• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ڈینگی وئرس اور حفاظتی تدابیر

رانا ابوبکر

رکن نگران سیکشن
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 24، 2011
پیغامات
2,075
ری ایکشن اسکور
3,040
پوائنٹ
432
ڈینگی وئرس اور حفاظتی تدابیر


ہڈی توڑ بخار (Dengue Break Bone Fever)
یہ ایک قسم کا متعدی بخار ہے جو کہ اکثر وبا کی شکل میں بہت جلد پھیلتا ہے۔ اس میں جسم کی ہڈیوں اور جوڑوں میں شدید قسم کا درد ہوتا ہے اور جسم پر سرخ سرخ دھبے پڑ جاتے ہیں۔ اگر اس کا شروع ہی سے پتہ چل جائے اور علاج ہوجائے تو مہلک ثابت نہیں ہوتا۔
اسبابِ مرض
اس مرض کا سبب ٹائیفائیڈ اور ملیریا کی طرح ایک قسم کا چھوٹا سا کِرم (Germ) ہے۔ یہ ایک قسم کا مچھر ہے جو مریضوں کے خون کو چوس کر تندرست اشخاص کو پہنچاتا ہے جس کے باعث یہ تندرست اشخاص میں بھی پھیل جاتا ہے۔
علاماتِ مرض
یہ مرض تین سے پانچ یوم تک جسم میں مخفی رہ کر ظاہر ہوتا ہے۔ شروع میں سر میں درد ہوتا ہے پھر ہڈیوں، جوڑوں اور عضلات میں شدید درد ہوتا ہے اور بخار ہوجاتا ہے۔ اس بخار میں آنکھوں کے گڑھوں کی ہڈیاں، سینہ کی ہڈی بلکہ جسم کی ہر بیرونی و اندرونی ہڈیوں میں شدید درد ہوتا ہے۔ یہ درد ہڈیوں میں اور اعضاء میں اس قدر گہرا ہوتا ہے کہ مریض یوں محسوس کرتا ہے جیسے ہڈیاں ٹوٹ گئی ہوں۔ گوشت میں پھوڑے کا سا درد ہوتا ہے۔ مریض درد سے بے چین ہوکر کراہتا ہے۔ اس وقت یہ محسوس ہوتا ہے کہ مریض سخت اذیت میں مبتلا ہے۔ اسی لئے اس بخار کو ہڈی توڑ یا ہڈ توڑ بخار بھی کہتے ہیں۔ شدید درد میں بخار ہوجاتا ہے اور حرارت جسم تیز ہونے لگتی ہے۔ اس کے بعد بخار کی علامات، زبان پر میل جمنا شروع ہوجاتی ہیں اور بھوک نہیں لگتی۔ مرض کا دورہ سات یا آٹھ دن تک رہتا ہے اور زبردست نقاہت اور کمزوری ہوجاتی ہے۔ اگر یہ مرض لمبا ہوجائے اور بخار جلد کنٹرول نہ ہو تو ناک اور منہ سے خون کا اخراج بھی ہو جاتا ہے۔ یہ بخار اکثر موسم گرما اور خزاں میں ہوتا ہے۔
ادویاتِ مرض
ہومیو پیتھی میں اس کی بہترین ادویات ہیں۔ جس میں Eupatorium Perfoliatum سر فہرست ہے۔ یہ دوا اکسیر اعظم کا درجہ رکھتی ہے اور یہ دوا چند گھنٹوں میں ہی اپنا اثر دکھادیتی ہے۔ Dengue Fever میں ہمارے پاس یہ ایک بہترین دوا ہے۔
طریقہ استعمال
5 قطرے دو گھونٹ پانی میں ڈال کر ابتداء مرض میں ہر دو گھنٹہ بعد دیں اگر مرض شدت اختیار کرجائے تو Eupatorium-200 پوٹینسی میں 15قطرے 1/2گلاس پانی میں ڈال دیں اور ہر 10منٹ بعد ایک ایک چمچ مریض کو پلائیں۔ انشاء اللہ تعالیٰ شفا ہوگی۔
مرض سے بچاؤ اور احتیاطی تدابیر
کوشش کریں کہ مچھروں سے بچا جائے۔ مچھروں سے بچاؤ کی تدابیر اختیار کریں Leadum-30 کے 5 قطرے دو گھونٹ پانی میں ڈال کر صبح و شام لیں اور Leadum-Q گھرمیں ضرور رکھیں۔ اگر عام مچھر بھی کاٹے تو روئی کے ساتھ چند قطرے لگاکر مچھر سے کاٹی ہوئی جگہ پر رگڑیں بلکہ دن میں 3 یا 4 مرتبہ لگائیں تاکہ مچھروں کے اثرات سے محفوظ رہیں۔

تحریر:نامعلوم
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,346
پوائنٹ
800
جزاکم اللہ خیرا!
تحریر:نامعلوم
جس طرح بغیر سند اور حوالے کے شریعت کی نصوص کی پر عمل نہیں کیا جاتا، بلکہ ان پر عمل کرنے سے ایمان جانے کا خطرہ رہتا ہے، اسی لئے ہمیں شرعی نصوص کی جانچ پڑتال کا حکم دیا گیا ہے:
﴿ يأيها الذين ءامنوا إن جاءكم فاسق بنبإ فتبينوا ﴾ ... سورة الحجرات
کہ ’’اے ایمان والو! اگر تمہارے پاس فاسق شخص کوئی خبر لے کر آئے تو اس کی خوب تحقیق کر لیا کرو۔‘‘​
بالکل اسی طرح بغیر تحقیق کے دوا استعمال کرنے سے جان جانے کا خطرہ رہتا ہے۔
 

رانا ابوبکر

رکن نگران سیکشن
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 24، 2011
پیغامات
2,075
ری ایکشن اسکور
3,040
پوائنٹ
432
ڈاکٹر عمران صاحب آپ کا بہت بہت شکریہ!
اگر آپ جیسے دوست اسی طرح حوصلہ افزائی کرتے رہے تو کام کرنے کا جذبہ دن بدن بڑھتا رہے گا۔
 

کلیم حیدر

ناظم خاص
رکن انتظامیہ
شمولیت
فروری 14، 2011
پیغامات
9,748
ری ایکشن اسکور
26,379
پوائنٹ
995
نیم حکیم صاحب بہت شکریہ!
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
سب سے پہلے تورانا ابوبکر بھائی کاشکریہ ادا کیا جاتا ہے کہ انہوں نے ہماری صحت کی بہتری کےلیے ایک موذی مرض کی تفصیل ہمارے سامنے رکھی ہے ہماری ٹیم کی دعا ہے کہ اللہ تعالی ہرمسلمان کو اس موذی مرض سے محفوظ رکھے ۔آمین
اس کے بعد عمران بھائی اسلام میں ہنسی مذاق جائزہے اور کرنی بھی چاہئے کیونکہ یہ چیزیں انسانی صحت کےلیے بہت ضروری ہیں اور ہنسنا ایک انسانی خصلت اور عین فطری عمل بھی ہے یہی وجہ ہے کہ انسان ہنستے ہیں اور جانور نہیں ہنستے کیوں کہ ہنسی اس وقت آتی ہے جب ہنسی کی بات سمجھ آتی ہے اور ظاہر ہے کہ یہ سمجھ داری جانوروں میں نہیں ہوتی ۔
لیکن ہنسی مذاق ایسی ہو کہ جس سے دوسرے کو تکلیف نہ ہو ۔اگر ہم کوئی مذاق کرتے ہیں جس سے دوسرے مسلمان بھائی کا دل دکھتا ہو توایسی مذاق کی اسلام اجازت نہیں دیتا ۔
ہنسی مذاق کا اسلام میں کیا تصور ہے اس کی حد کیا ہے تو یہ جاننے کےلیے آپ ان دوکتابوں کامطالعہ کرسکتے ہیں جو کہ ہماری ویب سائٹ پر اپلوڈ ہیں
اسلام میں تصور مزاح اور مسکراہٹیں
کھیل اور تفریح کی شرعی حدود
اور ہمارے نبی اکرم ﷺ بھی مزاح وغیرہ کیا کرتے تھے۔
لیکن اس کے ساتھ عمران بھائی میری ناقص معلومات کے مطابق ’’نیم حکیم اور پورا جملہ نیم حیکم خطرہ جان ‘‘ ایک تحقیری جملہ ہے ۔جس کے استعمال سے گریز کرنا چاہیئے۔باقی آپ لوگ صاحب علم ہیں مجھ سے زیادہ ان چیزوں کو جانتےہیں ۔اور مجھے یہ بھی امید ہے کہ رانا ابوبکر بھائی نے اس کو برا نہیں منایاہوگا ۔اگر رانا بھائی نے برا منایا ہے تو ہماری ٹیم عمران بھائی کی طرف سے معذرت کرتی ہے۔اور میں ذاتی طور پر عمران بھائی سے بھی معذرت کرتا ہوں کہ اگر انہیں میری ان باتوں سے کوئی بات بری لگی ہو تو !!
یہ بات میں اپنی طرف سے کہہ رہا ہو کہ یہ فورم ایک علمی فورم کے ساتھ اصلاحی فورم ہوگا (انشاءاللہ )اور ہماری معلومات دینیہ کا مرکز بھی ۔یہاں پر اس طرح کے کام نہ کیے جائیں تو بہتر ہے ۔
 

راجا

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 19، 2011
پیغامات
733
ری ایکشن اسکور
2,574
پوائنٹ
211
خوبصورت بات کہی کلیم حیدر بھائی نے۔ باقی اتنا جذباتی ہونے کی ضرورت نہیں۔ نامعلوم لوگوں کی طرف سے حکمت کے نسخے شیئر کرنے پر یہ ہلکا پھلکا طنز ، کوئی ٹینشن والی بات نہیں۔ پلٹ کر ڈاکٹر کہنا، ہمم، یہ تھوڑی غلط بات ہو گئی۔
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,346
پوائنٹ
800
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
لیکن ہنسی مذاق ایسی ہو کہ جس سے دوسرے کو تکلیف نہ ہو ۔اگر ہم کوئی مذاق کرتے ہیں جس سے دوسرے مسلمان بھائی کا دل دکھتا ہو توایسی مذاق کی اسلام اجازت نہیں دیتا ۔
ہنسی مذاق کا اسلام میں کیا تصور ہے اس کی حد کیا ہے تو یہ جاننے کےلیے آپ ان دوکتابوں کامطالعہ کرسکتے ہیں جو کہ ہماری ویب سائٹ پر اپلوڈ ہیں
اسلام میں تصور مزاح اور مسکراہٹیں
کھیل اور تفریح کی شرعی حدود
اور ہمارے نبی اکرم ﷺ بھی مزاح وغیرہ کیا کرتے تھے۔
لیکن اس کے ساتھ عمران بھائی میری ناقص معلومات کے مطابق ’’نیم حکیم اور پورا جملہ نیم حیکم خطرہ جان ‘‘ ایک تحقیری جملہ ہے ۔جس کے استعمال سے گریز کرنا چاہیئے۔باقی آپ لوگ صاحب علم ہیں مجھ سے زیادہ ان چیزوں کو جانتےہیں ۔اور مجھے یہ بھی امید ہے کہ رانا ابوبکر بھائی نے اس کو برا نہیں منایاہوگا ۔اگر رانا بھائی نے برا منایا ہے تو ہماری ٹیم عمران بھائی کی طرف سے معذرت کرتی ہے۔اور میں ذاتی طور پر عمران بھائی سے بھی معذرت کرتا ہوں کہ اگر انہیں میری ان باتوں سے کوئی بات بری لگی ہو تو !!
یہ بات میں اپنی طرف سے کہہ رہا ہو کہ یہ فورم ایک علمی فورم کے ساتھ اصلاحی فورم ہوگا (انشاءاللہ )اور ہماری معلومات دینیہ کا مرکز بھی ۔یہاں پر اس طرح کے کام نہ کیے جائیں تو بہتر ہے ۔
جزاکم اللہ کلیم اللہ حیدر بھائی! آپ نے بہت اچھی بات کی طرف توجہ دلائی، اللہ آپ کو خوش رکھیں!
میرے خیال میں اس قسم کی نوک جھونک بھائیوں اور دوستوں میں چلتی رہتی ہے، اور اسلام بھی اس مزاح سے منع نہیں کرتا، جس میں جھوٹ، دوسروں کی تحقیر اور دل آزاری نہ ہو۔ بلکہ نبی کریمﷺ بھی اپنے جان نثار ساتھیوں سے ایسے مزاح فرما لیا کرتے تھے۔ مجھے یقین ہے کہ بھائیوں میں سے کسی نے بھی دوسرے کی بات کا برا نہیں منایا ہوگا۔ اور اگر کسی کی دل آزاری ہوئی تو پہلے میں معذرت کرتا ہوں، کیونکہ میرے تبصرہ کے بعد یہ معاملہ آگے بڑھا، ویسے تبصرہ کرتے وقت میرے ذہن میں اصلاح اور مزاح دونوں موجود تھے، کیونکہ میں ابو بکر بھائی کو ذاتی طور پر جانتا ہوں۔ اسی لئے میں نے اپنے تبصرہ کے شروع میں مسکراہٹ بھی لگائی تھی۔
اللهم ألف بين قلوبنا وأصلح ذات بيننا وانصرنا على عدوك وعدونا
 

عمران اسلم

رکن نگران سیکشن
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
333
ری ایکشن اسکور
1,609
پوائنٹ
204
میں نے ہلکے پھلکے مزاح کے لیے نیم حکیم کہا تھا۔ میرا مقصود قطعاً کسی کی دل آزاری نہیں تھا۔ لیکن اگر ابوبکر بھائی کو محسوس ہوا ہے تو میں دلی طور پر معذرت خوا ہوں۔
 
Top