عذاب آجائے اور پھر کہیں سے تمہیں مدد نہ مل سکے۔ اور پیروی اختیار کرلو اپنے رب کی بھیجی ہوئی کتاب کے بہترین پہلو کی قبل اس کے کہ تم پر اچانک عذاب آجائے اور تم کو خبر بھی نہ ہو۔(سورۃ الزُمر۵۵)

۷۔ ’’کاش اللہ نے مجھے ہدایت بخشی ہوتی‘‘
کہیں ایسا نہ ہو کہ بعد میں کوئی شخص کہے ’’افسوس میری اس تقصیر پر جو میں اللہ کی جناب میں کرتا رہا، بلکہ میں تو اُلٹا مذاق اڑانے والوں میں شامل تھا‘‘۔ یا کہے ’’کاش اللہ نے مجھے ہدایت بخشی ہوتی تو میں بھی متقیوں میں سے ہوتا‘‘۔ یا عذاب دیکھ کر کہے ’’کاش مجھے ایک موقع اور مل جائے اور میں بھی نیک عمل کرنے والوں میں شامل ہوجاؤں ‘‘۔(اور اس وقت اسے یہ جواب ملے کہ) ’’کیوں نہیں ، میری آیات تیرے پاس آچکی تھیں ، پھر تو نے انہیں جھٹلایا اور تکبر کیا اور تُو کافروں میں سے تھا‘‘۔(سورۃ الزُمر۵۹)

۸۔اللہ ہرچیز پر نگہبان ہے
آج جن لوگوں نے خدا پر جُھوٹ باندھے ہیں قیامت کے روز تم دیکھو گے کہ ان کے منہ کالے ہوں گے۔ کیا جہنم میں متکبروں کے لیے کافی جگہ نہیں ہے؟ اس کے برعکس جن لوگوں نے یہاں تقویٰ کیاہے ان کے اسباب کامیابی کی وجہ سے سے اللہ ان کو نجات دے گا، ان کو نہ کوئی گزند پہنچے گا اور نہ وہ غمگین ہوں گے۔اللہ ہر چیز کا خالق ہے اور وہی ہرچیز پر نگہبان ہے۔ زمین اور آسمانوں کے خزانوں کی کُنجیاں اسی کے پاس ہیں ۔اور جو لوگ اللہ کی آیات سے کفر کرتے ہیں وہی گھاٹے میں رہنے والے ہیں ۔ (سورۃ الزُمر۶۳)

۹۔ شر ک کرنے والوں کا عمل ضائع ہوجائے گا
(اے نبیﷺ) ان سے کہو ’’پھر کیا اے جاہلو، تم اللہ کے سوا کسی اور کی بندگی کرے کے لیے مجھ سے کہتے ہو‘‘؟ (یہ بات تمہیں ان سے صاف کہہ دینی چاہیے کیونکہ) تمہاری طرف اور تم سے پہلے گزرے ہوئے تمام انبیاء کی طرف یہ وحی بھیجی جاچکی ہے کہ اگر تم نے شرک کیا تو تمہارا عمل ضائع ہوجائے گا۔ اور تم خسارے میں رہو گے۔ لہٰذا (اے نبیﷺ) تم بس اللہ ہی کی بندگی کرو اور شکر گزار بندوں میں سے ہوجاؤ۔(سورۃ الزُمر۶۶)

۱۰۔روزِ حشر دو بار صور پھونکا جائے گا
ان لوگوں نے اللہ کی قدر ہی نہ کی جیساکہ اس کی قدر کرنے کا حق ہے۔ (اس کی قدرت کاملہ کا حال تو یہ ہے کہ) قیامت کے روز پوری زمین اس کی مٹھی میں ہوگی اور آسمان اس کے دستِ راست میں لپٹے ہوئے ہوں گے۔ پاک اور بالاتر ہے وہ اس شرک سے جو یہ لوگ کرتے ہیں ۔ اور اس روز صُور پھونکا جائے گا اور وہ سب مرکر گرجائیں گے جو آسمانوں اور زمین میں ہیں سوائے ان کے جنہیں اللہ زندہ رکھنا چاہے۔ پھر ایک دوسرا صور پھونکا جائے گا او ریکایک سب کے سب اٹھ کر دیکھنے لگیں گے۔ زمین اپنے رب کے نُور سے چمک اٹھے گی، کتابِ اعمال لاکر رکھ دی جائے گی،انبیاء اور تمام گواہ حاضر کردیئے جائیں گے، لوگوں کے درمیان ٹھیک ٹھیک حق کے ساتھ فیصلہ کردیا جائے گا، ان پر کوئی ظلم نہ ہوگا اور ہرمتنفس کو جو کچھ بھی اس نے عمل کیا تھا اس کا پُورا پُورا بدلہ دے دیا جائے گا۔ لوگ جو کچھ بھی کرتے ہیں اللہ اس کو خوب جانتا ہے۔(سورۃ الزُمر۷۰)
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,395
پوائنٹ
891
۱۱۔کافر جہنم کی طرف ہانکے جائیں گے
(اس فیصلہ کے بعد) وہ لوگ جنہوں نے کفر کیا تھا جہنم کی طرف گروہ در گروہ ہانکے جائیں گے، یہاں تک کہ جب وہ وہاں پہنچیں گے تو اس کے دروازے کھولے جائیں گے اور اس کے کارندے ان سے کہیں گے ’’کیا تمہارے پاس تمہارے اپنے لوگوں میں سے ایسے رسول نہیں آئے تھے جنہوں نے تم کو تمہارے رب کی آیات سنائی ہوں اور تمہیں اس بات سے ڈرایا ہو کہ ایک وقت تمہیں یہ دن بھی دیکھنا ہوگا‘‘؟وہ جواب دیں گے ’’ہاں ، آئے تھے، مگر عذاب کا فیصلہ کافروں پرچپک گیا‘‘۔ کہاجائے گا، داخل ہوجاؤ جہنم کے دروازوں میں ، یہاں اب تمہیں ہمیشہ رہنا ہے، بڑا ی بُرا ٹھکانا ہے یہ متکبروں کے لیے۔ (سورۃ الزُمر۷۲)

۱۲۔نافرمانی سے پرہیز کرنے والے
اور جو لوگ اپنے رب کی نافرمانی سے پرہیزکرتے تھے انہیں گروہ در گروہ جنت کی طرف لے جایا جائے گا۔یہاں تک کہ جب وہ وہاں پہنچیں گے اور اس کے دروازے پہلے ہی کھولے جاچکے ہوں گے، تو اس کے منتظمین ان سے کہیں گے کہ ’’سلام ہو تم پر، بہت اچھے رہے، داخل ہوجاؤ اس میں ہمیشہ کے لیے‘‘۔ اور وہ کہیں گے ’’شکر ہے اس خدا کا جس نے ہمارے ساتھ اپنا وعدہ سچ کردکھایا اور ہم کو زمین کا وارث بنادیا، اب ہم جنت میں جہاں چاہیں اپنی جگہ بنا سکتے ہیں ‘‘۔ پس بہترین اجر ہے عمل کرنے والوں کے لیے۔اور تم دیکھو گے کہ فرشتے عرش کے گرد حلقہ بنائے ہوئے اپنے رب کی حمد و تسبیح کررہے ہوں گے۔ اور لوگوں کے درمیان ٹھیک ٹھیک حق کے ساتھ فیصلہ چکا دیا جائے گا، اور پُکار دیا جائے گا کہ حمد ہے اللہ رب العالمین کے لیے۔ (سورۃ الزُمر۷۵)

۱۳۔ باطل سے حق کو نیچا دکھانے کی کوشش
سورۃ المومن : اللہ کے نام سے جو بے انتہا مہربان اور رحم فرمانے والا ہے۔ح۔م۔اس کتاب کا نزول اللہ کی طرف سے ہے جو زبردست ہے، سب کچھ جاننے والا ہے، گناہ معاف کرنے والا اور توبہ قبول کرنے والا،سخت سزا دینے والا اور بڑا صاحبِ فضل ہے، کوئی معبود اس کے سوا نہیں ، اسی کی طرف سب کو پلٹنا ہے۔اللہ کی آیات میں جھگڑے نہیں کرتے مگر صرف وہ لوگ جنہوں نے کفر کیا ہے۔ اس کے بعد دنیا کے ملکوں میں اُن کی چلت پھرت تمہیں کسی دھوکے میں نہ ڈالے۔ ان سے پہلے نوحؑ کی قوم بھی جھٹلا چکی ہے، اور اس کے بعد بہت سے دوسرے جتھوں نے بھی یہ کام کیا ہے۔ ہر قوم اپنے رسول پر جھپٹی تاکہ اسے گرفتار کرے ۔ ان سب نے باطل کے ہتھیاروں سے حق کو نیچا دکھانے کی کوشش کی، مگر آخرکار میں نے ان کو پکڑلیا، پھر دیکھ لو کہ میری سزا کیسی سخت تھی۔اسی طرح تیرے رب کا یہ فیصلہ بھی ان سب لوگوں پر چسپاں ہوچکا ہے جو کفر کے مرتکب ہوئے ہیں کہ وہ واصل بہ جہنم ہونے والے ہیں (سورۃ المومن۶)

۱۴۔مومنوں کے حق میں فرشتوں کی دعا
عرش الٰہی کے حامل فرشتے، اور وہ جو عرش کے گردوپیش حاضر رہتے ہیں ، سب اپنے رب کی حمد کے ساتھ اس کی تسبیح کررہے ہیں ۔ وہ اس پر ایمان رکھتے ہیں اور ایمان لانے والوں کے حق میں دعائے مغفرت کرتے ہیں ۔وہ کہتے ہیں : ’’اے ہمارے رب، تو اپنی رحمت اور اپنے علم کے ساتھ ہر چیز پر چھایا ہوا ہے، پس معاف کردے اور عذاب دوزخ سے بچالے ان لوگوں کو جنہوں نے توبہ کی ہے اور تیرا راستہ اختیار کرلیا ہے۔ اے ہمارے رب، اور داخل کر ان کو ہمیشہ رہنے والی ان جنتوں میں جن کا تو نے ان سے وعدہ کیا ہے، اور ان کے والدین اور بیویوں اور اولاد میں سے جو صالح ہوں (ان کو بھی وہاں ان کے ساتھ ہی پہنچادے) ۔ تو بلاشُبہ قادر مطلق اور حکیم ہے۔اور بچادے ان کو برائیوں سے۔ جس کو تو نے قیامت کے دن برائیوں سے بچادیا اس پر تو نے بڑا رحم کیا، یہی بڑی کامیابی ہے‘‘۔(سورۃ المومن۹)

۱۵۔دو دفعہ موت اور دو دفعہ زندگی
جن لوگوں نے کُفر کیا ہے، قیامت کے روز اُن کو پکار کر کہا جائے گا ’’آج تمہیں جتنا شدید غصہ اپنے اوپر آرہا ہے، اللہ تم پر اس سے زیادہ غضب ناک اس وقت ہوتا تھا جب تمہیں ایمان کی طرف بلایاجاتا تھا اور تم کفر کرتے تھے‘‘۔ وہ کہیں گے ’’اے ہمارے رب، تو نے واقعی ہمیں دو دفعہ موت اور دو دفعہ زندگی دے دی، اب ہم اپنے قصوروں کا اعتراف کرتے ہیں ، کیا اب یہاں سے نکلنے کی بھی کوئی سبیل ہے‘‘؟ (جواب ملے گا) ’’یہ حالات جس میں تم مبتلا ہو، اس وجہ سے ہے کہ جب اکیلے اللہ کی طرف بلایا جاتا تھا تو تم ماننے سے انکار کردیتے تھے اور جب اس کے ساتھ دوسروں کو ملایا جاتا توتم مان لیتے تھے۔ اب فیصلہ اللہ بزرگ و برتر کے ہاتھ ہے‘‘۔(المومن:۱۲)
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,395
پوائنٹ
891
۱۶۔اللہ کی طرف رجوع کرنے والے
وہی ہے جو تم کو اپنی نشانیاں دکھاتا ہے اور آسمان سے تمہارے لیے رزق نازل کرتا ہے، مگر (ان نشانیوں کے مشاہدے سے) سبق صرف وہی شخص لیتا ہے جو اللہ کی طرف رجوع کرنے والا ہو۔ (پس اے رجوع کرنے والو) اللہ ہی کو پکارو اپنے دین کو اس کے لیے خالص کرکے، خواہ تمہارا یہ فعل کافروں کو کتنا ہی ناگوار ہو۔ (سورۃ المومن۱۴)

۱۷۔ اللہ نگاہوں کی چوری تک سے واقف ہے
وہ بلند درجوں والا، مالک عرش ہے۔ اپنے بندوں میں سے جس پر چاہتا ہے اپنے حکم سے رُوح نازل کردیتا ہے تاکہ وہ ملاقات کے دن سے خبردار کردے۔ وہ دن جب کہ سب لوگ بے پردہ ہوں گے، اللہ سے ان کی کوئی بات چھپی ہوئی نہ ہوگی۔ (اس روز پکار کر پوچھا جائے گا) آج بادشاہی کس کی ہے؟ (سارا عالم پکار اٹھے گا) اللہ واحد قہار کی۔ (کہا جائے گا) آج ہر متنفس کو اس کمائی کا بدلہ دیا جائے گا جو اس نے کی تھی، آج کسی پر کوئی ظلم نہ ہوگا۔ اوراللہ حساب لینے میں بہت تیز ہے۔ اے نبیﷺ، ڈرا دو ان لوگوں کو اس دن سے جو قریب آلگا ہے۔جب کلیجے منہ کو آرہے ہوں گے اور لوگ چپ چاپ غم کے گھونٹ پیے کھڑے ہوں گے۔ ظالموں کا نہ کوئی مشفق دوست ہوگا اور نہ کوئی شفیع جس کی بات مانی جائے۔ اللہ نگاہوں کی چوری تک سے واقف ہے اور وہ راز تک جانتا ہے جو سینوں نے چھپارکھے ہیں ۔ اور اللہ ٹھیک ٹھیک بے لگا فیصلہ کرے گا۔ رہے وہ جن کو (یہ مشرکین) اللہ کو چھوڑ کر پکارتے ہیں ، وہ کسی چیز کابھی فیصلہ کرنے والے نہیں ہیں ۔ بلاشبہ اللہ ہی سب کچھ سننے اور دیکھنے والا ہے۔(المومن۲۰)

۱۸۔زور آور گناہگاروں کے انجام سے سبق لینا
کیا یہ لوگ کبھی زمین میں چلے پھرے نہیں ہیں کہ انہیں اُن لوگوں کا انجام نظر آتا جو ان سے پہلے گزر چکے ہیں ؟ وہ ان سے زیادہ طاقت ور تھے اور ان سے زیادہ زبردست آثار زمین میں چھوڑ گئے ہیں ۔ مگر اللہ نے ان کے گناہوں پر انہیں پکڑ لیا اور اُن کو اللہ سے بچانے والا کوئی نہ تھا۔ یہ ان کا انجام اس لیے ہوا کہ ان کے پاس ان کے رسول بیّنات لے کر آئے اور انہوں نے ماننے سے انکارکردیا۔ آخرکار اللہ نے ان کو پکڑ لیا۔ یقینا وہ بڑی قوت والا اور سزا دینے میں بہت سخت ہے۔ (سورۃ المومن۲۲)

۱۹۔ میں موسٰیؑ کوقتل کیے دیتا ہوں ،فرعون
ہم نے موسٰیؑ کو فرعون اور ہامان اور قارون کی طرف اپنی نشانیوں اور نمایاں سند ماموریت کے ساتھ بھیجا، مگر انہوں نے کہا ’’ساحر ہے، کذاب ہے‘‘۔ پھر جب وہ ہماری طرف سے حق ان کے سامنے لے آیا تو انہوں نے کہا ’’جو لوگ ایمان لاکراس کے ساتھ شامل ہوئے ہیں ان سب کے لڑکوں کو قتل کرو اور لڑکیوں کو جیتا چھوڑ دو‘‘۔ مگر کافروں کی چال اکارت ہی گئی۔ ایک روز فرعون نے اپنے درباریوں سے کہا ’’چھوڑو مجھے، میں اس موسٰیؑ کوقتل کیے دیتا ہوں ، اور پکار دیکھے یہ اپنے رب کو۔ مجھے اندیشہ ہے کہ یہ تمہارا دین بدل ڈالے گا، یا ملک میں فساد برپا کرے گا‘‘۔موسٰیؑ نے کہا ’’میں نے تو ہر اس متکبر کے مقابلے میں جو یوم الحساب پر ایمان نہیں رکھتا اپنے رب اور تمہارے رب کی پناہ لے لی ہے‘‘۔ (سورۃ المومن۲۷)

۲۰۔ اللہ کذّاب کو ہدایت نہیں دیتا
اس موقع پر آل فرعون میں سے ایک مومن شخص، جو اپنا ایمان چھپائے ہوئے تھا، بول اٹھا: ’’کیا تم ایک شخص کو صرف اس بنا پر قتل کردو گے کہ وہ کہتا ہے میرا رب اللہ ہے؟ حالانکہ وہ تمہارے رب کی کی طرف سے تمہارے پاس بّینات لے آیا۔ اگر وہ جھوٹا ہے تو اس کا جھوٹ خود اسی پر پلٹ پڑے گا۔ لیکن اگر وہ سچا ہے تو جن ہولناک نتائج کا وہ تم کو خوف دلاتاہے ان میں سے کچھ تو تم پر ضرور ہی آجائیں گے۔ اللہ کسی ایسے شخص کو ہدایت نہیں دیتا جو حد سے گزر جانے والا اور کذّاب ہو۔ اے میری قوم کے لوگو، آج تمہیں بادشاہی حاصل ہے اور زمین میں تم غالب ہو، لیکن اگر خدا کا عذاب ہم پر آگیا تو پھر کون ہے جو ہماری مدد کرسکے گا‘‘۔فرعون نے کہا ’’میں تو تم لوگوں کو وہی رائے دے رہاہوں جو مجھے مناسب نظر آتی ہے اور میں اُسی راستے کی طرف تمہاری رہنمائی کرتا ہوں جو ٹھیک ہے‘‘ ۔ (سورۃ المومن۲۹)
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,395
پوائنٹ
891
۲۱۔ اللہ ہرمتکبر و جبار کے دل پر ٹھپہ لگا دیتا ہے
وہ شخص جو ایمان لایا تھا اس نے کہا ’’اے میری قوم کے لوگو، مجھے خوف ہے کہ کہیں تم پر بھی وہ دن نہ آجائے جو اس سے پہلے بہت سے جتھوں پر آچکا ہے، جیسا دن قوم نوحؑ اور عاد اور ثمود اور ان کے بعد والی قوموں پر آیا تھا۔ اور یہ حقیقت ہے کہ اللہ اپنے بندوں پر ظلم کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا۔اے قوم، مجھے ڈر ہے کہ کہیں تم پر فریاد و فغاں کا دن نہ آجائے جب تم ایک دوسرے کو پکارو گے اور بھاگے بھاگے پھرو گے، مگر اس وقت اللہ سے بچانے والا کوئی نہ ہوگا۔ سچ یہ ہے کہ جسے اللہ بھٹکادے اسے پھر کوئی راستہ دکھانے والا نہیں ہوتا۔ (سورۃ المومن۳۳)
اس سے پہلے یوسفؑ تمہارے پاس بینات لے کر آئے تھے مگر تم ان کی لائی ہوئی تعلیم کی طرف سے شک ہی میں پڑے رہے۔ پھر جب ان کا انتقال ہوگیا تو تم نے کہا اب ان کے بعد اللہ کوئی رسول ہرگز نہ بھیجے گا‘‘… اسی طرح اللہ ان سب لوگوں کو گمراہی میں ڈال دیتا ہے جو حد سے گزرنے والے اور شکّی ہوتے ہیں اور اللہ کی آیات میں جھگڑے کرتے ہیں بغیر اس کے کہ ان کے پاس کوئی سند یا دلیل آئی ہو۔ یہ رویہ اللہ اور ایمان لانے والوں کے نزدیک سخت مبغوض ہے۔اسی طرح اللہ ہرمتکبر و جبار کے دل پر ٹھپہ لگا دیتا ہے۔ (سورۃ المومن۳۵)

۲۲۔جب بدعملی خوشنما بنا دی جائے
فرعون نے کہا ’’اے ہامان، میرے لیے ایک بلند عمارت بنا تاکہ میں راستوں تک پہنچ سکوں ، آسمانوں کے راستوں تک، اور موسٰیؑ کے خدا کو جھانک کر دیکھوں ۔ مجھے تو یہ موسٰیؑ جھوٹا ہی معلوم ہوتا ہے‘‘۔ اسی طرح فرعون کے لیے اس کی بدعملی خوشنما بنا دی گئی اور وہ راہ راست سے روک دیا گیا۔ فرعون کی ساری چال بازی (اس کی اپنی) تباہی کے راستہ ہی میں صرف ہوئی۔( المومن۳۷)

۲۳۔ جنت میں بے حساب رزق ملے گا
وہ شخص جو ایمان لایا تھا، بولا ’’اے میری قوم کے لوگو، میری بات مانو، میں تمہیں صحیح راستہ بتاتا ہوں ۔ اے قوم، یہ دُنیا کی زندگی تو چند روزہ ہے، ہمیشہ کے قیام کی جگہ آخرت ہی ہے۔ جو بُرائی کرے گا اُس کو اتنا ہی بدلہ ملے گا جتنی اُس نے بُرائی کی ہوگی۔ اور جو نیک عمل کرے گا، خواہ وہ مرد ہو یا عورت، بشرطیکہ ہو وہ مومن، ایسے سب لوگ جنت میں داخل ہوں گے جہاں ان کو بے حساب رزق دیاجائے گا۔ اے قوم، آخر یہ کیا ماجرا ہے کہ میں تو تم لوگوں کو نجات کی طرف بُلاتا ہوں اور تم لوگ مجھے آگ کی طرف دعوت دیتے ہو! تم مجھے اس بات کی دعوت دیتے ہو کہ میں اللہ سے کفر کروں اور اس کے ساتھ اُن ہستیوں کو شریک ٹھیراؤں جنہیں میں نہیں جانتا، حالانکہ میں تمہیں اُس زبردست مغفرت کرنے والے خدا کی طرف بُلارہا ہوں ۔ نہیں ،حق یہ ہے اور اِس کے خلاف نہیں ہوسکتا کہ جن کی طرف تم مجھے بُلارہے ہو ان کے لیے نہ دنیا میں کوئی دعوت ہے نہ آخرت میں ، اور ہم سب کو پلٹنا اللہ ہی کی طرف ہے اور حد سے گزرنے والے آگ میں جانے والے ہیں ۔ آج جو کچھ میں کہہ رہا ہوں ، عنقریب وہ وقت آئے گا جب تم اسے یاد کرو گے۔ اور اپنا معاملہ میں اللہ کے سپرد کرتا ہوں ، وہ اپنے بندوں کا نگہبان ہے‘‘۔ (سورۃ المومن۴۴)

۲۴۔آلِ فرعون اور دوزخ کی آگ
آخرکار ان لوگوں نے جو بُری سے بُری چالیں اُس مومن کے خلاف چلیں ، اللہ نے اُن سب سے اس کو بچالیا، اور فرعون کے ساتھی خود بدترین عذاب کے پھیر میں آگئے۔ دوزخ کی آگ ہے جس کے سامنے صبح و شام وہ پیش کیے جاتے ہیں ، اور جب قیامت کی گھڑی آجائے گی تو حکم ہوگا کہ آل فرعون کو شدید تر عذاب میں داخل کرو۔ (سورۃ المومن۴۶)

۲۵۔ کافروں کی دُعا اِکارت ہی جائے گی
پھر ذرا خیال کرو اس وقت کا جب یہ لوگ دوزخ میں ایک دوسرے سے جھگڑ رہے ہوں گے۔دنیا میں جو لوگ کمزور تھے وہ بڑے بننے والوں سے کہیں گے کہ ’’ہم تمہارے تابع تھے، اب کیا یہاں تم نارِ جہنم کی تکلیف کے کچھ حصے سے ہم کو بچالو گے‘‘؟ وہ بڑے بننے والے جواب دیں گے ’’ہم سب یہاں ایک حال میں ہیں ، اور اللہ بندوں کے درمیان فیصلہ کرچکا ہے‘‘۔ پھر یہ دوزخ میں پڑے ہوئے لوگ جہنم کے اہلکاروں سے کہیں گے ’’اپنے رب سے دعا کرو کہ ہمارے عذاب میں بس ایک دن کی تخفیف کردے‘‘۔ وہ پوچھیں گے ’’کیا تمہارے پاس رسول بّینات لیکر نہیں آتے رہے تھے‘‘؟ وہ کہیں گے ’’ہاں ‘‘۔ جہنم کے اہلکار بولیں گے:’’پھر تو تم ہی دُعا کرو، اور کافروں کی دعا اکارت ہی جانے والی ہے‘‘۔( المومن۵۰)
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,395
پوائنٹ
891
۳۱۔ جب زنجیروں سے باندھ کر کھینچا جائے گا
تم نے دیکھا ان لوگوں کو جو اللہ کی آیات میں جھگڑے کرتے ہیں ، کہاں سے وہ پھرائے جارہے ہیں ؟ یہ لوگ جو اس کتاب کو اور ان ساری کتابوں کو جھٹلاتے ہیں جو ہم نے اپنے رسولوں کے ساتھ بھیجی تھیں ، عنقریب انہیں معلوم ہوجائے گا جب طوق ان کی گردنوں میں ہوں گے، اور زنجیریں ، جن سے پکڑ کر وہ کھولتے ہوئے پانی کی طرف کھینچے جائیں گے اور پھر دوزخ کی آگ میں جھونک دیئے جائیں گے۔ پھر ان سے پُوچھا جائے گا کہ ’’اب کہاں ہیں اللہ کے سوا وہ دوسرے خدا جن کو تم شریک کرتے تھے‘‘؟ وہ جواب دیں گے ’’کھوئے گئے وہ ہم سے، بلکہ ہم اس سے پہلے کسی چیز کو نہ پکارتے تھے‘‘۔ اس طرح اللہ کافروں کا گمراہ ہونا متحقق کردے گا۔ ان سے کہا جائے گا ’’یہ تمہارا انجام اس لیے ہوا ہے کہ تم زمین میں غیرحق پر مگن تھے اور پھر اس پر اتراتے تھے۔ اب جاؤ، جہنم کے دروازوں میں داخل ہوجاؤ، ہمیشہ تم کو وہیں رہنا ہے، بہت ہی بُرا ٹھکانا ہے متکبرین کا‘‘۔ پس اے نبیﷺ، صبر کرو، اللہ کا وعدہ برحق ہے۔اب خواہ ہم تمہارے سامنے ہی ان کو ان بُرے نتائج کا کوئی حصہ دکھادیں جن سے ہم انہیں ڈرا رہے ہیں ، یا (اس سے پہلے) تمہیں دنیا سے اٹھالیں ، پلٹ کر آنا تو انہیں ہماری ہی طرف ہے۔ (سورۃ المومن۷۷)

۳۲۔ اِذن الٰہی کے بغیر کوئی نبی کچھ نہیں کر سکتا
اے نبیﷺ، تم سے پہلے ہم بہت سے رسول بھیج چکے ہیں جن میں سے بعض کے حالات ہم نے تم کو بتائے ہیں اور بعض کے نہیں بتائے۔ کسی رسول کی بھی یہ طاقت نہ تھی کہ اللہ کے اذن کے بغیر خود کوئی نشانی لے آتا۔ پھر جب اللہ کا حکم آگیا تو حق کے مطابق فیصلہ کردیا گیا اور اس وقت غلط کار لوگ خسارے میں پڑگئے۔( المومن۷۸)

۳۳۔مویشیوں میں بہت سے منافع ہیں
اللہ ہی نے تمہارے لیے یہ مویشی جانور بنائے ہیں تاکہ ان میں سے کسی پر تم سوار ہو اور کسی کا گوشت کھاؤ۔ ان کے اندر تمہارے لیے اور بھی بہت سے منافع ہیں ۔وہ اس کام بھی آتے ہیں کہ تمہارے دلوں میں جہاں جانے کی حاجت ہو وہاں تم اُن پر پہنچ سکو۔ ان پر بھی اور کشتیوں پر بھی تم سوار کیے جاتے ہو۔ اللہ اپنی یہ نشانیاں تمہیں دکھا رہاہے، آخر تم اُس کی کن کن نشانیوں کا انکار کروگے۔ (سورۃ المومن۸۱)

۳۴۔عذاب دیکھ لینے کے بعد ایمان نافع نہیں
پھر کیا یہ زمین میں چلے پھرے نہیں ہیں کہ اِن کو اُن لوگوں کا انجام نظر آتا جو اِن سے پہلے گزر چکے ہیں ؟ وہ ان سے تعداد میں زیادہ تھے، ان سے بڑھ کر طاقتور تھے، اور زمین میں ان سے زیادہ شاندار آثار چھوڑ گئے ہیں ۔جو کچھ کمائی انہوں نے کی تھی، آخر وہ ان کے کس کام آئی؟ جب ان کے رسول ان کے پاس بّینات لے کر آئے تو وہ اُسی علم میں مگن رہے جو ان کے اپنے پاس تھا، اور پھر اُسی چیز کے پھیر میں آگئے جس کا وہ مذاق اڑاتے تھے۔ جب انہوں نے ہمارا عذاب دیکھ لیا تو پکار اٹھے کہ ہم نے مان لیا اللہ وحدہ لاشریک کو اور ہم انکارکرتے ہیں اُن سب معبودوں کا جنہیں ہم اس کا شریک ٹھیراتے تھے۔مگر ہمارا عذاب دیکھ لینے کے بعد ان کا ایمان ان کے لیے کچھ بھی نافع نہ ہوسکتا تھا، کیونکہ یہی اللہ کا مقرر ضابطہ ہے جو ہمیشہ اس کے بندوں میں جاری رہا ہے، اور اس وقت کافر لوگ خسارے میں پڑگئے(المومن۸۵)

۳۵۔قرآنی آیات صاف اور واضح ہیں
سورۃ حٰم ٓ السجدۃ: اللہ کے نام سے جو بے انتہا مہربان اور رحم فرمانے والا ہے۔حٰ م ٓ، یہ خدائے رحمن و رحیم کی طرف سے نازل کردہ چیزہے، ایک ایسی کتاب جس کی آیات خوب کھول کر بیان کی گئی ہیں ، عربی زبان کا قرآن،ان لوگوں کے لیے جو علم رکھتے ہیں ، بشارت دینے والا اور ڈرا دینے والا۔مگر ان لوگوں میں سے اکثر نے اس سے رُوگردانی کی اور وہ سُن کر نہیں دیتے۔ کہتے ہیں ’’جس چیز کی طرف تو ہمیں بُلا رہا ہے اس کے لیے ہمارے دلوں پر غلاف چڑھے ہوئے ہیں ، ہمارے کان بہرے ہوگئے ہیں ، اور ہمارے اورتیرے درمیان ایک حجاب حائل ہوگیا ہے۔ تو اپنا کام کر، ہم اپنا کام کیے جائیں گے‘‘۔ (سورۃ حٰمٓ السجدہ۵)
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,395
پوائنٹ
891
۳۶۔زکوٰۃ نہ دینے والوں کے لیے تباہی ہے
اے نبیﷺ، ان سے کہو، میں تو ایک بشر ہوں تم جیسا۔ مجھے وحی کے ذریعہ سے بتایا جاتا ہے کہ تمہارا خدا تو بس ایک ہی خدا ہے، لہٰذا تم سیدھے اُسی کا رُخ اختیار کرو اور اس سے معافی چاہو۔ تباہی ہے ان مشرکوں کے لیے جو زکوٰۃ نہیں دیتے اور آخرت کے منکر ہیں ۔رہے وہ لوگ جنہوں نے مان لیا اور نیک اعمال کیے، ان کے لیے یقینا ایسا اجر ہے جس کا سلسلہ کبھی ٹوٹنے والا نہیں ہے۔ ( حٰمٓ السجدہ۸)

۳۷۔ زمین میں ضرورت کا سامان مہیا ہے
اے نبیﷺ، ان سے کہو، کیا تم اس خداسے کفر کرتے ہو اور دوسروں کو اس کا ہمسر ٹھیراتے ہو جس نے زمین کو دودنوں میں بنادیا؟ وہی تو سارے جہان والوں کا رب ہے۔ اس نے (زمین کو وجود میں لانے کے بعد) اوپر سے اُس پر پہاڑ جمادیئے اور اس میں برکتیں رکھ دیں اور اس کے اندر سب مانگنے والوں کے لیے ہر ایک کی طلب و حاجت کے مطابق ٹھیک انداز سے خوراک کا سامان مہیا کردیا۔ یہ سب کام چار دن میں ہوگئے۔ (سورۃ حٰمٓ السجدہ۱۰)

۳۸۔ آسمان کو اللہ نے چراغوں سے آراستہ کیا
پھر وہ آسمان کی طرف متوجہ ہوا جو اس وقت محض دھواں تھا۔ اس نے آسمان اور زمین سے کہا ’’وجود میں آجاؤ، خواہ تم چاہو یا نہ چاہو‘‘۔ دونوں نے کہا ’’ہم آگئے فرمانبرداروں کی طرح‘‘۔ تب اس نے دو دن کے اندر آسمان بنادیئے، اور ہر آسمان میں اس کا قانون وحی کردیا۔ اور آسمانِ دنیا کو ہم نے چراغوں سے آراستہ کیا اور اسے خوب محفوظ کردیا۔ یہ سب کچھ ایک زبردست علیم ہستی کا منصوبہ ہے۔ (سورۃ حٰمٓ السجدہ۱۲)

۳۹۔ اچانک آ جانے والے عذاب سے ڈرو
اب اگر یہ لوگ منہ موڑتے ہیں تو ان سے کہہ دو کہ میں تم کو اسی طرح کے ایک اچانک ٹوٹ پڑنے والے عذاب سے ڈراتا ہوں جیسا عاد و ثمود پر نازل ہوا تھا۔ جب خدا کے رسول ان کے پاس آگے اور پیچھے، ہرطرف سے آئے اور انہیں سمجھایا کہ اللہ کے سوا کسی کی بندگی نہ کرو تو انہوں نے کہا ’’ہمارارب چاہتا تو فرشتے بھیجتا، لہٰذا ہم اس بات کو نہیں مانتے جس کے لیے تم بھیجے گئے ہو‘‘۔(سورۃ حٰمٓ السجدہ۱۴)

۴۰۔عذابِ آخرت دنیا سے زیادہ رسوا کن
عاد کا حال یہ تھا کہ وہ زمین میں کسی حق کے بغیر بڑے بن بیٹھے اور کہنے لگے ’’کون ہے ہم سے زیادہ زور آور‘‘۔ ان کو یہ نہ سُوجھا کہ جس خدا نے ان کو پیدا کیاہے وہ ان سے زیادہ زورآور ہے؟ وہ ہماری آیات کا انکار ہی کرتے رہے، آخرکار ہم نے چند منحوس دنوں میں سخت طوفانی ہوا ان پر بھیج دی تاکہ انہیں دنیا ہی کی زندگی میں ذلت و رسوائی کے عذاب کا مزا چکھادیں ، اور آخرت کا عذاب تو اس سے بھی زیادہ رسواکن ہے، وہاں کوئی ان کی مدد کرنے والا نہ ہوگا۔رہے ثمود، تو ان کے سامنے ہم نے راہ راست پیش کی مگر انہوں نے راستہ دیکھنے کے بجائے اندھا بنا رہنا ہی پسند کیا۔ آخر اُن کے کرتوتوں کی بدولت ذلت کا عذاب ان پر ٹوٹ پڑا اور ہم نے ان لوگوں کو بچالیا جو ایمان لائے تھے اور گمراہی و بدعملی سے پرہیز کرتے تھے۔(سورۃ حٰمٓ السجدہ۱۸)
 
سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔
Top