• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ڈوب جاؤ گے.

شمولیت
جولائی 18، 2017
پیغامات
130
ری ایکشن اسکور
27
پوائنٹ
40
ایک جگہ مختلف جزیرے تھے ان میں سے ایک جزیرے پر آبادی تھی‘ مگر دوسرے جزیرے میں سکول بنایا گیا تھا‘ بچے سکول جانے کے لئے کسی ملاح کے ساتھ اس کی کشتی میں بیٹھ کر دوسرے جزیرے میں جایا کرتے تھے‘ ایک دن طلباء کے دل میں شرارت پیدا ہوئی انہوں نے کہا کہ ہماس ملاح کو ذرا چھیڑیں تو سہی‘ لہٰذا ان میں سے ایک آگے بڑھا اور ملاح سے پوچھا‘جناب! کیا آپ کو ریاضی آتی ہے؟
اس نے جواب دیا مجھے تو نہیں آتی وہ کہنے لگا then you have waisted your life‘ پھر تھوڑی دیر کے بعد دوسرا آگے بڑھا اور کہنے لگا جناب! آپ کو سائیکالوجی (نفسیات) کا پتہ ہے؟ اس نے کہا‘ جی مجھے تو نہیں پتہ‘ وہ پھر ہنسنے لگ گئے‘ کہنے لگے then you have waisted your life‘تم نے آدھی زندگی ضائع کر دی‘ اس کے بعد تیسرا آگے بڑھا اور کہنے لگا جناب! آپ کو فزکس اور کیمسٹری کا پتہ ہے؟

اس نے کہا مجھے تو بالکل نہیں پتا وہ کہنے لگا then you have waisted your life‘تو نے تو اپنی آدھی زندگی تباہ کر لی وہ اسی طرح کی باتوں سے اس کا مذاق اڑاتے رہے اس دوران بارش شروع ہو گئی‘ سمندر کے اندر طلاطم پیدا ہوا‘ کشتی ہچکولے کھانے لگی اب ملاح کی باری تھی چنانچہ اس نے کہا بچو! کیا تمہیں تیرنا آتا ہے؟ کہنے لگے کہ نہیں ہمیں تو تیرنا نہیں آتا تو وہ کہنے لگا پھر تو تم نے اپنی پوری زندگی تباہ کر لی۔ یعنی ڈوب جاؤ گے۔
 
شمولیت
جولائی 18، 2017
پیغامات
130
ری ایکشن اسکور
27
پوائنٹ
40
ایک اندھا تھا‘ اپنے سر کے اوپر پانی کا گھڑا رکھ کر جا رہا تھا رات کا وقت تھا لیکن حیران کن بات یہ ہے کہ رات کی تاریکی میں وہ اندھا اپنے ہاتھ میں ایک چراغ بھی لئے جا رہا تھا‘ کسی دوسرے آدمی نے اسے دیکھا تو وہ بڑا حیران ہوا وہ کہنے لگا
کہ آپ کو تو قدموں کے حساب سے راستوں کا تو ویسے ہی پتہ ہے آپ کو اس روشنی کی ضرورت ہی نہیں اس لئے آپ ہاتھ میں چراغ لئے کیوں جا رہے ہیں؟ وہ اندھا کہنے لگا کہ آپ نے سچ کہا‘مجھے واقعی چراغ کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ میں نے راستے اپنے قدموں سے اتنے ناپے ہوئے ہیں کہ میں قدموں سے پہچان کر سیدھا منزل پر پہنچ جاؤں گا
البتہ میں جو یہ چراغ لئے پھرتا ہوں یہ کہ آنکھوں والے کیلئے ہے‘ ایسا نہ ہو کہ کوئی آنکھوں وال اندھیرے میں چل رہا ہو اسے نظر نہ آئے اور وہ مجھ سے ٹکرائے اور میرا گھڑا ٹوٹ جائے اس لئے میں اپنے گھڑے کی حفاظت کی خاطر آنکھ والوں کو چراغ دکھاتا پھر رہا ہوں تو ہمیں بھی چاہئے کہ ہم اپنی قیمتی متاع ایمان کی حفاظت کریں۔
 
Top