• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

چینی کمپنی کا کارنامہ؛ 57 منزلہ عمارت صرف 19 روز میں تیار کر ڈالی

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
چینی کمپنی کا کارنامہ؛ 57 منزلہ عمارت صرف 19 روز میں تیار کر ڈالی

منگل 17 مارچ 2015



تعمیراتی کمپنی کا منصوبہ 97 منزلہ عمارت بنانے کا تھا لیکن سرکاری ادارے کی مداخلت پر کام روکنا پڑا۔ فوٹو: فائل

جن لوگوں نے اپنا گھر بنوایا ہو انھیں بہ خوبی اندازہ ہوگا کہ تعمیر میں کتنا وقت لگتا ہے۔ عام طور پر دو تین منزلہ مکان کی تعمیر بھی کئی ماہ میں مکمل ہوتی ہے جب کہ کثیرالمنزلہ عمارتوں کی تکمیل کے لیے کئی سال کا عرصہ درکار ہوتا ہے مگر جناب ! چین میں ایک تعمیراتی کمپنی نے 57 منزلہ عمارت محض 19 دن میں تعمیر کر ڈالی۔

براڈ سسٹین ایبل بلڈنگ نامی تعمیراتی کمپنی نے حال ہی میں انٹرنیٹ پر ایک ویڈیو جاری کی ہے جس میں دکھایا گیا ہے کہ کیسے فلک بوس عمارت تین ہفتے سے کم کی ریکارڈ مدت میں کھڑی ہوگئی۔ ’’ اسکائی سٹی‘‘ نامی یہ عمارت چانگشا شہر میں تعمیر کی گئی ہے۔ اس میں 800 رہائشی اپارٹمنٹس ودفاتر ہیں۔ عمارت میں 4000 افراد کے رہنے کی گنجائش ہے۔

دراصل تعمیراتی کمپنی کا منصوبہ 97 منزلہ عمارت بنانے کا تھا۔ ابھی 20 منزلوں کی تعمیر مکمل ہوئی تھی کہ سرکاری ادارے کی مداخلت پر کام روکنا پڑا۔ ادارے کے حکام چاہتے تھے کہ ہوائی اڈہ قریب ہونے کی وجہ سے عمارت کے نقشے پر نظرثانی کی جائے اور اس کی بلندی میں کمی لائی جائے۔ ایک سال تک یہ معاملہ چلتا رہا۔ بالآخر 57 منزلہ عمارت کی تعمیر پر فریقین کے درمیان اتفاق ہوگیا۔ اسکائی سٹی کی تعمیر دوبارہ شروع ہوئی اور ڈیڑھ ہفتے میں عمارت ہر لحاظ سے تیار ہوچکی تھی۔ اس طرح مجموعی طور پر تعمیر میں 19روز صرف ہوئے۔

ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ کمپنی کے کارکنان اصل جگہ سے قدرے دوری پر ایک منزل تیار کرتے ہیں، پھر اس منزل کو کرینوں کی مدد سے سب سے بالائی منزل کے اوپر رکھ دیا جاتا ہے۔ اس طرح یومیہ تین منزلیں تیار کی جاتی رہیں۔ زمین پر منزل تیار کرکے ایک کے اوپر ایک رکھنے کے تعمیراتی طریقے کی وجہ سے یہ عمارت نہ صرف انتہائی کم وقت میں مکمل ہوئی بلکہ خام مال کی بھی بچت ہوئی۔

کمپنی کے مطابق روایتی طریقے عمارت کی تعمیر میں 15000ٹرک کنکریٹ زیادہ استعمال ہوتی۔ کنکریٹ کے استعمال میں کمی سے نہ صرف بڑی رقم کی بچت ہوئی بلکہ اس سے گردوغبار اور آلودگی بھی نہیں پھیلی۔ کنسٹرکشن کمپنی کا دعویٰ ہے کہ اسکائی سٹی کو زیادہ سے زیادہ ماحول دوست بنانے کی کوشش کی گئی ہے۔

http://www.express.pk/story/338009/
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
پاکستان ہوتا تو دس سال لگتے ۔سیاستدان اور ٹھیکدار پیسہ کھانے کے لئے پروجیکٹ کو لمبا کرتے رہتے ۔
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,038
ری ایکشن اسکور
1,225
پوائنٹ
425
لو یہ بھی کوئی کام ہے ہمارے سیاستدان ایک منٹ میں 100 منزلہ عمارت تعمیر کر سکتے ہیں کیونکہ انہوں نے تو افتتاحی تختی لگانی ہوتی ہے کہ بھاشا ڈیم کا افتتاح وغیرہ وغیرہ جیسے خپل کی کہانی پڑھی تھی جسکا نام تھا خپل کی سزا
تو خپل کی طرح ہی ہمارے ہاں اکثر تعمیرات ہوتی ہیں کہ تختی پہلے لگا کر افتتاح کر دیا جاتا ہے اور تعمیر اگلی حکومت پر چھوڑ دی جاتی ہے
 
Top