• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

تجویز چند اہم الفاظ لکھنے میں غلطی کی اصلاح

ام حماد

رکن
شمولیت
ستمبر 09، 2014
پیغامات
96
ری ایکشن اسکور
66
پوائنٹ
42
ان کا معنی اگر
شاء کا معنی چاہنا
انشاء کا معنی ہے تخلیق وغیرہ
یعنی ان اور شاء کو ساتھ ملانے سے معنی بدل جاتا ہے
زبردست یہ طریقہ ہم جیسے نئے لوگوں کے لیے بہت اچھا ہے
 

جوش

مشہور رکن
شمولیت
جون 17، 2014
پیغامات
621
ری ایکشن اسکور
319
پوائنٹ
127
مزید وضاحت یہ ہے کہ ۔ ان شا اور انشا مین فرق یہ ہے کہ ان شا میں ۔ان ۔شرطیہ ہے یعنی اگر اسنے چاھا اور انشا مصدر ہے بمعنی پیدا کرنا ، تخلیق کرنا ( مجھے ھمزہ لکھنا نہیں آتا ہے )
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
لیکن ایک گزارش ہے کہ اسے کچھ مجھ جیسے مبتدی کے لیے اتنی مشکل زبان سمجھنا !!
لیکن آپ کی بات میں نے سمجھ لی ہے کہ درمیان کی دو لائنیں جو دونوں میں فرق کے لیے معنی کے ساتھ لکھی ہیں اس سے بات سمجھ میں آگئ ہے
الحمدللہ آج سے محدث فورم یونی ورسٹی کی پہلی کلاس کا پہلا سبق میں نے پڑھ بھی لیا اور سمجھ بھی لیا
جزاک اللہ
ماشاءاللہ
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
مزید وضاحت یہ ہے کہ ۔ ان شا اور انشا مین فرق یہ ہے کہ ان شا میں ۔ان ۔شرطیہ ہے یعنی اگر اسنے چاھا اور انشا مصدر ہے بمعنی پیدا کرنا ، تخلیق کرنا ( مجھے ھمزہ لکھنا نہیں آتا ہے )
جوش صاحب! اردو کی تصحیح کے لئے میرا یہ تھریڈ دیکھیں
اردو یونی کوڈ کی بورڈ
 

جوش

مشہور رکن
شمولیت
جون 17، 2014
پیغامات
621
ری ایکشن اسکور
319
پوائنٹ
127
محترم ارسلان صاحب رھنمایی کا بھت بھت شکریہ ۔ جزاک اللہ خیرالجزا
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺمَنْ صُنِعَ إِلَيْهِ مَعْرُوفٌ فَقَالَ لِفَاعِلِهِ جَزَاكَ اللَّهُ خَيْرًا فَقَدْ أَبْلَغَ فِي الثَّنَاءِ.
اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ آپﷺنے ارشاد فرمایا جس شخص کے ساتھ کسی نے اچھائی کی تو اس شخص نے اچھائی کرنے والے کے لئے یہ الفاظ کہے "جزاک اللہ خیرا" تحقیق اس نے اس کی اچھائی بیان کرنے کا پورا حق ادا کیا۔

(صحيح) صحيح سنن الترمذي رقم (2035) سنن الترمذي كِتَاب الْبِرِّ وَالصِّلَةِ بَاب مَا جَاءَ فِي الثَّنَاءِ بِالْمَعْرُوفِ رقم (1958)
 

محمد شاہد

سینئر رکن
شمولیت
اگست 18، 2011
پیغامات
2,510
ری ایکشن اسکور
6,023
پوائنٹ
447
عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺمَنْ صُنِعَ إِلَيْهِ مَعْرُوفٌ فَقَالَ لِفَاعِلِهِ جَزَاكَ اللَّهُ خَيْرًا فَقَدْ أَبْلَغَ فِي الثَّنَاءِ.
اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ آپﷺنے ارشاد فرمایا جس شخص کے ساتھ کسی نے اچھائی کی تو اس شخص نے اچھائی کرنے والے کے لئے یہ الفاظ کہے "جزاک اللہ خیرا" تحقیق اس نے اس کی اچھائی بیان کرنے کا پورا حق ادا کیا۔

(صحيح) صحيح سنن الترمذي رقم (2035) سنن الترمذي كِتَاب الْبِرِّ وَالصِّلَةِ بَاب مَا جَاءَ فِي الثَّنَاءِ بِالْمَعْرُوفِ رقم (1958)
جزاک اللہ خیرا
 
Top