ابن قدامہ
مشہور رکن
- شمولیت
- جنوری 25، 2014
- پیغامات
- 1,772
- ری ایکشن اسکور
- 428
- پوائنٹ
- 198
پیدائش: 1162ء
انتقال: 1227ء
منگول سردار ۔ دریائے آنان کے علاقے میں پیدا ہوا۔ اصلی نام تموجن تھا جس کا مطلب ہے "لوہے کا کام کرنے والا"۔
1175ء میں تیرہ برس کی عمر اس کے باپ نے اس کی شادی کر دی، چونکہ شروع ہی سے چنگیز خان نہایت شاہانہ مزاج کا آدمی تھا اس لئے اپنی لیاقت کی بنا پر اسی سال تخت پر متمکن ہوا۔
جب 1175ء کو جب وہ اپنے قبیلے کا سردار بنا تو دیگر قبائل سے اس کی چپقلش شروع ہو گئی۔ اس نے تمام قبائل اور حلقوں کو اپنے زیر اثر کرنے کی بھر پور کوشش کی کیونکہ اس وقت منگولیا پر کئی قبائل کی حکومت تھی۔ پھر صورت حال کا جائزہ لینے کے بعد اس نے سب سرداروں کو اکٹھا کیا اور مل کر دیگر علاقوں کو فتح کرنے کا منصوبہ پیش کیا۔ اس مشورے کے بعد وہ بہت مقبول ہو گیا اور دیگر سب سرداروں نے اسے متفقہ طور پر اپنا سردار تسلیم کر لیا اور متفقہ طور پر دریائے آنان کے قریب ایک مجلس میں اسے چنگیز خان کا خطاب بھی دیا۔
چنگیز خان نے باقاعدہ طور پر منگول سلطنت کو ایک مضبوط سلطنت کے طور پر متعارف کروایا، منگول سلطنت کی فوج کی تنظیم نو کے ساتھ ساتھ دیگر اداروں کو بھی مضبوط بنیادوں پر کھڑا کیا۔ اس نے فوج کی تنظیم کے جو اصول مقرر کیے وہ صدیوں تک فوجی ماہروں کے لیے مشعل راہ کا کام دیتے رہے۔ اس نے چین کو دو دفعہ تاراج کیا اور 18۔1214ء میں دو چینی ریاستوں ہیا اور کن پر قبضہ کر لیا۔
1219ء میں اس کے چند سفیر ، جو مختلف ممالک میں بھیجے گئے تھے ، قتل ہو گئے۔ اس واقعے نے اس کو تسخیر عالم پر ابھارا اور وہ دنیا کو فتح کرنے کے ارادے سے نکل کھڑا ہوا۔ اسی سال اس نے شمالی چین اور افغان سرحد کے کئی علاقے فتح کیے۔ بخارا اور مرو کے علاقوں کو لوٹا اور ہرات پر قبضہ کر لیا۔ اس کے بعد ترکی اور جنوب مشرقی یورپی ملکوں کا رخ کیا۔ اس کی فوجوں نے جنوبی روس اور شمالی ہند تک یلغار کی۔ 1227ء میں چین پر تیسرے حملے کے دوران میں اس کا انتقال ہوگیا۔
انتقال: 1227ء
منگول سردار ۔ دریائے آنان کے علاقے میں پیدا ہوا۔ اصلی نام تموجن تھا جس کا مطلب ہے "لوہے کا کام کرنے والا"۔
ابتدائی زندگی
1175ء میں تیرہ برس کی عمر اس کے باپ نے اس کی شادی کر دی، چونکہ شروع ہی سے چنگیز خان نہایت شاہانہ مزاج کا آدمی تھا اس لئے اپنی لیاقت کی بنا پر اسی سال تخت پر متمکن ہوا۔
چنگیز خان کا خطاب
جب 1175ء کو جب وہ اپنے قبیلے کا سردار بنا تو دیگر قبائل سے اس کی چپقلش شروع ہو گئی۔ اس نے تمام قبائل اور حلقوں کو اپنے زیر اثر کرنے کی بھر پور کوشش کی کیونکہ اس وقت منگولیا پر کئی قبائل کی حکومت تھی۔ پھر صورت حال کا جائزہ لینے کے بعد اس نے سب سرداروں کو اکٹھا کیا اور مل کر دیگر علاقوں کو فتح کرنے کا منصوبہ پیش کیا۔ اس مشورے کے بعد وہ بہت مقبول ہو گیا اور دیگر سب سرداروں نے اسے متفقہ طور پر اپنا سردار تسلیم کر لیا اور متفقہ طور پر دریائے آنان کے قریب ایک مجلس میں اسے چنگیز خان کا خطاب بھی دیا۔
منگول سلطنت
چنگیز خان نے باقاعدہ طور پر منگول سلطنت کو ایک مضبوط سلطنت کے طور پر متعارف کروایا، منگول سلطنت کی فوج کی تنظیم نو کے ساتھ ساتھ دیگر اداروں کو بھی مضبوط بنیادوں پر کھڑا کیا۔ اس نے فوج کی تنظیم کے جو اصول مقرر کیے وہ صدیوں تک فوجی ماہروں کے لیے مشعل راہ کا کام دیتے رہے۔ اس نے چین کو دو دفعہ تاراج کیا اور 18۔1214ء میں دو چینی ریاستوں ہیا اور کن پر قبضہ کر لیا۔
وفات
1219ء میں اس کے چند سفیر ، جو مختلف ممالک میں بھیجے گئے تھے ، قتل ہو گئے۔ اس واقعے نے اس کو تسخیر عالم پر ابھارا اور وہ دنیا کو فتح کرنے کے ارادے سے نکل کھڑا ہوا۔ اسی سال اس نے شمالی چین اور افغان سرحد کے کئی علاقے فتح کیے۔ بخارا اور مرو کے علاقوں کو لوٹا اور ہرات پر قبضہ کر لیا۔ اس کے بعد ترکی اور جنوب مشرقی یورپی ملکوں کا رخ کیا۔ اس کی فوجوں نے جنوبی روس اور شمالی ہند تک یلغار کی۔ 1227ء میں چین پر تیسرے حملے کے دوران میں اس کا انتقال ہوگیا۔