• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

پیغام قرآن: چھبیسویں پارے کے مضامین

سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,395
پوائنٹ
891
۳۶۔سجود کے اثرات کاچہروں پر موجود ہونا
سجود کے اثرات ان کے چہروں پر موجود ہیں جن سے وہ الگ پہچانے جاتے ہیں ۔ یہ ہے اُن کی صفت توراۃ میں ۔ اور انجیل میں اُن کی مثال یوں دی گئی ہے کہ گویا ایک کھیتی ہے جس نے پہلے کونپل نکالی، پھر اس کو تقویت دی، پھر وہ گدرائی، پھر اپنے تنے پر کھڑی ہوگئی۔ کاشت کرنے والوں کو وہ خوش کرتی ہے تاکہ کفار ان کے پھلنے پھولنے پر جلیں ۔ اِس گروہ کے لوگ جو ایمان لائے ہیں اور جنہوں نے نیک عمل کیے ہیں اللہ نے ان سے مغفرت اور بڑے اجر کا وعدہ فرمایا ہے۔ (سورۃ الفتح۲۹)

۳۷۔اللہ ، رسول کے آگے پیش قدمی کرنا
سُورۃ الحجرات:اللہ کے نام سے جو بے انتہا مہربان اور رحم فرمانے والا ہے۔اے لوگو جو ایمان لائے ہو، اللہ اور اس کے رسول کے آگے پیش قدمی نہ کرو اور اللہ سے ڈرو، اللہ سب کچھ سننے اور جاننے والا ہے۔اے لوگو جو ایمان لائے ہو، اپنی آواز نبیﷺ کی آواز سے بلند نہ کرو، اور نہ نبیﷺ کے ساتھ اونچی آواز سے بات کرو جس طرح تم آپس میں ایک دوسرے سے کرتے ہو، کہیں ایسا نہ ہو کہ تمہارا کیا کرایا سب غارت ہو جائے اور تمہیں خبر بھی نہ ہو۔ جو لوگ رسولِ خدا کے حضور بات کرتے ہوئے اپنی آواز پست رکھتے ہیں وہ درحقیقت وہی لوگ ہیں جن کے دلوں کو اللہ نے تقویٰ کے لیے جانچ لیا ہے، ان کے لیے مغفرت ہے اور اجرِ عظیم۔اے نبیﷺ، جو لوگ تمہیں حُجروں کے باہر سے پکارتے ہیں ان میں سے اکثر بے عقل ہیں ۔ اگر وہ تمہارے برآمد ہونے تک صبر کرتے تو انہی کے لیے بہتر تھا، اللہ درگزر کرنے والا اور رحیم ہے۔(سورۃ الحجرات۵)

۳۸۔فاسق کی خبرکی تحقیق کر لیا کرو
اے لوگو جو ایمان لائے ہو، اگر کوئی فاسق تمہارے پاس کوئی خبر لے کر آئے تو تحقیق کر لیا کرو، کہیں ایسا نہ ہو کہ تم کسی گروہ کو نادانستہ نقصان پہنچا بیٹھو اور پھر اپنے کیے پر پشیمان ہو۔ خوب جان رکھو کہ تمہارے درمیان اللہ کا رسول موجود ہے۔ اگر وہ بہت سے معاملات میں تمہاری بات مان لیا کرے تو تم خود ہی مشکلات میں مبتلا ہو جاؤ۔ مگر اللہ نے تم کو ایمان کی محبت دی اور اس کو تمہارے لیے دل پسند بنا دیا؟ اور کفر وفسق اور نافرمانی سے تم کو متنفر کر دیا۔ ایسے ہی لوگ اللہ کے فضل و احسان سے راست رو ہیں اور اللہ علیم و حکیم ہے۔ (سورۃ الحجرات۸)

۳۹۔متصادم مومن گروہوں میں ظالم سے لڑو
اور اگر اہل ایمان میں سے دو گروہ آپس میں لڑ جائیں تو ان کے درمیان صلح کراؤ۔ پھر اگر ان میں سے ایک گروہ دوسرے گروہ پر زیادتی کرے تو زیادتی کرنے والے سے لڑو یہاں تک کہ وہ اللہ کے حکم کی طرف پلٹ آئے۔ پھر اگر وہ پلٹ آئے تو ان کے درمیان عدل کے ساتھ صلح کرا دو۔ اور انصاف کرو کہ اللہ انصاف کرنے والوں کو پسند کرتا ہے۔ مومن تو ایک دوسرے کے بھائی ہیں ، لہٰذا اپنے بھائیوں کے درمیان تعلقات کو درست کرو اور اللہ سے ڈرو، امید ہے کہ تم پر رحم کیا جائے گا۔(سورۃ الحجرات۱۰)

۴۰۔مَرد و زن ایک دوسرے کا مذاق نہ اُڑائیں
اے لوگو جو ایمان لائے ہو، نہ مرد دوسرے مردوں کا مذاق اڑائیں ، ہو سکتا ہے کہ وہ ان سے بہتر ہوں ، اور نہ عورتیں دوسری عورتوں کا مذاق اڑائیں ، ہو سکتا ہے کہ وہ ان سے بہتر ہوں ۔ آپس میں ایک دوسرے پر طعن نہ کرو اور نہ ایک دوسرے کو بُرے القاب سے یاد کرو۔ ایمان لانے کے بعد فسق میں نام پیدا کرنا بہت بُری بات ہے۔ جو لوگ اس روش سے باز نہ آئیں وہ ظالم ہیں ۔ (سورۃ الحجرات۱۱)
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,395
پوائنٹ
891
۴۱۔غیبت کرنا، مُردہ بھائی کا گوشت کھانا ہے
اے لوگو جو ایمان لائے ہو، بہت گمان کرنے سے پرہیز کرو کہ بعض گمان گناہ ہوتے ہیں ۔تجسُس نہ کرو۔ اور تم میں سے کوئی کسی کی غیبت نہ کرے۔ کیا تمہارے اندر کوئی ایسا ہے جو اپنے مرے ہوئے بھائی کا گوشت کھانا پسند کرے گا؟ دیکھو، تم خود اس سے گھن کھاتے ہو۔ اللہ سے ڈرو، اللہ بڑا توبہ قبول کرنے والا اور رحیم ہے۔ (سورۃ الحجرات۱۲)

۴۲۔ قومیں اور برادریاں شناخت کے لیے ہیں
لوگو، ہم نے تم کو ایک مرد اور ایک عورت سے پیدا کیا اور پھر تمہاری قومیں اور برادریاں بنا دیں تاکہ تم ایک دوسرے کو پہچانو۔ درحقیقت اللہ کے نزدیک تم میں سب سے زیادہ عزت والا وہ ہے جو تمہارے اندر سب سے زیادہ پرہیزگار ہے۔ یقیناً اللہ سب کچھ جاننے والا اور باخبر ہے۔(سورۃ الحجرات۱۳)

۴۳۔جان و مال سے اللہ کی راہ میں جہاد کرنا
یہ بدوی کہتے ہیں کہ ’’ہم ایمان لائے‘‘۔ ان سے کہو، تم ایمان نہیں لائے، بلکہ یوں کہو کہ ’’ہم مطیع ہوگئے‘‘۔ ایمان ابھی تمہارے دلوں میں داخل نہیں ہوا ہے۔ اگر تم اللہ اور اس کے رسولؐ کی فرماں برداری اختیار کر لو تو وہ تمہارے اعمال کے اجر میں کوئی کمی نہ کرے گا، یقیناً اللہ بڑا درگزر کرنے والا اور رحیم ہے۔ حقیقت میں تو مومن وہ ہیں جو اللہ اور اس کے رسولﷺ پر ایمان لائے پھر انہوں نے کوئی شک نہ کیا اور ا پنی جانوں اور مالوں سے اللہ کی راہ میں جہاد کیا۔ وہی سچے لوگ ہیں (سورۃ الحجرات۱۵)

۴۴۔ اللہ کو اپنے دین کی اطلاع دینا؟
اے نبیﷺ، ان (مدعیانِ ایمان) سے کہو، کیا تم اللہ کو اپنے دین کی اطلاع دے رہے ہو؟ حالانکہ اللہ زمین اور آسمانوں کی ہر چیز کو جانتا ہے اور ہر چیز کا علم رکھتا ہے۔ یہ لوگ تم پر احسان جتاتے ہیں کہ انہوں نے اسلام قبول کر لیا۔ ان سے کہو اپنے اسلام کا احسان مجھ پر نہ رکھو، بلکہ اللہ تم پر اپنا احسان رکھتا ہے کہ اس نے تمہیں ایمان کی ہدایت دی اگر تم واقعی اپنے (دعوائے ایمان میں ) سچے ہو۔ اللہ زمین اور آسمانوں کی ہر پوشیدہ چیز کا علم رکھتا ہے اور جو کچھ تم کرتے ہو سب اس کی نگاہ میں ہے( الحجرات:۱۸)

۴۵۔زمین انسانی جسم میں سے جو کچھ کھاتی ہے
سُورۃ قٓ: اللہ کے نام سے جو بے انتہا مہربان اور رحم فرمانے والا ہے۔ق، قسم ہے قرآن مجید کی __ بلکہ اِن لوگوں کو تعجب اس بات پر ہوا کہ ایک خبردار کرنے والا خود انہی میں سے ان کے پاس آ گیا۔ پھر منکرین کہنے لگے ’’یہ تو عجیب بات ہے، کیا جب ہم مر جائیں گے اور خاک ہو جائیں گے (تو دوبارہ اٹھائے جائیں گے)؟ یہ واپسی تو عقل سے بعید ہے‘‘۔ (حالانکہ) زمین ان کے جسم میں سے جو کچھ کھاتی ہے وہ سب ہمارے علم میں ہے اور ہمارے پاس ایک کتاب ہے جس میں سب کچھ محفوظ ہے۔(سورۃ قٓ۴)
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,395
پوائنٹ
891
۴۶۔آراستہ آسمان میں کوئی رخنہ نہیں ہے
بلکہ ان لوگوں نے تو جس وقت حق ان کے پاس آیا اُسی وقت اسے صاف جھٹلا دیا۔ اسی وجہ سے یہ اُلجھن میں پڑے ہوئے ہیں ۔اچھا، تو کیا اِنہوں نے کبھی اپنے اوپر آسمان کی طرف نہیں دیکھا؟ کس طرح ہم نے اسے بنایا اور آراستہ کیا، اور اس میں کہیں کوئی رخنہ نہیں ہے۔ اور زمین کو ہم نے بچھایا اور اس میں پہاڑ جمائے اور اس کے اندر ہر طرح کی خوش منظر نباتات اُگا دیں ۔ یہ ساری چیزیں آنکھیں کھولنے والی اور سبق دینے والی ہیں ہر اس بندے کے لیے جو (حق کی طرف) رجوع کرنے والا ہو۔ اور آسمان سے ہم نے برکت والا پانی نازل کیا، پھر اس سے باغ اور فصل کے غلے اور بلند و بالا کھجور کے درخت پیدا کر دیے جن پر پھلوں سے لدے ہوئے خوشے تہ بہ تہ لگتے ہیں ۔ یہ انتظام ہے بندوں کو رزق دینے کا۔ اِس پانی سے ہم ایک مُردہ زمین کو زندگی بخش دیتے ہیں ۔ (مرے ہوئے انسانوں کا زمین سے) نکلنا بھی اِسی طرح ہوگا۔(سورۃ قٓ۱۱)

۴۷۔ پہلی بار کی تخلیق اور نئی تخلیق
اِن سے پہلے نوحؑ کی قوم، اور اصحاب الرس، اور ثمود، اور عاد، اور فرعون، اور لُوط کے بھائی، اور اَیکہ والے، اور تبّع کی قوم کے لوگ بھی جُھٹلا چکے ہیں ۔ہر ایک نے رسولوں کو جھٹلایا اور آخرکار میری وعید اُن پر چسپاں ہوگئی۔کیا پہلی بار کی تخلیق سے ہم عاجز تھے؟ مگر ایک نئی تخلیق کی طرف سے یہ لوگ شک میں پڑے ہوئے ہیں ۔ (سورۃ قٓ۱۵)

۴۸۔اللہ انسان کے شہ رگ سے بھی قریب ہے
ہم نے انسان کو پیدا کیا ہے اور اُس کے دل میں ابھرنے والے وسوسوں تک کو ہم جانتے ہیں ۔ ہم اس کی رگِ گردن سے بھی زیادہ اُس سے قریب ہیں ۔ (سورۃ قٓ۱۶)

۴۹۔دائیں بائیں دو فرشتے ہر لفظ لکھتے ہیں
(اور ہمارے اس براہ راست علم کے علاوہ) دو کاتب اُس کے دائیں اور بائیں بیٹھے ہر چیز ثبت کر رہے ہیں ۔ کوئی لفظ اس کی زبان سے نہیں نکلتا جسے محفوظ کرنے کے لیے ایک حاضر باش نگراں موجود نہ ہو۔(سورۃ قٓ۱۸)

۵۰۔’’جہنم کیا تُو بھر گئی؟‘‘’’ کیا کچھ اور ہے؟‘‘
پھر دیکھو، وہ موت کی جان کنی حق لے کر آپہنچی، یہ وہی چیز ہے جس سے تو بھاگتا تھا۔ اور پھر صُور پھونکا گیا، یہ ہے وہ دن جس کا تجھے خوف دلایا جاتا تھا۔ ہر شخص اس حال میں آگیا کہ اُس کے ساتھ ایک ہانک کر لانے والا ہے اور ایک گواہی دینے والا۔ اس چیز کی طرف سے تو غفلت میں تھا، ہم نے وہ پردہ ہٹا دیا جو تیرے آگے پڑا ہوا تھا اور آج تیری نگاہ خوب تیز ہے۔ اُس کے ساتھی نے عرض کیا یہ جو میری سپردگی میں تھا حاضر ہے۔ حکم دیا گیا پھینک دو جہنم میں ہر کٹّے کافر کو جو حق سے عناد رکھتا تھا، خیر کو روکنے والا اور حد سے تجاوز کرنے والا تھا، شک میں پڑا ہوا تھا اور اللہ کے ساتھ کسی دوسرے کو خدا بنائے بیٹھا تھا۔ ڈال دو اُسے سخت عذاب میں ۔ اُس کے ساتھی نے عرض کیا ’’خداوند، میں نے اِس کو سرکش نہیں بنایا بلکہ یہ خود ہی پرلے درجے کی گمراہی میں پڑا ہوا تھا‘‘۔ جواب میں ارشاد ہوا ’’میرے حضور جھگڑا نہ کر، میں تم کو پہلے ہی انجامِ بد سے خبردار کر چکا تھا۔ میرے ہاں بات پلٹی نہیں جاتی اور میں اپنے بندوں پر ظلم توڑنے والا نہیں ہوں ‘‘۔وہ دن جبکہ ہم جہنم سے پوچھیں گے کیا تُو بھر گئی؟ اور وہ کہے گی کیا اور کچھ ہے؟ (سورۃ قٓ…۳۰)
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,395
پوائنٹ
891
۵۱۔جنت متقین کے قریب لے آئی جائے گی
اور جنت متقین کے قریب لے آئی جائے گی، کچھ بھی دور نہ ہوگی۔ ارشاد ہوگا ’’یہ ہے وہ چیز جس کا تم سے وعدہ کیا جاتا تھا، ہر اس شخص کے لیے جو بہت رجوع کرنے والا اور بڑی نگہداشت کرنے والا تھا، جو بے دیکھے رحمٰن سے ڈرتا تھا، اور جو دل گرویدہ لیے ہوئے آیا ہے۔ داخل ہو جاؤ جنت میں سلامتی کے ساتھ‘‘۔ وہ دن حیاتِ ابدی کا دن ہوگا۔ وہاں ان کے لیے وہ سب کچھ ہوگا جو وہ چاہیں گے، اور ہمارے پاس اس سے زیادہ بھی بہت کچھ اُن کے لیے ہے۔ (سورۃ قٓ۳۵)

۵۲۔تاریخ میں عبرت کا سبق ہے
ہم ان سے پہلے بہت سی قوموں کو ہلاک کر چکے ہیں جو ان سے بہت زیادہ طاقتور تھیں اور دنیا کے ملکوں کو انہوں نے چھان مارا تھا۔ پھر کیا وہ کوئی جائے پناہ پا سکے؟ اس تاریخ میں عبرت کا سبق ہے ہر اس شخص کے لیے جو دل رکھتا ہو، یا جو توجہ سے بات سُنے۔ (سورۃ قٓ۳۶)

۵۳۔اپنے رب کی حمد کے ساتھ تسبیح کرتے رہو
ہم نے زمین اور آسمانوں کو اور ان کے درمیان کی ساری چیزوں کو چھ دنوں میں پیدا کر دیا اور ہمیں کوئی تکان لاحق نہ ہوئی۔ پس اے نبیﷺ، جو باتیں یہ لوگ بناتے ہیں ان پر صبر کرو، اور اپنے رب کی حمد کے ساتھ اُس کی تسبیح کرتے رہو۔ طلوعِ آفتاب اور غروبِ آفتاب سے پہلے۔ اور رات کے وقت پھر اُس کی تسبیح کرو اور سجدہ ریزیوں سے فارغ ہونے کے بعد بھی۔(سورۃ قٓ۴۰)

۵۴۔ قرآن کے ذریعہ سے لوگوں کو نصیحت کرو
اور سُنو، جس دن منادی کرنے والا (ہر شخص کے) قریب ہی سے پُکارے گا، جس دن سب لوگ آوازۂ حشر کو ٹھیک ٹھیک سُن رہے ہوں گے، وہ زمین سے مُردوں کے نکلنے کا دن ہوگا۔ ہم ہی زندگی بخشتے ہیں اور ہم ہی موت دیتے ہیں ، اور ہماری طرف ہی اس دن سب کو پلٹنا ہے جب زمین پھٹے گی اور لوگ اس کے اندر سے نکل کر تیز تیز بھاگے جا رہے ہوں گے۔ یہ حشر ہمارے لیے بہت آسان ہے۔اے نبیﷺ، جو باتیں یہ لوگ بنا رہے ہیں انہیں ہم خوب جانتے ہیں ، اور تمہارا کام ان سے جبراً بات منوانا نہیں ہے۔ بس تم اس قرآن کے ذریعہ سے ہر اس شخص کو نصیحت کردو جو میری تنبیہہ سے ڈرے۔ (سورۃ قٓ۴۵)

۵۵۔ بارشوں کو تقسیم کر نے والی ہوائیں
سُورۃ الذاریات:اللہ کے نام سے جو بے انتہا مہربان اور رحم فرمانے والا ہے۔قسم ہے اُن ہواؤں کی جو گرد اُڑانے والی ہیں ، پھر پانی سے لدے ہوئے بادل اٹھانے والی ہیں ، پھر سُبک رفتاری کے ساتھ چلنے والی ہیں ، پھر ایک بڑے کام (بارش) کی تقسیم کرنے والی ہیں ، حق یہ ہے کہ جس چیزکا تمہیں خوف دلایا جا رہا ہے وہ سچی ہے اور جزائے اعمال ضرور پیش آنی ہے۔(سورۃ الذاریات۶)
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,395
پوائنٹ
891
۵۶۔اپنے مال میں سائل و محروم کا حق رکھنا
قسم ہے متفرق شکلوں والے آسمان کی، (آخرت کے بارے میں ) تمہاری بات ایک دوسرے سے مختلف ہے۔ اُس سے وہی برگشتہ ہوتا ہے جو حق سے پِھرا ہوا ہے۔مارے گئے قیاس و گمان سے حکم لگانے والے، جو جہالت میں غرق اور غفلت میں مدہوش ہیں ۔ پوچھتے ہیں آخر وہ روزِ جزا کب آئے گا؟ وہ اُس روز آئے گا جب یہ لوگ آگ پر تپائے جائیں گے۔ (ان سے کہا جائے گا) اب چکھو مزا اپنے فتنے کا، یہ وہی چیز ہے جس کے لیے تم جلدی مچا رہے تھے۔ البتہ متقی لوگ اُس روز باغوں اور چشموں میں ہوں گے، جو کچھ اُن کا رب انہیں دے گا اسے خوشی خوشی لے رہے ہوں گے۔ وہ اس دن کے آنے سے پہلے نیکو کار تھے، راتوں کو کم ہی سوتے تھے، پھر وہی رات کے پچھلے پہروں میں معافی مانگتے تھے، اور ان کے مالوں میں حق تھا سائل اور محروم کے لیے۔ (سورۃ الذاریات۱۹)

۵۷۔انسانی وجود اور زمین میں نشانیاں ہیں
زمین میں بہت سی نشانیاں ہیں یقین لانے والوں کے لیے، اور خود تمہارے اپنے وجود میں ہیں ۔ کیا تُم کو سوجھتا نہیں ؟ آسمان ہی میں تمہارا رزق بھی اور وہ چیز بھی جس کا تم سے وعدہ کیا جا رہا ہے۔ پس قسم ہے آسمان اور زمین کے مالک کی، یہ بات حق ہے، ایسی ہی یقینی جیسے تم بول رہے ہو۔ (سورۃ الذاریات۲۳)

۵۸۔زوجہ ابراہیمؑ کو بڑھاپے میں اولادکی نوید
اے نبیﷺ، ابراہیمؑ کے معزز مہمانوں کی حکایت بھی تمہیں پہنچی ہے؟ جب وہ اُس کے ہاں آئے تو کہا آپ کو سلام ہے۔ اُس نے کہا ’’آپ لوگوں کو بھی سلام ہے __ کچھ ناآشنا سے لوگ ہیں ‘‘۔ پھر وہ چپکے سے اپنے گھر والوں کے پاس گیا، اور ایک (بُھنا ہوا) موٹا تازہ بچھڑا لا کر مہمانوں کے آگے پیش کیا۔ اُس نے کہا آپ حضرات کھاتے نہیں ؟ پھر وہ اپنے دل میں ان سے ڈرا۔ انہوں نے کہا ڈریے نہیں ، اور اُسے ایک ذی علم لڑکے کی پیدائش کا مژدہ سنایا۔ یہ سُن کر اُس کی بیوی چیختی ہوئی آگے بڑھی اور اُس نے اپنا منہ پیٹ لیا اور کہنے لگی، بُوڑھی، بانجھ! انہوں نے کہا ’’یہی کچھ فرمایا ہے تیرے رب نے، وہ حکیم ہے اور سب کچھ جانتا ہے‘‘۔(سورۃ الذاریات۳۰)
----------------------------٭----------------------------
 
سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔
Top