• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ڈبل مائنڈ دیو بندی

محمد زاہد بن فیض

سینئر رکن
شمولیت
جون 01، 2011
پیغامات
1,957
ری ایکشن اسکور
5,787
پوائنٹ
354
السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ!
میں آج جس مسئلے پر بات کررہا ہوں شاید وہ آپ کے سامنے بھی پیش آچکا ہو؟
ہمارے گھر کے سامنے والی مسجد جو دیوبندیوں کی ہے۔وہاں سارا سال صبح کی جماعت اچھی خاصی روشنی میں پڑھائی جاتی ہے۔یعنی ہم نماز پڑھ کے آچکے ہوتے ہیں اور یہ ابھی جماعت کا ا نتظار کررہے ہوتے ہیں۔۔لیکن رمضان میں یہ لوگ سحری کے وقت ختم ہوتے ہی جماعت کروادیتے ہیں۔یعنی ہم سے بھی پہلے۔جب کہ شوال کا چاند نظر آتے ہی یہ د وبارہ اپنے سابقہ وقت پر نماز شروع کردیتے ہیں۔آج تک اس بات کی سمجھ نہیں آئی۔اگر سنت کے مطابق اندھیرے میں فجر کی نماز پڑھنے کا ٹائم ہے تو روشنی میں کیوں ؟اور اگر روشنی والا وقت سنت کے مطابق ہے تو رمضان میں اندھیرے میں کیوں؟کیا علماء دیو بند ڈبل مائنڈ ہوگئے ہیں۔؟؟؟
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,417
ری ایکشن اسکور
2,730
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
دیوبندی ہوں یا بریلوي، ان دونوں کو رمضان میں ایک خطرہ لاحق ہو جاتا ہے کہ ، اگر انہوں نے رمضان میں بھی فجر کی نماز طلوع فجر کے کافی بعد اچھی بھلی روشنی ہوجانے کے وقت پڑھائی، تو محلے کو لوگ، اہل حدیث کی مسجد میں نماز پڑھ لیں گے، کہ اس میں لوگوں کے لئے آسانی ہے! اور جب انہوں نے اہل حدیث کی مسجد کا رخ کیا تو ان کی دکانداری بند ہو جائے گی!! اس لئے یہ بھی اپنے مؤقف کے برخلاف فجر اوّل وقت میں ادا کروا دیتے ہیں!! یہی معاملہ گاؤں دیہات میں جمعہ کی نماز کا ہے، فقہ حنفیہ کی رو سے گاؤں ، دیہات یا چھوٹی بستی میں جمعہ نہیں ہوتا، لیکن یہ بھی ہر گاؤں میں جمعہ پڑھاتے ہیں، ان کے بڑے گرو گھنٹال اپنے چھوٹے چیلوں سے کہتے ہیں کہ خود حجرے میں ظہر پڑھ لیا کریں، کیونکہ جمعہ تو ہوا نہیں، وہ تو ایک دکھاوے کی نماز تھی۔ لیکن عوام کی نماز کو برباد کرتے ہیں!!
اب یہ گاؤں دیہات اور چھوٹی بستیوں میں جمعہ نہ پڑھائیں تو آپ خود بتلائیں کہ عوام تو اہل حدیث کی مسجد کا رخ کرے گی، اور ان کی دکانداری تو پھر دھری کی دھری رہ جائے گی!!
تو میرے بھائی! یہ '' ڈبل مائینڈ'' نہیں ، بلکہ یہ ان کی مکاری ہے!!
نوٹ: میرے الفاظ سے اگر کسی مقلد کو تکلیف ہوئی ہو! تو وہ اس کی شکایت اپنے مقلد علماء سے کرے، کہ وہ فریب کاری کرنا چھوڑ دیں!! جو بات یہاں لکھی ہے، مطالبہ کرنے پر تحریری ثبوت بھی فراہم کئے جا سکتے ہيں!!
 
Last edited:

cool125

مبتدی
شمولیت
جولائی 14، 2015
پیغامات
14
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
6
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
دیوبندی ہوں یا بریلوي، ان دونوں کو رمضان میں ایک خطرہ لاحق ہو جاتا ہے کہ ، اگر انہوں نے رمضان میں بھی فجر کی نماز طلوع فجر کے کافی بعد اچھی بھلی روشنی ہوجانے کے وقت پڑھائیں، تو محلے کو لوگ، اہل حدیث کی مسجد میں نماز پڑھ لیں گے، کہ اس میں لوگوں کے لئے آسانی ہے! اور جب انہوں نے اہل حدیث کی مسجد کا رخ کیا تو انی کی دکانداری بند ہو جائے گی!! اس لئے یہ بھی اپنے مؤقف کے برخلاف فجر اوّل وقت میں ادا کروا دیتے ہیں!! یہی معاملہ گاؤں دیہات میں جمعہ کی نماز کا ہے، فقہ حنفیہ کی رو سے گاؤں ، دیہات یا چھوٹی بستی میں جمعہ نہیں ہوتا، لیکن یہ بھی ہر گاؤں میں جمعہ پڑھاتے ہیں، ان کے بڑے گرو گھنٹال اپنے چھوٹے چیلوں سے کہتے ہیں کہ خود حجرے میں ظہر پڑھ لیا کریں، کیونکہ جمعہ تو ہوا نہیں، وہ تو ایک دکھاوے کی نماز تھی۔ لیکن عوام کی نماز کو برباد کرتے ہیں!!
اب یہ گاؤں دیہات اور چھوٹی بستیوں میں جمعہ نہ پڑھائیں تو آپ خود بتلائیں کہ عوام تو اہل حدیث کا مسجد کا رخ کرے گی، اور ان کی دکانداری تو پھر دھری کی دھری رہ جائے گی!!
تو میرے بھائی! یہ '' ڈبل مائینڈ'' نہیں ، بلکہ یہ ان کی مکاری ہے!!
نوٹ: میرے الفاظ سے اگر کسی مقلد کو تکلیف ہوئی ہو! تو وہ اس کی شکایت اپنے مقلد علماء سے کرے، کہ وہ فریب کاری کرنا چھوڑ دیں!! جو بات یہاں لکھی ہے، مطالبہ کرنے پر تحریری ثبوت بھی فراہم کئے جا سکتے ہيں!!
ذاکر نائیک کے چیلوں تم پہلے اپنا ایمان سلامت ثابت کرو.
رسول اللہ کو (معاذ اللہ) مردہ کہنے اور سمجھنے سے باز رہو.
رسول اللہ کا وسیلہ سے دعا کرنے کو حق مانو، یزید کے مقابلے میں امام حسین رضی اللہ عنہ کو حق جانو.
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,417
ری ایکشن اسکور
2,730
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
کول بھائی جان ذرا کول کول رہا کرو!
ذاکر نائیک کے چیلوں تم پہلے اپنا ایمان سلامت ثابت کرو.
بھائی جان! ہمارا ایمان تو مرکب ہے ، تصدیق بالقلب، اقرار بالسان اور عمل بالجوارح سے !!
مگر کول بھائی جان! آپ کا تو ایمان ہی ناقص ہے، جس میں عمل شامل نہیں۔ آپ کے ایمان میں نہ تو نماز ہے نہ روزہ !! آپ اپنے ایمان کو درست کر لیں!!
رسول اللہ کو (معاذ اللہ) مردہ کہنے اور سمجھنے سے باز رہو.
نہیں جناب! ہم تو اس سے باز آنے والے نہیں،حَيٌّ لا يموت تو ہم صرف اللہ کی ذات پاک کو مانتے ہیں!!
رسول اللہ کا وسیلہ سے دعا کرنے کو حق مانو
نہ بھائی نہ! ہم تو شرک کو حق نہیں مانتے!!
یزید کے مقابلے میں امام حسین رضی اللہ عنہ کو حق جانو.
ارے یہ کیا! آپ لوگ سیدنا حسین رضی اللہ عنہ کا مقابلہ یزید سے کرتے ہو!! بہت ہی بڑے گستاخ ہو آپ لوگ، جو ایک صحابی رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا مقابلہ ایک غیر صحابی سے کرتے ہو!!
کول بھائی! آپ صحابہ کی شان میں یہ گستاخیاں کرنا چھوڑ دو!!
 
Last edited:

cool125

مبتدی
شمولیت
جولائی 14، 2015
پیغامات
14
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
6
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
کول بھائی جان ذرا کول کول رہا کرو!

بھائی جان! ہمارا ایمان تو مرکب ہے ، تصدیق بالقلب، اقرار بالسان اور عمل بالجوارح سے !!
مگر کول بھائی جان! آپ کا تو ایمان ہی ناقص ہے، جس میں عمل شامل نہیں۔ آپ کے ایمان میں نہ تو نماز ہے نہ روزہ !! آپ اپنے ایمان کو درست کر لیں!!

نہیں جناب! ہم تو اس سے باز آنے والے نہیں،حَيٌّ لا يموت تو ہم صرف اللہ کی ذات پاک کو مانتے ہیں!!

نہ بھائی نہ! ہم تو شرک کو حق نہیں مانتے!!

ارے یہ کیا! آپ لوگ سیدنا حسین رضی اللہ عنہ کا مقابلہ یزید سے کرتے ہو!! بہت ہی بڑے گستاخ ہو آپ لوگ، جو ایک صحابی رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا مقابلہ ایک غیر صحابی سے کرتے ہو!!
کول بھائی! آپ صحابہ کی شان میں یہ گستاخیاں کرنا چھوڑ دو!!
Tum firqa parast logo me aur iblees me koe ferq nae, iblees to toheed ko manne wala tha lakin osne Nabi ki azmat ko na mana or ghustakhi ki to dhutkaar diya gaya...

Jahil insan ke jahil cheely jab shaheed ko quran ke mutabiq murda kehny se mana kiya gya hai tu kaya oska rutba Allah ke nabi se ziada ha jo Allah ne asa inaam sirf shaheed ko diya ha Nabi ko nahi.

Tum loog last century ki paida waar ho jab saudia per 1924 me hamla kerke qabiz howy thy,

Aur ha ay fasaadi aur shetani zehan ke malik mane "battle field" ke bary me yazeed aur imam hussein raziallah anhu ka zikar kiya hai,
 

cool125

مبتدی
شمولیت
جولائی 14، 2015
پیغامات
14
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
6
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
کول بھائی جان ذرا کول کول رہا کرو!

بھائی جان! ہمارا ایمان تو مرکب ہے ، تصدیق بالقلب، اقرار بالسان اور عمل بالجوارح سے !!
مگر کول بھائی جان! آپ کا تو ایمان ہی ناقص ہے، جس میں عمل شامل نہیں۔ آپ کے ایمان میں نہ تو نماز ہے نہ روزہ !! آپ اپنے ایمان کو درست کر لیں!!

نہیں جناب! ہم تو اس سے باز آنے والے نہیں،حَيٌّ لا يموت تو ہم صرف اللہ کی ذات پاک کو مانتے ہیں!!

نہ بھائی نہ! ہم تو شرک کو حق نہیں مانتے!!

ارے یہ کیا! آپ لوگ سیدنا حسین رضی اللہ عنہ کا مقابلہ یزید سے کرتے ہو!! بہت ہی بڑے گستاخ ہو آپ لوگ، جو ایک صحابی رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا مقابلہ ایک غیر صحابی سے کرتے ہو!!
کول بھائی! آپ صحابہ کی شان میں یہ گستاخیاں کرنا چھوڑ دو!!
Agher gairat ha tum me to en sahih ahadith ko maano aur Allah ke Nabi ke bugz se tuba karo

حضرت ابودرداء رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : جمعہ کے دن مجھ پر زیادہ سے زیادہ درود بھیجا کرو، یہ یوم مشہود (یعنی میری بارگاہ میں فرشتوں کی خصوصی حاضری کا دن) ہے، اس دن فرشتے (خصوصی طور پر کثرت سے میری بارگاہ میں) حاضر ہوتے ہیں، کوئی شخص جب بھی مجھ پر درود بھیجتا ہے اس کے فارغ ہونے تک اس کا درود مجھے پیش کر دیا جاتا ہے۔ حضرت ابودرداء رضی اللہ عنہ کہتے ہیں میں نے عرض کیا : اور (یا رسول اﷲ!) آپ کے وصال کے بعد (کیا ہو گا)؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : ہاں وصال کے بعد بھی (اسی طرح پیش کیا جائے گا کیونکہ) اللہ تعالیٰ نے زمین کے لیے انبیائے کرام علیھم السلام کے جسموں کا کھانا حرام کر دیا ہے۔ پس اﷲ عزوجل کا نبی زندہ ہوتا ہے اور اسے رزق بھی دیا جاتا ہے۔
.
.
.
1- أخرجه ابن ماجه في السنن، کتاب : الجنائز، باب : ذکر وفاته ودفنه صلي الله عليه وآله وسلم، 1 / 524، الرقم : 1637،
2- المنذري في الترغيب والترهيب، 2 / 328، الرقم : 2582.
.
.
.
عَنْ أَبِي الدَّرْدَاءِ رضي الله عنه قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ اﷲِ صلي الله عليه وآله وسلم : اَکْثِرُوْا الصَّلَاةَ عَلَيَّ يَوْمَ الْجُمُعَةِ فَإِنَّهُ مَشْهُوْدٌ تَشْهَدُهُ الْمَلَائِکَةُ وَإِنَّ أَحَدًا لَنْ يُصَلِّيَ عَلَيَّ إِلَّا عُرِضَتْ عَلَيَّ صَلَاتُهُ حَتَّي يَفْرُغَ مِنْهَا قَالَ : قُلْتُ : وَبَعْدَ الْمَوْتِ؟ قَالَ : وَبَعْدَ الْمَوْتِ إِنَّ اﷲَ حَرَّمَ عَلَي الْأَرْضِ أَنْ تَأْکُلَ أَجْسَادَ الْأَنْبِيَاءِ فَنَبِيُّ اﷲِ حَيٌّ يُرْزَقُ. رَوَاهُ ابْنُ مَاجَه بِإِسْنَادٍ صَحِيْحٍ

-------------------------------------

حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اﷲ عنہما سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : جس نے میری وفات کے بعد میری قبر کی زیارت کی گویا اس نے میری حیات میں میری زیارت کی۔
.
.
.
1- أخرجه الطبراني في المعجم الکبير، 12 / 406، الرقم : 13496،
2- الدارقطني عن حاطب رضي الله عنه في السنن، 2 / 278، الرقم : 193
3- البيهقي في شعب الإيمان، 3/ 489، الرقم: 4154، والهيثمي في مجمع الزوائد،4/ 2.
.
.
.
عَنِ ابْنِ عُمَرَ رضي اﷲ عنهما قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ اﷲِ صلي الله عليه وآله وسلم : مَنْ زَارَ قَبْرِي بَعْدً مَوْتِي کَانَ کَمَنْ زَارَنِي فِي حَيَاتِي.

رَوَاهُ الدَّارُقُطْنِيُّ وَالطَّبَرَانِيُّ وَاللَّفْظُ لَهُ.

----------------------------------------

حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : معراج کی شب میں حضرت موسیٰ علیہ السلام کے پاس آیا، (اور ھدّاب کی ایک روایت میں ہے کہ فرمایا : ) سرخ ٹیلے کے پاس سے میرا گزر ہوا (تومیں نے دیکھا کہ) حضرت موسیٰ علیہ السلام اپنی قبر میں کھڑے مصروفِ صلاۃ تھے۔
.
.
.
1- أخرجه مسلم في الصحيح، کتاب الفضائل، باب : من فضائل موسي عليه السلام، 4 / 1845، الرقم : 2375،
2- النسائي في السنن، کتاب : قيام الليل وتطوع النهار، باب : ذکر صلاة نبي اﷲ موسي عليه السلام، 3 / 215، الرقم : 161. 1632،
3- في السنن الکبري، 1 / 419، الرقم : 1328،
4- أحمد بن حنبل في المسند، 3 / 148، الرقم : 12526 - 13618،
5- ابن حبان في الصحيح، 1 / 242، الرقم : 50،
6- الطبراني في المعجم الأوسط، 8 / 13، الرقم : 7806،
7- ابن أبي شيبة في المصنف، 7 / 335، الرقم : 36575،
8- أبو يعلي في المسند، 6 / 71، الرقم : 3325،
9- عبد بن حميد في المسند، 1 / 362، الرقم : 1205،
10- الديلمي في مسند الفردوس، 4 / 170، الرقم : 6529،
11- الهيثمي في مجمع الزوائد، 8 / 205،
12- العسقلاني في فتح الباري، 6 / 444.
.
.
.
عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رضي الله عنه أَنَّ رَسُوْلَ اﷲِ صلي الله عليه وآله وسلم قَالَ : أَتَيْتُ، (وفي رواية هدّاب) مَرَرْتُ عَلَي مُوْسَي لَيْلَةَ أُسْرِيَ بِي عِنْدَ الْکَثِيْبِ الْأَحْمَرِ وَهُوَ قَائِمٌ يُصَلِّي فِي قَبْرِهِ. رَوَاهُ مُسْلِمٌ وَالنَّسَائِيُّ وَأَحْمَدُ.
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,417
ری ایکشن اسکور
2,730
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اوّل تو آپ اردو میں تحریر فرمائیں، دوم کہ اگر انسان کے پاس عقل نہ ہو تو اس کی نمائش نہین کیا کرتے!!
(یا رسول اﷲ!) آپ کے وصال کے بعد (کیا ہو گا)؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : ہاں وصال کے بعد بھی
یہ وصال کیا بلا ہے؟ عربی میں تو موت کے الفاظ ہیں!
عَنْ أَبِي الدَّرْدَاءِ رضي الله عنه قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ اﷲِ صلي الله عليه وآله وسلم : اَکْثِرُوْا الصَّلَاةَ عَلَيَّ يَوْمَ الْجُمُعَةِ فَإِنَّهُ مَشْهُوْدٌ تَشْهَدُهُ الْمَلَائِکَةُ وَإِنَّ أَحَدًا لَنْ يُصَلِّيَ عَلَيَّ إِلَّا عُرِضَتْ عَلَيَّ صَلَاتُهُ حَتَّي يَفْرُغَ مِنْهَا قَالَ : قُلْتُ : وَبَعْدَ الْمَوْتِ؟ قَالَ : وَبَعْدَ الْمَوْتِ إِنَّ اﷲَ حَرَّمَ عَلَي الْأَرْضِ أَنْ تَأْکُلَ أَجْسَادَ الْأَنْبِيَاءِ فَنَبِيُّ اﷲِ حَيٌّ يُرْزَقُ. رَوَاهُ ابْنُ مَاجَه بِإِسْنَادٍ صَحِيْحٍ
حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اﷲ عنہما سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : جس نے میری وفات کے بعد میری قبر کی زیارت کی گویا اس نے میری حیات میں میری زیارت کی۔
1- أخرجه الطبراني في المعجم الکبير، 12 / 406، الرقم : 13496،
2- الدارقطني عن حاطب رضي الله عنه في السنن، 2 / 278، الرقم : 193
3- البيهقي في شعب الإيمان، 3/ 489، الرقم: 4154، والهيثمي في مجمع الزوائد،4/ 2.
عَنِ ابْنِ عُمَرَ رضي اﷲ عنهما قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ اﷲِ صلي الله عليه وآله وسلم : مَنْ زَارَ قَبْرِي بَعْدً مَوْتِي کَانَ کَمَنْ زَارَنِي فِي حَيَاتِي.
رَوَاهُ الدَّارُقُطْنِيُّ وَالطَّبَرَانِيُّ وَاللَّفْظُ لَهُ.
دارقطنی کی سند میں حفص بن أبي داود الأسدي ، متهم بالوضع ہے یعنی اس پر حدیث گڑھنے کی جرح ہے!
طبرانی کی سند میں عائشة بنت يونس بن عبيد مجہول الحال ہے، اور الليث بن أبي سليم القرشي ضعیف راوی ہے، كما قال ابن حجر العسقلاني في المطالب العالية: ضعيف
بیہقی کی شعب الایمان کی پوری عبارت پیش کرتا ہوں۔ وہ اپنے مولوی صاحب سے ترجمہ کروا کر یہاں پیش کردو!!
وَرَوَى حَفْصُ بْنُ أَبِي دَاوُدَ، وَهُوَ ضَعِيفٌ، عَنْ لَيْثِ بْنِ أَبِي سُلَيْمٍ، عَنْ مُجَاهِدٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، مَرْفُوعًا: " مَنْ حَجَّ فَزَارَ قَبْرِي بَعْدَ مَوْتِي كَانَ كَمَنْ زَارَنِي فِي حَيَاتِي ".
أَخْبَرَنَاهُ أَبُو سَعْدٍ الْمَالِينِيُّ، أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ بْنُ عَدِيٍّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللهِ بْنُ مُحَمَّدٍ الْبَغَوِيُّ، حَدَّثَنَا أَبُو الرَّبِيعِ الزَّهْرَانِيُّ، حَدَّثَنَا حَفْصٌ بِهَذَا الْحَدِيثِ. وَأَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ، أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَيْدٍ، حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ الصَّفَّارُ، حَدَّثَنَا ابْنُ بَكَّارٍ، حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ سُلَيْمَانَ، فَذَكَرَهُ، وَقَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: تَفَرَّدَ بِهِ حَفْصٌ وَهُوَ ضَعِيفٌ فِي رِوَايَةِ الْحَدِيثِ
 

cool125

مبتدی
شمولیت
جولائی 14، 2015
پیغامات
14
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
6
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اوّل تو آپ اردو میں تحریر فرمائیں، دوم کہ اگر انسان کے پاس عقل نہ ہو تو اس کی نمائش نہین کیا کرتے!!

یہ وصال کیا بلا ہے؟ عربی میں تو موت کے الفاظ ہیں!



دارقطنی کی سند میں حفص بن أبي داود الأسدي ، متهم بالوضع ہے یعنی اس پر حدیث گڑھنے کی جرح ہے!
طبرانی کی سند میں عائشة بنت يونس بن عبيد مجہول الحال ہے، اور الليث بن أبي سليم القرشي ضعیف راوی ہے، كما قال ابن حجر العسقلاني في المطالب العالية: ضعيف
بیہقی کی شعب الایمان کی پوری عبارت پیش کرتا ہوں۔ وہ اپنے مولوی صاحب سے ترجمہ کروا کر یہاں پیش کردو!!
وَرَوَى حَفْصُ بْنُ أَبِي دَاوُدَ، وَهُوَ ضَعِيفٌ، عَنْ لَيْثِ بْنِ أَبِي سُلَيْمٍ، عَنْ مُجَاهِدٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، مَرْفُوعًا: " مَنْ حَجَّ فَزَارَ قَبْرِي بَعْدَ مَوْتِي كَانَ كَمَنْ زَارَنِي فِي حَيَاتِي ".
أَخْبَرَنَاهُ أَبُو سَعْدٍ الْمَالِينِيُّ، أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ بْنُ عَدِيٍّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللهِ بْنُ مُحَمَّدٍ الْبَغَوِيُّ، حَدَّثَنَا أَبُو الرَّبِيعِ الزَّهْرَانِيُّ، حَدَّثَنَا حَفْصٌ بِهَذَا الْحَدِيثِ. وَأَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَبْدَانَ، أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عُبَيْدٍ، حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ الصَّفَّارُ، حَدَّثَنَا ابْنُ بَكَّارٍ، حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ سُلَيْمَانَ، فَذَكَرَهُ، وَقَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: تَفَرَّدَ بِهِ حَفْصٌ وَهُوَ ضَعِيفٌ فِي رِوَايَةِ الْحَدِيثِ
Ay iblees ky ham nasheen moot aur wisaal aik he chez hai, lakin han Sunni adab se wisal kehty hain lakin tere jasy iblees ke sathi jin ke moo ko kutta laga hai wo byadbi aur aam logo jasy alfaaz se Nabi paak ko mukhatib kerty hain...


Iblees ke cheely fraudiya ibn majah ke riwayat ko tu ghalat sabit nahi ker sekta qayamat tak..

له عليه وآله وسلم : اَکْثِرُوْا الصَّلَاةَ عَلَيَّ يَوْمَ الْجُمُعَةِ فَإِنَّهُ مَشْهُوْدٌ تَشْهَدُهُ الْمَلَائِکَةُ وَإِنَّ أَحَدًا لَنْ يُصَلِّيَ عَلَيَّ إِلَّا عُرِضَتْ عَلَيَّ صَلَاتُهُ حَتَّي يَفْرُغَ مِنْهَا قَالَ : قُلْتُ : وَبَعْدَ الْمَوْتِ؟ قَالَ : وَبَعْدَ الْمَوْتِ إِنَّ اﷲَ حَرَّمَ عَلَي الْأَرْضِ أَنْ تَأْکُلَ أَجْسَادَ الْأَنْبِيَاءِ فَنَبِيُّ اﷲِ حَيٌّ يُرْزَقُ.

رَوَاهُ ابْنُ مَاجَه بِإِسْنَادٍ صَحِيْحٍ

حضرت ابودرداء رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : جمعہ کے دن مجھ پر زیادہ سے زیادہ درود بھیجا کرو، یہ یوم مشہود (یعنی میری بارگاہ میں فرشتوں کی خصوصی حاضری کا دن) ہے، اس دن فرشتے (خصوصی طور پر کثرت سے میری بارگاہ میں) حاضر ہوتے ہیں، کوئی شخص جب بھی مجھ پر درود بھیجتا ہے اس کے فارغ ہونے تک اس کا درود مجھے پیش کر دیا جاتا ہے۔ حضرت ابودرداء رضی اللہ عنہ کہتے ہیں میں نے عرض کیا : اور (یا رسول اﷲ!) آپ کے وصال کے بعد (کیا ہو گا)؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : ہاں وصال کے بعد بھی (اسی طرح پیش کیا جائے گا کیونکہ) اللہ تعالیٰ نے زمین کے لیے انبیائے کرام علیھم السلام کے جسموں کا کھانا حرام کر دیا ہے۔ پس اﷲ عزوجل کا نبی زندہ ہوتا ہے اور اسے رزق بھی دیا جاتا ہے۔
.
.
.
1- أخرجه ابن ماجه في السنن، کتاب : الجنائز، باب : ذکر وفاته ودفنه صلي الله عليه وآله وسلم، 1 / 524، الرقم : 1637،
2- المنذري في الترغيب والترهيب، 2 / 328، الرقم : 2582.
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,417
ری ایکشن اسکور
2,730
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اگر آپ اپنے ملاوں کی طرح بد تمیزی سے باز نہ آئے تو جلد ہی آپ کی بھی اس فورم سے ''فوتگی '' ہو جائے گی، اور پھر آپ اپنے مشرکانہ عقیدہ کے حامل لوگوں سے''وصال'' کے مزے اڑانا!!
قُلْتُ : وَبَعْدَ الْمَوْتِ؟ قَالَ : وَبَعْدَ الْمَوْتِ
اب آپ صحابہ کو گستاخ سمجھیں تو یہ آپ کی مرضی ہے!! موت لفظ صحابی رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے استعمال کیا، اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی موت کا لفظ استعمال کر کے تصدیق کردی!!
ہم تو یہ عقیدہ رکھتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو موت آگئی، آپ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو حَيٌّ لا يموت ماننے پر کیوں مصر ہو!
اس حدیث سے عقیدہ تو ہمارا ثابت ہوا! آور آپ کا عقیدہ باطل قرار پایا!!
 
Last edited:

cool125

مبتدی
شمولیت
جولائی 14، 2015
پیغامات
14
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
6
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اگر آپ اپنے ملاوں کی طرح بد تمیزی سے باز نہ آئے تو جلد ہی آپ کی بھی اس فورم سے ''فوتگی '' ہو جائے گی، اور پھر آپ اپنے مشرکانہ عقیدہ کے حامل لوگوں سے''وصال'' کے مزے اڑانا!!

اب آپ صحابہ کو گستاخ سمجھیں تو یہ آپ کی مرضی ہے!! موت لفظ صحابی نے استعمال کیا، اور نبی نے بھی موت کا لفظ استعمال کر کے تصدیق کردی!!
ہم تو یہ وقیدہ رکھتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو موت آگئی، آپ نبی صلی اللہ کو حَيٌّ لا يموت ماننے پر کیوں مصر ہو!
اس حدیث سے عقیدہ تو ہمارا ثابت ہوا! آور آپ کا عقیدہ باطل قرار پایا!!
O jahil khabees khawarji Arabic me moot word ka koe alternate nae aur Urdu me death ki translation different words me hoti hai..

Tu mere Nabi paak ko adab se mukhatib nahi kerta jo onko aam insano ki trrha mukhatib kerta hai aur bakwas kerta ha ke ma teri ezat karo, o begairat ja pehly Allah ky Nabi ko mukhatib kerne ka he adab seekh ly phir os Nabi ki hadith ki baat kari..

Tere jasy bhut kuty hain bhonkny waly aur hum Sunnio ko tumhari zuban khancna ati hai..

Begairat insan ibn majah ki hadith ka jowab tere pas nahi hai es liye ab yaha se nikal aur khuc gairat kha aur tuba ker aur Sunni ban..

Hadith ke last line gooor se per ay khabees shaitain, Allah ky Nabi hud keh rahy hain ke Allah ka Nabi zinda hota qabar-e-anwar me...
 
Top