• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ڈاکٹر عامر لیاقت حسین شیعہ کی اصلیت

ناصر رانا

رکن مکتبہ محدث
شمولیت
مئی 09، 2011
پیغامات
1,171
ری ایکشن اسکور
5,451
پوائنٹ
306
ابھی کی تازہ ویڈیوز بغور دیکھ کر اندازہ ہوتا ہے کہ ناقابل اعتبار شخص ہے اور اس کے ظاہر و باطن میں تضاد ہے۔

جی بلکل اس ویڈیو میں اس کی ڈرامہ بازی صاف ظاہر ہے
جیسے اس نے ہی کالز کروائیں
اور تیسری کال میں ایک سوال کے جواب میں نیچے موجود میز سے قرآن کی آیت دیکھ دیکھ کر پڑھ رہا تھا جس سے لگتا ہے کہ اس کو سوال کا پہلے ہی پتا تھا


[video=youtube;g2p4p5svU-o]http://www.youtube.com/watch?v=g2p4p5svU-o&feature=feedu[/video]
 
شمولیت
اگست 20، 2011
پیغامات
8
ری ایکشن اسکور
50
پوائنٹ
0
السلام علیکم،
عامر لیاقت کا کیس کبھی بھی اتنا غلیظ نہ ہوتا اگر ان صاحب نے اپنے آپ کو ایک سیدھے سادھے دین سے محبت کرنے والے ایک عام سے انسان کے حوالے سے متعارف کروایا ہوتا۔ ان صاحب کی بدقسمتی کی حالات ایسے نہیں۔ ان کی جعلی ڈگری کا کیس بنیادی ترین اخلاقیات میں ان کو فیل کر دیتا ہے۔ انہوں نے مشرف حکوم سے استعفیٰ یہ کہہ کر دیا تھا کہ پاکستانی حکومت نے برطانوی حکومت کے سلمان رشدی کو سر کا خطاب دینے پر احتجاج نہیں کیا حالانکہ بات دراصل یہ تھی کہ یہ صاحب نا اہل قرار دیے جانے والے تھے۔ پھر ان کی توبہ بھی ایک تماشہ ہے۔ مجھے یہ مضمون پڑھنے کا اتفاق ہوا:
عامر لیاقت کی توبہ
لکھنے والے نے بہت بنیادی سوالات اٹھائے ہیں اور اگر یہ بات درست ہے تو ان حضرت کی توبہ پہلے دن سے مشکوک ہے۔ کسی کی خباثت ثابت کرنے کیلئے یہ بات کافی ہے کہ اس کے طور طریقے کی بنیاد نفرت پر ہو۔ اور اگر وہ یہ نفرتان لوگوں کے لئے محفوظ کر لے کہ جنہوں نے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے دین سیکھا اور پھر ہمیں سکھایا، تو ایسے شخص کو بغیر کسی تفصیلی ثبوت کے clean chit دینا جناب عامر لیاقت کی ۳۰ روزہ پی ایچ ڈی جتنی اہم ہو گی۔ مفتی رفیع عثمانی، اللہ ان کے کام میں برکت ڈالے اور ان کو دین پر مزید استقامت دے ، کا عامر لیاقت کے بارے میں فتویٰ حیرت ناک ہے۔ ناچیز کی ناقص رائے یہی ہے کہ مفتی صاحب نے عامر لیاقت کے بارے میں اسی حسن ظن کا مظاہر کیا ہے جو ہم ان کے اور دوسرے مسلمانوں کے بارے میں رکھتے ہیں۔
لیکن ذرا عامر بھائی طرف آئیے اور ان کی اپنے ویب سائٹ پر ان کا تعارف پڑھئیے:

Dr Aamir Liaquat Hussain is truly a legend of this modern age. A man of many qualities, prominent scholar who possesses a pleasing disposition, veteran journalist whose name becomes synonymous with truthfulness and bravery in the field of journalism, prolific columnist whose articles inspire his readers, a famous Naat khuwan whom Allah Almighty gifted a melodious voice. But above all he is a learned person and a true lover of Prophet Mohemmed (SAWW) and even his adversaries acknowledged this fact. Besides, he is a brilliant orator and author of high caliber. He possesses a style in speech and his writing that is his very own and unique. He is a living example of Iqbal s Deeda wer (a perceptive or knowledgeable person)

His contribution both to electronic and print media is immense
اتنی عاجزی کے بعد تو اگر کوئی صاحب عامر بھائ کو فرشتوں سے کم سمجھیں تو انہیں مچھلی کے کانٹے چبھونے چاہیئیں۔ ورنہ یار دوستوں میں اکثر لڑکے لڑکے ہی ہوتے ہیں۔ ہم حضرت عامر بھائی کو بھی دین سے محبت کرنے والا ایک نارمل کا لڑکا سمجھ لیتے! اللہ میرے اور آپ کے عیوب پر پردہ ڈالے، جناب عامر بھائی کو سکون آیا اور ان کا اپنا تعارف تھوڑا سا over-speeding کا شکار ہو گیا۔ اور تو اور، اس تعارف نے ان کی پی ایچ ڈی کی جگہ ایم بی بی ایس کو ان کے CV کی زینت بنا دیا۔ شہرت بہت بڑی آزمائش ہے۔ کئی دفعہ حالات ایک پوری طرح پھلائے ہوئے غبارے سے بھی زیادہ tight ہو جاتے ہیں جیساکہ عامر بھائی کو اندازہ ہو رہا ہو گا۔ اور غالب فلم دیکھی ہو کہ نہ دیکھی ہو، اصل وجہ، عامر بھائی نے بتا دی ہے یعنی حسد۔ موصوف دراصل اپنے تعارف میںایک پلے پلائے دریائی گھوڑے کے حجم جتنے دعوے کر کے مشکلات کا شکار ہو گئے ہیں۔ ایک سیدھے سادھے دین سے محبت کرنے والے مسلمان رہتے تو غلطی کا اعتراف کرتے اور بات آئی گئی ہو جاتی۔ ایک ذرا خود ہی سوچئے: تقیہ کرنے والے رافضی کے لئے اعتراف کرنا آسان ہو گا یا جھوٹ بولنا؟
خدا تعالیٰ مجھ پر رحم کرے۔
 

ابوالحسن علوی

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 08، 2011
پیغامات
2,521
ری ایکشن اسکور
11,552
پوائنٹ
641
میرے لئے انگریزی میں لکھنا آسان ہے۔ اگر یہ قابل معاف گناہ ہے تو اجازت دے دیجئے۔ میری زندگی تھوڑی سی کم مشکل ہو جائے گی۔
ما شاء اللہ آپ نے اردو میں بھی اپنے جذبات خوبصورت پیرائے میں بیان کیے ہیں، باقی انگلش پر بھی کوئی پابندی نہیں ہے۔
 
Top