• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ڈاکٹرقاری اَحمد میاں تھانوی حفظہ اللہ سے ملاقات

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
س: اگر نبی کریمﷺ اپنی نماز میں مختلف قراء ات پڑھتے ہوتے تو حضرت عمررضی اللہ عنہ اورصحابہ کرام رضی اللہ عنہ کو اختلاف نہ ہوتا؟
ج: نبی اکرمﷺسے مختلف قراء ات ثابت ہیں، آپ ہی سے مٰلک یوم الدین اور مَلک یوم الدین دونوں منقول ہیں۔ ایک صحابی ایک وقت میں آپؐ سے ’’مٰلک یوم الدین‘‘ نقل کررہا ہے اور ایک صحابی ’’مَلک یوم الدین‘‘نقل کررہا ہے۔ اسی طرح ’’لتَّخذت علیہ أجراً‘‘ اور ’’لتَخَذْت علیہ أجراً‘‘ دونوں قراء ات کنز الأعمال میں موجود ہیں۔ ایسے ہی من لَّدُنِّی عُذْرًا میں لَدْنِی عذرًا (اِشمام کے ساتھ) یہ دونوں قراء ات حدیث میں موجود ہیں۔ براہ راست رسول اللہﷺ نے اس کو ایسے پڑھا اور لوگوں نے آپﷺ کے اس تکلم کو نقل کیا۔ اِدغام سے پڑھنا، اِظہار سے پڑھنااور مد متصل میں قراء ات کرنا وغیرہ، یہ سب روایات سے ثابت ہے۔ اس کامطلب یہ ہے کہ رسول اللہﷺ کی تلاوت کی کیفیت متعدد ہوتی تھی اور آیات کے تعدد کا اختلاف اسی پر مبنی ہے۔
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
س: حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے رسول اکرمﷺ سے متعدد وجوہ میں سنا ، تو ان کو حیرانی کیوں ہوئی ؟
ج: اَصل میں اُن کو سورۃ الفرقان کی اس تلاوت پر اشکال ہوا تھا، یہ متعدد وجوہ پڑھنے پررد نہیں ہے۔
س: منکرین قراء ات کے بارے میں آپ کیا کہتے ہیں؟
ج: اُمت کا اِجماع ہے کہ قراء ات متواتر ہیں اور متواتر قراء ات کا انکاری کافر ہے ،میری بھی یہی رائے ہے۔
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
س: قراء ات کے اِسناد پر کسی مستقل کتاب کانام بتائیں؟
ج: اِسناد قراء ات پر ابھی متقدمین کی مختلف اسنادہی ملتی ہیں۔سعودی عرب سے الیاس برماوی کی ایک کتاب آئی ہے اور اسی طرح ایک کتاب أمطاء الفضلاء ہے، جس میں سند قراء ات پر گفتگو کی گئی ہے۔
س: بعض محدثین نے بعض ائمہ کرام پرجرح کی ہے کیا وہ قرآن کی قراء ات کو نقل کرنے کے قابل رہتے ہیں؟
ج: جن ائمہ پر جرح کی گئی ہے وہ بطور محدث کے ہے،یعنی حدیث نقل کرنے میں جرح ہے، نہ کہ قرآن کریم کے نقل کرنے میں بھی اسے مجروح قرار دیا جاتا ہے۔
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
س: جرح شخصیت پر ہوتی ہے یا علم پر؟
ج: اس اعتبار سے کسی نے بھی اَئمہ قراء ات پر جرح نہیں کی کہ انھیں کذاب کہا گیا ہو یا اس طرح کی کوئی دوسری سخت جرح۔ ان کی نقل کردہ روایت میں ضعف کی دیگر وجوہات ہوتی ہیں۔
س: قرآت کے حوالے سے آپ کے ادارے میں نصاب تعلیم کیا ہے؟
ج: نہیں،ہم درس نظامی کے ساتھ ساتھ قراء ات پڑھارہے ہیں۔ صور تِ حال یہ پیدا ہوگئی تھی کہ دوالگ الگ طبقے بن گئے تھے۔ ایک طبقہ علماء کا بن رہا تھااورایک قراء کا۔ اس خلیج کو کم کرنے کے لیے میں نے یہ راستہ اختیار کیا کہ درس نظامی بھی چلے اور قراء اتِ عشرہ بھی مکمل ہو، تو اس کے لیے میرے لیے ممکن نہیں تھاکہ میں بیک وقت درسِ نظامی کے ساتھ ساتھ پورے قرآن کااجراء بھی کراؤں، اگر میں طلباء پر یہ بوجھ ڈالتا تو لامحالہ وہ بھاگ جاتے، چنانچہ میں نے روایت حفص اورسبعہ کو چار چار سال میں پھیلا دیا، ثلاثہ ایک سال میں کردی۔
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
س: اگر کوئی طالب علم پورا قرآن پڑھنا چاہے تو کیا آپ پڑھا دیں گے، نصاب میں کتنا قرآن ہے؟
ج: اگر کوئی پورا قرآن پڑھنا چاہے تو پڑھا دیتا ہوں۔ نصاب میں ہم کم از کم سورۃ المائدۃ، سورۃ النساء تک پڑھا دیتے ہیں۔ بعض دفعہ سورۃالتوبہ تک بھی پڑھا دیا جاتا ہے، ایک جماعت نے سورۃ توبہ تک پڑھا بھی ہے۔ میں آج ہی ریکارڈ چیک کررہا تھا تو الحمدﷲ دارالعلوم سے ۵۰۰ کے قریب طلباء سبعہ پڑھ چکے ہیں اور ثلاثہ پڑھنے والوں کی تعداد ۳۵۰ کے قریب ہے اورروایت حفص میں ۱۵۰۰ کے قریب طلبہ فارع ہوچکے ہیں۔
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
س: آپ نے کن ملکوں کا دورہ کیا ہے؟
ج: میں دو دفعہ لیبیا اور دودفعہ مصر گیا ہوں اسی طرح دبئی میں ، وہاں میں نے مسابقے کی منصفی Judgement کی ، اسی طرح دو دفعہ سعودی عرب میں بھی مسابقے کی منصفی Judgementکی۔ دو مرتبہ ملائیشیا گیا ہوں، فرانس گیا ہوں، جاپان گیاہوں۔ جاپان کا دورہ اس اعتبار سے بالکل عجیب دورہ تھاکہ وہاں میں نے معہد اللغۃ العربیۃ میں علوم القرآن پر اڑھائی گھنٹے خطاب کیا، اس کے بعد دو،اڑھائی گھنٹے کی سوالات کی نشست ہوئی۔ یہ میری زندگی کا پہلا موقع تھا کہ عربی میں اتنے طویل دورانیہ کا خطاب کیا۔ اس سے پہلے عربی میں براہ راست خطاب کا موقع نہیں ملاتھا۔
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
س: قراء ات کو آپ کے خیال میں کیسے زیادہ سے زیادہ پھیلایاجاسکتاہے؟
ج: عملی طور پر میں نے اس کے لیے جوتجربہ کیاہے وہ محافل قراء ات کا ہے۔ اصل میں انسانی فطرت اور طبیعت کا تقاضاہے کہ جیسے ہی اس کو بھوک لگتی ہے وہ کھاتاہے۔جس طرح بھوک انسانی فطرت ہے اسی طرح سماع بھی انسانی فطرت ہے۔ اس سماع کو آپ اگر قرآن کی طرف متوجہ کردیں یعنی قرآن سننے پر لوگوں کو لگادیں تووہ دوسرے سماع سے بچ جائیں گے۔
اب میں سمجھتا ہوں کہ شیخ سدیس حفظہ اللہ کی کیسٹس اور سی ڈیز چلنا انہی محافل کا نتیجہ ہے۔کبھی ہم نے تصور کیاتھا کہ مستقبل میں شیخ سدیس کی آدھا گھنٹہ ٹی وی پر مسلسل تلاوت ہوگی؟ لہذامیں سمجھتا ہوں کہ قراء ت کے پھیلائو کے لئے محافل قراء ات کو عام کرنا ہو گا۔

٭_____٭_____٭
 
Top