• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ڈیوڈ کیمرون کا ہزاروں شامی پناہ گزینوں کو برطانیہ میں پناہ دینے کا اعلان

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,423
پوائنٹ
521
ڈیوڈ کیمرون کا ہزاروں شامی پناہ گزینوں کو برطانیہ میں پناہ دینے کا اعلان
جمعـہ 4 ستمبر 2015

تارکین وطن کو برطانیہ میں پناہ دینے کے تفصیلی منصوبے پر کام ہو رہا ہے، برطانوی وزیراعظم .

لندن: سمندر میں ڈوب کر جاں بحق ہونے والے 3 سالہ شامی بچے کی تصویر منظر عام پر آنے کے بعد برطانوی وزیرِ اعظم ڈیوڈ کیمرون نے برطانیہ میں ہزاروں شامی پناہ گزینوں کو پناہ دینے کا اعلان کیا ہے۔

شامی تنازع اور تارکینِ وطن کے بحران پرڈیوڈ کیمرون کا کہنا تھا کہ اس بحران کی شدت اور لوگوں کی تکالیف کو دیکھتے ہوئے اپنے تفصیلی منصوبے کے تحت تارکینِ وطن کے لئے پہلے سے موجود اسکیموں میں ہزاروں شامی باشندوں کو پناہ دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ ان کی اخلاقی ذمے داری بنتی ہے کہ داعش کی سرگرمیوں سے متاثرہ لوگوں کی مدد کی جائے۔

ڈیوڈ کیمرون نے کہا کہ اس ضمن میں ایک تفصیلی منصوبے پر کام ہو رہا ہے اور انہیں ’متاثرہ افراد کو جگہ کی منتقلی‘ کے پروگرام کے تحت برطانیہ میں بسایا جائے گا اور اس اسکیم میں پہلے ہی 216 افراد شام سے برطانیہ آچکے ہیں۔

اس سے قبل انہوں نے مزید تارکینِ وطن کو پناہ دینے سے انکار کر دیا تھا لیکن حالیہ دنوں میں سمندر کے ذریعے یورپ آنے والے شامی، عراقی، اور لیبیائی باشندوں کی افسوس ناک خبروں اور تصاویر نے رائے عامہ ہموار کرنے میں مدد دی ہے اور خصوصاً ترکی کے ساحل پر 3 سالہ بچے ایلان کردی کی لاش کی تصاویر نے پوری دنیا کو سکتے میں ڈال دیا ہے۔

دوسری جانب آئس لینڈ تقریباً 11 ہزارتارکینِ وطن خاندان کو اپنے ملک رکھنے پر آمادگی ظاہر کر چکا ہے جبکہ
اس بحران کا ایک پہلو ہنگری کی سرحد پر نمایاں ہیں جہاں ہزاروں تارکینِ وطن موجود ہیں اور ہنگری کے وزیرِاعظم وکٹر اوربن بیان دے چکے ہیں کہ ان کا ملک مزید مسلمانوں کو قبول نہیں کرے گا، انہوں نے خبردار کیا ہے کہ لاکھوں تارکینِ وطن سے خود یورپی آبادی اقلیت کا شکار ہوجائے گی۔
ح
 
Top