• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

پیٹھ پیچھے قرآن مجید تلاوت کرنا

مقبول احمد سلفی

سینئر رکن
شمولیت
نومبر 30، 2013
پیغامات
1,391
ری ایکشن اسکور
453
پوائنٹ
209

قرآنِ مجید شعائر اللہ میں شامل ہے۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:
]وَمَنْ یُّعَظِّمْ شَعَآئِرَ اللّٰہِ فَاِنَّھَا مِنْ تَقْوَی الْقُلُوْبِ ط )[الحج:۳۲(
’’ اور جو اللہ کی نشانیوں کی عزت کرے اس کے دل کی پرہیزگاری کی وجہ سے یہ ہے۔ ‘‘
اوردوسری جگہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:
]لَا تُحِلُّوْا شَعَآئِرَ اللّٰہِ ط [[المآئدۃ:۲[
’’ اے ایمان والو! اللہ تعالیٰ کے نشانوں کی بے حرمتی نہ کرو"۔

اس لئے جس پہلو سے بھی قرآن کریم کی تنقیص ہوتی ہے ہر اس پہلو سے ہمیں پرہیز کرناہے لیکن جن پہلوؤں سے قرآن کی بے ادبی نہیں ہوتی تو پھر کوئی حرج نہیں ہے ۔

اپنے سماج میں ایک بات مشہور ہے کہ پیٹھ کے پیچھے قرآن کی تلاوت کرنا قرآن کی بے ادبی ہے ۔ یہ بات درست نہیں ہے ۔ کہیں بھی قرآن کی تلاوت کی جائے چاہے مسجد ہو، مدرسہ ہو، یا دیگر جگہیں ۔ جہاں لوگوں کی کثرت ہوگی وہاں لوگوں کو ایک دوسرے کے پیچھے تلاوت کرنی پڑے گی ۔ اس میں کوئی حرج نہیں ہے اور نہ ہی اس میں بے ادبی ہے ۔ بعض طبقہ میں مسجد میں ایسا کرنے کو بے ادبی تصور کیاجاتا ہے جبکہ انہی کے یہاں مدرسوں میں صف بندی کے ساتھ قرآن کی تعلیم ہوتی ہے ۔ اور اگر یہ بات بے ادبی سمجھی جائے تو حرم شریف میں پہلی صف کے علاوہ کوئی تلاوت نہیں کرسکتا ۔ گویا چند لوگ وہاں تلاوت کرنے کے مجاز ہیں جبکہ ہزاروں لوگوں کو تلاوت سے محروم ہونا پڑے گا۔

خلاصہ کلام یہ کہ تلاوت کرتے وقت اگر آگے جگہ خالی نظر آئے تو تلاوت کے لئے آگے چلاجائے اور اگر پیچھے بیٹھ کر تلاوت کررہاہوتو اس میں بھی کوئی حرج نہیں ہے ۔

واللہ اعلم بالصواب
 
Top